Connect with us
Tuesday,19-August-2025
تازہ خبریں

بین القوامی

امریکہ کے کیلی فورنیا میں کشتی ڈوبنے سے آٹھ لوگوں کی موت،26لاپتہ

Published

on

امریکہ کے کیلی فورنیا ریاست کے سانتا کروز شہر کے نزدیک ایک کشتی میں آگ لگنےکے بعد اس کے ڈوبنے سے کم از کم آٹھ لوگوں کی موت ہوگئی اور 26دیگر لاپتہ ہوگئے۔
مقامی میڈیا نے امریکی ساحلی محافظ دستے کے حوالےسے بتایا کہ پیر کی صبح تقریباً تین بج کر 15منٹ پر ایک کشتی کے ڈبنےکی اطلاع ملی۔ڈوبنے سے پہلے کشتی میں آگ لگ گئی تھی۔
آگ لگنےکے بعد پائلٹ عملے کے پانچ اراکین کشتی سے کودنے میں کامیاب رہے جبکہ اس وقت دیگر مسافر سورہے تھے۔لاپتہ لوگوں کی تلاش کی جارہی ہے لیکن ایسا خدشہ ہے کہ کشتی میں سوار باقی مسافروں کی موت ہوگئی ہے۔

(جنرل (عام

طالبان کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے بعد، بہت سی افغان خواتین نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کی طرف رجوع کیا ہے۔

Published

on

Afgan-Girls

نئی دہلی : افغانستان میں طالبان نے لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی عائد کی تو کئی لڑکیوں کی دنیا ٹھپ ہوگئی۔ لیکن کچھ نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا۔ ان میں سے ایک 24 سالہ سودابہ ہے جو فارماکولوجی کی طالبہ تھی۔ 2021 میں طالبان کی آمد کے بعد خواتین کے پارکوں، جموں میں جانے اور زیادہ تر کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی لیکن سب سے بڑا دھچکا پڑھائی پر پابندی لگا۔ سودابہ نے حوصلہ ہارنے کی بجائے راستہ نکال لیا۔ اسے اپنی زبان ‘دری’ میں مفت آن لائن کمپیوٹر کوڈنگ کورس کے بارے میں معلوم ہوا۔ یہ کورس ایک افغان مہاجر چلا رہا تھا، جو اس وقت یونان میں تھا۔ سودابا کا ماننا ہے کہ حالات کے سامنے جھکنے کے بجائے خوابوں کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ کوڈنگ سیکھنا اور ویب سائٹ بنانا اس کا کھویا ہوا اعتماد واپس لے آیا۔

یہ کورس ‘افغان گیکس’ نامی تنظیم چلا رہی ہے، جسے 25 سالہ مرتضیٰ جعفری نے شروع کیا ہے۔ مرتضیٰ خود چند سال قبل ترکی سے کشتی کے ذریعے یونان پہنچا تھا۔ اس وقت اسے کمپیوٹر آن کرنا بھی نہیں آتا تھا اور نہ ہی اسے انگریزی آتی تھی۔ اس نے ایتھنز کے ایک شیلٹر ہوم میں ٹیچر کی مدد سے کوڈنگ سیکھی۔ مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ یہ بہت مشکل وقت تھا، میں بیک وقت یونانی، انگریزی اور کمپیوٹر سیکھ رہا تھا۔ آج وہی مرتضیٰ ‘افغان گیکس’ کے ذریعے افغان لڑکیوں کے لیے امید کی کرن بن گیا ہے۔ اس کی کلاس میں 28 لڑکیاں زیر تعلیم ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ‘جب میں کسی انجان ملک میں اکیلا تھا تو لوگوں نے بے لوث میری مدد کی۔ اب میں وہی مدد اپنے ملک کی لڑکیوں کو واپس کرنا چاہتی ہوں۔’

جب 20 سالہ جوہل کا یونیورسٹی جانے کا خواب طالبان نے چھین لیا تو اس نے پروفیسر کے ساتھ مل کر ‘وژن آن لائن یونیورسٹی’ شروع کی۔ آج اس کی 150 افراد کی ٹیم 4,000 سے زیادہ لڑکیوں کو آن لائن تعلیم دے رہی ہے۔ ہر کوئی بغیر تنخواہ کے کام کرتا ہے۔ دھمکیوں کے باوجود جوہل کا عزم مضبوط ہے کیونکہ وہ ان لڑکیوں کو دوبارہ ڈپریشن میں نہیں جانے دینا چاہتی اور ہر حال میں ان کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

بھارتی فوج کی طاقت میں اضافہ، ڈرون سے گائیڈڈ میزائل داغے گئے… بھارت کی یہ ویڈیو دیکھ کر پاکستان کی نیندیں اڑ جائیں گی

Published

on

ULPGM-V3

نئی دہلی : بھارتی فوج کی طاقت اب مزید بڑھ گئی ہے۔ فوج اب ڈرون کے ذریعے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنا کر میزائل چلا سکتی ہے۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے آندھرا پردیش میں ایک ٹیسٹ سائٹ پر فائر کیے گئے ڈرون یو اے وی لانچڈ پریسجن گائیڈڈ میزائل (یو ایل پی جی ایم)-وی3 کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ ڈی آر ڈی او کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ میزائل (یو ایل پی جی ایم)-وی2 کا اپ گریڈ ورژن ہے، جسے ڈی آر ڈی او نے تیار کیا ہے۔ یہ میزائل ڈرون سے داغا جاتا ہے۔ یہ کسی بھی موسم میں دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کر سکتا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور ڈی آر ڈی او کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ راجناتھ نے کہا کہ یہ ٹیسٹ کرنول میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں کو ایک بڑا فروغ دیتے ہوئے، ڈی آر ڈی او نے نیشنل اوپن ایریا رینج (نوار)، کرنول، آندھرا پردیش میں بغیر پائلٹ کے فضائی وہیکل پریسجن ٹارگٹ میزائل (یو ایل پی جی ایم) -وی3 کا کامیاب تجربہ کیا۔

اس میزائل کا تجربہ اینٹی آرمر موڈ میں کیا گیا، یعنی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت کا تجربہ کیا گیا۔ اس ٹیسٹ میں ایک جعلی ٹینک لگایا گیا تھا۔ دیسی ساختہ ڈرون سے داغے گئے میزائل نے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ یہ میزائل بلندی اور تمام موسمی حالات میں اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اسے لیزر گائیڈڈ ٹیکنالوجی اور ٹاپ اٹیک موڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ بنایا گیا ہے، جو اسے ٹینکوں کے کمزور حصوں پر حملہ کرنے میں ماہر بناتا ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ اس کا وزن 12 کلو 500 گرام ہے اس لیے اسے چھوٹے ڈرون سے بھی چھوڑا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، اس میں ایک امیجنگ انفراریڈ سیکر نصب کیا گیا ہے، جو دن رات اہداف کو تلاش کرتا رہتا ہے۔ اس میں نصب غیر فعال ہومنگ سسٹم دشمن کے ریڈار کو چکما دینے میں مدد کرتا ہے۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ودھان بھون کے باہر ٹیسلا کار چلائی، بھارت میں ٹیسلا کمپنی نے اپنا پہلا شو روم کھولا۔

Published

on

Shinde-&-Tesla

ممبئی : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے بدھ کو ودھان بھون کے باہر ٹیسلا کار چلائی۔ یہ اس وقت ہوا جب الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے ہندوستان میں اپنا پہلا شو روم کھولا۔ یہ خبر بہت اہم ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں۔ اس کے ساتھ یہ الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ کے لیے بھی ایک اچھی علامت ہے۔ قبل ازیں منگل کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میں ٹیسلا شوروم کا افتتاح کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ شندے سفید ٹیسلا میں تھے۔ اس کے ارد گرد بہت سارے رپورٹر اور کیمرے والے لوگ تھے۔ گاڑی چلانے کے بعد ایکناتھ شندے نے میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ ٹیسلا نے ممبئی میں اپنا شو روم کھولا ہے۔ مہاراشٹر سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرتا ہے۔ ریاست کا بنیادی ڈھانچہ اچھا ہے۔ سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ مہاراشٹر ایک صنعت دوست ریاست بن گیا ہے۔

قبل ازیں منگل کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میں ٹیسلا شوروم کا افتتاح کیا۔ فڈنویس نے اس موقع پر کہا کہ ریاستی حکومت چاہتی ہے کہ ٹیسلا ہندوستان میں اپنی تحقیق اور ترقی اور مینوفیکچرنگ سہولیات قائم کرے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تحقیق، ترقی اور مینوفیکچرنگ ہندوستان میں ہی ہو۔ مجھے یقین ہے کہ ٹیسلا مناسب وقت پر اس پر غور کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کو اس سفر میں شراکت دار سمجھا جانا چاہئے۔ درحقیقت، الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کا شوروم باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی) کے میکر میکسٹی مال میں کھولا گیا ہے۔ بی کے سی ممبئی کا ایک بڑا تجارتی مرکز ہے۔ کئی سالوں کی بات چیت اور تاخیر کے بعد، ٹیسلا نے ہندوستان میں اپنا پہلا شو روم کھول دیا ہے۔ فی الحال، ٹیسلا ہندوستان میں بنی کاریں فروخت نہیں کرے گی۔ وہ دوسرے ممالک سے کاریں درآمد کر کے بیچے گی۔

کمپنی نے منگل کو اپنی نئی قیمت کی فہرست جاری کی۔ اس کے مطابق بھارت میں ماڈل وائی کی قیمت 60 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے۔ ٹیسلا ہندوستان میں دو قسم کی ماڈل وائی کاریں فروخت کرے گی۔ ماڈل وائی ریئر وہیل ڈرائیو (آر ڈبلیو ڈی) کی قیمت 60 لاکھ روپے ہے۔ ماڈل وائی لانگ رینج آر ڈبلیو ڈی کی قیمت 68 لاکھ روپے ہے۔ آر ڈبلیو ڈی کا مطلب ہے کہ انجن کی طاقت گاڑی کے پچھلے پہیوں تک جائے گی۔ ہندوستان میں ٹیسلا کی آمد سے الیکٹرک گاڑیوں کا بازار مزید بڑھے گا۔ اس سے دیگر کمپنیوں کو بھی ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملے گی۔ حکومت الیکٹرک گاڑیوں کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ اس سے آلودگی میں کمی آئے گی اور لوگوں کو بہتر گاڑیاں ملیں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com