Connect with us
Sunday,12-October-2025

جرم

سی اے اے کے خلاف لکھنؤ میں دھرنے پر بیٹھی جواں سالہ طالبہ “طیبہ” کا انتقال

Published

on

لکھنؤ : حکومت کے کالے قانون خلاف جہاں احتجاج میں شدت پیدا ہورہی ہیں. وہیں 6 ماہ کی معصوم بچی کے بعد یوپی کے لکھنؤ میں آج 20 سالہ طالبہ “طیبہ” کی موت ہوگئی. موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف گزشتہ 40 دن تک جاری رہنے والے احتجاج میں شامل 20 سالہ طالبہ طیبہ بیمار پڑنے کے بعد پیر کے روز انتقال کر گئی۔ طیبہ کرامت گرلز کالج سے بی اے کے آخری سال کی طالبہ تھی. حال ہی میں نافذ کردہ قانون کے خلاف دیگر خاتون مظاہرین کے ساتھ احتجاج کر رہی تھیں۔
17 جنوری کو شروع ہونے والے مظاہروں کا مکمل انتظام خواتین نے کیا تھا، جبکہ مردوں نے اپنے ارد گرد ایک حفاظتی پرت تشکیل دی احتجاج کرنے والے مقام پر بینرز خاص طور پر مردوں سے کہیں بھی پولیس کی بربریت کے امکان کو روکنے کے لئے دور رہنے کی درخواست کرتے ہیں۔
موسم کی خرابی کی وجہ سے احتجاجی مقام پر موجود دیگر بہت سی خواتین اور بچے بیمار ہوگئے ہیں۔ 19 جنوری کو اتر پردیش پولیس نے زبردستی کمبل چھین لیا تھا جو مظاہرین نے ڈونرز نے دیئے تھے۔ پولیس کا جواب یہ تھا کہ کمبل کو ‘مناسب انداز میں’ تقسیم نہیں کیا گیا تھا لہذا قبضہ کرنا پڑا۔
اس سائٹ پر ایک اور نوجوان مظاہرین، جو اساتذہ ہے جو ملازمت ختم ہونے کے بعد احتجاج میں شامل ہو گئی، نے کہا، “یہ چیزیں (طیبہ کی موت) ہمیں نہیں توڑ پائیں گی۔ یہ ایک بہت لمبی لڑائی ہے اور ہم جب تک اس کی جنگ لڑتے ہیں اس کے لئے لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم طیبہ کے مقروض ہیں
بارش میں بھیگنے کے بعد وہ بیمار ہوگئی اور چار دن تک علاج کے بعد فوت ہوگئی۔ اسی دوران مشہور شاعر منور رانا کی دختر سمیہ رانا نے طیبہ کی موت کے لئے ریاست کی یوگی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت کی پولیس نے گھنٹہ گھر کے مظاہرین کو ٹینٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی ۔
جس کی وجہ سے طیبہ بارش میں بھیگ گئی اور ان کی طبیعت خراب ہوگئی تھی– طیبہ کے والد کا نام فخرالدین بتایا گیا ہے اور وہ جواں سال بیٹی کی موت کی خبر سے غم سے نڈھال ہیں, اطلاعات کے مطابق اس دھرنا میں بیٹھی کئی اور بھی بہادر خواتین اور لڑکیاں ہیں, جو کئی دنوں سے بارش میں بھیگ کر اب بھی اس احتجاج میں ڈری ہیں –
لکھنؤ کے حسین آباد کلاک ٹاور میں بارش میں بھیگنے کے سبب بیمار پڑنے کے بعد ایک 20 سالہ مظاہرین کی موت ہوگئی ہے جہاں خواتین شہریت (ترمیمی) ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔
ہفتے کے روز گفتگو کرتے ہوئے، کارکن صدف جعفر – جو لکھنؤ میں 19 دسمبر کو ہونے والے احتجاج میں جیلوں میں شامل تھے، نے کہا، “چار دن پہلے، جب بارش ہوئی تو وہ بچی ٹاور پر تھی۔ وہ بخار اور شاید نمونیا کے ساتھ نیچے آگئی۔ ہماری احتجاجی جگہ پر خیمے لگانے کی درخواستیں بار بار مسترد کردی گئیں۔

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com