سیاست
کیا نتیش کمار ‘رنگ بدلیں گے’ یا ‘رنگ دکھائیں گے’؟ بہار کی سیاست میں سسپنس جاری، جانے کب اٹھے گا پردہ؟
پٹنہ : بہار میں چنے کے درخت پر چڑھانے کے بارے میں کہاوت ہے۔ کیا ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ارد گرد کچھ سیاسی قوتیں ہیں جو اس کوشش میں لگی ہوئی ہیں؟ خاص بات یہ ہے کہ ایسی طاقتیں نہ صرف ملک کی سیاست پر اثر انداز ہو رہی ہیں بلکہ ریاست کی سیاست میں شکوک کے بیج بو رہی ہیں اور اگر ایسا ہے تو پھر اس کوشش کا مقصد کیا ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ اس دباؤ کی سیاست کا رخ کیا ہے؟
اتر پردیش میں 11 اکتوبر کو دوبارہ کھیلا گیا۔ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو جے پرکاش نارائن کے مجسمے تک پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تاہم اکھلیش یادو کو پہلی بار جے پی کے مجسمہ تک پہنچنے سے نہیں روکا گیا۔ لیکن اس بار، اکھلیش یادو نے ریاستی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مرکز کی نریندر مودی حکومت سے حمایت واپس لینے کی درخواست کے ساتھ، یہ نئی سیاست کو جنم دینے کا آغاز نہیں ہے۔ وہ بھی قطرہ قطرہ گھڑا بھرنے کی خطوط پر۔ کیونکہ لوک سبھا میں ارکان اسمبلی کی ریاضت صرف نتیش کمار سے حمایت واپس لینے سے ہی ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ اگر ہم لوک سبھا میں ممبران پارلیمنٹ کی پوزیشن کا اندازہ کریں تو جے ڈی یو کے پاس لوک سبھا میں 12 سیٹیں ہیں۔ ان کے جانے سے اکثریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
نتیش کمار کے جانے کے بعد بھی 281 ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ این ڈی اے کی اکثریت حکومت چلانے کے لیے کافی ہے۔ این ڈی اے کے پاس 16 سیٹیں ہیں، اس کے علاوہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی، شیو سینا شندے کے گروپ کو 7 سیٹیں، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو 5 سیٹیں، جنتا دل سیکولر کو 2 سیٹیں، اپنا دل (انوپریہ پٹیل) 2 سیٹیں، این سی پی (انوپریہ پٹیل) کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ اجیت گروپ) 1، اے این پی جی پی، اے جے ایس یو این ٹی پی سی، ایم ایف، ایس کے ایف کی ایک سیٹ این ڈی اے حکومت کی حمایت کر رہی ہے۔ تو کیا نتیش کمار کو بھڑکا کر این ڈی اے حکومت کو کمزور کرنے کی حکمت عملی پر کام کیا جا رہا ہے، جو ان دنوں چھوٹے چھوٹے معاملات پر ردعمل ظاہر کر رہے ہیں؟ کیا بہار میں ایک بار پھر عظیم اتحاد کی حکومت بنانے کی کوششیں نہیں ہو رہی ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر جے ڈی یو مرکز سے حمایت واپس لیتی ہے تو اس کا اثر بہار حکومت پر بھی پڑے گا۔
حالانکہ نتیش کمار کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ جے ڈی یو کے ایک لیڈر نے کیا تھا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ نتیش کمار کے کٹر مخالفین چراغ پاسوان اور جیتن رام مانجھی نے بھی نتیش کمار کے لیے بھارت رتن کا مطالبہ کرتے ہوئے اس مطالبے کی حمایت کی تھی۔ بھارت رتن جیسا ٹائٹل ایک طرح سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ہے۔ آخر یہ کہہ کر اگر چراغ پاسوان یا جیتن رام مانجھی آئندہ اسمبلی انتخابات نتیش کمار کے چہرے پر نہیں لڑنا چاہتے تو کس کے منہ پر؟ یہ سوال بہار کے سیاسی حلقوں میں بھی گونجنے لگا ہے۔
سال 2020 کے بعد نتیش کمار میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ نتیش کمار نے نریندر مودی کو 2009 میں انتخابی مہم چلانے سے انکار کر دیا۔ نریندر مودی سمیت بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کو دی جانے والی ضیافت کو بھی منسوخ کرنے والے نتیش کمار آج کئی بار نریندر مودی کے پاؤں چھوتے نظر آئے۔ لہٰذا سیاسی دنیا میں غیر متوقع بن چکے نتیش کمار پر ہمہ جہت سیاسی دباؤ کے پیچھے کیا مقصد ہے، یہ تو بعد میں پتہ چلے گا۔ لیکن نتیش کمار پر دباؤ کی سیاست کی مدد سے کیا گھر کے اندر اور باہر گہری سازش نہیں چل رہی؟
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی پولس کی منوج جارنگے پاٹل کو نوٹس۱۰ نومبر کو حاضر ہونے کا حکم

ممبئی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل کو ممبئی پولس نے نوٹس ارسال کر کے ۱۰ نومبر کو آزاد میدان پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے این سی پی لیڈر دھننجے منڈے پر اپنے قتل کی سپاری کا سنسنی خیز سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ممبئی پولس کی نوٹس جارنگے کو اس کے گھر دی گئی ہے ممبئی میں ۲ ستمبر کو آزاد میدان میں جارنگے نے بھوک ہڑتال کی تھی اسی مناسبت سے یہ نوٹس بھیجی گئی جس میں ان کا بیان بھی قلمبند کیا جائے یہ نوٹس جارنگے کو تفتیش کےلیے طلب کرنے لئے ارسال کی گئی ہے ممبئی آزاد میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران احتجاج نے شدت اختیار کر لیا تھا اور حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن پولس نے نظم و نسق برقرار رکھا رھا ۔
(جنرل (عام
گوونڈی بدل رہا ہے بچوں کی فنکارانہ صلاحیتوں سے لبریز کامیاب ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹول

گوونڈی : منشیات کی لت اور جرائم کے لیے بدنام گوونڈی کی منفی تصویر کو بدلنے اور یہاں کے بچوں کا تابناک مستقبل کے مقصد سے مقامی ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں ابو عاصم اعظمی فاؤنڈیشن نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فاؤنڈیشن نے حال ہی میں کامیابی کے ساتھ "ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹیول” کا انعقاد کیا، جو گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھا۔
اس فیسٹیول میں تعلیمی، کھیل، ہنر اور ہنر سے متعلق مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ گوونڈی، مانخورد، اور شیواجی نگر کے ہزاروں بچوں نے جوش و خروش سے 17 سے زائد مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں گانے، رقص، ڈرائنگ، تقریر، مہندی، تلاوت، نعت، دستکاری، رنگولی، کیرم، باکسنگ، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، کراٹے اور شاعری شامل ہیں۔ بچوں نے اپنی صلاحیتوں اور محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔گوونڈی کی نئی اور پوشیدہ صلاحیتوں کو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیا۔ اس موقع پر ان آئی اے ایس افسران کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے گوونڈی کی شان میں اضافہ کیا۔ ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی، موٹیویشنل اسپیکر سر اودھ اوجھا اور ثنا خان، اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے فیضو سمیت دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔ سب نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں انعامات سے نوازا۔ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں کو منشیات سے دور رہنے اور بہتر زندگی کا انتخاب کرنے اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی ترغیب دینا تھا جس کے ذریعے گوونڈی کے بچوں کی صلاحیتوں کو پوری دنیا کے سامنے متعارف کرایا گیا ۔
(جنرل (عام
مدھیہ پردیش قتل میں مطلوب ملزم پائیدھونی سے ۷ سال بعدگرفتار

ممبئی پائیدھونی پولیس اسٹیشن نے مدھیہ پردیش میں قتل کیس میں 7 سال سے مفرور ملزم کا سراغ لگا کر اسے مدھیہ پردیش پولیس کے حوالے کے سپرد کردیا۔ ۶ نومبر
ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے، بارہی پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر رشبھ سنگھ بگھیل ،دلیپ کول نے پائیدھونی پولس کو مطلع کیا کہ بارہی پولیس اسٹیشن، ضلع کٹنی، ریاست مدھیہ پردیش میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 294، 323، 324، 506، 147، 148 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اس کیس میں ملزم گزشتہ ۷ برس سے مطلوب ہے اور تاحال ممبئی کے پائیدھونی
پولیس اسٹیشن کی حدود میں روپوش ہے ، اسکا سراغ لگانے کےلئے پولس سے مدد طلب کی ۔ اس کی اطلاع محترم کو دی گئی۔ جس کے بعد اعلی افسران کو اس متعلق باخبر کیا گیا اور مذکورہ بالا مطلوب ملزم کی تلاش کی گئی اور اسے بالگی ہوٹل، پی ڈی میلو روڈ، مسجد بندر ایسٹ، ممبئی کے قریب فٹ پاتھ سے حراست میں لیا گیا بعدازاں پائیدھونی پولس اسٹیشن لایا گیا جرم سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ چونکہ اس کے جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت موجود تھا، اس لیے مذکورہ ملزم کو مذکورہ بالا پولیس اسٹیشن، ضلع میں پولیس ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ کٹنی اور وہ اسے بارہی پولیس اسٹیشن لے گئے۔ جہاں مزید تفتیش جاری ہے ملزم کی شناخت راجہ رام راما دھر تیواری ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے ممبئی پولس کے تعاون سے مدھیہ پردیش پولیس نے اس کیس کو حل کر لیا اور قتل کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
