Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مہاراشٹر کورونا کو روس کی اسپوتنک ویکسین سے شکست دے گا؟

Published

on

spuntick

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ روس کی اسپوتنک وی ویکسین مہاراشٹر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس موضوع پر حکومت مہاراشٹر کی متعلقہ کمپنی کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہوا ہے۔ اس کے لئے ، رشین براہ ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ویکسین کو دستیاب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ٹوپے نے کہا کہ کورونا وباء کے خطرے سے نمٹنے کے لئے ریاست میں ابھی تک ایک کروڑ 73 لاکھ افراد کا ویکسینیشن کیا جاچکا ہیں ۔ راجیش ٹوپے نے کہا کہ اس وقت مہاراشٹر میں کورونا کے 6 لاکھ 39 ہزار ایکٹیو کیسز موجود ہیں۔ جبکہ صحت یابی کی شرح %85.5.ہے جو کافی اچھا ہے۔ تاہم ، اس وقت مہاراشٹر میں سب سے بڑا مسئلہ ویکسین کی کمی ہے۔ 18 سے 44 سال کی عمر کے دو لاکھ 15 ہزار 274 افراد کا ویکسینیشن ہوچکا ہیں۔ اس وقت دونوں خوراک لینے والے افراد کی تعداد 28 لاکھ 66 ہزار ہے۔ ہوآ سے آکسیجن بنانے والے 38 پلانٹ تیار کئے گئے ہیں جن میں سے 53 ٹن آکسیجن بنائی جارہی ہے۔ جمعہ کے روز ، وزیر اعلی سے 35 سے 44 سال تک کے لوگوں کو ترجیح دینے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

راجیش ٹوپے نے بتایا کہ 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے ، 2 دن قبل 9 لاکھ ویکسین ملی تھی۔ جس میں سے آٹھ لاکھ ویکسین ختم ہوچکی ہیں۔ اب صرف چند ہزار ہی ویکسین باقی ہیں۔ ہم مرکزی حکومت سے مسلسل بڑی تعداد میں ویکسین فراہم کرنے کی التجا کررہے ہیں۔ خاص طور پر ، ویکسین کی بہت کمی ہے اور تقریبا چار لاکھ افراد کی دوسری خوراک باقی ہے۔ ویکسین کی عدم فراہمی کی وجہ سے بہت پریشانی ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ جلد ہی ہمیں ویکسین مہیا کردی جائے گی۔ بصورت دیگر پہلی خوراک کا اثر بھی کم ہوجائے گا۔

راجیش ٹوپے نے کہا کہ مہاراشٹر کو فی الحال 1700 ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی شخص کو روزانہ 20 لیٹر آکسیجن دیا جاتا ہے ، تو 1600 ٹن آکسیجن صرف مریضوں میں خرچ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بہت ساری دوائیں بنانے کے لئے بھی آکسیجن کی ضرورت ہے ، لہذا مرکزی حکومت کو جلد از جلد آکسیجن فراہم کرنی چاہئے۔

ٹوپے نے بتایا کہ ڈی سی جی آئی کی اجازت سے تین لاکھ ریمڈیسور انجیکشن کی درآمد شروع کردی گئی ہے۔ اس کے لئے خریداری کا آرڈر بھی جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظوری میں زیادہ وقت لئے بغیر کوشش کی جارہی ہے کہ جلد سے جلد تمام چیزیں مہیا کی جائیں۔ مرکزی حکومت سے ہمیں ریمڈیسور انجیکشن دیئے جانے کا ایک کوٹہ ہے۔ ریاست کو اِتنے انجیکشن بھی نہیں دیئے جارہے ہیں۔ ہم مرکزی حکومت سے بات کرکے امریکی امداد سے 52 ہزار ریمڈیسور حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ تیسری لہر کے خدشے کے پیش نظر ، ریاست میں پیڈیاٹرک ٹاسک فورس شروع کی جارہی ہے تاکہ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے لئے بیڈز ، پیڈیاٹرک وینٹیلیٹر اور دیگر ضروری سامان بروقت دستیاب ہوجائیں۔ اس کے لئے وزیر اعلی نے پیڈیاٹرک ڈاکٹروں سے بھی بات کی ہے۔

راجیش ٹوپے نے کہا کہ حاملہ خواتین کو کورونا مدت کے دوران بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس کے لئے ریاستی حکومت نے تمام ضلعی مجسٹریٹوں کو خواتین اسپتالوں کو کورونا اسپتال نہ بنانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل اسٹاف سے متعلق تمام آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ جلد ہی محکمہ صحت میں 16 آسامیاں پُر کی جائیں گی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

جرم

پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

Published

on

raped

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔

پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔

ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com