Connect with us
Friday,12-December-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

اقتدارپرقابض مودی حکومت کیوں کررہی ہے شیوسینا کو نظرانداز؟

Published

on

ممبئی : مودی حکومت کے دور اقتدار پر قابض ہوتے ہی شیوسینا بی جے پی کے درمیان لفظی جھرپ ہوتی رہی ہے۔ شیوسینا ۲۰۱۹؁ کا پارلیمانی الیکشن اپنے دم خم پراکیلے لڑنے کی منصوبہ بندی بنارہی تھی۔ لیکن الیکشن سے قبل عین وقت پر بی جے پی کے قومی صدرامیت شاہ نے سیاسی داؤپیچ کھیل کر ادھو ٹھاکرے کو اتحاد میں لے کر الیکشن لڑنے پر رضا مند کرلیا۔ ادھو ٹھاکرے امیت شاہ سے بات چیت کر کے تیار ہوگئے ۔شیوسینا کو امید تھی کہ پارلیمانی الیکشن جیتنے کے بعداس کے ایم پی کی تعداد کے اعتبار سے پارلیمنٹ میں حصہ داری ملے گی۔ لیکن بی جے صرف اروند ساونت کو منسٹر بناکر شیوسینا کے مطالبات کو نظر انداز کردیا۔ حالیہ مودی حکومت میں اروند ساونت کو صنعت کاری کا محکمہ دیا ہےجو شیوسیناکو پسند نہیں ہے۔ جبکہ شیوسینا پارلیمانی صدر یا نائب صدر کادعویٰ کررہی تھی کہ منسٹری میں حصہ داری کم ملتی ہے تو کوئی بات نہیں لیکن کم از کم پارلیمانی صدر یا پارلیمانی نائب صدر کا عہدہ تو ملنا چاہیے تھا۔ لیکن پی ایم نریندر مودی نے شیوسینا کے اس مطالبہ کو نظرانداز کردیا ہے۔ موصول خبروں کے مطابق پی ایم نریندرمودی آندھرا پریش کے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈّی کی پارٹی وائے ایس آرکو پارلیمانی نائب صدر کا عہدہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ حالیہ مودی حکومت شیوسینا کے ساتھ وہی سلوک کررہی ہے جس طرح سابقہ حکومت میں کررہی تھی۔ مودی حکومت کے اس رویّہ سے شیوسینا میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ بی جے پی میں شیوسینا کو نظرانداز کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ شیوسینا اپنے رواج سے ہٹ کرنئی راہ اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے وہ یووا نیتا ادتیہ ٹھاکرے کو انتخابی میدان میں اتارنے کی کوشش میں ہیں۔ اس مرتبہ شیوسینا مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی دعویداری کررہی ہے۔ موصول خبروں کے مطابق ڈھائی ڈھائی سال کے مرحلوں کے ضابطہ کے تحت شیوسینا وزیراعلیٰ کاعہدہ چاہتی ہے جبکہ پارٹی کی اکثریت ادتیہ ٹھاکرے کو وزیراعلیٰ کے عہدے پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ادتیہ ٹھاکرے کا قدم بھی اس سمت میں بڑھ چکا ہے۔ شیوسینا مہاراشٹر میں ہمیشہ بڑے بھائی کی طرح رہی ہے، لیکن پی ایم مودی اوربی جے پی کے بڑھتے قدم نے انہیں چھوٹا بھائی بننے پر مجبور کردیا ہے۔ اب شیوسینا کو یہ ڈر ستایا جارہا ہے کہ اسطرح اس کا وزن ہلکا نہ ہوجائے؟شیوسینا دوبارہ مہاراشٹر میں اپنا وجود برقرار رکھنے کی کوشش میں جُڑ گئی ہے۔ مہاراشٹراسمبلی انتخابات دلچسپ ہونے کی امیدیں لگائی جارہی ہیں۔ ریاست میں ۲۸۸؍سیٹوں پر بٹوارہ سب سے اہم رہے گا۔ شیوسینا کے ڈھائی سال کے وزیراعلیٰ کے مطالبہ کو بی جے پی منسوخ کر سکتی ہے، کیونکہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا پلڑا بھاری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کرلا میٹھی ندی بے ضابطگی میں مطلوب ملزمین گرفتار، کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی اورفرضی اےایم یو تیار کرنے کا الزام

Published

on

ممبئی : ممبئی اقتصادی ونگ اےاو ڈبلیو نے میٹھی ندی صاف صفائی اور بے ضابطگی کے کیس میں مطلوب ملزمین اور ٹھیکیدارکو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہےاے او ڈبلیو نے مفرورمطلوب سنیل شیام نارائن ایس ایم انفرا اسٹریکچر ، مہیش مادھو راؤ پروہت کو گرفتار کیا ہے میٹھی ندی کروڑوں روپے کے ٹھیکہ اور بے ضابطگی کی تفتیش کے دوران پولس نے کیس درج کیا تھا اس سےقبل تین ملزمین کو گرفتار کیاگیا تھا ای او ڈبلیو کے مطابق ۲۰۱۳ سے ۲۰۲۳ کو فرضی ایم اے یو تیار کر کے بی ایم سی افسران سے ساز باز کر کےکروڑوں روپےکی بل منظور کر لی گئی تھی ۲۰۲۱ سے ۲۰۲۴ میں کچرا نکالنے کےلئے مشین کی خریداری کی بھی تجویز منظور کی گئی تھی اور اسی کی آڑ میں کچرا کی صفائی کو لے کر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کی گئی اس معاملہ میں پولس نے ملزم ایجنٹ کیتن کدم ، جئے جوشی اور میٹھی ندی کا ٹھیکیدار شیر سنگھ راٹھور کو گرفتار کیا گیا فرضی دستاویزات تیار کر کے ملزمین نے فرضی اے ایم یو بھی تیار کیا اور فرضی دستخط بھی کئےتھے ۔ ملزمین کو عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے ۱۶ دسمبر تک ریمانڈ پر بھیج دیا ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں گلیوں کی حالت انتہائی خستہ… آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر آڈیٹ لازمی، ابوعاصم کا فنڈ فراہمی اور شہری مسائل کے حل کا پر زور مطالبہ

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر ناگپور سرمائی اجلاس میں ابوعاصم اعظمی نے عوامی مسائل پیش کرتے ہوئے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ جھوپڑپٹیوں میں صاف صفائی کا فقدان ہے اور حالت انتہائی خستہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جھوپڑپٹی کی صاف صفائی کیلئے ۵۰۰ سو کروڑ کا فنڈ فراہمی ہے لیکن دتک بستی یوجنا کے سبب جھوپڑپٹی علاقوں میں صفائی کا فقدان ہے جو مستقل ملازم ہے انہیں ۴۰ سے ۵۰ ہزار روپے فراہم ہوتا ہے لیکن یہی لوگ یومیہ مزدور کو مزدوری پر رکھ کر ۴ سے پانچ ہزار روپے فراہم کرتے ہیں اور اس لئے صرف دو گھنٹے میں ہی صفائی کا کام انجام دیا جاتا ہے جس سے صفائی کا مسئلہ برقرار رہتا ہے۔ گزشتہ چار برس سے گٹروں اور گلیوں کی صفائی سمیت تعمیری کام کےلئے کوئی فنڈ کی فراہمی نہیں ہوئی ہے بی ایم سی الیکشن منعقد نہیں ہوا ہے شیواجی نگر اور مانخورد کی گلیوں کی حالت زار ہے ایسے میں سرکار تعمیراتی کاموں کیلئے ۵ سے ۱۰ کروڑ بھی بہت مشکل سے فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح سے ناگپور میں وقف کی املاک پر غیر قانونی قبضہ جات بھی عام ہے ناگپور کو راجہ بخت بلند شاہ نے بسایا تھاان کی تدفین یہاں عمل میں لائی گئی ہے اور۲۵ قبریں دو ایکڑ میں ہے جس پر عربی میں کتبہ بھی ہے راجہ بخت شاہ کے دو بیٹے جو منکر ہو گئے تھے اور بھگت شاہ اپنا نام رکھا تھا ان کی تدفین بھی یہاں ہوئی ہے ایسے میں سمادھی کی آڑ میں وقف کی جگہ اور ملکیت کو قبضہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوُگیا ہے احمد نگر سے لے کر کلیان اور ممبئی میں وقف کی ملکیت پر آباد مزاروں کو سمادھی قرار دے کر وقف کی زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے سرکار کو ناگپور میں وقف کی زمین پر بلڈنگ تیار کرنے پر کارروائی کرنی چاہیے ۔ واشم ضلع کر انجہ میں مندر کو پانچ کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا گیا لیکن اگر یہی بات اقلیتوں کو فنڈ فراہمی کی ہوتی ہے تو پھر سرکار اسے فنڈ کی فراہمی نہیں کرتی قبرستان ندارد ہے لیکن قبرستانوں کو فنڈ نہیں دیا جاتا اگر کوئی قبرستان تیار ہوتا ہے تو اسے لینڈ جہاد کا نام دے کر ہنگامہ برپاُکیا جاتا ہے بی ایم سی نے ایک جی آر جاری کیا ہے جس کے سبب بی ایم ای پلاٹ اور ملکیت پر تعمیر کی اجازت دے سکتی ہے اور اسے اختیار ہے ایسے میں بی ایم سی ان ملکیت پر تعمیر کی اجازت دینے کے وقت مکینوں کا خیال رکھے اور ڈپولپمنٹ گراؤنڈ سے دو منزلہ اجازت دی جائے تاکہ شہریوں کو اس سے راحت ہو ۔ ممبئی شہر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فائر اڈیٹ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جتنی بھی آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس میں شارٹ سرکٹ کی وجہ ہے ایسے میں فائر اڈیٹ لازمی ہے جو اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہو ۔

Continue Reading

سیاست

ارنب کھیرے نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کا سیاسی قتل ہوا! ابوعاصم اعظمی کا ناگپور سرمائی اجلاس میں احتجاج، نفرتی ایجنڈہ چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-&-Rais

ممبئی ناگپور لسانیت ہندی مراٹھی تنازع پر لوگوں کے دلوں میں نفرت کی بیج بوئی جارہی ہے۔ جو لوگ مراٹھی نہیں جانتے انہیں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کیا ریاستی حکومت اپنے اقتدار کی ہوس میں اتنی اندھی ہو چکی ہے کہ وہ زبان کے نام پر نفرت کو اس حد تک فروغ دے گی کہ ہمارے بے قصور بچے خودکشی کرنے پر مجبور ہو جائیں, اس لئے ارنب کی خودکشی سیاسی قتل ہے. آج یہاں ناگپور سرمائی اجلاس میں ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور ایسے حالات پیدا کرنے والوں پر بھی کارروائی کی مانگ کی ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے روز ابوعاصم اعظمی نے مطالبہ کیا کہ ارنب کے خاندان کو زیادہ سے زیادہ معاوضہ دیا جائے اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائے۔ جو بھی قصوروار ہے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔ ان تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جو اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہیں یا زبان اور علاقے کے نام پر تشدد میں ملوث ہوتے ہیں۔ زبان اور علاقے کے نام پر پھیلائی جانے والی نفرت کے خاتمے کے لیے سخت قانون بنایا جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر سراپا احتجاج کیا اس دوران ان کے ہمراہ رئیس شیخ بھی موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com