سیاست
سپریا سولے کو گالی دینے پر عبدالستار کے خلاف کارروائی سے ایکناتھ شنڈے کیوں ڈر رہے ہیں؟

این سی پی سپریمو شرد پوار کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے گروپ کے کابینہ وزیر عبدالستار کے استعفیٰ کا مطالبہ دھیرے دھیرے کمزور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ تاہم اورنگ آباد میں طاقت کے مظاہرہ کے دوران عبدالستار کا ایک بیان ان کی مشکلات کو بڑھا سکتا ہے۔ دراصل جب عبدالستار سے استعفیٰ کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں محفوظ ہوں۔ ایسے میں مہاراشٹر کی سیاست میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا اب ایکناتھ شندے عبدالستار کے خلاف نازیبا الفاظ پر کارروائی نہیں کریں گے؟ دراصل سپریا سولے کو گالی دینے کے بعد این سی پی عبدالستار کے خلاف کافی جارحانہ ہو گئی تھی۔ عبدالستار کے خلاف زبردست دھرنا مظاہرہ بھی ہوا۔ اس کے ساتھ ان کے گھر پر پتھراؤ کاواقعہ بھی پیش آیا۔ این سی پی نے بھی گورنر سے عبدالستار کو کابینہ سے ہٹانے اور کارروائی کی شکایت کی تھی۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس عبدالستار پر کیا کارروائی کرتے ہیں؟ پوری ریاست کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں۔ تاہم عبدالستار کے بیان کے بعد کارروائی ہوگی یا نہیں، اس پر بھی بحث شروع ہوگئی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے لیے عبدالستار کا وزیر کے عہدے سے استعفیٰ لینا اتنا آسان نہیں ہے۔ عبدالستار کو کابینہ سے ہٹانے کا مطلب ایک بڑی مصیبت اٹھانا ہو گا۔ نیز یہ ستار کے لیے اصلاحات کا آخری موقع ہوگا۔ آئیے جانتے ہیں کہ ایکناتھ شندے عبدالستار کے خلاف کارروائی کرنے سے کیوں گریز کر رہے ہیں؟
1) ادھو ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کرنے والے یہ تمام ایم ایل اے ایکناتھ شندے کے ساتھ ہیں۔ اگر ایک ایم ایل اے کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو دوسرے ایم ایل اے ناراض ہوسکتے ہیں۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر یہ قدم اٹھانا سی ایم ایکناتھ شندے کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
2) اگر عبدالستار کو کابینہ سے ہٹا دیا جاتا ہے تو وہ ایکناتھ شندے کے خلاف بغاوت کر سکتے ہیں اور عوام میں ان کی شبیہ کو داغدار کر سکتے ہیں۔ پہلے ہی ایکناتھ شندے اور ان کے تمام حمایتی ایم ایل اے پر 50 کیوسک (50 کروڑ) لے کر بی جے پی کی حمایت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایسے میں سی ایم شندے ایک اور مصیبت نہیں اٹھانا چاہیں گے۔
3) بچو کڈو اور سنجے شرسات پہلے ہی شنڈے فڑنویس حکومت میں وزارتی عہدہ نہ دیئے جانے پر ناراض ہیں۔ ایسے میں اگر عبدالستار کو بھی کابینہ سے ہٹایا جاتا ہے تو ایک اور ایم ایل اے کی ناراضگی بڑھ جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر یہ تینوں ایک ساتھ آجاتے ہیں تو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی مشکلات میں اضافہ یقینی ہے۔
4) اگر ایکناتھ شندے کے دھڑے کو مراٹھواڑہ اور خاص اورنگ آباد میں اپنی طاقت برقرار رکھنا ہے تو عبدالستار ان کے لیے موزوں اور موثر لیڈر ہیں۔ اگر آدتیہ ٹھاکرے بھی سائلڈ میں کھڑے رہے تو میں جیتنے کے بعد آؤں گا۔ یہ اعتماد صرف عبدالستار کا ہے۔ سنجے شرسات پہلے ہی وزیر اعظم نہ بنائے جانے پر ناراض ہیں۔ ایسے میں اگر عبدالستار کو بھی ہٹایا جاتا ہے تو اورنگ آباد میں شنڈے دھڑے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
5) پانچواں اور سب سے بڑا مسئلہ عبدالستار کو وارننگ بھی ہے۔ وزیر بننے کے بعد سے مسلسل دیے جانے والے متنازعہ بیانات پر اب لگام لگانے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر عبدالستار کے لیے یہ آخری موقع ہو سکتا ہے۔ ٹی ای ٹی گھوٹالے میں نام آنے کے بعد بھی انہیں وزارتی عہدہ دیا گیا تھا۔ جس کے بعد ستار نے وزیر اعلیٰ کے معاون کو گالیاں بھی دیں۔ اس کے علاوہ کابینہ کے اجلاس میں بعض فیصلوں کو میڈیا میں اجازت دینے سے قبل کہنا بھی ستار کے خلاف ہے۔ اس کے لیے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی ستار کی سرزنش کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے سپریا سولے کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ ان حرکات کی وجہ سے عبدالستار پہلے ہی شنڈے فڑنویس حکومت کی گڈ بک سے باہر ہو چکے ہیں۔ ایسے میں اب ستار کو خود پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کو برخاست کیا جائے… ریاستی گورنر سے شیوسینا کا مطالبہ، مانک راؤ کوکاٹے سمیت دیگر وزرا کے خلاف کارروائی کی مانگ

ممبئی : مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شیوسینا نے کیا ہے ریاستی گورنر کو ایک میمونڈم دیا جس میں وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کے ایوان میں جنگلی رمی، وزیر داخلہ مملکت یوگیش کدم کی والدہ کے نام پر ساؤلی بار اراکین اسمبلی کی غنڈی گردی کی توجہ مبذول کرائی گئی اس کے ساتھ ہی ان وزرا کو فوری طور پر وزارت سے برخاست اور برطرف کرنے کا مطالبہ یو بی ٹی شیوسینا نے کیا ہے۔
شیوسینا ادھو ٹھاکرے یوبی ٹی کے وفدنے، قائد حزب اختلاف امباداس دانوے کی قیادت میں، گور کو ایک خط پیش کیا اور شیوسینا کے لیڈران نے آج حکمراں پارٹی کے داغدار، بدعنوان اور بے حس وزراء اور اراکین کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ شیوسینا کے وفد نے بتایا کہ وزرا کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جانا چاہئے, لیکن اس سرکار میں وزرا من مانی رویہ اختیار کر رہے ہیں ہوسٹل میں سنجے گائیکواڑ کی ملازم سے تشدد، سنجے سرشاٹ کی بدعنوانی سمیت دیگر سنگین معاملہ پر گورنر کی توجہ بھی وفد نے مبذول کروائی ہے۔
خط میں ریاستی کابینہ میں کئی وزراء کی بدعنوانی اور معاملات کے بارے میں تفصیلات دی گئی۔ وزیر سنجے شرساٹ، وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے، ریاستی وزیر یوگیش کدم اور وزیر نتیش رانے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ریاست میں ہنی ٹریپ کیس، تھانے بوریولی ٹنل کیس، میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کی اراضی کے حصول کے عمل میں بے ضابطگیاں جیسے کئی معاملات کے بارے میں ایک خط کے ذریعے گورنر کو تفصیلات فراہم کی گئی۔
شیوسینا لیڈر انیل پراب، ڈپٹی لیڈر ونود گھوسالکر، ببن راؤ تھوراٹ، اشوک داترک، وجے کدم، نتن ناندگاؤںکر، وٹھل راؤ گائیکواڑ، بھاؤ کورگاؤںکر، سشمتائی آندھرے، سپرادتائی پھرترے، وشاکتائی راوت، سکریٹری سائیناتھ ڈی ناتھ، ایم ایل اے سیناتھ، سکریٹری اس موقع پر ابھیانکر، منوج جامستکر، نتن دیشمکھ، اننت نار اور مہیش ساونت موجود تھے۔
(جنرل (عام
تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔
بزنس
مہاراشٹر میں نئی ہاؤسنگ پالیسی نافذ… اب 4,000 مربع میٹر سے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20% مکان مہاڑا کے، یہ اسکیم مکانات کی مانگ کو پورا کرے گی۔

ممبئی : مہاراشٹر کی نئی ہاؤسنگ پالیسی میں 20 فیصد اسکیم کے تحت 4,000 مربع میٹر سے زیادہ کے تمام ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20 فیصد مکانات مہاڑا (مہاراشٹرا ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے حوالے کرنے کا انتظام ہے۔ اس اسکیم کا مقصد میٹروپولیٹن علاقوں میں گھروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ تاہم، اس اسکیم کو فی الحال ممبئی میں لاگو نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کے لیے بی ایم سی ایکٹ میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ ایکٹ کے مطابق، بی ایم سی کو مکان مہاڑا کے حوالے کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ نے تمام میٹروپولیٹن ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹیز میں ہاؤسنگ پالیسی 2025 میں 20 فیصد اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک یہ اسکیم صرف 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے میونسپل علاقوں میں لاگو تھی۔ 10 لاکھ آبادی کی حالت کی وجہ سے ریاست کے صرف 9 میونسپل علاقوں کے شہری ہی اس اسکیم کا فائدہ حاصل کر پائے۔
4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے ہاؤسنگ پروجیکٹ میں، بلڈر کو 20 فیصد مکانات مہاراشٹر ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڑا) کے حوالے کرنے ہوتے ہیں۔ مہاڑا ان مکانات کو لاٹری کے ذریعے فروخت کرے گا۔ اب تک، 20 فیصد اسکیم کے تحت، صرف تھانے، کلیان اور نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن علاقوں میں ایم ایم آر میں مکانات دستیاب تھے۔ قوانین میں تبدیلی کے بعد، اگلے چند مہینوں میں، ایم ایم آر کے دیگر میونسپل علاقوں میں تعمیر کیے جانے والے 4 ہزار مربع میٹر سے بڑے پروجیکٹوں کے 20 فیصد گھر بھی مہاڑا کی لاٹری میں حصہ لے سکیں گے۔ تمام پلاننگ اتھارٹیز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے پروجیکٹ کو منظور کرنے سے پہلے مہاڑا کے متعلقہ بورڈ کو مطلع کریں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا