Connect with us
Thursday,18-April-2024

بین الاقوامی خبریں

جی 20 سمٹ میں جب ایک دوسرے سے ملے وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ، گلوان واقعہ کے بعد ہوئی پہلی ملاقات

Published

on

Modi-and-Xi-Jinping

وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ نے منگل کو بالی میں جی 20 ڈنر کے دوران ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ گفتگو کی، لیکن دونوں ٹاپ لیڈروں کے درمیان کوئی میٹنگ طے نہیں ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری ویزوئلس میں وزیر اعظم مودی کو سبھی جی 20 نمائندوں کیلئے منعقدہ عشائیہ میں چین کے صدر سے بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

مشرقی لداخ میں چین کے ذریعہ سرحد پر دراندازی کو لے کر جاری کشیدگی کے درمیان دونون کے درمیان دو طرفہ میٹنگ کے امکان پر سوال اٹھے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2020 میں لداخ میں گلوان وادی میں ہندوستان اور چین کی فوج نے جھڑپ کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے جب دونوں ٹاپ لیڈرس کو ایک ساتھ دیکھا گیا ہے۔

بتادیں کہ اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے ہندوستانی کمیونٹی کے ایک پروگرام سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان تعلقات اچھے اور مشکل دونوں وقت میں مضبوط رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے 2018 میں انڈونیشیا میں آئے زلزلہ کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ہم نے فورا آپریشن سمندر میتری شروع کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان کی صلاحیت، ہندوستان کی ٹیکنالوجی، ہندوستان کا انوویشن اور ہندوستان کی انڈسٹریز نے آج دنیا میں اپنی شناخت بنائی ہے۔ 2014 کے پہلے اور 2014 کے بعد کے ہندوستان میں بہت بڑا فرق اسپیڈ اور اسکیل کا ہے۔ آج ہندوستان بے مثال رفتار سے کام کر رہا ہے، بے مثال اسکیل پر کام کر رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

امریکہ میں 10 لاکھ سے زائد ہندوستانی گرین کارڈ کے منتظر ہیں، 2030 تک یہ تعداد 22 لاکھ ہو جائے گی

Published

on

us citizenship and immigration services

واشنگٹن : امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 10 لاکھ سے زیادہ ہنر مند ہندوستانی گرین کارڈ کے بیک لاگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انتہائی ہنر مند ہندوستانی پیشہ ور افراد کو مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے کئی دہائیوں کے انتظار کا سامنا ہے۔ امریکہ میں اس مستقل رہائش کو گرین کارڈ کہا جاتا ہے۔ نیشنل فاؤنڈیشن فار امریکن پالیسی (این ایف اے پی) کے اعداد و شمار کے مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ 12.6 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی، بشمول ان کے منحصر افراد، روزگار کی بنیاد پر پہلی، دوسری اور تیسری کیٹیگریز میں گرین کارڈ کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ طویل انتظار نہ صرف ان افراد اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈال رہا ہے بلکہ امریکہ کی اعلیٰ صلاحیتوں کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کی صلاحیت میں بھی رکاوٹ ہے۔

پہلی ترجیح: این ایف اے پی ڈیٹا 2 نومبر 2023 تک منظور شدہ تارکین وطن کی درخواستوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس کی بنیاد پر، تھنک ٹینک نے سب سے اوپر تین روزگار کی بنیاد پر امیگریشن کیٹیگریز میں تخمینہ شدہ بیک لاگ کا حساب لگایا۔ این ایف اے پی کے مطابق، پہلی ترجیح میں 51,249 درخواست دہندگان ہیں جو اپنے گرین کارڈ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس زمرے کو EB-1 کہا جاتا ہے۔ این ایف اے پی کا تخمینہ ہے کہ ان بنیادی درخواست دہندگان کے ساتھ 92,248 منحصر افراد شامل ہیں، جس سے کل بیک لاگ کی تعداد 143,497 ہو گئی ہے۔ EB-1 میں غیر معمولی صلاحیت کے حامل ملازمین، شاندار پروفیسرز، محققین، اور ملٹی نیشنل کمپنیوں میں ایگزیکٹوز یا مینیجر شامل ہیں۔

دوسری ترجیح: روزگار پر مبنی امیگریشن کی دوسری قسم کو EB-2 بھی کہا جاتا ہے۔ 4,19,392 اہم درخواست دہندگان تھے۔ این ایف اے پی کے تخمینوں کے مطابق، دوسری ترجیحی بیک لاگ میں کل 8,38,784 ہندوستانی شامل ہیں، بشمول 4,19,392 انحصار کرنے والے۔ EB-2 میں جدید ڈگریوں کے حامل پیشہ ور افراد اور سائنس، فنون یا کاروبار میں غیر معمولی صلاحیت کے حامل افراد شامل ہیں۔ این ایف اے پی کے 2020 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً تین سالوں میں EB-2 زمرے میں ہندوستانی بیک لاگ میں 2,40,000 یا 40% سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

تیسری ترجیح: روزگار کی بنیاد پر تیسری ترجیح، یا EB-3 کے لیے 138,581 بنیادی درخواست دہندگان ہیں۔ اس زمرے میں 138,581 انحصار کرنے والے ہیں اور کل تعداد 277,162 تک پہنچ گئی ہے۔ EB-3 ہنر مند لیبر اور کاروبار کے ممبران کا احاطہ کرتا ہے جن کی ملازمتوں کے لیے کم از کم بیچلر ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے۔ این ایف اے پی نے اپنے تجزیے میں تیسری ترجیح کے غیر ہنر مند یا دیگر کارکنوں کو شامل نہیں کیا۔

پس امریکی کانگریس کی طرف سے کارروائی کے بغیر یہ بیک لاگ بڑھتا رہے گا۔ کانگریشنل ریسرچ سروس (CRS) کے 2020 کے تخمینے کے مطابق، سب سے اوپر تین گرین کارڈ کیٹیگریز میں ہندوستانیوں کا بیک لاگ 2030 تک بڑھ کر 21.95 لاکھ ہو جائے گا، جس کو صاف ہونے میں 195 سال لگیں گے۔ این ایف اے پی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سٹورٹ اینڈرسن نے ہمارے پارٹنر اخبار ٹائمز آف انڈیا کو بتایا، “گرین کارڈ کے لیے طویل انتظار کا ہندوستانی نژاد افراد اور خاندانوں پر بہت بڑا ذاتی اثر پڑتا ہے اور امریکہ کے لیے ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔ امریکی امیگریشن سسٹم میں تبدیلی سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوگا اور اس سے پہلے 2021 میں یو ایس سی آئی ایس نے امیگریشن کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے تبصرے طلب کیے تھے، اس وقت نیو یارک کے امیگریشن کے وکیل سائرس ڈی مہتا نے انتظامیہ کو خاندان کے افراد کی گنتی بند کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ بیک لاگ کو کم کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اقوام متحدہ میں ہندوستان کا غلبہ نظر آنے لگا، کئی اہم اداروں میں انتخابات ہوئے، جگجیت پاواڈیا پھر بن گئے آئی این سی بی کے رکن

Published

on

By

Jagjit-Pavadia

واشنگٹن : بھارت کو اقوام متحدہ کے کئی بڑے اداروں بشمول انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ بھارت کے جگجیت پاواڈیا نے تیسری بار انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (آئی این سی بی) کے لیے منتخب ہو کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) کے زیر اہتمام انتہائی مسابقتی انتخابات میں پاواڈیا نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ پواڈیا
کو خفیہ رائے شماری کے ذریعے مارچ 2025 سے 2030 تک تیسری پانچ سالہ مدت کے لیے INCB کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا تھا۔

ہندوستان کو ECOSOC کے 53 ووٹنگ ممبران میں سے 41 ووٹ ملے، جو تمام منتخب ممبر ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔ پاواڈیا نے سخت الیکشن میں 41 ووٹوں کے ساتھ زبردست جیت حاصل کی، جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو 30 ووٹ ملے۔ بورڈ میں پانچ نشستوں کے لیے 24 امیدوار میدان میں تھے، جس کی وجہ سے الیکشن انتہائی مسابقتی تھا۔ پاواڈیا 2015 سے انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کے رکن ہیں۔ وہ مئی 2019 میں کونسل کے ذریعہ 2020 سے 2025 تک پانچ سالہ مدت کے لئے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 2021 سے 2022 تک بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

ہندوستان کو 2025 سے 2029 کی مدت کے لیے خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔ ہندوستان کو 2025-2027 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ، 2025-2027 کے لیے پراجیکٹ سروسز کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کو 2025 سے 2027 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ایگزیکٹو بورڈ اور 2025-2027 کی مدت کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو بورڈ کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ، سفیر روچیرا کمبوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رہنمائی فلسفہ عالمی گفتگو میں تعمیری اور باہمی تعاون کے ساتھ شراکت کرنے، اتحاد کے جذبے کو فروغ دینے اور سب کی بھلائی کے لیے مشترکہ ذمہ داری کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) نے اپنے 17 ذیلی اداروں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے منگل کو انتخابات کا انعقاد کیا۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن نے اس موقع پر کہا، ‘ہندوستان نے اقوام متحدہ میں ایک اہم فتح حاصل کی۔ ہندوستان نے ایک بار پھر 2025-2030 کے لیے انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کا باوقار انتخاب جیت لیا اور اقوام متحدہ کے کئی اہم اداروں میں نشستیں حاصل کیں۔ ہندوستانی مشن نے کہا، ‘ہندوستان، ہمیشہ کی طرح، وسودھائیو کٹمبکم کے ہمارے مجموعی فلسفے کو مدنظر رکھتے ہوئے ان اداروں میں ہونے والی بات چیت میں فعال طور پر تعاون کرتا رہے گا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

رمضان میں کٹورا لے کر پہنچنے والے شہباز شریف کو سعودی شہزادے نے جھنجھوڑ دیا، خالی ہاتھ واپس آنے پر مجبور

Published

on

By

Shahbaz-Sharif-&-M.-bin-Salman

ریاض/اسلام آباد : پاکستان کی غربت کے درمیان وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں سعودی عرب پہنچنے والے شہباز شریف نے شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ پاکستان اور سعودی عرب نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پہلے پیکج کی فراہمی میں تیزی لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو مالی امداد دینے کا کوئی ٹھوس وعدہ نہیں کیا۔ اس سے قبل سعودی عرب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کی مالی مدد کرے گا۔ عمران خان کی حکومت کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سعودی شہزادے اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔

سعودی عرب نے ابھی تک اس سرمایہ کاری کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی ہیں, تاہم گزشتہ سال پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اعلان کیا تھا کہ سعودی حکومت 2 سے 5 سال کے اندر مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرے گی۔ اس ملاقات میں سعودی شہزادے نے شہباز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی۔ کاکڑ نے کہا تھا کہ سعودی عرب کان کنی، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب اپنے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے۔

سعودی عرب پہلے ہی پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے اربوں ڈالر کا قرضہ دے چکا ہے۔ پاکستان اب چاہتا ہے کہ سعودی عرب قرضوں کے علاوہ اپنے ملک میں سرمایہ کاری کرے لیکن وہ کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں دے پا رہا۔ اس وجہ سے سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری رک گئی ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بہتر نہیں ہو رہی۔ اس سال پاکستان میں صرف ایک ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان اس میں اضافہ کے لیے سعودی عرب کی طرف امید سے دیکھ رہی ہے۔

اتھ ہی پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے شہباز کے دورے کو ناکام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کٹورا لے کر گئے تھے لیکن انہیں کچھ نہیں ملا۔ ادھر سعودی شہزادے نے شہباز شریف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ سعودی عرب نے پاکستان سے بھی کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرے۔ یہی نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کا ذکر نہ کرکے سعودی عرب نے پاکستان کو بہت بڑا دھچکا دیا جو اس کے بارے میں گانا گاتا رہتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com