Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

جرم

نازیبا حرکت کرنے کے معاملہ میں طلباء وطالبات اور سرپرست اترے ہیڈ ماسٹر کے دفاع میں ، پولیس اسٹیشن کا کیا گھیراؤ

Published

on

(فہیم انصاری)
جیون جیوتی شکشا سنگھ کے زیراہتمام چلنے والے ہندی پرائمری اسکول اور ہندی ہائی اسکول ندی ناکا شیلار ان دنوں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک کے خلاف دسویں کی ایک طالبہ کے ذریعے نازیبا حرکت کرنے کا معاملہ تعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج کرایا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ہیڈ ماسٹر کو گرفتار کر کے پوسکا ایکٹ کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا ، جسے عدالت نے 30 دسمبر تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ واضح ہو کہ ملزم ہیڈ ماسٹر کے حق میں اس وقت ایک نیا موڑ آگیا جب سنیچر کے روز اسکول چھوٹتے ہی سیکڑوں کی تعداد میں سرپرست اور طلباء وطالبات بغیر کسی اطلاع کے تعلقہ پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور تعلقہ پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کر لیا اور ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک (35) بے قصور ہیں ، انہیں پھنسایا گیا ہے یہ کہہ کر پولیس سے مناسب تفتیش کر کے ملزم کو رہا کرنے کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے، پولیس کے ہاتھ پیر پھول گئے تھے ۔ ان پر قابو پانا مشکل ہوگیا تھا، والدین کی ناراضگی اور بڑے پیمانے پر بچوں کی موجودگی کی صورتحال کو دیکھ کر تعلقہ پولیس اسٹیشن کے سینیئر پولیس انسپکٹر بھالے سنگھ نے مورچہ سنبھالتے ہوئے والدین اور بچوں کو سمجھا بجھا کر سہی تفتیش کرنے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے اس طرح کی یقین دہانی کرائی اس کے بعد طلباء اور والدین پرسکون ہوئے اور اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ اس معاملہ میں اسکول انتظامیہ سے دریافت کرنے پر مذکورہ مورچہ کے بارے میں کوئی معلومات نہ ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ وہیں جب سرپرستوں سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک نے دس روز قبل کچھ سرپرستوں کو طلب کیا تھا اور ان کے بچوں کی شکایت کرتے ہوئے انہیں سمجھایا تھا کہ ان کے بچوں کی سرگرمیاں ٹھیک نہیں ہیں اور ان پر نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سرپرست اپنے بچوں کو نہیں سدھار سکیں گے تو مجبوراً ہمیں بچوں کی ناپائیدگی پر کارروائی کرنی ہوگی کیونکہ ان بچوں کی غلط سرگرمیوں کا دوسرے بچوں پر بھی برا اثر پڑے گا ، جسے اسکول کبھی معاف نہیں کرے گا۔ حالانکہ تمام والدین ان کی باتوں پر راضی ہوگئے تھے لیکن ایک طالبہ اور اس کے سرپرست نے اسے پسند نہیں کیا اور انہوں نے ہیڈ ماسٹر پر الزام لگا کر ہیڈ ماسٹر کو پھنسایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ناراض دیگر والدین اور طلباء میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اب اس میں کتنی حقیقت ہے ، اس کا پتہ تو صرف پولیس کی تفتیش کے بعد ہی پتہ چلے گا، لیکن جس طرح والدین اور طلباء اسکول کے حق میں اپنا محاذ شروع کیا ہے اس سے یہ کہنا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے یہ سوال بنا ہوا ہے اور سبھی کی نگاہیں پولیس کی تحقیقات پر ٹکی ہوئی ہیں .

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

جرم

رام پور میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، گائے کے محافظوں نے ایک ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان پر گائے ذبح کرنے کا الزام لگا کر مارا پیٹا، ایف آئی آر درج

Published

on

Murder

رام پور : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں 14 اپریل کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک ریٹائرڈ جوان پر گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر مبینہ گائے کے محافظوں کی طرف سے حملہ کے معاملے میں قانونی پیچیدگیاں مزید سخت ہو گئی ہیں۔ عدالت کے حکم پر 13 مبینہ گائے کے محافظوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعہ سے متعلق پولیس سے موصولہ شکایت کے مطابق یہ واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا۔ ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان بھیم سنگھ اپنے ڈرائیور راجندر سنگھ کے ساتھ بریلی جارہے تھے۔ رام پور بریلی روڈ پر خالصہ ڈھابہ کے قریب ویگن آر کے ڈرائیور نے سی آر پی ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان کی کار کو ٹکر مار دی۔ الزام ہے کہ مکیش پٹیل، روی شرما اور پردیپ ساگر سمیت 8-10 لوگ ویگن آر کار سے نیچے اترے۔ انہوں نے بھیم سنگھ کی گاڑی کی تلاشی لی اور گائے ذبیحہ کا الزام لگاتے ہوئے ان کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

الزام ہے کہ پولیس نے ریٹائرڈ فوجی کی شکایت نہیں سنی۔ مبینہ گائے کے محافظوں کی شکایت پر سپاہی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد بھیم سنگھ نے عدالت میں اپیل کی۔ درخواست جمع کر کے مکیش پٹیل، روی شرما، پردیپ ساگر اور تقریباً 10 دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت کی گئی۔ عدالت نے دودھ تھانے کو دفعہ 173(4) بی این ایس ایس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس تھانے نے بدھ کو بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ حقائق کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com