Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

جرم

نازیبا حرکت کرنے کے معاملہ میں طلباء وطالبات اور سرپرست اترے ہیڈ ماسٹر کے دفاع میں ، پولیس اسٹیشن کا کیا گھیراؤ

Published

on

(فہیم انصاری)
جیون جیوتی شکشا سنگھ کے زیراہتمام چلنے والے ہندی پرائمری اسکول اور ہندی ہائی اسکول ندی ناکا شیلار ان دنوں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک کے خلاف دسویں کی ایک طالبہ کے ذریعے نازیبا حرکت کرنے کا معاملہ تعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج کرایا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ہیڈ ماسٹر کو گرفتار کر کے پوسکا ایکٹ کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا ، جسے عدالت نے 30 دسمبر تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ واضح ہو کہ ملزم ہیڈ ماسٹر کے حق میں اس وقت ایک نیا موڑ آگیا جب سنیچر کے روز اسکول چھوٹتے ہی سیکڑوں کی تعداد میں سرپرست اور طلباء وطالبات بغیر کسی اطلاع کے تعلقہ پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور تعلقہ پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کر لیا اور ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک (35) بے قصور ہیں ، انہیں پھنسایا گیا ہے یہ کہہ کر پولیس سے مناسب تفتیش کر کے ملزم کو رہا کرنے کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے، پولیس کے ہاتھ پیر پھول گئے تھے ۔ ان پر قابو پانا مشکل ہوگیا تھا، والدین کی ناراضگی اور بڑے پیمانے پر بچوں کی موجودگی کی صورتحال کو دیکھ کر تعلقہ پولیس اسٹیشن کے سینیئر پولیس انسپکٹر بھالے سنگھ نے مورچہ سنبھالتے ہوئے والدین اور بچوں کو سمجھا بجھا کر سہی تفتیش کرنے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے اس طرح کی یقین دہانی کرائی اس کے بعد طلباء اور والدین پرسکون ہوئے اور اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ اس معاملہ میں اسکول انتظامیہ سے دریافت کرنے پر مذکورہ مورچہ کے بارے میں کوئی معلومات نہ ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ وہیں جب سرپرستوں سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہیڈ ماسٹر پرمود نائیک نے دس روز قبل کچھ سرپرستوں کو طلب کیا تھا اور ان کے بچوں کی شکایت کرتے ہوئے انہیں سمجھایا تھا کہ ان کے بچوں کی سرگرمیاں ٹھیک نہیں ہیں اور ان پر نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سرپرست اپنے بچوں کو نہیں سدھار سکیں گے تو مجبوراً ہمیں بچوں کی ناپائیدگی پر کارروائی کرنی ہوگی کیونکہ ان بچوں کی غلط سرگرمیوں کا دوسرے بچوں پر بھی برا اثر پڑے گا ، جسے اسکول کبھی معاف نہیں کرے گا۔ حالانکہ تمام والدین ان کی باتوں پر راضی ہوگئے تھے لیکن ایک طالبہ اور اس کے سرپرست نے اسے پسند نہیں کیا اور انہوں نے ہیڈ ماسٹر پر الزام لگا کر ہیڈ ماسٹر کو پھنسایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ناراض دیگر والدین اور طلباء میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اب اس میں کتنی حقیقت ہے ، اس کا پتہ تو صرف پولیس کی تفتیش کے بعد ہی پتہ چلے گا، لیکن جس طرح والدین اور طلباء اسکول کے حق میں اپنا محاذ شروع کیا ہے اس سے یہ کہنا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے یہ سوال بنا ہوا ہے اور سبھی کی نگاہیں پولیس کی تحقیقات پر ٹکی ہوئی ہیں .

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کرائم برانچ نے 53 لاکھ روپے کے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔

Published

on

سری نگر، 13 دسمبر، جموں و کشمیر کرائم برانچ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے 53 لاکھ روپے کے فراڈ اراضی کی فروخت کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی معزز عدالت میں ایف آئی آر نمبر 23/2025 میں چار ملزمین کے خلاف زمین کی فروخت کے ایک بڑے دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے،” کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا۔ ملزمان طارق احمد حجام ولد محمد رمضان حجام، غلام حسن میر ولد غلام رسول میر، محمد سلطان میر عرف سولا ولد عبدالخالق میر، اور عبدالرزاق میر ولد عبدالخالق میر، تمام ساکن برتھانہ قمرواڑی، سری نگر، کے خلاف دفعہ 120-2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پینل کوڈ، اس نے کہا۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ اور اس کے والد سے زمین بیچنے کے بہانے دھوکے سے 53 لاکھ روپے حاصل کیے۔ اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تفتیش اور بعد میں کی گئی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے ملی بھگت سے پوری ادائیگی حاصل کی اور زمین کی فراڈ کے ساتھ دیگر فریقوں کو بھی فروخت کی۔ یہ ان کے اپنے کنبہ کے افراد کے لئے ہے ،” کرائم برانچ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں کے باریک بینی سے جانچ پڑتال کے ذریعے”، تفتیش کاروں نے ثابت کیا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے اور اسٹیٹ برتھانہ، سری نگر میں 2.09 کنال اراضی کے لیے ادا کی گئی رقم کو غیر قانونی طور پر ہڑپ کرنے کے لیے جان بوجھ کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔ "چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ، معاملہ عدالتی فیصلے کے لیے تیار ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کا ای او ڈبلیو شہریوں کو معاشی جرائم سے بچانے اور شفاف، پیشہ ورانہ اور جامع تحقیقات کے ذریعے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے،” بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس مالیاتی دھوکہ دہی کے سلسلے میں کارروائیاں/تحقیقات کر رہی ہے جس میں زمین، منشیات، حوالا منی ریکٹس وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اس کا خیال ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سی بی آئی نے 57.47 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں ریلائنس کمرشیل فائنانس اور اس کے پروموٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

ممبئی، 9 دسمبر، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کہا کہ اس نے بینک آف مہاراشٹر کو مبینہ طور پر 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے پر ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ (آر سی ایف ایل) اور اس کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کیس آر سی ایف ایل – ریلائنس اے ڈی اے گروپ کی ایک کمپنی، اس کے پروموٹرز/ڈائریکٹرز اور بینک کے نامعلوم اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور مجرمانہ بدانتظامی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ کے لون اکاؤنٹ کو 25 مارچ 2020 کو بینک نے این پی اےقرار دیا تھا اور 4 اکتوبر 2025 کو بینک آف مہاراشٹر کو 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے کے لیے اسے دھوکہ دہی کے طور پر بھی قرار دیا گیا تھا۔ "آر سی ایف ایل بینک آف مہاراشٹرا سمیت 31 بینکوں/ایف آئیز/این بی ایف سی/کارپوریٹ باڈیز وغیرہ سے 9,280 کروڑ روپے کا قرض حاصل کر رہا تھا۔ ملزم کمپنی کی طرف سے تمام بینکوں/ایف آئیز وغیرہ کو دھوکہ دینے کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائے گی،” سی بی آئی نے کہا۔ جانچ ایجنسی نے خصوصی سی بی آئی جج، ممبئی کی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے اور 9 دسمبر کو ممبئی میں آر سی ایف ایل کے سرکاری احاطے اور پونے میں کمپنی کے ڈائریکٹر دیوانگ پروین مودی کے رہائشی احاطے کی تلاشی شروع کی۔ "کئی مجرمانہ دستاویزات دیکھی گئی ہیں اور انہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس پاور لمیٹڈ اور 10 دیگر کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے، ریلائنس پاور لمیٹڈ کی جانب سے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کو اس کے جاری کردہ ٹینڈر کو حاصل کرنے کے مقصد سے 68 کروڑ روپے کی جعلی بینک گارنٹی کے معاملے میں۔ ای ڈی نے جرم کی 5.15 کروڑ روپے کی رقم کو بھی منسلک کیا۔ ریلائنس پاور لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ "ای ڈی کے الزامات ابھی تک عدالتی جانچ سے نہیں گزرے ہیں اور کمپنی کو کسی غلط کام کا قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے”۔ "سپریم کورٹ کی طرف سے طے شدہ قانون کے مطابق، کمپنی کو اپنے کیس اور حقائق کو عدالت کے سامنے رکھنے کا موقع ملے گا، یہاں تک کہ علم سے پہلے، اس لیے اس شکایت کا دائر کرنے سے کمپنی کے معاملات پر کسی بھی طرح سے اثر نہیں پڑتا ہے،” کمپنی نے ایک ایکسچینج فائلنگ میں کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com