Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

جرم

کیا ہے کورونا وائرس کی حقیقت، تنزانیہ کے صدر جان میگو فولی نے کیا معاملے کو بے نقاب

Published

on

(وفا ناہید)
اس وقت پوری دنیا کو covid – 19 نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے. دنیا کے سپر پاور ملک اس وائرس کے سامنے گھٹنے ٹیک چکے ہیں. ایسے میں ہمارا دیش ہندوستان اس وائرس کے سامنے سینہ سپر ہے. کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن 4 چل رہا ہے. اگر تمام ہی حالات کا جائزہ لیا جائے تو ایک ہی سوال ذہن کے گوشے سے دوباہ سر اٹھاتا ہے کہ یہ کورونا وائرس کیا ہے؟ اس سوال کی گہرائی میں اگر جاتے ہیں تو حیرت کا شدید جھٹکا لگتا ہے. دراصل کورونا وائرس کی اتنی دہشت پھیلادی گئی ہے کہ اگر خدانخواستہ کسی کو نارمل فلو یا سردی بخار ہے یا Throat Infection بھی ہے تو وہ بندہ کورونا کی دہشت سے ہی ملک عدم کو سدھار جائے گا اور کورونا کے مریضوں کے ساتھ یہی ہورہا ہے. 6. مہینے قبل تک ان تکلیفوں پر کوئی دھیان نہیں دیا جاتا تھا. ہمیں آج بھی یاد ہے بچپن میں جب ٹھنڈا پینے سے گلا درد کرتا تو دادی ایک ساسر میں پانی لے کر چھری کی مدد سے اس پانی پر کٹ مار کر اسے پینے کے لئے دیتے تھے اور گلے کی وہ تکلیف فورا دور بھی ہوجاتی تھی. یہ گھریلو ٹونکے جب تک ہماری زندگی میں شامل تھے. زندگی آسان اور سہل تھی. اب تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے ڈاکٹر بھی ڈاکو بن گئے ہیں. جس کی باقاعدہ اعلی تعلیم حاصل کرکے مریضوں کو لوٹنے کا کام کررہے ہیں. پہلے تو حکماء اور اطباء نبض دیکھ بیماری کی تشخیص کرتے تھے. 5 منٹ کا physical examin ہی ان کا ایکسرے, بلڈ ٹیسٹ, سی اسکین اور ایم آر آئی ہوتا تھا. جب سے سائنس نے ترقی کی اور investigation کے مختلف ذرائع ایجاد ہوئے. ڈاکٹروں نے اپنے دماغ کا استعمال کرنا بند کردیا. اب وہ پوری طرح سے ان مشینوں کے غلام ہوگئے ہے. کیونکہ یہ مشینیں جہاں بیماری کی تشخیص کرتی ہیں. وہیں یہ ڈاکٹر کی جیب بھی گرم کرتی ہے. چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے بلڈ ٹیسٹ, ایکسرے اور ایم آر آئی کرانا تو جیسے اب فیشن بن گیا ہے. ہم آپ کو کتنے ہی اعلی کوالیفائیڈ ڈاکٹرس کے بارے میں بتاسکتے ہیں کہ ان مشینوں پر انحصار کرکے اپنے دماغ کو زنگ لگا چکے ہیں. خیر یہاں ہمارا موضوع تھا کورونا. جس کے لئے ہمیں پہلے آپ کی ذہن سازی کرنی تھی. آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ یہ کورونا وائرس یا covid -19 ہے کیا؟ covid -19 چھونے سے پھیلنے والا ایک ایسا موذی وائرس ہے جو انسان کو قبر میں پہنچا کر ہی دم لیتا ہے. یہ وائرس چین کے ووہان سے نکل کر پوری دنیا میں تباہی مچا رہا ہے. اس کی آمد ہندوستان میں بھی ہوچکی ہے. کورونا کی ہندوستان میں آمد کے ساتھ ہی بی جے پی قیادت والی مودی حکومت نے پورے ملک میں پہلے جنتا کرفیو, دفعہ 144 اور اس کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کردیا. مودی حکومت کی جانے کیا پالیسی ہے کہ وہ ہر فیصلہ نہایت عجلت میں اور رات کے وقت لے کر عوام کو دشواریوں میں ڈالتی ہیں. ہمارا اشارہ آپ بخوبی سمجھ گئے. جی ہاں دوستو! اس سے قبل نوٹ بندی کا فیصلہ بھی اسی طرح آنا فانا بغیر کسی منصوبہ بندی کے لیا گیا تھا- جس کے اثرات آج تک عوام کے ذہنوں میں تروتازہ ہے. بالکل ٹھیک اسی طرح لاک ڈاؤن کا فیصلہ بھی بغیر کسی منصوبہ بندی کے لیا گیا. اب اس سے جو صورتحال پیدا ہونی تھی, وہ ہوچکی. ملک کی 135 کروڑ کی آبادی کو گھروں میں قید کردیا گیا. اس پر عوام کو گھروں میں محصور رکھنے کے لئے پولس کو ڈنڈے کے ساتھ عوام کا استقبال کرنے کے لئے چوک چورواہوں اور نکڑ پر بیٹھا دیا گیا. اب یہ تو پولس ہے. جس کے تن پر قانون کی وردی اور ہاتھ میں ڈنڈا ہے. گھروں میں قید, ایک گمنام منزل کی طرف قدم بڑھاتے 2 مہینے کا عرصہ بیت جائے گا. ایسے میں رئیل فیس میڈیا کے ×ڈاکِٹر محمد عارف صدیقی× نے covid -19 کے تعلق جو چونکادینے والے حقائق بیان کئے ہیں. اس کے مطابق لیباٹریز کی ایک بڑی تعداد ہر حال میں کورونا کے مریض دکھا رہی ہیں. اس کے ساتھ ہی حکومتوں کی کوشش ہے کہ ہر مرنے والے شخص کو کورونا متاثر قرار دیا جائے. ایسا ہی کچھ تنزانیہ میں ہورہا تھا. تنزانیہ میں کورونا متاثرین 22 سے اچانک 480 ہوگئے. تنزانیہ کے صدر جان میگوفولی ایک ماہر کیمیاء داں ہے. انہیں کہیں گڑبڑ لگی. تب انہوں نے ایک عجیب و غریب تجربہ کیا. انہوں نے ایک بھیڑ, ایک بکری, پپیتہ, بٹیر اور انجن آئیل سے نمونے لئے اور ٹیسٹ کے لئے لیباٹری میں بھیج دیا. لیباٹری میں بھیجے گئے ان نمونوں کو باقاعدہ انسانی نام دیا گیا اور ان کی عمر بھی تحریر کی گئی. تاکہ کسی کو کوئی شک نہ ہوسکے. اب چونکنے کی باری ہے لیب بھیڑ, بکری اور پپتیے کے نمونوں میں کورونا کے وائرس ہونے کی تصدیق کردی. اب بادل چھٹ چکے تھے. کورونا کا بھوت اپنی لنگوٹی سنبھال کر بھاگنے میں ناکام تھا. اس کے ساتھ ہی تنزانیہ کے صدر جان میگو فولی نے تمام کورونا ٹیسٹنگ کٹس فوج کے حوالے کرکے انکوائری کا حکم دے دیا اور لیباٹری انچارج کو فارغ کردیا. بقول صدر جان میگو فولی کے کورونا معاملے اور تھوک کے حساب سے پوزیٹیو رپورٹ دینے کے پیچھے کچھ سازش کارفرما ہے. اس معاملے کے طشت از بام ہونے کے بعد بین الاقوامی ادارے اور اپوزیشن کی جانب سے تنزانیہ کے صدر کی اس جانچ کی کافی مذمت کی گئی. جب کہ صدر جان میگو فولی کے اس فعل کی پذیرائی ہونی چاہیئے تھی اور کورونا کٹس اور جانچ پر سوالات اٹھانے چاہئے تھے. قارئین تنزانیہ کے اس پورے معاملے کو تحریر کرنے کا مقصد تھا کہ آپ کو کورونا کے بارے کچھ حقائق سے روشناش کرایا جائے. دراصل cold سے ہونے والی الرجی کو کورونا کا نام دے کر عوام میں خوف کا ماحول پیدا کیا گیا. یہ الرجی خطرناک حد تک جان لیوا ہوتی ہے. کچھ بچوں اور بوڑھوں کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے. جس کی وجہ سے وہ کسی موسم کے تغیر کو برداشت نہیں کرپاتے. جس کی وجہ سے انہیں سردی کھانسی ہوتی ہے. گلے میں خراش جسے میڈیکل سائنس میں throat infection کہا جاتا ہے. اس کے بعد آکسیجن کی کمی کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے اور مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے. ہیومیوپیتھی میں اس کے لئے کارگر دوائیں ہیں جو مکمل طور پر اس الرجی کا یا کورونا وائرس کا خاتمہ کرسکتی ہے. ناسک کے موتی والا ہیومیوپیتھی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر فاروق موتی والا مالیگاؤں میں ان ہی دواؤں کو مفت تقسیم کررہے ہیں. Arsenic Alb، Bryonia اور Belladona ہے. یہ وہ دوائیں ہیں جو کورونا مریضوں کو دی جاسکتی ہے. مالیگاؤں کے میونسپل کمشنر کی کورونا رپورٹ پوزیٹیو آنے کے بعد ڈپٹی کمشنر کے سویپ نمونوں کی 2 بار جانچ کی گئی اور دونوں ہی بار کورونا رپورٹ نگیٹیو آئی. جب ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ میں لگاتار کمشنر کے ساتھ تھا مگر میری رپورٹ نگیٹیو آئی کیونکہ میں ہیومیوپیتھی کی دوا Arsenic Alb کا استعمال کرتا ہوں. ڈپٹی کمشنر نے کورونا سے بچاؤ کے لئے اس دوا کے استعمال پر زور دیا ہے.

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com