Connect with us
Saturday,21-September-2024

سیاست

پاکستان سے نہیں کشمیریوں سے بات کریں گے : وزیر داخلہ امت شاہ

Published

on

Shah,..

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت پاکستان سے نہیں بلکہ کشمیریوں سے بات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پاکستان اور حریت کانفرنس سے بات چیت کی وکالت کرنے والوں نے کبھی بھی ‘دہشت گردی’ کے خلاف زبان نہیں کھولی ہے۔

مسٹر شاہ نے یہ باتیں پیر کو یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس کے احاطے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہا: ‘آج میں نے اخبار میں پڑھا کہ فاروق صاحب (ڈاکٹر فاروق عبداللہ) نے صلاح دی ہے کہ بھارت سرکار پاکستان سے بات چیت کرے۔ وہ بہت ماہر ہیں اور ریاست کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ میں فاروق صاحب سے کہنا چاہتا ہوں اور آپ سب کو مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ بات کرنی ہے تو اپنے وادی کے بھائی اور بہنوں سے بات کروں گا، یہاں کے نوجوانوں کے ساتھ بات کروں گا۔’

ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں کیوں نہ بات کروں آپ سے؟ میں نے یہاں کے نوجوانوں سے بھی کہا ہے کہ میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے ان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ہماری نیت میں کوئی کھوٹ نہیں ہے۔ ہمارے من میں کوئی برائی نہیں ہے۔ کشمیر، جموں اور لداخ کی ترقی ہمارا واحد پاکیزہ مقصد ہے۔ 2024 سے پہلے آپ کو جو چاہیے وہ آپ کو مل جائے گا۔’

وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر کے امن اور یہاں شروع ہونے والے ‘ترقی کے نئے دور’ میں کوئی خلل نہیں ڈال سکتا ہے۔

انہوں نے کہا: ‘آپ دل سے خوف اور ڈر نکال باہر کریں۔ آپ ہم پر اور بھارت سرکار پر بھروسہ کریں۔ ترقی کے اس دور میں خلل ڈالنے والوں کی نیت صاف نہیں ہے لیکن ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔’

امت شاہ نے کشمیری نوجوانوں سے انتخابی سیاست کا حصہ بننے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ‘میں کشمیری نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس جمہوری عمل کے ساتھ جڑ جائیں۔ آپ اس کو آگے بڑھائیں۔ آپ بھی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے رکن بن سکتے ہیں۔ آپ بھی بھارت سرکار کے وزیر اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ بن سکتے ہیں۔ آپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔’

انہوں نے کہا: ‘تین خاندانوں کے لوگ بات کرتے ہیں کہ یہاں چالیس ہزار لوگ مارے گئے ہیں۔ مگر ان لوگوں نے کبھی دہشت گردوں کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔ ہمیشہ پاکستان اور حریت سے بات چیت کی وکالت کرتے رہے۔ کیا نتیجہ برآمد ہوا؟ وادی کی سیاحت ختم کر دی تھی؟ مارچ 2020 سے مارچ 2021 تک ملک کے مختلف حصوں سے ایک لاکھ 31 ہزار سیاح جموں و کشمیر کے اندر آئے ہیں۔ یہ ملک کے آزاد ہونے کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے۔’

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیری نوجوان ہاتھ میں پتھر نہیں بلکہ کتاب اٹھائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہاتھ میں ہتھیار بھی نہیں بلکہ تکنیکی آلات جوڑنے کے اوزار اٹھائیں۔ یہاں پر پانچ سو نوجوان ڈاکٹر بنتے تھے۔ باقی پاکستان پڑھنے جاتے تھے۔ اب کسی بچے کو پاکستان پڑھنے کے لئے بیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب کشمیر میں ہی دو ہزار نوجوان ڈاکٹری کی پڑھائی کر سکتے ہیں۔’

وزیر داخلہ نے کشمیری نوجوانوں کو ملک کی قومی کرکٹ ٹیم میں دیکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا: ‘میری کشمیری نوجوانوں سے اپیل ہے کہ کیوں نہ بھارت کی کرکٹ ٹیم میں کشمیر سے بھی ایک کھلاڑی ہو۔ کشمیری نوجوانوں میں کافی قوت ہے۔ وہ اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔’

انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر بھارت کا سب سے ترقی یافتہ خطہ بننے والا ہے۔ مودی جی یہاں کی ترقی کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔’

ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں کشمیری نوجوانوں سے بھی اپیل کرنے آیا ہوں۔ جنہوں نے آپ کے ہاتھ پتھر اور ہتھیار دیے تھے انہوں نے کیا بھلا کیا؟ یہ پاکستان کی بات کرتے ہیں؟ پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں پوچھیے بجلی آئی ہے؟ ہسپتال ہے؟ میڈیکل کالج بنا ہے کیا؟ گائوں میں پینے کا پانی آتا ہے کیا؟ ذرا موازنہ تو کیجئے۔ وہاں کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔’

مسٹر امت شاہ نے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ‘پانچ اگست 2019 کو ہم نے ایک فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد پہلی بار آیا ہوں۔ میں آپ کو یقین کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر بالخصوص وادی کشمیر کے اندر نریندر مودی کی قیادت میں ترقی کے ایک نئے دور کی شروعات ہوئی ہے۔ کشمیر کی ترقی یقینی بنانا مودی جی کی دلی تمنا ہے۔’

انہوں نے کہا: ‘مجھے بہت کچھ سنایا گیا تھا۔ سخت الفاظ میں میری مخالفت کی گئی تھی۔ میں آج آپ کے ساتھ من کھول کر بات کرنا چاہتا ہوں اسی لئے نہ میرے سامنے بلٹ پروف شیشہ ہے نہ کوئی سکیورٹی۔’

امت شاہ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ کشمیری نوجوان پر گولی چلانی پڑے اسی لئے پانچ اگست 2019 کے بعد کرفیو نافذ کیا تھا اور انٹرنیٹ بند کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا: ‘تین خاندان کے لوگ سمجھے یا نہ سمجھے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ایک بوڑھے والد کے لئے ایک نوجوان بیٹے کی میت کا بوجھ کتنا بھاری ہوتا ہے۔ آپ کے رہتے ہوئے وادی میں چالیس ہزار لوگ مارے گئے۔ ہم کسی کو مارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں پر جو امن اور چین قائم ہوا ہے وہ برقرار رہے گا۔’

وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یہاں بیس ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو نوکری دی ہے۔

انہوں نے کہا: ‘آج بھی یہاں پر چھ ہزار لوگوں کو نوکریاں ملنے والی ہیں۔ نہ ایک بھی سفارش ہوئی ہے اور نہ کسی کو ایک بھی پیسہ دینا پڑا ہے۔ اپنے آس پاس لوگوں کو نوکری دینے کا زمانہ چلا گیا ہے۔’

(Tech) ٹیک

روس کے نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ پر سرگرمی دیکھی گئی، کیا پوٹن بوریوسٹنک جوہری میزائل تیار کر رہے ہیں؟

Published

on

Russia's nuclear test site

ماسکو : روس کے شمالی جوہری تجربے کی جگہ پر سرنگیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ایک جاپانی تھنک ٹینک نے یہ دعویٰ حال ہی میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر کیا ہے۔ سیٹلائٹ کی تصاویر کی بنیاد پر، 18 ستمبر 2024 کو، ٹوکیو میں یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اوپن لیبارٹری فار ایمرجینس اسٹریٹیجیز (رولز) نے روس کے شمالی نووایا زیملیا جوہری ٹیسٹ سائٹ پر اہم تعمیراتی سرگرمیوں کی اطلاع دی ہے۔ ان تصاویر نے ممکنہ جوہری تجربے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کی ترقی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے، خاص طور پر بوریوسٹنک جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل۔

رپورٹ کے مطابق، رولز پہلا شخص تھا جس نے دریافت کیا کہ اس موسم گرما میں جوہری ٹیسٹنگ سرنگوں سے مٹی ہٹائی جا رہی ہے۔ گرمیوں کے بعد بھی یہاں اضافی سرگرمی دیکھی گئی۔ ان سرگرمیوں کی وجہ سے جوہری تجربات اور ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے روس کے ارادوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ قیاس آرائی اس لیے بڑھی ہے کیونکہ ممتاز روسی سائنس دان میخائل کوولچک نے کچھ عرصہ قبل نووایا زیملیہ میں جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کی وکالت کی تھی۔

ستمبر سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر نے سائٹ پر کچھ جگہوں پر مٹی کو ہٹانے کا انکشاف کیا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ سرنگوں میں زیر زمین کام جاری ہے۔ مزید برآں تصاویر نے بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے جہازوں اور روزاٹوم طیاروں کی آمد کے ساتھ ساتھ نووایا زیملیہ پر بڑے پیمانے پر تعمیرات کی تصدیق کی۔ رولز تھنک ٹینک نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان سرگرمیوں کا تعلق روس کے جاری جوہری تجربات سے تھا، لیکن اس نے کچھ اہم تیاری کا اشارہ دیا ہے۔

ان تصاویر نے بوریوسٹنک میزائل کو بھی روشنی میں لایا ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نووایا زیملیہ پر تعمیراتی کام بوریوسٹنک کے ٹیسٹ سے منسلک ہے۔ یہ ایک روسی کم اڑنے والا، جوہری طاقت سے چلنے والا اور جوہری مسلح کروز میزائل ہے۔ اس میزائل کو ایک معیاری راکٹ انجن کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک چھوٹا نیوکلیئر ری ایکٹر پرواز میں فعال ہو جاتا ہے، جس سے یہ اہم فاصلے طے کر سکتا ہے۔ بوریوسٹنک کو ‘فلائنگ چرنوبل’ کا لقب دیا گیا ہے۔

بوریوسٹنک میزائل کو ابھی تک کامیاب نہیں سمجھا جاتا۔ بہت سے ٹیسٹ ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کے مثبت نتائج نہیں آئے۔ 2019 میں آرخنگلسک کے قریب ایک ٹیسٹ ناکام ہوا اور اس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اموات ہوئیں، حالانکہ روس نے اس ٹیسٹ کی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

نووایا زیملیہ جوہری ٹیسٹ سائٹ، جو روسی وزارت دفاع کے کنٹرول میں ہے. اس سائٹ کو دوسرے مقاصد کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کی وشوسنییتا کی تصدیق کے لیے کیے گئے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ نووایا زیملیہ میں پہلے ٹیسٹ 1950 کی دہائی میں کیے گئے تھے۔ یہاں 1987 میں ایک حادثہ ہوا تھا، جب ماتوشکینا ساری سرنگ میں آزمائشی دھماکے کے بعد شافٹ گر گئے اور ایک تابکار بادل فضا میں پھیل گیا۔ روس کا آخری جوہری تجربہ نوایا زیملیہ میں 1990 میں کیا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com