سیاست
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی وزیر اعظم کی رکنیت منسوخ ہو، ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے : پرتھوی راج چوہان

وزیر اعظم نریندر مودی نے۲۰۲۰ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی لیکن ریاستی الیکشن کمیشن ان کے خلاف شکایت پر کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ کمیشن نے مان لیا کہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس نے صرف ریلوے انتظامیہ کو وضاحت دی، لیکن مودی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی اور شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کے خلاف سخت کارروائی کی گئی تھی۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، پھر کمیشن نریندر مودی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہا، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔
تلک بھون میں ایک پریس کانفرنس میں اس سلسلے میں مزید معلومات دیتے ہوئے پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ 28 دسمبر 2020 کو وزیر اعظم نریندر مودی، اس وقت کے ریلوے وزیر اور وزیر زراعت نے سولاپور ضلع کے سنگولا حلقہ میں مغربی بنگال کے سنگولا سے شالیمار تک کسان ریلوے کی 100ویں ٹرین کا افتتاح کیا۔ اس وقت مہاراشٹر میں گرام پنچایت کے انتخابات اور مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات منعقد تھے یہ پروگرام پورے ملک میں ٹی وی پر نشر کیا گیا۔ اس پروگرام کے لیے الیکشن کمیشن اور ضلعی انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں لی گئی۔ جب ایک کارکن پرفل کدم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کی تو شروع میں وقت ضائع کیا گیا لیکن آخر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تسلیم کی گئی اور صرف ریلوے انتظامیہ کو وضاحت دی گئی۔ چوہان نے کہا کہ اگرچہ یہ واضح ہے کہ اس معاملے میں قانون کی پوری طرح خلاف ورزی کی گئی ہے، نریندر مودی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
اس معاملے میں شکایت کرنے والے پرفل کدم نے تمام قواعد و ضوابط کے مطابق ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بارے میں جانکاری دی۔ یہ انتخابی مدت کے دوران رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش ہے اور چونکہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزی ہے، اس لیے نریندر مودی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کی جانی چاہیے۔
مہاراشٹر پردیش کانگریس ایگزیکٹو کمیٹی کا اعلان :
مہاراشٹر پردیش کانگریس ایگزیکٹو کمیٹی میں 33 فیصد سینئر اور تجربہ کار لیڈر ہیں، جب کہ 66 فیصد نئے چہروں کو موقع دیا گیا ہے۔ 41 فیصد او بی سی، 19 فیصد ایس سی ایس ٹی اور 33 خواتین کو موقع دیا گیا ہے۔ ریاستی صدر ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ ایگزیکٹو میں جغرافیائی اور سماجی توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
متنازعہ وزراء کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ وزرا اسمبلی میں تاش کھیل رہے ہیں جبکہ باہر ڈبلیو ڈبلیو ایف چل رہی ہے۔ وزیر داخلہ کا خاندان ڈانس بار چلاتا ہے لیکن حکومت اسے سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ کانگریس پارٹی نے ان وزراء کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے کے لیے اسمبلی میں اور سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے مسلسل آواز اٹھائی ہے۔ لیکن حکومت کی کھال گینڈے کی کھال سے بھی موٹی ہے۔ دھننجے منڈے کا استعفیٰ بھی اخلاقیات کی بنیاد پر نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اور سماج کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے لیا گیا تھا۔ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ دیگر داغدار وزراء کو بھی استعفیٰ دینا چاہئے۔ کانگریس کی ریاستی صدر پرنیتی شندے نے کہا کہ انہوں نے آپریشن سندوریا فوجیوں کی توہین نہیں کی، ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی۔ ہمیں فوجیوں کی بہادری پر فخر ہے، لیکن اس کا کریڈٹ لینے کے لیے بی جے پی نے پورے ملک میں فوجی وردی میں مودی کے ہورڈنگز لگا دئیے۔ سپکال نے کہا کہ پرنیتی شندے کا بیان بی جے پی لیڈروں کے ایک خاتون افسر کے بارے میں انتہائی گھٹیا بیان دینے کے سلسلے میں تھا۔
آپریشن سندور کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پرتھوی راج چوان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے راہل گاندھی کے پوچھے گئے سوال کا واضح جواب نہیں دیا ہے۔ مودی 30 بار کہہ چکے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے لیکن مودی اس پر خاموش ہیں۔ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی تردید کیوں نہیں کرتے؟ واضح رہے کہ مودی جھوٹ بول رہے ہیں یا ٹرمپ۔پرتھوی راج چوان نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ کیا مرکز کی بی جے پی حکومت نے شملہ معاہدہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیان کو منسوخ کیا ہے۔
دہشت گرد قصاب کے بارے میں اجول نکم کے بیان کا جواب دیتے ہوئے پرتھوی راج چوان نے کہا کہ قصاب کو قانون اور عدالتی عمل کے مطابق موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ سزائے موت اس وقت دی گئی جب کانگریس کی حکومت تھی۔ اس لیے اجول نکم کے بیان کا کوئی مطلب نہیں ہے، بی جے پی نے انہیں راجیہ سبھا کی رکنیت دی ہے، اس لیے وہ کچھ کہہ رہے ہیں۔ پریس کانفرنس میں ریاستی صدر ہرش وردھن سپکل، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان، سابق رکن پارلیمنٹ کمار کیتکر، ریاستی کانگریس کے سینئر ترجمان اتل لونڈے، اننت گاڈگل اور دیگر موجود تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیونار ڈپو کے قریب جیل کے لیے مختص 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج کے قیام کا مطالبہ : ابوعاصم اعظمی

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر کو ایک خط لکھ کر دیونار ڈپو کے قریب بی ایس این ایل کی 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال یہ زمین جیل کے لیے مختص ہے، لیکن اعظمیٰ نے اسے تعلیمی مقاصد کے لیے دستیاب کرانے کی درخواست کی ہے۔
اعظمی نے خط میں بتایا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں بڑی تعداد میں کچی آبادی اور مسلم آبادی ہے اور یہاں کے طلبہ کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع بہت محدود ہیں انہوں نے بتایاکہ اس مسئلہ پر کئی بار ایوان ودھان سبھا میں محکمہ میں کالج کی قیام کے لیے آواز اٹھائی ہے، لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ جیل اور ارد گرد کے علاقوں میں تجارتی ترقی کی وجہ سے تعلیمی اداروں کے لیے زمین دستیاب نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی طلبہ کو تعلیم کے لیے دور دراز کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
اعظمی نے کہا، اس کالج کے قیام سے علاقے کے نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا، یہ کالج مقامی بچوں کو مختلف شعبوں (جیسے انجینئرنگ، طب، آرٹس، کامرس، سائنس) میں پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
اعظمی نے درخواست کی ہے کہ اس اراضی کو جیل کے لیے مختص کرنے پر دوبارہ غور کیا جائے اور اسے تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے، تاکہ علاقے کی ہر شعبہ جات میں ترقی ہو۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بل لانے جا رہی ہے، بل کا مسودہ تیار

ممبئی : حکومت مہاراشٹر میں پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ ریاست میں قانون بنایا جائے گا۔ دیویندر فڑنویس حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کو اس کی اطلاع دی۔ حکومت نے کہا کہ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کے ریگولیشن کے لیے ایک مسودہ بل تیار کیا گیا ہے۔ اسے جلد اسمبلی میں پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ حالانکہ اس سے قبل بھی حکومت نے پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے قانون بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔ سرکاری وکیل پورنیما کنتھریا نے عدالت کو یہ جانکاری دی ہے۔ فورم فار فیئرنس ان ایجوکیشن نے اس معاملے پر عدالت میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ کوچنگ سینٹرز چلانے کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نہیں ہے۔
سرکاری وکیل نے بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک ارادے کی بنچ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے 16 جنوری 2024 کو ایک خط بھیجا ہے۔ خط میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے مناسب قانونی ڈھانچہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے ریاستی تعلیمی کمشنر سے کہا کہ وہ اس معاملے سے متعلق رہنما خطوط کا مطالعہ کریں۔ مزید، عدالت کو بتایا گیا کہ مہاراشٹر پرائیویٹ ٹیوشن کلاسز ریگولیشن کا مسودہ سال 2018 میں تیار کیا گیا تھا تاکہ پرائیویٹ کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کیا جا سکے۔ تاہم یہ بل اسمبلی کے گزشتہ مانسون اجلاس میں منظور نہیں ہو سکا تھا۔
سیاست
اب دوبارہ نہیں ہوگی غلطی…، ہندی-مراٹھی تنازعہ کے درمیان گاہک کے ساتھ بدسلوکی پر ایم این ایس برہم، ملازم سے معافی کا مطالبہ

ممبئی : ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازع پر گورگاؤں میں ایم این ایس کے جارحانہ کارکنوں نے ہنگامہ کیا۔ گورے گاؤں میں مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جہاں گورے گاؤں ایسٹ میں بجاج فائنانس کے دفتر کے ایک ملازم نے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ بحث کرتے ہوئے ایک مراٹھی گاہک کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کیا۔ الزام لگایا گیا کہ ملازم نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف بھی توہین آمیز ریمارکس کیے۔ ایم این ایس کارکنوں کے ہنگامے کے درمیان، ملازم نے معافی مانگی اور کہا کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔ اس کے بعد ایم این ایس کے کارکنان شامل ہو گئے۔ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔
گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو چودھری کی قیادت میں ایم این ایس کارکنوں نے ایک مراٹھی گاہک کے ساتھ برا سلوک کرنے کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر حملہ کیا۔ ایم این ایس کے کارکن پیر کو بجاج فائنانس کے دفتر پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے دفتر میں تمام کام ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ جادھو نے واضح الفاظ میں کہا کہ جب تک متعلقہ ملازم خود سامنے نہیں آتا، ہم اس دفتر کو کھولنے نہیں دیں گے۔ ملازم نے سرعام معافی مانگ لی۔ اس کے بعد سارا معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔ اس دوران ایم این ایس کے تمام کارکنان اور لیڈران موجود تھے۔
ایم این ایس کے لیڈروں اور کارکنوں نے پرائیویٹ کمپنی کے دفتر کا بھی معائنہ کیا تاکہ وہاں پر نازیبا زبان استعمال کرنے والے ملازم کی شناخت کی جا سکے۔ اس کے بعد معافی مانگی گئی۔ ایم این ایس کارکنوں کے بجاج فائنانس کے دفتر جانے کی اطلاع ملتے ہی ونرائی پولیس بھی موقع پر پہنچی اور حالات کو قابو میں کیا۔ گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کی اور متعلقہ ملازم کو براہ راست پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ یہی نہیں متعلقہ ملازم وریندر جادھو نے معافی مانگ لی۔ اس نے کہا کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔ ممبئی میں ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا