Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

یو پی : چھٹے مرحلے کی تیاریاں مکمل، ووٹنگ کل

Published

on

voting-management

اترپردیش میں چھٹے مرحلے کے تحت پوروانچل خطے کی 10 اضلاع کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جمعرات کو صبح 7 تا شام 6 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے پرامن و غیرجانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کے لئے کمیشن نے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے ہیں، جن اضلاع میں کل ووٹ ڈالے جائیں گے، ان میں امبیڈکر نگر، بلرامپور، سدھارتھ نگر، بستی، سنت کبیر نگر، مہاراج گنج، گورکھ پور، کشی نگر، دیوریا اور بلیا شامل ہیں۔

چیف الیکشن افسر اجئے کمار شکلا نے بتایا کہ اس مرحلے میں 2.14 کروڑ رائے دہندگان بشمول 1.15 کروڑ مرد اور ایک کروڑ خاتون 676 امیدواروں کے انتخابی قسمت کو ای وی ایم میں قید کریں گے۔ اس مرحلے میں 66 خاتون امیدوار بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے میں رائے دہندگان 13936 پولنگ مراکز کے 25326 پولنگ بوتھوں پر اپنی حق رائے دیہی کا استعمال کرسکیں گے۔

وہیں اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نظم ونسق) پرشانت کمار نے کہا مجموعی طور سے نو اسمبلی حلقے بشمول گورکھپور صدر، بانسی، اٹوہ، ڈومریا گنج، بلیا صدر، پھیپھنا، بیریا، سکندر پور اور بانسڈیہہ کو حساس اسمبلی حلقوں کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اسی طرح سے اس مرحلے میں 824 مزرعے اور بستیاں ایسی نشانزدی کی گئی ہیں، جہاں پر ناخشگوار واقعات پیش آ سکتے ہیں، وہیں 2962 پولنگ بوتھ کو کافی حساس زمرے میں رکھا گیا ہے۔

کمار نے کہا کہ اس مرحلے میں 109 پنک بوتھ بنائے گئے ہیں، جہاں پر 19 خاتون انسپکٹر یا سب انسپکٹر اور 259 کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل تعینات کئے گئے ہیں۔ وہیں سنٹرل فورسز کی 797.94 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں، جبکہ یوپی پولیس کے 6783 انسپکٹر اور سب انسپکٹر، 57550 کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کے ساتھ 17.1 کمپنیاں پی اے سی، 46236 ہوم گارڈ، 1627 پی آرڈ جوان اور 15004 چوکیدار الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔

سابقہ مراحل میں مین اپوزیشن بالخصوص سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے سخت چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو امید ہے کہ پوروانچل خطے میں اسے اپنے حریف پر سبقت حاصل ہوگی۔ آخری تین مراحل میں اپنی سبقت کو قائم رکھنے کے لئے بی جے پی نے اس مرحلے میں سخت انتخابی مہم چلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی اور اس کی اتحاد اپنا دل و نشاد پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں متعدد ریلیوں سے خطاب کیا۔

وہیں سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بھی اپنے امیدواروں کی حمایت میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا۔ یہ مرحلہ سابقہ مرحلے سے زیادہ دلچسپ ہے۔ اسی مرحلے میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بذات خود گورکھپور صدر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ پہلی بار اسمبلی انتخاب لڑرہے ہیں۔

ایس پی نے سابق بی جے پی ریاستی صدر اوپیندر شکلا کی بیوی شبھابتی شکلا کو انتخابی میدان میں اتار کر مقابلے کو کافی دلچسپ بنا دیا ہے۔ وہیں آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آزاد بھی یوگی کے خلاف انتخابی میدان میں ہیں۔

اس مرحلے میں یوگی کے 6 وزراء کا قار داؤ پر ہے۔ وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی ضلع کشی نگر کی پتھر دیوا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہیں سابق وزیر و ایس پی امیدوار برہما شنکر ترپاٹھی سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اسی طرح سے وزیر صحت جئے پرتاپ سنگھ کو ضلع سدھارتھ نگر کی بانسی اسمبلی سیٹ سے ایس پی امیدوار نوین و بی ایس پی کے ہری شنکر سے چیلنج در پیش ہے۔

وزیر تعلیم (آزادانہ انچارج) ستیش چندر دیویدی ضلع سدھاتھ نگر کی اٹوہ سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں، جہاں سے انہیں سابق اسمبلی اسپیکر و ایس پی لیڈر ماتا پرساد پانڈے سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ وہیں مملکتی وزراء میں سے اننت سوروپ شکلا بلیا کی بیریا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں، جبکہ جئے پرکاش نشاد دیوریا کی رودر پور سیٹ سے قسمت آزما رہے ہیں۔ انہیں کانگریس کے سابق ایم ایل اے و قومی ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ سے سخت چیلنج مل رہا ہے۔ وہیں شری رام چوہان کھجنی اسمبلی حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

اس مرحلے میں رائے دہندگان الیکشن سے عین قبل بی جے پی کو خیر آباد کہہ کر ایس پی میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق کابینی وزیر سوامی پرساد موریہ کے بھی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ سوامی پرساد موریہ ضلع کشی نگر کی اپنی روایتی سیٹ پڈرونہ چھوڑ کر فاضل نگر سے قسمت آزما رہے ہیں۔

سابقہ مرحلے کی طرح یہ مرحلے بھی کانگریس کی وقار کی لڑائی ہے۔ اس کے ریاستی صدر اجئے کمار للو ضلع کشی نگر کے تمکوہی راج اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ جبکہ دیگر معروف چہروں میں گینگسٹر سے مافیا بنے ہری شنکر تیواری کے بیٹے ونئے شنکر تیواری گورکھپور کی چلو پار سیٹ سے ایس پی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ بی ایس پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔

بی جے پی کے نائب ریاستی صدر دیا شنکر سنگھ بلیا کی صدر سیٹ سے سابق وزیر و ایس پی امیدوار ناراد رائے کے سامنے تال ٹھونک رہے ہیں۔ قتل کے پاداش میں عمر قید کی سزا جھیل رہے امر منی ترپاٹھی کے بیٹے امن منی ترپاٹھی بی ایس پی کے ٹکٹ پر مہاراج گنج کی نوتنواں سیٹ سے اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے میڈیا صلاح کار شلبھ منی ترپاٹھی دیوریا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں ان 57 سیٹوں میں سے 46 پر بی جے پی نے جیت درج کی تھی، جبکہ بی ایس پی کو 4، ایس پی کو 3 اور کانگریس، اپنا دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کو ایک ایک، جبکہ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار نے جیت کا پرچم بلند کیا تھا۔

سیاسی ماہرین کے مطابق اس مرحلے میں بی جے پی کے لئے سب سے بڑا چیلنج اپنی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھنا ہے۔ پارٹی بہتر حکمرانی اور ترقیاتی کاموں پر الیکشن لڑ رہی ہے، لیکن متعدد ایسے مسائل ہیں جو پارٹی کی توقعات پر پانی پھیر سکتے ہیں۔ اگرچہ حکمراں جماعت کے خلاف کوئی واضح ناراضگی نہیں ہے، لیکن سیٹوں پر رائے دہندگان کسی نہ کسی وجہ سے بی جے پی امیدواروں سے ناخوش ہیں۔ علاوہ ازیں آوارہ مویشیوں کا مسئلہ بی جے پی کے سامنے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ وہیں ایس پی سربراہ انہوں موضوعات کو اپنی انتخابی ریلیوں میں لگاتار اٹھا رہے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کے اعتبار سے اس خطے میں ذات۔پات کی صف بندی کو ملحوظ رکھتے ہوئے بی ایس پی کو خارج کرنا کوئی دانشمندی نہ ہوگی۔ اس مرحلے کی متعدد سیٹوں پر دلت اور پسماندہ طبقات فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، اور ماضی میں یہ بی ایس پی کے لئے ذوق تر ذوق ووٹ کرتے رہے ہیں۔ یہ بات صحیح ہے کہ بی ایس پی نے سابقہ الیکشن میں بہتر مظاہرہ نہیں کیا تھا، لیکن اس کا اس مرحلے میں اپنا کور ووٹ بینک ہے۔

سیاست

مہاراشٹر کے ناگپور میں ماربت میلے کے دوران لوگوں نے امریکی صدر ٹرمپ کا بڑا پتلا نذر آتش کیا۔ لوگوں نے پلے کارڈز پر احتجاجی پیغامات بھی لکھے۔

Published

on

nagpur-trump

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور میں ماربت میلے کے دوران لوگوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا پتلا نذر آتش کیا۔ یہ بھارتی اشیا پر امریکی حکومت کی طرف سے عائد کیے گئے حالیہ 50 فیصد ٹیرف کے خلاف ایک علامتی احتجاج تھا۔ اس تہوار میں لوگوں نے پلے کارڈز پر احتجاجی پیغامات بھی لکھے۔ دراصل ماربت کا تہوار ہر سال ناگپور میں منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار روایت، ثقافت اور سماجی مسائل پر تبصرہ کا مرکب ہے۔ ناگپور میں ماربت میلے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پتلا نکالا گیا۔ مقامی لوگوں نے پتلے پر پلے کارڈز پر پیغامات لکھ کر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ ان پیغامات میں لکھا ہے کہ جو لوگ ٹیرف لگا کر لوگوں کو ڈراتے ہیں وہ ہندوستان کی طاقت پر پچھتائیں گے۔ ایک اور پیغام تھا، ہمارے سامان پر ٹیرف لگانے سے ان کا اپنا کاروبار تباہ ہو جائے گا۔ پلے کارڈ پر یہ بھی لکھا تھا کہ امریکی چچا بھارت پر پابندیاں لگاتے ہیں پھر بھی روسی مصنوعات خریدتے ہیں۔

آزادی سے پہلے کے دور میں لوگ انگریزوں کے مظالم سے پریشان تھے۔ اس وقت ناگپور کے لوگ انگریزوں کے خلاف لڑ رہے تھے۔ بھوسلے خاندان کے بقا بائی نے انگریزوں سے ہاتھ ملایا تھا۔ اس بقابائی کے خلاف احتجاج میں بقابائی کا مجسمہ بنایا گیا ہے اور 1881 سے کالی ماربتی نکالی جارہی ہے۔اس کالی ماربتی کا جلوس مسکاسٹھ کے علاقے میں واقع نہرو کے مجسمے سے شروع ہوتا ہے۔ 1942 میں اتواری کے علاقے میں ماربتی میلے کے دوران ہنگامہ ہوا۔ فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔ پھر بھی ماربتی جلوس نکالا گیا۔ کورونا کے دور میں بھی پابندیوں کے باوجود قلیل تعداد میں لوگوں کی موجودگی میں کالی ماربتی جلوس کی روایت پر عمل کیا گیا۔

پیولیا مربت کا ایک تاریخی پس منظر ہے۔ پیلیا ماربت تہوار کا آغاز تیلی برادری نے 1885 میں جگن ناتھ بدھ کو کیا تھا۔ اس وقت لوگ انگریزوں کے خلاف مختلف مسائل پر لوگوں کو متحد کرنے کے لیے اس ماربت سے جلوس نکالتے تھے۔ آزادی کے بعد پیولیا مربت کے اس جلوس کے ذریعے ناپسندیدہ رسوم و رواج اور خیال کی وبا پر حملہ کیا گیا۔ ماربت تہوار کے اہم پرکشش مقامات میں سے ایک باگھے ہے۔ باگھے کا مطلب ہے مختلف مسائل پر تنقید کرنے والے مجسمے۔ ان باغوں کو نکال کر اس سال معاشرے کو جن مسائل کا سامنا ہے، بعض اہم سیاسی، معاشی، سماجی مسائل اور سوالات پر تنقید کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سائبر فرا ڈ ۳۰۰ کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ، آن لائن فراڈ سے محتاط رہنے کی اپیل، ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں

Published

on

cyber-crime

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ ممبئی سائبر سیل نے آن لائن دھوکہ دہی کا شکار متاثرین کے ۳۰۰ کروڑ روپے محفوظ کئے ہیں۔ ان متاثرین نے دھوکہ دہی کی شکایات ۱۹۳۰ پر کی تھی جس پر پولس نے این سی آر پورٹل پر شکایت کر کے رقومات کی منتقلی کو منجمد کر کے بینک اکاؤنٹ سے رقومات کی منتقلی پر روک لگائی ہے۔ سائبر سیل کی ہیلپ لائن پر 13,19,403 کال موصول ہوئے تھے جس میں شئیر ٹریڈنگ، جاب فراڈ سمیت دیگر اسکیمات کی لالچ دے کر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ سائبر سیل نے جنوری ۲۰۲۴ سے جولائی ۲۰۲۵ میں سائبر جرائم میں ملوث 11,063 موبائل فون نمبر بند اور بلاک کئے ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے سائبر سیل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اس لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قانونی کوئی حیثیت ہے, اگر کوئی سی بی آئی پولس اور سرکاری افسر بن کر ڈیجیٹل اور سائبر اریسٹ کی دھمکی دیتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولس کو دے, فرضی ویب سائٹ کے معرفت بھی شئیر ٹریڈنگ کر کے کروڑوں روپے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی پر کشش اشتہارات دے کر دھوکہ دہی کی جاتی ہے, اس لیے شہریوں کو اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com