Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

متحدہ محاذ کی پریس کانفرنس آگرہ روڈ کی تعمیر پر بوکھلاہٹ ہے : اسلم انصاری

Published

on

press-confrance-malegaon

مالیگاؤں: (پریس ریلیز)
جنتادل کی خصلت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ شہریان سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کرتی رہی ہے جنتادل کا توڑی باز ٹولہ یہ نوٹ کر لے کہ کانگریس اور دوست پارٹی کو کمشنر پر عدم اعتماد لانے کیلئے جنتادل کی ضرورت نہ کل تھی نہ آج ہے نہ کل رہے گی جنتادل جاکر چوروں سے توڑی بازی کرے یا ان کو بلیک میل کرے۔ ہمیں معلوم ہے کہ کمشنر اور جنتا دل کا چولی دامن کا ساتھ ہے یہ چور چور موسیرے بھائی ہیں، پچھلے دنوں یہی جنتادل والے شوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے کمشنر پر 302 کا کیس بنانے کی بات کر رہے تھے۔اس لئے کہ ایک مریض آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلا گیا تھا رات میں انہوں نے انٹرویو دیا اور صبح کمشنر کے گھر جاکر عادت کے مطابق اپنی جیب گرم کرلی اور واٹر گریس پر کمشنر کاروائی کرے گا ایسا لیٹر کا سہارا لیکر شہریان کو دھوکہ دیا۔ جنتا دل 302 کا مقدمہ درج کرنے والی تھی اسکا کیا ہوا۔۔؟؟

شہر کی عوام ایسے چوروں اور توڑی بازوں سے ہوشیار رہے کیونکہ یہ لوگ کمشنر پر عدم اعتماد کے ساتھ بائیو مائننگ کا جو ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کو بھی رد کرنے کی بات کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہیکہ اس معاملے میں بھی توڑی بازی کرنا چاہتے ہیں جبکہ بائیو مائننگ کیا ہے؟ شہریان اس کو سمجھ لیں کہ آج سالہا سال سے مالیگاؤں کا کچرا جو گرنا ندی کے کنارے پڑا سڑ رہا ہے اسے ٹھکانے لگانے کا حکم نامہ نیشنل گرین ٹربیونل کا ہے جس کی بنیاد پر وہ ٹھیکہ دیا گیا ہے مزید یہ کہ واٹر گریس کمپنی کا بھی ٹھیکہ رد کرنے کی بات کررہے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کا پہلے ہی ٹھراؤ کر دیا ہے ۔ یہ چور کہہ رہے ہیں کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن کا ٹینڈر بھی رد کیا جائے ۔تو عوام سمجھ لے کہ یہ ٹھیکہ چار کروڑ سے زائد کا ہے اور اس ٹینڈر کو بھی مالیگاؤں کی عوام سمجھ لے کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن پر ٹوٹل آٹھ پمپ ہیں جس میں سے گرنا ڈیم اسکیم جب سے شروع ہوئی ہے مالیگاٶں مہا نگر پالیکا کے نکمے اور ناکارہ ادھیکاری جن میں ظہیر صاحب بھی شامل ہیں نے آٹھ پمپ ہوتے ہوئے ہمیشہ سے چار پمپ چلائے اور چار پمپ ہمیشہ سے آج تک بند رکھا وہ چار پمپ کی موٹر و پمپ کرلوسکر کمپنی کی مکمل طور پر زنگ لگ کر تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔

مالیگاٶں شہر میں دیر سویر پانی آنے کا جو مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کرنے کیلئے یہ ٹینڈر نکلا ہے اور اب یہ توڑی باز کہہ رہے ہیں اس کو بھی رد کرو ان کی مکاری کو سمجھیں یہ جنگر چوٹے بدعنوان خود ہیں اور بولتے ہیں انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کے کام کی نگرانی کریں گے یہی وہ چور اور جھوٹے لوگ ہیں جو 34 لاکھ کی جالی کو آٹھ کروڑ کی جالی بتاتے ہیں انہوں نے جس طرح فلائی اوور بریج کا کام روکا ہے یہی تعمیری کام کے دشمن اب انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کا بھی کام روکنے کی کوشش کرنے والے ہیں کیونکہ ان کو ہر تعمیری کام میں توڑی بازی کی عادت ہے لیکن ان چوروں کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ کانگریس پارٹی نے اب آگرہ روڈ کا کام ہر حال میں کرنے کا من بنا لیا ہے شہر کی عوام اب دیکھے گی کہ آر سی سی گٹر اور ناسک طرز کی سمنٹ روڈ کا کام کیسا ہوتا ہے یہ الزام لگاتے ہیں کہ دادا بھسے اور کمشنر کی سانٹھ گانٹھ ہے اور منتری جی اور کانگریس کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش رچ رہے ہیں اس میں یہ توڑی باز کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی اور چور چور موسیرے بھائی کے بھروسے کانگریس پارٹی عدم اعتماد نہیں لائے گی اگر لائے گی تو اپنے اور دوست پارٹی کے دم پر لائے گی یہ اور بات ہے کہ اگر عدم اعتماد میں ہم کو کچھ بھی ووٹ ملے مگر یہ طے ہیکہ جنتادل متحدہ محاذ کے ساتھی کمشنر اب اس شہر میں نہیں رہیں گے تو نہیں رہیں گے یہ بات ہائیکورٹ کی آڑ میں توڑی کرنے والے نوٹ کر لیں.

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

سیاست

کیا بہار پولیس میں استعفوں کا دور آ گیا ہے؟ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد شیودیپ لانڈے نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

Kamya-Mishra-&-Shivdeep-Lande

پٹنہ : ایسا لگتا ہے کہ بہار کے کچھ سپر پولیس اب اپنے ‘مستقبل کے منصوبے’ پر کام کر رہے ہیں۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ وامن راؤ لانڈے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ شیودیپ لانڈے کو حال ہی میں پورنیا رینج کا آئی جی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے خود ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اپنے استعفیٰ کی اطلاع دی ہے۔ آئی پی ایس لانڈے نے اپنے 18 سال کے دور میں بہار کی خدمت کی ہے اور اب نئے شعبوں میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کے استعفیٰ کی خبر نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس سے قبل آئی پی ایس کامیا مشرا نے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جسے ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔ اس صورتحال میں محکمہ پولیس کا رویہ کیا ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ لیکن، کسی نے ابھی تک ان کے مستقبل کے منصوبوں کا انکشاف نہیں کیا۔ لیکن، کچھ لوگ یہ قیاس کر رہے ہیں کہ جان سورج 2 اکتوبر کو شروع ہونے والی پرشانت کشور کی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

شیودیپ لانڈے نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘میرے پیارے بہار، گزشتہ 18 سالوں سے ایک سرکاری عہدے پر رہنے کے بعد آج میں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان تمام سالوں میں میں نے بہار کو اپنے اور اپنے خاندان سے اوپر سمجھا ہے۔ سرکاری ملازم کے طور پر میرے دور میں اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ آج میں نے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن میں بہار میں ہی رہوں گا اور مستقبل میں بھی بہار ہی میرے کام کی جگہ رہے گا۔

2006 بیچ کے آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کا تعلق اصل میں اکولا، مہاراشٹر سے ہے۔ ایک کسان خاندان سے تعلق رکھنے والے شیودیپ نے اسکالرشپ کی مدد سے تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا اور آئی پی ایس آفیسر بن گئے۔ شیودیپ لانڈے اگرچہ بہار کیڈر کے افسر تھے لیکن انہوں نے کچھ عرصہ مہاراشٹر میں بھی کام کیا۔ جب وہ بہار میں ایس ٹی ایف کے ایس پی تھے تو ان کا تبادلہ مہاراشٹرا کیڈر میں کر دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر میں، اس نے اے ٹی ایس میں ڈی آئی جی کے عہدے تک کام کیا۔ اس کے بعد وہ بہار واپس آگئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار حکومت نے کئی آئی اے ایس افسران کے محکمے تبدیل کر کے انہیں نئے محکموں میں تعینات کیا۔

Published

on

IAS-Officers-Transfer

پٹنہ : بہار حکومت نے ایک بار پھر کئی آئی اے ایس افسران کا تبادلہ کیا ہے۔ ان افسران کو نئے محکموں میں تعینات کیا گیا ہے۔ کچھ کو اضافی چارجز بھی تفویض کیے گئے ہیں۔ تبادلے کا یہ حکم نامہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے جاری کیا ہے۔ 1993 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور پنچایتی راج محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مہیر کمار سنگھ کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں چیف انویسٹی گیشن کمشنر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ سنجے کمار اگروال، 2002 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ زراعت کے سکریٹری، محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری کا اضافی چارج برقرار رکھیں گے۔

بہار میں آئی اے ایس کی ٹرانسفر پوسٹنگ
1993 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور پنچایتی راج محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مہیر کمار سنگھ کو چیف انویسٹی گیشن کمشنر، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
سنجے کمار اگروال، 2002 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ زراعت کے سکریٹری، محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری کا اضافی چارج برقرار رکھیں گے۔ محکمہ خزانہ کے سکریٹری دیپک آنند، جو 2007 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں، کا تبادلہ کر دیا گیا۔ محکمہ محنت وسائل کا سیکرٹری بنایا۔
ڈاکٹر آشیما جین، 2008 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر اور محکمہ بلدیات اور ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کی سکریٹری کو اب محکمہ خزانہ کا نیا سکریٹری بنایا گیا ہے۔
آشیما جین کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔
2008 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر بی۔ کارتیکیا دھنجی جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج سنبھالیں گے۔
2008 بیچ کے آئی اے ایس اور محکمہ داخلہ کے سکریٹری پرنب کمار کو اگلے احکامات تک انویسٹی گیشن کمشنر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
لکشمن تیواری، جو 2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں اور محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمز میں خصوصی ڈیوٹی پر مامور افسر ہیں، کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
لکشمن تیواری کو چھپرا صدر کے سب ڈویژنل آفیسر کی پوسٹنگ دی گئی۔

بہار میں انتظامی ردوبدل میں 2008 بیچ کی آئی اے ایس افسر ڈاکٹر آشیما جین کا محکمہ شہری ترقی سے تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ انہیں اب محکمہ خزانہ کی کمان سونپی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر آشیما جین اس سے قبل محکمہ بلدیات اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی سکریٹری تھیں۔ اب ان کی جگہ کون لے گا اس بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اس ردوبدل میں 2008 بیچ کے ایک اور آئی اے ایس افسر بی۔ کارتیکیا دھنجی کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ کارتیکیا دھنجی اس وقت اسٹیٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ ایک اور اہم تبدیلی میں 2008 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ داخلہ کے سکریٹری پرنب کمار کو اگلے احکامات تک انویسٹی گیشن کمشنر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر لکشمن تیواری اور ریونیو اور لینڈ ریفارمز ڈپارٹمنٹ کے اسپیشل ڈیوٹی کے افسر کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ انہیں چھپرا صدر کا نیا سب ڈویژنل آفیسر بنایا گیا ہے۔ لکشمن تیواری کو ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کا اختیار اور دفعہ 163 میں موجود اختیارات بھی دیے گئے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com