Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

متحدہ محاذ کی پریس کانفرنس آگرہ روڈ کی تعمیر پر بوکھلاہٹ ہے : اسلم انصاری

Published

on

press-confrance-malegaon

مالیگاؤں: (پریس ریلیز)
جنتادل کی خصلت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ شہریان سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کرتی رہی ہے جنتادل کا توڑی باز ٹولہ یہ نوٹ کر لے کہ کانگریس اور دوست پارٹی کو کمشنر پر عدم اعتماد لانے کیلئے جنتادل کی ضرورت نہ کل تھی نہ آج ہے نہ کل رہے گی جنتادل جاکر چوروں سے توڑی بازی کرے یا ان کو بلیک میل کرے۔ ہمیں معلوم ہے کہ کمشنر اور جنتا دل کا چولی دامن کا ساتھ ہے یہ چور چور موسیرے بھائی ہیں، پچھلے دنوں یہی جنتادل والے شوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے کمشنر پر 302 کا کیس بنانے کی بات کر رہے تھے۔اس لئے کہ ایک مریض آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلا گیا تھا رات میں انہوں نے انٹرویو دیا اور صبح کمشنر کے گھر جاکر عادت کے مطابق اپنی جیب گرم کرلی اور واٹر گریس پر کمشنر کاروائی کرے گا ایسا لیٹر کا سہارا لیکر شہریان کو دھوکہ دیا۔ جنتا دل 302 کا مقدمہ درج کرنے والی تھی اسکا کیا ہوا۔۔؟؟

شہر کی عوام ایسے چوروں اور توڑی بازوں سے ہوشیار رہے کیونکہ یہ لوگ کمشنر پر عدم اعتماد کے ساتھ بائیو مائننگ کا جو ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کو بھی رد کرنے کی بات کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہیکہ اس معاملے میں بھی توڑی بازی کرنا چاہتے ہیں جبکہ بائیو مائننگ کیا ہے؟ شہریان اس کو سمجھ لیں کہ آج سالہا سال سے مالیگاؤں کا کچرا جو گرنا ندی کے کنارے پڑا سڑ رہا ہے اسے ٹھکانے لگانے کا حکم نامہ نیشنل گرین ٹربیونل کا ہے جس کی بنیاد پر وہ ٹھیکہ دیا گیا ہے مزید یہ کہ واٹر گریس کمپنی کا بھی ٹھیکہ رد کرنے کی بات کررہے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کا پہلے ہی ٹھراؤ کر دیا ہے ۔ یہ چور کہہ رہے ہیں کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن کا ٹینڈر بھی رد کیا جائے ۔تو عوام سمجھ لے کہ یہ ٹھیکہ چار کروڑ سے زائد کا ہے اور اس ٹینڈر کو بھی مالیگاؤں کی عوام سمجھ لے کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن پر ٹوٹل آٹھ پمپ ہیں جس میں سے گرنا ڈیم اسکیم جب سے شروع ہوئی ہے مالیگاٶں مہا نگر پالیکا کے نکمے اور ناکارہ ادھیکاری جن میں ظہیر صاحب بھی شامل ہیں نے آٹھ پمپ ہوتے ہوئے ہمیشہ سے چار پمپ چلائے اور چار پمپ ہمیشہ سے آج تک بند رکھا وہ چار پمپ کی موٹر و پمپ کرلوسکر کمپنی کی مکمل طور پر زنگ لگ کر تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔

مالیگاٶں شہر میں دیر سویر پانی آنے کا جو مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کرنے کیلئے یہ ٹینڈر نکلا ہے اور اب یہ توڑی باز کہہ رہے ہیں اس کو بھی رد کرو ان کی مکاری کو سمجھیں یہ جنگر چوٹے بدعنوان خود ہیں اور بولتے ہیں انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کے کام کی نگرانی کریں گے یہی وہ چور اور جھوٹے لوگ ہیں جو 34 لاکھ کی جالی کو آٹھ کروڑ کی جالی بتاتے ہیں انہوں نے جس طرح فلائی اوور بریج کا کام روکا ہے یہی تعمیری کام کے دشمن اب انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کا بھی کام روکنے کی کوشش کرنے والے ہیں کیونکہ ان کو ہر تعمیری کام میں توڑی بازی کی عادت ہے لیکن ان چوروں کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ کانگریس پارٹی نے اب آگرہ روڈ کا کام ہر حال میں کرنے کا من بنا لیا ہے شہر کی عوام اب دیکھے گی کہ آر سی سی گٹر اور ناسک طرز کی سمنٹ روڈ کا کام کیسا ہوتا ہے یہ الزام لگاتے ہیں کہ دادا بھسے اور کمشنر کی سانٹھ گانٹھ ہے اور منتری جی اور کانگریس کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش رچ رہے ہیں اس میں یہ توڑی باز کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی اور چور چور موسیرے بھائی کے بھروسے کانگریس پارٹی عدم اعتماد نہیں لائے گی اگر لائے گی تو اپنے اور دوست پارٹی کے دم پر لائے گی یہ اور بات ہے کہ اگر عدم اعتماد میں ہم کو کچھ بھی ووٹ ملے مگر یہ طے ہیکہ جنتادل متحدہ محاذ کے ساتھی کمشنر اب اس شہر میں نہیں رہیں گے تو نہیں رہیں گے یہ بات ہائیکورٹ کی آڑ میں توڑی کرنے والے نوٹ کر لیں.

سیاست

ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔

Published

on

sharad pawar ajit pawar

ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔

این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے ​​زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔

لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

Published

on

Mahayuti or Mahavikas Aghadi

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔

سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ​​نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔

اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

سادھو، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنان وقف بورڈ کے تجاوزات کو لے کر کالابورگی میں سڑکوں پر نکلے، زوردار شور مچایا

Published

on

Protest-in-Kalaburagi

بنگلورو : کرناٹک بھر میں جمعرات کو ڈپٹی کمشنر دفاتر (ڈی سی دفاتر) کے سامنے وقف املاک سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ کالابورگی میں، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنوں نے وقف بورڈ کی طرف سے مبینہ تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران ایک بڑی ریلی نکال کر غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کرناٹک قانون ساز کونسل کے لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ آپ صورتحال دیکھ سکتے ہیں۔ کسانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ آج کالابورگی میں یہ احتجاج ہو رہا ہے۔ ہم وزیر ضمیر احمد خان اور کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

قبل ازیں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پریتم گوڑا نے کہا تھا کہ ہزاروں متاثرہ افراد اور کسانوں کو دن بھر اسٹیج پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات پیش کرسکیں۔ ہم ضلع وار مسائل کی سنگینی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجےندر نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پہلے ہی تین ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جا کر کسانوں، مذہبی اداروں اور عوام کی شکایات سنیں گی اور ان کے نتائج پر آئندہ بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ ہر ٹیم میں سابق وزیر اعلیٰ ڈی وی سمیت تین مرکزی وزراء شامل تھے۔ سدانند گوڑا، جگدیش شیٹر اور بسواراج بومائی جیسے سینئر لیڈران اور دیگر اہم قائدین شرکت کریں گے۔ یہ ٹیمیں کم از کم 8-10 اضلاع کا دورہ کریں گی، مسائل کو سمجھیں گی اور اسمبلی میں اصل مسائل کو اجاگر کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ دورے دسمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوں گے۔ بیلگاوی سرمائی اجلاس کے دوران ریاستی صدر کی قیادت میں کسانوں سمیت 50-60 ہزار لوگوں کا ایک بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔ پریتم گوڑا نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مسائل کو ضلع، ہوبلی اور پنچایت سطح پر سنا جا رہا ہے۔ کسانوں میں نئے تنازعات اور چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ ریاست گیر وقف املاک کے مسائل کا منطقی حل تلاش کرنے کے لیے ریاستی صدر وجےندرا کی قیادت میں ایک منظم منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ قانونی لڑائی میں مدد کے لیے ہر ضلع میں وکلاء سمیت پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر پریتم گوڑا نے کہا کہ یہ ٹیمیں ہر ضلع میں مذہبی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرکے ‘ہماری زمین ہمارے حقوق’ کے موضوع کے تحت عوامی بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com