Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

متحدہ محاذ کی پریس کانفرنس آگرہ روڈ کی تعمیر پر بوکھلاہٹ ہے : اسلم انصاری

Published

on

press-confrance-malegaon

مالیگاؤں: (پریس ریلیز)
جنتادل کی خصلت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ شہریان سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کرتی رہی ہے جنتادل کا توڑی باز ٹولہ یہ نوٹ کر لے کہ کانگریس اور دوست پارٹی کو کمشنر پر عدم اعتماد لانے کیلئے جنتادل کی ضرورت نہ کل تھی نہ آج ہے نہ کل رہے گی جنتادل جاکر چوروں سے توڑی بازی کرے یا ان کو بلیک میل کرے۔ ہمیں معلوم ہے کہ کمشنر اور جنتا دل کا چولی دامن کا ساتھ ہے یہ چور چور موسیرے بھائی ہیں، پچھلے دنوں یہی جنتادل والے شوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے کمشنر پر 302 کا کیس بنانے کی بات کر رہے تھے۔اس لئے کہ ایک مریض آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلا گیا تھا رات میں انہوں نے انٹرویو دیا اور صبح کمشنر کے گھر جاکر عادت کے مطابق اپنی جیب گرم کرلی اور واٹر گریس پر کمشنر کاروائی کرے گا ایسا لیٹر کا سہارا لیکر شہریان کو دھوکہ دیا۔ جنتا دل 302 کا مقدمہ درج کرنے والی تھی اسکا کیا ہوا۔۔؟؟

شہر کی عوام ایسے چوروں اور توڑی بازوں سے ہوشیار رہے کیونکہ یہ لوگ کمشنر پر عدم اعتماد کے ساتھ بائیو مائننگ کا جو ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کو بھی رد کرنے کی بات کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہیکہ اس معاملے میں بھی توڑی بازی کرنا چاہتے ہیں جبکہ بائیو مائننگ کیا ہے؟ شہریان اس کو سمجھ لیں کہ آج سالہا سال سے مالیگاؤں کا کچرا جو گرنا ندی کے کنارے پڑا سڑ رہا ہے اسے ٹھکانے لگانے کا حکم نامہ نیشنل گرین ٹربیونل کا ہے جس کی بنیاد پر وہ ٹھیکہ دیا گیا ہے مزید یہ کہ واٹر گریس کمپنی کا بھی ٹھیکہ رد کرنے کی بات کررہے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کا پہلے ہی ٹھراؤ کر دیا ہے ۔ یہ چور کہہ رہے ہیں کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن کا ٹینڈر بھی رد کیا جائے ۔تو عوام سمجھ لے کہ یہ ٹھیکہ چار کروڑ سے زائد کا ہے اور اس ٹینڈر کو بھی مالیگاؤں کی عوام سمجھ لے کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن پر ٹوٹل آٹھ پمپ ہیں جس میں سے گرنا ڈیم اسکیم جب سے شروع ہوئی ہے مالیگاٶں مہا نگر پالیکا کے نکمے اور ناکارہ ادھیکاری جن میں ظہیر صاحب بھی شامل ہیں نے آٹھ پمپ ہوتے ہوئے ہمیشہ سے چار پمپ چلائے اور چار پمپ ہمیشہ سے آج تک بند رکھا وہ چار پمپ کی موٹر و پمپ کرلوسکر کمپنی کی مکمل طور پر زنگ لگ کر تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔

مالیگاٶں شہر میں دیر سویر پانی آنے کا جو مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کرنے کیلئے یہ ٹینڈر نکلا ہے اور اب یہ توڑی باز کہہ رہے ہیں اس کو بھی رد کرو ان کی مکاری کو سمجھیں یہ جنگر چوٹے بدعنوان خود ہیں اور بولتے ہیں انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کے کام کی نگرانی کریں گے یہی وہ چور اور جھوٹے لوگ ہیں جو 34 لاکھ کی جالی کو آٹھ کروڑ کی جالی بتاتے ہیں انہوں نے جس طرح فلائی اوور بریج کا کام روکا ہے یہی تعمیری کام کے دشمن اب انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کا بھی کام روکنے کی کوشش کرنے والے ہیں کیونکہ ان کو ہر تعمیری کام میں توڑی بازی کی عادت ہے لیکن ان چوروں کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ کانگریس پارٹی نے اب آگرہ روڈ کا کام ہر حال میں کرنے کا من بنا لیا ہے شہر کی عوام اب دیکھے گی کہ آر سی سی گٹر اور ناسک طرز کی سمنٹ روڈ کا کام کیسا ہوتا ہے یہ الزام لگاتے ہیں کہ دادا بھسے اور کمشنر کی سانٹھ گانٹھ ہے اور منتری جی اور کانگریس کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش رچ رہے ہیں اس میں یہ توڑی باز کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی اور چور چور موسیرے بھائی کے بھروسے کانگریس پارٹی عدم اعتماد نہیں لائے گی اگر لائے گی تو اپنے اور دوست پارٹی کے دم پر لائے گی یہ اور بات ہے کہ اگر عدم اعتماد میں ہم کو کچھ بھی ووٹ ملے مگر یہ طے ہیکہ جنتادل متحدہ محاذ کے ساتھی کمشنر اب اس شہر میں نہیں رہیں گے تو نہیں رہیں گے یہ بات ہائیکورٹ کی آڑ میں توڑی کرنے والے نوٹ کر لیں.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com