Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں کے جیّد مجاہدِ آزادی اور بزرگ عالم دین مولانا عبدالحمید نعمانی کی خدمات کا انوکھا اعتراف

Published

on

(خیال اثر)
اپنے اسلاف کو یاد کرنا ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا زندہ قوموں کی زندہ علامت ہے۔ اسی قول کو مدنظر رکھتے ہوئے کارپوریٹر سعدیہ لئیق حاجی اور دیگر کارپوریٹروںنے تعاون کرتے ہوئے اسلام آباداور قرب وجوار کے علاقوں میں شادی بیاہ و دیگر تقریبات کے لیے وسیع جگہ میسر نہ ہونے پر اسی علاقے میں جہاں سے مولانا عبدالحمید نعمانی رحمۃ اللہ علیہ نے خدمات کا دائرہ وسیع کیا تھا نیز اپنے رہائش گاہ کو عظیم دینی مدرسہ معہد ملّت کے لیے وقف کردیا تھا عین اُسی کے سامنے کارپوریشن کی زمین پر اپنی حکمت عملی سے مولانا مرحوم کے نام سے ایک گارڈن منسوب کرتے ہوئے نہ صرف اس کی بنیاد گذاری کی بلکہ تزئین کاری کرتے ہوئے تقریب افتتاح کے ذریعے اس گارڈن کو عوام الناس کے لیے وقف کردیا جائے گا۔ سعدیہ حاجی لئیق احمد نے کارپوریشن سے دستیاب شدہ فنڈ کے ذریعے جب مذکورہ گارڈن کی تعمیر و تزئین کاری مکمل نہ ہو پائی تو انہوں نے اپنے ذاتی خرچ سے مزید تزئین کاری کرتے ہوئے نعمانی گارڈن کو ایک مثالی گارڈن میں تبدیل کرتے ہوئے شہر کے دیگر عوامی نمائندگان کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے موصوفہ نے کہا کہ اس گارڈن کا استعمال شادی بیاہ اور مذہبی و تعلیمی یا سماجی تقریبات کے لیے مختص رہے گا۔ اس گارڈن کا استعمال کا حق بلا امتیاز سبھی کو رہے گا جو ہمارا ہمدرد ہے اسے بھی یہ گارڈن مہیا کیا جائے گا ساتھ ہی مخالفین کو بھی اسی طرح یہ گارڈن مہیا کیا جائے گا جس طرح ہمارے ہمدردوں کو دیا جائے گا۔ یہاں کسی بھی قسم کا بھید بھاؤ یا امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ آج یہ گارڈن اپنی تزئین کاری کی بدولت شہر کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔ ہم اس کی حفاظت کے پابند رہیں گے وہیں اس کا استعمال کرنے والوں کو بھی اس کی محافظت کے فرائض انجام دینا ہوں گے اور یہی مولانا مرحوم جیسے جیّد مجاہدِ آزادی اور عالم دین کی خدمات اعتراف ہوگا اور ہوسکتا ہے اس گارڈن کی محافظت کرتے ہوئے ہم مولانا کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سرخروئی کا سبب بن جائیں۔اطلاعات کے مطابق کل بروز جمعہ 2؍اکتوبر 2020ء سابق میئر عبدالمالک یونس عیسیٰ کی صدارت میں سابق صدربلدیہ الحاج یونس عیسیٰ اور رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی کے ہاتھوں اس نعمانی گارڈن کا افتتاح عمل میں آئے گا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے میونسپل کمشنر کاسار اور مہاگٹھ بندھن کے گٹ نیتا شان ہند نہال احمد کے علاوہ آزاد نگر پولس کے اسٹیشن کی پی آئی اور دیگر ذمہ داران موجود رہیں گے۔ کارپوریشن کی جانب سے مختص شدہ فنڈ حاصل ہونے کے بعدسعدیہ حاجی لئیق احمد نے مجلس کے دیگر عوامی نمائندگان و ذمہ داران کے تعاون سے قلیل فنڈ کو خطیر فنڈ میں تبدیل کرتے ہوئے اس گارڈن کی تکمیل شروع کی اور جب انہیں یہ محسوس ہوا کہ یہ خطیر فنڈ بھی اس گارڈن کی تعمیر کے لیے کم ہے تو انہوں نے اپنے ذاتی خرچ سے اس گارڈن کی تزئین کاری کرتے ہوئے اسے خوبصورت ترین بنانے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب بھی رہیں۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com