بین الاقوامی خبریں
ٹرمپ نے روس اور یوکرین کی جنگ ختم کرنے، مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کو بڑھانے کا کیا وعدہ، سعودی عرب سے تیل کی قیمتیں کم کرنے پر زور

واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دوسری بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ ٹرمپ نے جن ایشوز پر یہ الیکشن جیتا ہے، ان میں معیشت اور امیگریشن کے ساتھ ساتھ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ صدر بننے کے چند ہی دنوں میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ روک دیں گے۔ صدر بننے کے بعد بھی یہ بحث جاری ہے۔ ان کی پوٹن سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ اس سب کے درمیان سعودی عرب کا کردار بھی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے یوکرین کی جنگ کو روکنے کے لیے سعودی عرب سب سے اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے بدلے میں وہ سعودی عرب کو دفاعی سودے اور دیگر اقتصادی فوائد دینے کو تیار ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ کی یہ حکمت عملی کتنی کارآمد ثابت ہوگی۔ تاہم یہ واضح ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ان کے تعلقات عالمی سیاست اور معیشت کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔ اس کا اثر ہندوستان جیسے ممالک پر بھی پڑے گا جو روس سے تیل درآمد کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استدلال یہ ہے کہ روس اپنی جنگی پالیسی کو فنڈ دینے کے لیے تیل کی آمدنی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ایسے میں اگر سعودی عرب اور اوپیک تیل کی پیداوار بڑھاتے ہیں تو قیمتیں گر جائیں گی۔ اس سے روس کی آمدنی میں کمی آئے گی۔ یہ نہ صرف ولادیمیر پوتن کی جنگی مشین کو کمزور کرے گا بلکہ اسے مذاکرات کی میز پر آنے پر بھی مجبور کرے گا۔ ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ کچھ شرائط کے ساتھ سعودی عرب کا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب روس یوکرین جنگ ختم کرے۔ سعودی عرب اس حوالے سے اہم ہے کیونکہ وہ دنیا میں خام تیل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ سعودی عرب کے فیصلوں سے تیل کی عالمی منڈی پر اثر پڑتا ہے۔ اگر سعودی عرب مارکیٹ میں تیل کی سپلائی بڑھاتا ہے تو وہ چند ہفتوں میں توانائی کی قیمتیں کم کر سکتا ہے۔
اگر سعودی سپلائی بڑھاتا ہے تو اس کا اثر روس پر پڑے گا۔ تاہم، یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے روس اور امریکہ دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو احتیاط سے متوازن کیا ہے۔ سعودی عرب کے لیے امریکا کو خوش کرنے کے لیے روس جیسی طاقت کی کھل کر مخالفت کرنا آسان فیصلہ نہیں ہوگا۔ ایسے میں ٹرمپ کی پالیسی پر دنیا کی نظر ہوگی۔
بین الاقوامی خبریں
چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پر ایک بار پھر امریکا کو بنایا نشانہ، ہم اپنے نجی معاملات میں کسی طاقت کو بیان بازی کی اجازت نہیں دیں گے۔

بیجنگ : امریکا اور چین کے درمیان تعلقات ایک بار پھر خراب ہونے لگے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ہے۔ ٹرمپ نے کچھ دن پہلے ایسا بیان دیا تھا جس سے چین ناراض ہے۔ چین نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ یہ بھی کہا ہے کہ ہم کسی طاقت کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دراصل ٹرمپ ان دنوں چین کو راضی کرنے میں مصروف ہیں، تاکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دے سکیں۔ اس سے امریکہ کے لیے زمین کے نایاب عناصر حاصل کرنے کا راستہ صاف ہو جائے گا، جس کی امریکی دفاعی صنعت کو بہت زیادہ ضرورت ہے۔
ٹرمپ نے جمعے کے روز فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے انھیں بتایا ہے کہ جب وہ اقتدار میں ہیں چین تائیوان پر حملہ نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا، “میں آپ کو بتاتا ہوں، چین اور تائیوان کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ جب تک میں یہاں ہوں، ایسا ہونے والا ہے۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے،” ٹرمپ نے کہا۔ “اس نے مجھ سے کہا، ‘جب تک آپ صدر ہیں، میں ایسا کبھی نہیں کروں گا۔’ صدر شی نے مجھ سے یہ کہا، اور میں نے کہا، ‘ٹھیک ہے، میں اس کی تعریف کرتا ہوں،’ لیکن انہوں نے یہ بھی کہا، ‘لیکن میں بہت صبر کرتا ہوں، اور چین بہت صبر کرتا ہے۔’
بیجنگ میں یومیہ پریس بریفنگ میں ٹرمپ کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ تائیوان چینی سرزمین کا ایک لازم و ملزوم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے اور تائیوان کے مسئلے کو کیسے حل کیا جائے یہ چینی عوام کا معاملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم پرامن دوبارہ اتحاد کے امکانات کو آگے بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ لیکن ہم کسی کو یا کسی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی کبھی اجازت نہیں دیں گے۔”
چین تائیوان پر اپنا علاقہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اس نے جمہوری اور علیحدہ حکومت والے جزیرے کے ساتھ “دوبارہ اتحاد” کا عزم کیا ہے۔ تائیوان چین کی خودمختاری کے دعووں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ اتوار کو، ٹرمپ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، تائیوان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ “ہمیشہ سینیئر امریکی اور چینی حکام کے درمیان بات چیت پر گہری نظر رکھتا ہے۔” وزارت نے مزید کہا کہ تائیوان آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ہند-بحرالکاہل کے خطے میں “اہم مفادات” والے ممالک کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
بین الاقوامی خبریں
یوکرین یورپ شراکت داری، روس پر دباؤ… زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہی اپنا رویہ دکھایا، بڑا اعلان کر دیا

کیف : ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پوتن کی ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد انہوں نے سخت موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بعد ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ اپنا موقف ہم آہنگ کیا۔ یوکرین کا موقف واضح ہے کہ ہم ایک حقیقی امن قائم کرنا چاہتے ہیں جو مستقل ہو۔ زیلنسکی نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ قتل جلد بند ہوں۔ میدان جنگ اور فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ ہمارے بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر پر فائرنگ بھی بند ہونی چاہیے۔ یوکرین کے تمام جنگی قیدیوں اور شہریوں کو رہا کیا جائے اور روس ہمارے مغوی بچوں کو واپس کرے۔ جب تک حملہ اور قبضہ جاری رہے گا، روس پر دباؤ برقرار رہنا چاہیے۔’
زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ ‘صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں, میں نے کہا تھا کہ اگر سہ فریقی ملاقات نہیں ہوتی یا روس جنگ سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تو پابندیاں مزید سخت کر دی جائیں۔ پابندیاں ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔ یورپ اور امریکہ دونوں کی شرکت کے ساتھ، سلامتی کی قابل اعتماد اور طویل مدتی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔ یوکرائنی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے لیے اہم تمام مسائل پر ہماری شرکت سے بات ہونی چاہیے۔ خاص طور پر علاقائی مسائل کا فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی رہنماؤں کے بیان سے ہماری پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔ ہم تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ الاسکا میں پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد ہفتے کے روز ٹرمپ کے ساتھ ان کی طویل اور بامعنی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے پیر کو ذاتی طور پر ملاقات کی دعوت پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ زیلنسکی نے یوکرین جنگ پر مذاکرات میں یورپ کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یورپی رہنما امریکہ کے ساتھ مل کر قابل اعتماد سیکورٹی کی ضمانتوں کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر شامل ہوں۔ ہم نے یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں امریکی فریق کی شرکت پر بھی بات کی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو آ رہے ہندوستان، ایس جے شنکر اور اجیت ڈوبھال سے ان مسائل پر ہوگی بات چیت

نئی دہلی : چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو ہندوستان آ رہے ہیں۔ اس دوران وہ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندے (ایس آر) میکانزم کے تحت سرحدی معاملے پر بات چیت کریں گے۔ وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی دعوت پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو ہندوستان کا دورہ کریں گے۔’ وزارت خارجہ نے مزید کہا، ‘اپنے دورے کے دوران، وہ ہندوستان-چین سرحد کے سوال پر این ایس اے ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندوں (ایس آر) کی بات چیت کا 24 واں دور منعقد کریں گے۔’ یی اور ڈوبھال کو خصوصی نمائندہ سطح کے مذاکرات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران وانگ وی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کریں گے۔
چینی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر تیانجن کے دورے سے پہلے آیا ہے۔ اس سے قبل ڈوبھال نے گزشتہ سال دسمبر میں چین کا دورہ کیا تھا اور وانگ کے ساتھ خصوصی نمائندے کی سطح پر بات چیت کی تھی۔ یہ میٹنگ پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے روس کے شہر کازان میں دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ میکانزم کے مختلف میکانزم کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد ہوئی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا