Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تری پورہ کانگریس کا متاثرین کی امداد کے لئے پارٹی راحت فنڈ کو 10 لاکھ روپے عطیہ

Published

on

تری پورہ پردیش کانگریس کمیٹی صدر اور شاہی خاندان کے رکن کشور دیو برمن نے انتخابات کے بعد تشدد سے متاثر متاثرین کی امداد کے لئے پارٹی راحت فنڈ کو 10 لاکھ روپے عطیہ دیا ہے۔
مسٹر برمن نے کہا کہ پارٹی نے ریاست کے مختلف تھانہ علاقوں میں تشدد متاثرین کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے لئے ریاست ہیڈکوارٹر میں ایف آئی آر کی نقول حاصل کرنے کے لئے سیل كھولا ہے اور کانگریس سپریم کورٹ میں ہر خاندانوں کو امداد دلانےکا مطالبہ کرے گی۔ ریاستی حکومت شہریوں کے آئینی حققوق کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مسٹر برمن نے کہا ’’اكيسویں صدی میں انسانی معاشرے میں اس طرح کی ظالمانہ کارروائیوں کے بارے میں کوئی نہیں سوچ سکتا جہاں سیاسی اختلافات کے سبب شہریوں پر اس طرح کے حملے کئے جاتے ہیں۔ ہندوستان ایک کثیر جماعتی جمہوری ملک ہے جو ووٹروں کو اپنی پسند کو مختلف طریقے سے رکھنے کے لئے اس بات کا یقین دلاتا ہے، لیکن مغربی بنگال اور تری پورہ میں ہر الیکشن کے بعد پارٹی کے حامیوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا اور حکومت نے اس پر کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا‘‘۔

(جنرل (عام

سابق وزیر دھننجے منڈے کو نان و نقفہ ادائیگی کا ہائیکورٹ کا حکم

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ منڈے کو ان کی اہلیہ کو گزرا بھتہ نان و نقفہ دینے کا حکم جاری کیا ہے, دھننجے منڈے کو ۵۰ فیصد نان و نفقہ کی ادائیگی کا حکم چار ہفتوں میں ممبئی ہائیکورٹ نے جاری کیا ہے۔ کرونا منڈے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منڈے پر سنگین الزام عائد کئے ہیں, انہوں نے کہا کہ منڈے بہتر ہے لیکن ان کی دلال گینگ انہیں بہکاتی ہے۔ اس فیصلہ کا کرونا منڈے نے خیر مقدم کیا ہے۔ سابق وزیر دھننجے منڈے کا کیس باندرہ فیملی کورٹ میں جاری تھا, منڈے سے نان و نقفہ کا مطالبہ کرونا نے کیا تھا۔ منڈے پر 2 لاکھ روپیہ گزرا بھتہ نان و نفقہ کا دعویٰ کیا گیا تھا, اس عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ باندرہ کورٹ نے کئی ماہ قبل کرونا شرما کو گزرا بھتہ کے طور پر ایک لاکھ ۲۵ ہزار روپے ادائیگی کا حکم دیا تھا۔ اس کو ہائیکورٹ کو میں چیلینج کیا گیا تھا۔ اس پر جسٹس منجو شاہ دیشپانڈے کی یک رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اگست ۲۰۲۲ تا جون ۲۰۲۵ یا ۳۴ مہینے کا کل ۴۳ لاکھ ۷۵ ہزار روپے بقایا ادا کرنے کا حکم اور ۲۱ لاکھ ۸۷ ہزار ۵۰۰ روپے یعنی ۵۰ فیصد رقم باندرہ کورٹ میں چار ہفتوں میں جمع کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ کرونا منڈے نے دھننجے منڈے پر اذیت دینے اور دھمکانے سمیت موبائل فون پر فحش ویڈیو ارسال کرنے کا بھی سنگین الزام عائد کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

احمد آباد میں طیارہ حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، پولیس کمشنر جی ایس ملک نے بتایا کہ کیا ہوا اور کب ہوا؟

Published

on

plane-crash

احمد آباد : گجرات میں احمد آباد طیارہ حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ حادثے کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں احمد آباد سٹی پولیس چیف جی ایس ملک نے تمام اپڈیٹس شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کے حادثے کے بعد جسم کے 318 حصے ملے ہیں۔ کمشنر نے کہا کہ صحیح اعداد و شمار آنے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں۔ طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا کہ ملبے سے 318 جسم کے اعضاء برآمد ہوئے ہیں۔ کل اموات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ پولس کمشنر نے کہا کہ کوئی نمبر دینا مناسب نہیں ہوگا۔ پولیس کمشنر کے بیان کے بعد اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں سول اسپتال میں رکھ دی گئی ہیں، ڈی این اے میچنگ کے بعد لاشوں کو لواحقین کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ طیارہ حادثے میں اب تک کتنے لوگ مارے گئے؟ اس کے سرکاری اعداد و شمار ابھی آنا باقی ہیں۔

احمد آباد پولیس کمشنر جی ایس ملک نے کہا، “…پولیس بھی اپنی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن دیگر ایجنسیاں اور ماہرین تکنیکی حصوں کو دیکھ رہے ہیں… اب تک 222 لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 214 کی شناخت ڈی این اے کے نمونوں کی بنیاد پر کی گئی ہے اور 8 کی شناخت ڈی این اے کے بغیر کی گئی ہے…

احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ مرنے والوں کی صحیح تعداد دو تین دن میں معلوم ہو جائے گی۔ احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا کہ ملبے سے تقریباً 100 موبائل فون برآمد ہوئے ہیں، جن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کنٹرول روم کو طیارہ حادثے کی اطلاع دوپہر 1:42 پر ملی۔ ملک نے بتایا کہ طیارہ دوپہر 1:40 بجے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا۔ ملک نے کہا کہ جمعرات تک مجموعی طور پر 224 ڈی این اے میچنگ کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے جن میں سے 204 لاشیں سوگوار خاندانوں کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ ایک دن پہلے، ریاست کے وزیر صحت اور حکومت کے ترجمان رشیکیش پٹیل نے کہا تھا کہ طیارہ حادثے میں 241 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جائے حادثہ پر 19 افراد ہلاک ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق اس میں پانچ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز اور انٹرنز کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

12 جون کو کیا ہوا؟
1:39 بجے – ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 نے ٹیک آف کیا۔
1:40 پی ایم: فلائٹ اے آئی-171 بی جے ایم سی ہاسٹل سے ٹکرا گئی۔
دوپہر 1:42: احمد آباد پولیس کنٹرول روم میں اطلاع موصول ہوئی۔
1:43 پی ایم-سی پی نے ایم او ایس ہوم-ڈی جی پی کو مطلع کیا۔
پہلی ایمبولینس 3:40 منٹ پر جائے حادثہ پر پہنچی۔

احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے کہا کہ جائے حادثہ پر تکنیکی تحقیقات جاری ہیں۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اور مرکزی حکومت کے ماہرین ہر تفصیل کی باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں۔ حادثے کی ویڈیو اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ زندہ بچ جانے والے واحد شخص کا بیان باضابطہ طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش میں مدد مل سکے۔ 242 افراد میں سے صرف برطانوی شہری وشواس رمیش زندہ بچ گئے۔ باقی 241 افراد اس حادثے میں ہلاک ہوئے۔ اس میں وشواس رمیش کے بھائی اجے رمیش بھی شامل ہیں۔ احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرانے کے بعد گر کر تباہ ہو گئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

الور کے سلیسر علاقے میں 23 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی اسکیم کے خلاف کسانوں کا غصہ، 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ تک ریلی نکالی

Published

on

Tractors-Rally

الور : مقامی کسان سلیسر علاقے میں 30 بورویل بنا کر الور شہر کو پانی فراہم کرنے کے 23 کروڑ روپے کے سرکاری منصوبے کے خلاف ناراض ہیں۔ جمعرات کو 40 گاؤں کے ہزاروں کسانوں نے جھیل بچاؤ تحریک کے تحت تقریباً 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ کی طرف ایک ریلی نکالی۔ انتظامیہ نے اہنسا سرکل پر رکاوٹیں لگا کر ریلی کو روک دیا جس کی وجہ سے کسان شہر میں داخل نہیں ہو سکے۔ الور شہر کے پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے سلیسر علاقے میں 30 بورویل اور پائپ لائنوں کے ذریعے پانی لانے کے منصوبے کو منظوری دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 20 مئی کو اس کا افتتاح کیا۔ حکومت نے اس کے لیے 23 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا ہے۔ لیکن مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ بورویل ان کی زمین میں پانی کی سطح کو ختم کر دیں گے، جس سے ان کی زراعت اور معاش کو خطرہ ہو گا۔

گزشتہ 20 دنوں سے سلیسر تیراہا میں احتجاج کر رہے کسانوں نے جمعرات کو ٹریکٹر ریلی نکال کر اپنے احتجاج کو تیز کر دیا۔ ریلی کو روکنے کے لیے پولیس نے بھاری نفری تعینات کر کے بالا قلعہ پرتاپ چوکی روڈ کو بند کر دیا۔ 4000 لوگوں کے کھانے کا انتظام کرکے کسانوں نے یہ پیغام دیا کہ وہ ایک طویل تحریک کے لیے تیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’ضرورت پڑی تو پورا گاؤں جیل جائے گا۔‘‘

بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کے ریاستی جنرل سکریٹری بھوپت سنگھ بالیان کی قیادت میں کسانوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر یوگیش ڈگور سے ملاقات کی، لیکن کوئی ٹھوس حل نہیں ملا۔ بھوپت سنگھ نے کہا، ’’اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس اسکیم کو منسوخ کرنے کا تحریری حکم نہیں ملتا۔‘‘ انتظامیہ نے معاملہ وزیر اعلیٰ تک لے جانے کی یقین دہانی کرائی تاہم کسانوں نے 2 سے 4 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ سلیسر جھیل اور ماحولیات کو بچانے کے لیے آخری دم تک لڑیں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ بورنگ پلان کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج میں شدت آئے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com