Connect with us
Tuesday,11-November-2025

(جنرل (عام

‘کل عید ہے، لیکن سیلاب کے سبب ہمارے گھر اور عید گاہ پانی میں ڈوب گئے ہیں’

Published

on

Assam-Floods

ریاست آسام میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسام حکومت نے سیلاب کے حوالے سے امدادی کام تیز کر دیا ہے۔ آسام کے کئی اضلاع میں نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

وہیں سیلاب سے متاثرہ علا قوں میں عیدالاضحی کے پیش نظر مسلمانوں کے سامنے بڑا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔ مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ کل عید ہے لیکن سیلابی پانی کی وجہ سے ہمارے گھر متاثر ہونے کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں تک کہ عیدگاہ میدان بھی پانی میں ڈوب گیا ہے۔ سبزیوں کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں، جس کے سبب ہمیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 11 اضلاع کے 514 ریونیو گاؤں زیر آب ہوگئے ہیں اور 1,21,247 لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سیلاب کی وجہ سے 2389.21 ہیکٹر زرعی اراضی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے کل 29 ریلیف کیمپ کام میں مصروف ہیں۔ کامروپ ضلع کے 168 گاؤں، نلباری ضلع کے 129 گاؤں اور بارپیٹا کے 93 گاؤں اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نہ صرف بھوٹان کا کوریشو ڈیم پانی چھوڑ رہا ہے بلکہ بھوٹان اور آسام کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے باعث آسام کے مختلف علاقے زیر آب ہوگئے ہیں۔

ریاست میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ پانی بھر جانے کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما کو فون کرکے ریاست کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد اور تعاون کا یقین دلایا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آسام حکومت کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مدد کے لیے تیار ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام متعلقہ فریقوں کو بچاؤ اور سیلاب راحت میں تعاون کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

(جنرل (عام

’پی ایم مودی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘ : لال قلعہ دھماکے پر ایم پی سی ایم

Published

on

بھوپال، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی دہلی کے لال قلعہ میں دھماکے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہیں۔ "پی ایم مودی دھماکے کے ذمہ داروں کو نہیں بخشیں گے، وہ حالات سے نمٹنے کے قابل ہیں، یہ واقعہ بہت افسوسناک تھا، وزیر داخلہ اس کی تحقیقات کر رہے ہیں،” وزیر اعلیٰ نے بھوپال کے مبائد جمبو میں ریاست کے پنچایت اور دیہی ترقی کے محکمے کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں گرام پنچایت سربراہان (گاؤں کے سرپنچ) کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اپنی تقریر شروع کرنے سے قبل وزیر اعلیٰ اور دیگر شرکاء نے دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔ یادو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت ہند اس طرح کے حالات سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، اور ایسے واقعات کے ذمہ داروں کو مودی حکومت میں کبھی بخشا نہیں گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ایم مودی نے 2026 تک ہندوستان سے معسم کو ختم کرنے کا عہد لیا ہے، اور ان کے مضبوط عزم کے نتائج پہلے ہی ظاہر ہو چکے ہیں، بشمول مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ سمیت کئی ریاستوں میں۔ "ہندوستان کی قیادت پی ایم مودی کے مضبوط ہاتھ ہیں۔ وزیر داخلہ امیت شاہ ذاتی طور پر دھماکے کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں، اور وہ ملک کے لوگوں کے سامنے ایک ایک حقیقت پیش کریں گے۔ ہمیشہ کی طرح، بی جے پی حکومت دہلی کے دھماکے میں ملوث پائے جانے والے کسی کو بھی نہیں بخشے گی،” انہوں نے دعویٰ کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب مہلک کار دھماکے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے ہندوستان بھر کے تمام بڑے شہروں کو حفاظتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بڑے شہروں بالخصوص بھوپال، اندور، گوالیار، اجین، جبل پور اور ریوا میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں نے بڑے شہروں میں ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں اور بازاروں میں وسیع پیمانے پر تلاشی شروع کر دی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کیلاش مکوانا نے پیر کی رات دیر گئے آئی جی اور ایس پی سمیت سینئر پولیس حکام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی اور انہیں چوکس رہنے کی ہدایت کی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

Published

on

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر نے رنجی ٹرافی کی تاریخ میں پہلی بار دہلی کو ہرایا

Published

on

نئی دہلی، جموں و کشمیر نے منگل کو یہاں ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر رنجی ٹرافی کی تاریخ میں دہلی کے خلاف اپنی پہلی جیت حاصل کی۔ یہ سیزن کی ان کی دوسری واضح فتح تھی، جس نے ٹیم کو ایلیٹ گروپ ڈی پوائنٹس ٹیبل میں قائدین ممبئی سے بالکل پیچھے، دوسرے مقام پر پہنچا دیا۔ جموں و کشمیر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کا انتخاب کیا، اور عاقب نبی نے دہلی کی بیٹنگ لائن اپ کو 5-35 کے اعداد و شمار کے ساتھ پھاڑ دیا، جس کی حمایت ونشاج شرما (2-57) اور عابد مشتاق (2-30) نے کی، کیونکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 211 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ جموں و کشمیر نے بھی اپنا ٹاپ آرڈر جلد کھو دیا، لیکن کپتان پارس ڈوگرا کے 183 گیندوں پر 106 اور عبدالصمد کے 115 گیندوں پر 85، اس کے بعد کنہیا وادھاون کے 81 گیندوں پر تیز 47 رنز نے اس رفتار کو جاری رکھا، مہمان ٹیم 310 رن پر آل آؤٹ ہو کر 319 رنز کی برتری حاصل کر گئی۔ اس کے بعد دہلی نے اپنی دوسری اننگز میں 267/5 پر کھیل کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھایا، کپتان آیوش بدونی نے 73 میں 72 اور آیوش دوسیجا نے 88 میں 62 رنز بنائے۔ تاہم، ایک ڈرامائی طور پر تباہی نے انہیں اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 10 رن پر گنوائیں اور 277 کے سکور پر ڈھیر ہو گئے، جس نے ٹورسٹ کو 179 رنز کا ہدف دیا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر ونشاج دہلی کے زوال کے معمار تھے، جو اپنے چوتھے فرسٹ کلاس میچ میں تیسرے پانچ وکٹ لے کر واپس آئے۔ اس کے 6-68 کے اسپیل نے جموں و کشمیر کی شاندار فتح کو یقینی بنایا۔ جموں و کشمیر کا تیسرا دن 55/2 پر ختم ہوا، قمران اقبال اور ونشاج نے آخری صبح کا تعاقب دوبارہ شروع کیا، کیونکہ جموں و کشمیر کو جیت کے لیے مزید 124 رنز درکار تھے۔ چوتھے دن اقبال کی ناقابل شکست 133، ان کے کیریئر کی بہترین اننگز نے جموں و کشمیر کو دہلی کے خلاف اپنے 43 ویں میچ میں تاریخی فتح دلائی۔ مختصر اسکور: دہلی 211 اور 277 آل آؤٹ (آیوش بدونی 72، آیوش دوسیجا 62؛ ونشاج شرما 6-68 سے ہار گئے)۔ کشمیر 310 اور 179/3 (قمران اقبال 133 ناٹ آؤٹ، ہریتک شوکین 2-52) سات وکٹوں سے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com