Connect with us
Thursday,11-September-2025

سیاست

مودی آج ریوا الٹرا میگا سولر پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی آج مدھیہ پردیش کے ریوا میں واقع دنیا کی بڑی سولر پروجیکٹوں میں شامل ریوا الٹرا میگا سولر پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے۔
مسٹر مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔ ویڈیو کانفرنسنگ میں مدھیہ پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل لکھنؤ سے اور شیوراج سنگھ چوہان بھوپال سے شریک ہوں گے۔
افتتاح کے پروگرام میں مرکزی وزیر مملکت (آزاد چارج) توانائی ، نئی اور قابل تجدید توانائی آر کے سنگھ بھی حصہ لیں گے۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے 22 دسمبر 2017 کو اس پروجیکٹ کا افتتاح کیا تھا۔ اس پروجیکٹ کو تقریباً ڈھائی سال کے ریکارڈ وقت میں پورا کیا گیا۔ پروجیکٹ سے سستی بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ اس سے بڑے خرچ سے نجات ملے گی۔ اس پروجیکٹ سے بجلی فی یونٹ 2.97 روپیے ملے گی جو اب تک کی سب سے کم شرح ہے۔

سیاست

رائے بریلی میں راہل گاندھی نے بی جے پی پر حملہ کیا اور ان پر ووٹ چوری کا الزام لگایا، دھماکہ خیز ثبوت دیں گے… سب کچھ واضح ہو جائے گا

Published

on

Rahul-G.

نئی دہلی : لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے رائے بریلی کے دورے کے دوران حکمراں پارٹی پر سخت حملہ کیا ہے۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے راہل نے کہا کہ ’’ووٹ چور، گڈی چور‘‘ کا نعرہ پورے ملک میں گونج رہا ہے اور یہ سچ ہے کہ ووٹ چوری کرکے حکومتیں بن رہی ہیں۔ کانگریس ایم پی نے دعویٰ کیا کہ ہم ووٹ چوری پر آپ کے سامنے متحرک دھماکہ خیز ثبوت پیش کرنے جارہے ہیں۔ ملک بھر میں ‘ووٹ چور گڈی چھوڑو’ کا نعرہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “آج یہ سچ ہے کہ ووٹ چوری کرکے حکومتیں بن رہی ہیں، ہندوستان کے نوجوانو، غور سے سنو، ہم تمہیں ضمانت کے ساتھ ثبوت دینے جارہے ہیں۔”

راہل گاندھی نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا، بی جے پی والے مشتعل ہو رہے ہیں، لیکن ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ مشتعل نہ ہوں، کیونکہ جب ہائیڈروجن بم آئے گا تو سب کچھ ختم ہو جائے گا۔ کانگریس لیڈر نے یقین دلایا کہ ان کی پارٹی اس مبینہ ووٹ چوری کے ٹھوس ثبوت عوام کے سامنے رکھے گی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ ایک دن پہلے اپنے رائے بریلی دورے کے دوران راہل گاندھی نے پرجاپتی سماج کی کانفرنس میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا، “ملک میں 90 فیصد آبادی او بی سی، دلتوں اور آدیواسیوں کی ہے، لیکن یہ بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ نہیں چاہتے کہ وہ کبھی آگے بڑھیں۔” انہوں نے طنز کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دلت جہاں ہیں وہیں رہیں اور امبانی جہاں ہیں وہیں رہیں۔ وزیر اعظم مودی خود او بی سی ہیں، لیکن ذات پات کی مردم شماری پر کچھ نہیں کہتے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ آپ کو ہر جگہ روکا جا رہا ہے۔ پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلت، قبائلی سمیت 90 فیصد ہندوستانیوں کو روکا جا رہا ہے۔ آپ لوگوں کو کارپوریٹ انڈیا، بیوروکریسی اور حکومت چلانے سے روکا جا رہا ہے۔ اپالو، ایسکارٹس جیسے بڑے ہسپتالوں کے کسی مالک کا نام بتائیں۔ آپ کو ان میں کوئی او بی سی نہیں ملے گا۔ تمہاری زمین چھینی جا رہی ہے۔ آپ کو بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے سوال اٹھانا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ۴۲۰ کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ ممنوعہ اشیاء ضبط، تین افراد پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested-

‎ممبئی انٹیلی جنس کی بنیاد پر این سی بی کی دو ٹیموں نے الپرازولم کی اسمگلنگ کے مشتبہ گروہ پر نگرانی کی۔ ۵ ستمبر کے اوائل میں پونے ضلع میں، تین افراد یعنی نیلیش بنگر، نوین بی اور راجیش آر کو ممنوعہ اشیاء کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ تلاشی لینے پر 420 کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ برآمد ہوا۔ چونکہ کلورل ہائیڈریٹ این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت طے شدہ مادہ نہیں ہے، اس لیے ممنوعہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، جس کے دائرہ اختیار میں یہ مادہ آتا ہے۔

بوریولی میں ملزم نوین بی کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران تھوڑی مقدار میں کلورل ہائیڈریٹ بھی ضبط کر کے اسٹیٹ ایکسائز کے حوالے کیا گیا۔ ‎ایکسائز حکام کے مطابق، گرفتار افراد جرائم پیشہ ہیں جن کا تعلق تاڈی میں ملاوٹ کرنے والے سنڈیکیٹ سے ہے، اور ان کی گرفتاری اس غیر قانونی نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹ ہے۔

صحت عامہ کا سیاق و سباق ‎تلنگانہ جیسی ریاستوں میں تاڈی کی ملاوٹ کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں فروخت ہونے والے 95% تاڈی میں الپرازولم، ڈائی زیپم، اور کلورل ہائیڈریٹ جیسی مسکن ادویات شامل ہیں، جو روایتی طور پر ہلکے مشروبات کو صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا رہے ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے حالیہ واقعات، بشمول بچوں میں، اس طرح کی ملاوٹ کے سنگین خطرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ‎یہ ضبطی این سی بی اور ریاستی ایکسائز حکام کی صحت عامہ کے تحفظ اور ملاوٹ شدہ نشہ آور اشیاء کے ذریعے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت عمل آوری کو یقینی بنانے کی مربوط کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

‎ممبئی نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا ووٹوں کی تقسیم : شریکانت شندے

Published

on

shrikant shinde

‎ممبئی نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور این ڈی اے امیدوار کے نمائندے ڈاکٹر شریکانت شندے نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے طنز کیا کہ راہول گاندھی کی کال پر انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ضمیر کی آواز سنی اور این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیا۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو 452 پہلی پسند ووٹ ملے، جب کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار، ریٹائرڈ جسٹس بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بارے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت شندے نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا کہ راہل گاندھی نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ دیتے وقت اپنے ضمیر کی بات سنیں۔ درحقیقت انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے ان کی بات نہیں سنی اور ضمیر کی آواز سن کر ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی پسند کا ووٹ سی پی رادھا کرشنن کے حق میں ڈالا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر بھروسہ ہی ضمیر کی حقیقی آواز ہے، اور اپوزیشن نے اس چیز کو دیر سے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این ڈی اے کو ووٹ دیا۔

‎ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی جی پچھلے 10 سالوں سے کام کر رہے ہیں، آپریشن سندور جیسے اہم اقدامات اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے نہ صرف این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ بلکہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اسی وجہ سے نائب صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پیز نے بھی ووٹ ڈالے۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے امیدوار نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری لی۔ انہوں نے ووٹوں کی گنتی، رابطہ کاری اور جیت کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو توقع سے زیادہ ووٹ ملے، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی اے کا مضبوط اتحاد برقرار ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com