Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ٹی ایم سی کی ممتا بنرجی نے بی جے پی پر ووٹروں کی فہرست میں باہری لوگوں کے نام شامل کرنے کا لگایا الزام، اگلے سال بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

Published

on

Mamta

نئی دہلی : دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے ووٹر لسٹ میں فرضی ناموں کا معاملہ زور شور سے اٹھایا تھا، حکمراں ٹی ایم سی اب بی جے پی پر وہی الزام دہرا رہی ہے۔ ٹی ایم سی مسلسل یہ مسئلہ اٹھا رہی ہے کہ ووٹر لسٹ میں فرضی نام ڈالے جا رہے ہیں اور الزام لگا رہی ہے کہ بی جے پی باہر کے لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل کر رہی ہے۔ اگلے سال مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کے کہنے پر ریاست میں ووٹر لسٹ میں دھوکہ دہی سے باہر کے لوگوں کے نام ڈالے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی مہاراشٹر اور دہلی میں اسی انداز میں جیت گئی، لیکن بنگال میں ایسا نہیں چلے گا۔ اب ٹی ایم سی لیڈر اس معاملے پر جارحانہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کچھ اہلکار بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے مغربی بنگال کے مختلف اسمبلی حلقوں میں ووٹر لسٹ میں باہر کے لوگوں کے نام شامل کر رہے ہیں۔

ٹی ایم سی کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے دعویٰ کیا کہ کمیشن کے عہدیداروں کا ایک حصہ، خاص طور پر ریاست کے سرحدی علاقوں میں، مناسب جسمانی تصدیق کے بغیر لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل کر رہے ہیں۔ ٹی ایم سی بیرونی بمقابلہ مقامی کا مسئلہ بھی اٹھا رہی ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی ٹی ایم سی نے اس معاملے پر بی جے پی کو گھیر لیا۔ ٹی ایم سی نے اسی کے ارد گرد اپنی انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کی تھی۔ جہاں بی جے پی لیڈر ٹی ایم سی لیڈروں پر دراندازوں کو فروغ دینے کا الزام لگا رہے ہیں وہیں ٹی ایم سی لیڈر باہر کے لوگوں اور جعلی ووٹروں کے معاملے پر بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹی ایم سی اور بی جے پی دونوں ایک دوسرے پر ووٹر لسٹ میں فرضی نام شامل کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ابھی دو ماہ قبل، مغربی بنگال بی جے پی کے صدر سکانتا مجمدار کی قیادت میں پارٹی رہنماؤں کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے شکایت کی ہے کہ مغربی بنگال میں 17 لاکھ فرضی ووٹر ہیں جن میں سے 34,000 ووٹروں کے ای پی آئی سی نمبر جعلی ہیں۔ 16 لاکھ سے زیادہ ووٹر ہیں جن کے نام، پتہ اور خاندان کے افراد کے نام تمام ووٹر کارڈ میں ایک جیسے ہیں لیکن ای پی آئی سی نمبر مختلف ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے ووٹروں کی فہرست سے فرضی ناموں کو ہٹانے کی اپیل کی۔ بی جے پی اب مغربی بنگال میں این آر سی کے نفاذ کا مسئلہ بھی اٹھا رہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com