Connect with us
Thursday,03-July-2025
تازہ خبریں

جرم

دہیسرخونی تصادم میں تین کی موت اور دو گرفتار

Published

on

Murder

ممبئی : ممبئی کے دہیسر ایم ایس پی گنپت پاٹل نگر میں خونی تصادم کے سبب تین افراد کی موت واقع ہوگئی۔ پرانی رنجش کے سبب گپتا اور شیخ کنبہ میں گزشتہ شب خونی تصادم ہوا, جس میں 4 افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے اور تین کی موت واقع ہوگئی۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو افراد کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ روز شام ساڑھے چار بجے شیخ کنبہ کے گپتا کنبہ کے ناریل اسٹال پر ان پر تیز دھار دار چاقو سے حملہ کر دیا اس حملہ کے سبب رام نول گپتا بزرگ اور اروند گپتا کی زخموں کی تاب نہ لا کر جائے وقوع پر ہی موقع ہوگئی اس خونی واردات سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی, جبکہ شیخ کنبہ کے ہارون شیخ کی بھی موت واقع ہوگئی اس تصادم کے بعد دونوں کنبہ کے خلاف کراس قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں دونوں کنبہ کے دو افراد بھی زخمی ہوگئے اس معاملہ میں شیخ کنبہ کے ایک نابالغ کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسے چائلڈرن ہوم میں پیش کیا گیا ہے۔

ڈی سی پی آنند بھوئیٹے نے بتایا کہ یہ معاملہ پرانی رنجش کا تھا اور 2022 ء میں دونوں کنبہ میں تصادم بھی ہوا تھا اور اس معاملہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں کل تین افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے, انہوں نے کہا کہ قتل کے بعد علاقہ میں نظم ونسق کی برقراری کے لئے اضافی بندوبست تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گپتا کنبہ کے ایک فرد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ شیخ کنبہ کے ایک فرد کو 2022 ء میں تڑی پار بھی کیا گیا تھا۔ اس قتل کو ہندو مسلم رنگ دینے کی فرقہ پرست عناصر نے سوشل میڈیا پر کوشش شروع کر دی تھی۔ لیکن پولیس نے تفتیش میں یہ واضح کر دیا ہے کہ یہ پرانی رنجش کا شاخسانہ ہے اور اس میں ذاتی بھید بھاؤ نہیں تھا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ اس قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے اور پولیس نے گشت بھی بڑھا دیا ہے, اس کے علاوہ بندوبست بھی تعینات کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

مالی میں اغوا کیے گئے ہندوستانی… القاعدہ سے جڑی اسلامی دہشت گرد تنظیم جے این آئی ایم کتنی خطرناک ہے، وہ ‘جہادی بیلٹ’ کیسے بنا رہی ہے؟

Published

on

Mali

بماکو : یکم جولائی کو مغربی مالی میں متعدد دہشت گردانہ حملوں کے بعد تین ہندوستانی شہریوں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ یہ حملہ کییس میں ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری میں ہوا، جہاں مسلح افراد کے ایک گروپ نے سائٹ میں گھس کر کارکنوں کو اغوا کر لیا۔ بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد فیکٹری کے ملازم تھے اور انہیں جان بوجھ کر پرتشدد دراندازی کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ سرکاری بیان میں، ایم ای اے نے کہا، “یہ واقعہ 1 جولائی کو پیش آیا، جب مسلح حملہ آوروں کے ایک گروپ نے فیکٹری کے احاطے پر ایک مربوط حملہ کیا اور تین ہندوستانی شہریوں کو زبردستی یرغمال بنا لیا۔”

اگرچہ ابھی تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن جس طرح مالی کے کئی حصوں میں ایک ہی دن مربوط دہشت گرد حملے ہوئے، اس سے شک کی سوئی براہ راست القاعدہ کی حمایت یافتہ تنظیم جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) کی طرف اٹھتی ہے۔ جے این آئی ایم نے اسی دن کئی دوسرے قصبوں جیسے کییس، ڈیبولی اور سندرے میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی۔ حکومت ہند نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور مالی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغویوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔ ہندوستانی سفارت خانہ باماکو میں مقامی حکام اور فیکٹری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرین کے اہل خانہ کو مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے۔

نصرت الاسلام والمسلمین، یا جے این آئی ایم، 2017 میں اس وقت وجود میں آئی جب مغربی افریقہ میں سرگرم چار بڑے جہادی گروپس – انصار دین، المرابیتون، القاعدہ کی سہیل برانچ ان اسلامک مغرب (اے کیو آئی ایم) اور مکنا کتیبات مسینا – تنظیم بنانے کے لیے افواج میں شامل ہوئے۔ یہ بھی ایک بنیاد پرست اسلامی تنظیم ہے، جس کا مقصد ایک بنیاد پرست اسلامی حکومت کی بنیاد رکھنا ہے۔ ایاد اگ غالی اور عمادو کوفہ تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ ایاد ایک تواریگ نسلی رہنما ہے جبکہ کوفہ ایک فولانی ہے، جو مقامی مسلم کمیونٹی میں ایک بااثر اسلامی مبلغ ہے۔ دونوں کے درمیان شراکت داری ظاہر کرتی ہے کہ جے این آئی ایم نہ صرف اسلامی بنیاد پرستی بلکہ علاقائی اور نسلی مساوات کو بھی اپنی حکمت عملی کا حصہ بناتی ہے۔ جے این آئی ایم نے خود کو القاعدہ کے سرکاری نمائندے کے طور پر قائم کیا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اس کے بعض بیانات میں القاعدہ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جس سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ یہ تنظیم اپنی نظریاتی سمت میں تبدیلی پر غور کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جے این آئی ایم کے پاس فی الحال 5 ہزار سے 6 ہزار جنگجو ہیں۔ اس کا ڈھانچہ انتہائی غیر مرکزیت یافتہ ہے، جو اسے مختلف مقامی حالات کے مطابق ڈھالنے کی اجازت دیتا ہے۔ تنظیم “فرنچائز” کے انداز میں کام کرتی ہے، یعنی مختلف علاقوں میں مقامی کمانڈر آزادانہ طور پر فیصلے کرتے ہیں۔ جے این آئی ایم نہ صرف اچھی طرح سے مسلح ہے بلکہ یہ ان علاقوں میں بھی حکومت کرتی ہے جہاں حکومت کی پہنچ کمزور ہے۔ یہ مختلف دیہاتوں کے ساتھ اسلام کی بنیاد پر سمجھوتہ کرتا ہے اور ان دیہاتوں کی حفاظت کرتا ہے جو اسلامی قانون پر عمل کرتے ہیں۔ اس کے بدلے میں، تنظیم زکوٰۃ (مذہبی ٹیکس) جمع کرتی ہے اور اسلامی شرعی قانون نافذ کرتی ہے، جس میں خواتین کی تعلیم پر سختی سے پابندی ہے۔

پچھلی دہائی کے دوران ساحل کا علاقہ بالخصوص مالی، برکینا فاسو اور نائجر دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے۔ فرانس اور اقوام متحدہ جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے کردار پر ناراضگی اور مقامی حکومتوں کے آمرانہ رویے نے صورتحال کو مزید خراب کیا ہے۔ جے این آئی ایم نے عوام کے اس غصے اور حکومت کے انکار کا فائدہ اٹھایا اور اپنا اثر و رسوخ بڑھایا۔ مئی 2025 میں، اس نے جیبو، برکینا فاسو پر حملہ کیا، جس میں 100 افراد ہلاک ہوئے۔ یہی نہیں، جے این آئی ایم اب مغربی مالی سے لے کر بینن، نائیجر اور یہاں تک کہ نائجیریا کی سرحد تک ایک ‘جہادی بیلٹ’ بنانے میں مصروف ہے۔ یہ بیلٹ تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کو جوڑتی ہے، جہاں یہ شرعی قانون کے تحت ٹیکس اور قواعد جمع کرتی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔

Continue Reading

جرم

مرکزی ایجنسی ڈی آر آئی نے نئی ممبئی کے جواہر لعل نہرو پورٹ پر پاکستانی سامان سے بھرے 39 کنٹینرز قبضے میں لیے جو دبئی کے راستے بھارت آئے تھے۔

Published

on

Port

نئی ممبئی : مرکزی ایجنسی ڈی آر آئی نے آپریشن ڈیپ مینی فیسٹ کے تحت نہوا شیوا میں جواہر لال نہرو پورٹ سے پاکستانی سامان سے لدے 39 کنٹینرز کو ضبط کیا ہے۔ ان کنٹینرز میں تقریباً 1,115 میٹرک ٹن سامان موجود تھا، جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 9 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ ڈی آر آئی نے اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کیا ہے, جبکہ دیگر کے خلاف تفتیش جاری ہے۔ درحقیقت گزشتہ چند سالوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان براہ راست درآمد اور برآمد پر پابندی ہے۔ اس کے باوجود کچھ لوگ دبئی کے راستے پاکستانی سامان بھارت میں درآمد کرتے تھے۔ ہندوستانی حکومت اس پر تقریباً 200 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کرتی تھی۔

پہلگام حملے کے بعد مرکزی حکومت نے پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔ 2 مئی 2025 سے پاکستان سے درآمد شدہ سامان کو تیسرے ملک کے ذریعے بھی ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ قبضے میں لیے گئے ڈبوں میں خشک کھجوریں ملی ہیں۔ پاکستانی تاریخوں پر یو اے ای کا لیبل لگا ہوا تھا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ تاریخیں پاکستانی تھیں۔ یہ کھیپ سب سے پہلے پاکستان کی کراچی بندرگاہ سے دبئی کی جبلی علی بندرگاہ پر لائی گئی اور وہاں سے اسے بھارت بھیج دیا گیا۔ تحقیقات میں پاکستانی کمپنیوں اور بھارتی شہریوں کے درمیان رقم کے لین دین کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com