خصوصی
اردو زبان کی آبیاری کی کوششیں کرنے والے قابلِ مبارکباد ہیں۔ ساجدہ نہال احمد
اردو زبان کی ترقی اور فروغ پر زور دیتے ہوئے چیئرمن، انجمن تعلیمِ جمہور (مالیگاؤں) نے کہا کہ اردو زبان کی آبیاری کے لیے جو لوگ کوششیں کر رہے ہیں، وہ قابلِ مبارکباد ہیں، اور ان کی ادنی سی بھی کوشش اردو کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔ یہ بات انہوں نے اردو زبان کی ترقی ترویج کے لئے کوشاں اور کورونا کے دور بھی سرگرم ماہر تعلیم اشفاق عمر کی کتاب ’ای لرننگل‘ کا رسم اجرا انجام دیتے ہوئے کہی۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے شہر مالیگاؤں کی علمی و ادبی خدمات کا سرسری جائزہ پیش کیا، اور کہا کہ جو لوگ اردو زبان کی آبیاری کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، وہ قابلِ مبارکباد ہیں اور ان کا ساتھ دینا، کتابیں خرید کر پڑھنا اردو زبان کی بقاء کے لیے بہت ضروری ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے تمام ہی لوگوں کے کاموں کی ستائش بھی کی۔
ثمر اکیڈمی، مالیگاوں کے زیرانصرام جمہور ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کیمپس، مالیگاوں میں منعقدہ تقریب میں افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے پروگرام کے کنوینر ایڈوکیٹ خلیل احمد انصاری نے جامِ جم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج سب کے ہاتھوں میں جامِ جم کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور موبائل کی شکل میں موجود ہے۔ ہمیں زمانے کے ساتھ چلنا ہے، اور جو ’جامِ جم آپ کے ہاتھوں میں ہے اس کا تعمیری مقاصد کے لیے مثبت استعمال کیجئے۔ اس کا استعمال قوم و ملت کی ترقی و ترویج کے لیے کریں۔ اسی کے ساتھ پروگرام میں شہر کے معروف سرجن ڈاکٹر سعید احمد فارانی کو ممبئی میں ’ٹائمز انفلونشیل پرسن‘ ایوارڈ ملنے اور ان کی بیش بہا طبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے استقبالیہ دیا گیا۔
پروگرام کے کنوینر احمد ایوبی سر نے پروگرام کے اغراض و مقاصد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ای لرننگ کی معلومات عام کرنا اور اردو کی ترویج میں مصروف اہل قلم افراد کی خدمات کا اعتراف کرنا پروگرام کا مقصد ہے۔
پروگرام کے رابطہ کاراشفاق عمر نے بیرونِ شہر کے مہمانوں کا تعارف پیش کرتے اور ای لرننگ کی مثال دیتے ہوئے اپنے موبائل پر جدید تکنالوجی کی مثال پیش کی اور نظام شمسی کے 3D ماڈل کو سامعین کے روبرو پیش کیا۔ اشفاق عمر نے شکریے کی رسم ادا کی اور اس میں کئی معززین کے پیغام پیش کئے۔ خاص طور پر مشہور تعلیمی و سماجی رہنما سلیم الوارے (ممبئی) کا پیغام پیش کیا جس کے مطابق وہ کوکن میں سیلاب ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، ”آپ نے میرے اعزاز میں پروگرام رکھاہے جو میرے لیے ذاتی خوشی کی بات ہے مگر میرے لیے زیادہ اہم ہے کہ میں کوکن کے لوگوں کے ہونٹوں پر مسکراہٹ لاسکوں۔“
تعارف ہی کے دوران مسٹر اشفاق عمر کی کتابوں کی رسمِ اجراء انجام دی گئی، اور ان کی علمی، ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے مومنٹو سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر خلیل صدیقی (لاتور) نے اپنی مخاطبت میں اہلیانِ مالیگاؤں کو اتنے عظیم بامقصد پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ نثار خان (ممبئی) نے ای لرننگ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ای لرننگ جیسی کتابوں کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کیا۔ راجستھان سے تشریف لائے ڈاکٹر محمد حسین نے اظہار ِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس پروگرام میں کتابوں کی اہمیت کو تو جانا ہی ساتھ میں نئی تکنالوجی پر مبنی کتاب ”ای لرننگ“ کے ذریعے نئی تکنالوجی کو بھی جانا۔ عرفان صدیقی نے اشفاق عمر سر کی خدمت میں بطور ہدیہ ایک رقم چیک کی صورت میں پیش کی۔
اس کے علاوہ سیّدہ تبسّم ناڈکر، ممبئی کی دو کتابیں ’روحِ تبسّم‘ (غزلوں کا مجموعہ) اورعکسِ مجسّم (سماجی واصلاحی مضامین کا مجموعہ)، تنویر حمد (حمدیہ قطعات کا مجومہ) شاعر خلیل صدیقی (لاتور) اور طلعت سروہا (سہارنپور) کی دو کتابیں کاوشِ طلعت (غزلوں کا مجموعہ) اور دردِ صحرا (افسانے) اور اشفاق عمر کی کتاب ’ای لرننگ‘ کی رسمِ اجراء انجام دی گئی۔ ڈاکٹر محمد حسین (راجستھان)، ڈاکٹر خلیل صدیقی (لاتور)، تبسّم ناڈکر(ممبئی)، طلعت سروہا (سہارنپور)، مشیر حمدانصاری (ممبئی)، سلیم الوارے (ممبئی)، ڈاکٹر شاہد صدیقی (ممبئی)، نثار احمد خان (ممبئی)، محمد رفیق شیخ (ممبئی)، منظور ناڈکر (ممبئی)، شیخ عزیز (بھساول)، منور حسین (احمد نگر) کی علمی، ادبی و سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کو خدمت میں مومنٹو پیش کئے گئے۔
پروگرام میں ڈٖاکٹر منظور حسن ایوبی، پروفیسر عبدالمجید صدیقی (قومی صدر، سی سی آئی) علیم الدین ناز، شاہد اختر (جمہور)، قمرالنساء شبیر (دھولیہ)، محمد رضاسر (ایم سی ای)، افتخارالنساء میڈم (دھولیہ)، ماسٹر سعید پرویز، عرفان احمد صدیقی، خیال انصاری، شکیل صادق سر، انصاری مسعودالظّفر، ڈاکٹر ذاکر خان ذاکر (ممبئی)، عتیق شعبان، رضوان ربّانی، رقیہ آپا (مالیگاؤں گرلز)، خان سلیم پیلا پھیٹا، اسکول ہٰذا کے اساتذہ سمیت کثیر تعداد میں لوگ شامل تھے۔ برکتی محمد مصطفیٰ سر نے نظامت کے فرائض بہترین انداز میں انجام دئیے۔
خصوصی
پی ایم مودی نے سب کو چھٹھ تہوار کی مبارکباد دی، نتیش کمار نے چھٹھ پوجا سے متعلق رسومات ادا کیں، تیجسوی نے بھی سب کو مبارکباد دی۔
نئی دہلی : لوک عقیدے کا عظیم تہوار چھٹھ بہار-جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں منایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو چھٹھ تہوار کی شام کی آرگھیہ کے لیے سب کو نیک خواہشات پیش کیں۔ پی ایم مودی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ‘چھٹھ کی سندھیہ ارگھیہ کے مقدس موقع پر آپ سب کو میری نیک خواہشات۔ دعا ہے کہ یہ عظیم تہوار، سادگی، تحمل، عزم اور لگن کی علامت، ہر ایک کی زندگی میں خوشیاں، خوشحالی اور خوش قسمتی لائے۔ جئے چھتی مایا!’ اس سے پہلے، جب 5 نومبر کو چھٹھ تہوار نہائے-کھے کے ساتھ شروع ہوا تھا، پی ایم مودی نے بھی ہم وطنوں کو مبارکباد دی تھی۔
پی ایم مودی نے 5 نومبر کو ایک ٹویٹ میں لکھا، ‘مہاپروا چھٹھ میں آج نہائے-کھے کے مقدس موقع پر تمام ہم وطنوں کو میری نیک خواہشات۔ خاص طور پر تمام روزہ داروں کو میری طرف سے مبارکباد۔ چھٹی مایا کی برکت سے میری تمنا ہے کہ آپ کی تمام رسومات کامیابی سے مکمل ہوں۔ آج چھٹھ کے تہوار میں غروب آفتاب کو ارگھیا چڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس خاص موقع پر عوام کو مبارکباد کا پیغام بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹھ کی شام ارگھیہ کے مقدس موقع پر آپ سب کو میری نیک خواہشات۔ دعا ہے کہ یہ عظیم تہوار، سادگی، تحمل، عزم اور لگن کی علامت، ہر ایک کی زندگی میں خوشیاں، خوشحالی اور خوش قسمتی لائے۔ جئے چھتی مایا!
کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا لیڈر آف اپوزیشن راہول گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہم وطنوں کو چھٹھ کی مبارکباد دی۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ کے ذریعے ہم وطنوں کو چھٹ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے لکھا، ‘چھٹ پر سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد، سورج دیوتا کی عبادت کا عظیم تہوار، طاقت کا سرچشمہ اور عقیدت، لگن، ایمان، نئی تخلیق کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ ہماری عظیم ہندوستانی تہذیب، جو غروب اور چڑھتے سورج کو یکساں عزت اور احترام دیتی ہے، یہ ظاہر کرتی ہے کہ فطرت کا احترام ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ فطرت کی عبادت کے لیے وقف یہ مقدس تہوار ہر ایک کی زندگی میں بے پناہ خوشی، خوشی، امن اور ہم آہنگی لائے۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ‘X’ پر لکھا، ‘سورج کی پوجا اور لوک عقیدے کے عظیم تہوار چھٹھ پوجا کے لیے دلی مبارکباد۔ مجھے امید ہے کہ یہ تہوار آپ سب کی زندگیوں میں نئی توانائی اور طاقت ڈالے گا۔ اسی وقت، کانگریس پارٹی کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آنجہانی شاردا سنہا کے لوک گیت کے ذریعے لوگوں کو لوک پرو چھٹھ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے ‘X’ پر لکھا، ‘دکھوا مٹائی چھٹی مائیا، روے آسرا ہمارا، سب کے پورویلی مانسا، ہمرو سورج لینا پوکر…’ سورج کی پوجا، فطرت کی عبادت اور لوک عقیدے کے عظیم تہوار ‘چھٹھ پوجا’ کے لیے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ چھٹی مایا آپ کی تمام زندگیوں میں خوشیاں، خوشحالی اور امن پھیلائے۔ جئے چھتی مایا۔
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے چھٹھ تہوار کے موقع پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل پوجا ہے۔ آج ہم سب ڈوبتے سورج کو ارغیہ پیش کریں گے۔ بڑی تعداد میں لوگ آئے ہیں۔ ہم چھٹی مائیا سے دعا کریں گے کہ امن قائم رہے، بہار ترقی کرتا رہے، ہر ایک کی زندگی میں خوشی اور سکون آئے، بہار اور ملک آگے بڑھے… اب یہ چھٹھ پوجا ملک سے باہر کئی ریاستوں میں منائی جا رہی ہے۔ ان لوگوں کو جو چھٹھ پوجا منا رہے ہیں۔
چار روزہ چھٹھ پوجا، جو کہ لوک عقیدے کی علامت ہے، ملک بھر میں منائی جارہی ہے۔ چھٹھ تہوار کے پہلے دن نہائے کھائے، دوسرے دن کھرنہ اور تیسرے اور چوتھے دن سورج دیوتا کو ارگھیا چڑھایا جاتا ہے۔ تیسرے دن شام کا ارگیہ اور چوتھے دن صبح کا ارگیہ دیا جاتا ہے۔ آج چھٹھ کے تیسرے دن کئی بڑے لیڈروں نے ہم وطنوں کو چھٹھ کی مبارکباد دی۔
خصوصی
ممبئی نیوز : واشی فلائی اوور پر ٹریلرز کے ٹکرانے کے بعد سائین – پنول ہائی وے پر بڑے پیمانے پر ٹریفک جام
ممبئی: سیون-پنویل ہائی وے کے ذریعے پونے کی طرف جانے والے مسافروں کو پیر کے روز ایک آزمائش کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے اپنے آپ کو چار گھنٹے سے زیادہ تک چلنے والی ٹریفک کی جھڑپ میں پھنسا ہوا پایا۔ واشی فلائی اوور پر دو ٹریلر آپس میں ٹکرانے کے بعد بھیڑ بھڑک اٹھی۔
صورتحال سے نمٹنے کے لیے محکمہ ٹریفک نے تیزی سے 30 سے زائد پولیس اہلکاروں کو جمبو کرینوں کے ساتھ متحرک کیا تاکہ گاڑیوں کو ہٹانے اور معمول کی روانی کو بحال کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ایک کلومیٹر تک پھیل گیا۔
یہ واقعہ صبح 6 بجے کے قریب پیش آیا جب دو ملٹی ایکسل گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں کیونکہ معروف ٹریلر کا ڈرائیور بروقت بریک نہ لگا سکا۔ واشی ٹریفک کے انچارج سینئر پولیس انسپکٹر ستیش کدم نے وضاحت کی کہ بارش کے موسم نے سڑکوں کو پھسلن بنا دیا ہے۔ سامنے کا ٹریلر، بھاری دھات کے پائپوں کو لے کر، اس کے کلچ کے ساتھ تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں رفتار کم ہوئی۔ پیچھے آنے والا ٹریلر وقت پر رکنے میں ناکام رہا، جس کے نتیجے میں تصادم ہوا اور اس کے بعد ٹریفک جام ہوگیا۔
خوش قسمتی سے حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم، مسافروں، بشمول دفتر جانے والے اور طلباء، نے ٹریفک جام کی وجہ سے ہونے والی نمایاں تاخیر پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ چیمبر سے واشی کا سفر کرنے والے طلباء اسکول کے اوقات کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد اپنی منزل پر پہنچے۔
سڑک کے پورے حصے کو بلاک کر دیا گیا، جس سے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے گاڑیوں کو جائے وقوعہ سے ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا۔ دوپہر تک، بھیڑ کم ہوگئی کیونکہ دونوں ٹریلرز کو کامیابی کے ساتھ سڑک سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ٹریفک کی روانی کو آسان بنانے کے لیے فلائی اوور پر ایک لین کھلی رکھی گئی اور گاڑیوں کو پرانے فلائی اوور کو متبادل راستے کے طور پر استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔
خصوصی
ٹیپوسلطانؒ سرکل راتوں رات مہندم، ٹیپوسلطانؒ سے زیادہ ساورکرکو دی گئی اہمیت
انگریزوں سے معافی مانگنے والے ساورکر کے مجسمہ کی تزئین کاری کے نام پر 20 لاکھ روپئے کے فنڈز کو مختص کئے جانے پر مسلمان تذبذب میں مبتلا تھے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے عامداروں نے ساورکر کے نام پر فنڈز کو منظوری نہیں دی، وہیں پہلی بار منتخب ہونے والے مسلم عامدار کی جانب سے 20 لاکھ روپئے کے فنڈ کو ہری جھنڈی ملنے کی مہیش مستری کی ویڈیو نے مسلم ووٹرس کو حیرت میں ڈالا تھا۔
گزشتہ چند ماہ قبل کی بات ہے، ایک چوراہے کا نام ٹیپوسلطانؒ کے نام سے منظوری لینے کی بات پر مسلم لیڈران میں آپس میں کریڈیٹ لینے کی زبانی جنگ شروع تھی، مسلم نگرسیوکوں کی جانب سے میئر اور آیوکت کو نیویدن دیا گیا تھا۔ حالانکہ اجازت اور منظوری نہیں ملی تھی۔ پھر اچانک ماریہ ہال کے پاس ٹیپوسلطانؒ کے نام سے سرکل تعمیر کیا، جس میں مختصراً ٹیپوسلطانؒ کے بارے میں لکھا تھا، شیر کا چہرہ اور دو تلواریں تھی، سب کو منہدم کر دیا گیا۔ اتنی بڑی شخصیت کے مالک کے نام سے منسوب سرکل کو بغیر سرکاری اجازت تعمیر کرنا عقلمندی ہے؟ یا پھر بی جے پی کو ہوا دینے اور فائدہ پہنچانے کے لیے یہ کام کیا گیا تھا؟ بی جے پی کو اچانک مندر کی مورتی توڑے جانے پر ٹیپو سلطانؒ سرکل کی یاد کیوں آئی؟ کئی مہینوں سے بنے سرکل کو مہندم کرنے کے لیے 9 جون کو ہی کیوں چنا گیا؟ پہلے بھی مہندم کیا جاسکتا تھا، اگر غیرقانونی اور بغیر سرکاری اجازت کے سرکل بنا تھا تو بنتے وقت ہی کاروائی ہونا چاہئے تھا، سیاست گرمانے کے لئے مندر کا مدعا آتے ہی ٹیپوسلطانؒ کی یاد اچانک کیسے آگئی؟ برادرانِ وطن کے چند لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ٹیپوسلطانؒ کا مذاق بنایا جا رہا ہے، اسی کے ساتھ مسلمانوں میں ولی کامل کی بےعزتی پر بہت زیادہ افسوس جتایا جارہا ہے۔ بغیر سرکاری اجازت کے سرکل کو کون، کیوں، اور کیسے بنایا تھا؟ دھولیہ ضلع کلکٹر جلج شرما نے ایک مقامی مراٹھی روزنامہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس نے ٹیپوسلطانؒ سرکل بنایا تھا، اس نے خود توڑ دیا. ضلع کے سب سے زیادہ ذمہ داری والے فرد کا یہ جملہ دانتوں میں انگلی دبانے پر مجبور کرتا ہے.
ٹیپوسلطانؒ جنگ آزادی میں اہم رول ادا کرنے والے ہیرو تھے، ان کا مجسمہ یا سرکل شہر کے قلب میں یعنی پانچ قندیل پر یا پھر بس اسٹیشن پر نہیں بنایا جاسکتا ہے؟ ساورکر کے مجسمہ کو 20 لاکھ کا فنڈ دیا جاسکتا ہے تو ٹیپوسلطانؒ کے مجسمہ یا سرکل کے لیے 40 لاکھ کا فنڈ منظور نہیں کیا جاسکتا؟ بنگلور کے بوٹینیکل گارڈن میں ٹیپوسلطانؒ کا مجسمہ موجود ہے تو مہاراشٹر میں کیوں نہیں؟ ٹھیک ہے مجسمہ بنانا اسلام میں جائز نہیں ہے، لیکن سرکل سے کسی کو کیوں تکلیف ہو سکتی ہے؟ دھولیہ میں ساورکر کے پہلے سے بنے ہوئے مجسمے پر الگ سے 20 لاکھ کا فنڈ دیا جاسکتا ہے، تو ٹیپوسلطانؒ کے لیے کیوں نہیں؟ ٹیپوسلطانؒ کے نام سے ہندو فرقہ پرست پارٹی اور مسلم فرقہ پرست پارٹی دونوں فائدہ اٹھانا چاہتی تھی؟ سیکولر پارٹیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ٹیپوسلطانؒ سرکل بنوایا گیا تھا؟ بہرحال راتوں رات سرکل منہدم کرنے سے ایک طرف بی جے پی کو زبردست فائدہ پہنچا ہے وہیں دوسری جانب ولی کامل حضرت شہید ٹیپوسلطانؒ کی بے حرمتی و بے عزتی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی ناک کٹ گئی ہیں.
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست3 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔