سیاست
آئی.این.ڈی.آئی.اے بلاک کے وجود کو لے کر اب کوئی کنفیوجن نہیں ہے، گٹھ بندھن صرف لوک سبھا الیکشن تک، تیجسوی نے پہلے اس کے وجود پر اٹھائے سوال

پٹنہ : مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے انڈیا بلاک بنتے ہی اس کی بنیادیں ہلا دی تھیں۔ انہوں نے اپنی ریاست میں انڈیا بلاک کی دو اہم پارٹیوں کانگریس اور بائیں بازو کے ساتھ لوک سبھا انتخابات لڑنے سے انکار کر دیا۔ ممتا کی پارٹی ٹی ایم سی نے اکیلے الیکشن لڑا اور بی جے پی کے ساتھ کانگریس-بائیں بازو کا بھی مقابلہ کیا۔ ممتا مقابلے میں کامیاب ہوئیں۔ بنگال میں کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں کا صفایا ہو گیا۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بھی انڈیا بلاک کا اتحاد نظر نہیں آیا۔ عام آدمی پارٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے کانگریس سے ٹکراتی رہی لیکن اس نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ جیسے جیسے دہلی اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، انڈیا بلاک کے خاتمے کی باتیں ہورہی ہیں۔
نومبر 2024 میں ہی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے واضح کر دیا تھا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے گوا، آسام، تریپورہ، گجرات اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات اور اس کے بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن اتحاد میں شامل پارٹیاں آپس میں ٹکراتی رہی ہیں۔ ہریانہ میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مقابلہ ایسا تھا کہ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف امیدوار کھڑے کیے اور بی جے پی نے ایک فیصد سے بھی کم ووٹوں کے فرق سے یہ جنگ جیت لی۔ دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان جس طرح کی کشیدگی نظر آرہی ہے، اس سے ہریانہ جیسی صورتحال پیدا ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
دہلی میں، ممتا بنرجی اور شیو سینا (یو بی ٹی) الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں، لیکن دونوں پارٹیوں نے عام آدمی پارٹی کو اپنی اخلاقی حمایت دی ہے۔ سماج وادی پارٹی بھی کھل کر عام آدمی پارٹی کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔ آر جے ڈی بھی دہلی میں الیکشن لڑنے کا کوئی اشارہ نہیں دے رہی ہے، لیکن تیجسوی یادو نے جس طرح کہا ہے کہ انڈیا بلاک کا وجود صرف لوک سبھا انتخابات تک ہے، اس سے لگتا ہے کہ آر جے ڈی بھی خاموشی سے عام آدمی پارٹی کی حمایت کر رہی ہے۔
انڈیا بلاک کے بارے میں کنفیوژن اس دن سے پیدا ہوئی جب ممتا بنرجی نے راہول گاندھی کی قیادت پر سوال اٹھایا اور خود اس کی قیادت کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اسے لالو پرساد یادو، سنجے راوت، شرد پوار، اکھلیش یادو اور اروند کیجریوال سے جس طرح کی حمایت ملی، وہ راہل گاندھی کی قیادت کے لیے خطرہ کی طرح لگ رہی تھی۔ اب تیجسوی یادو کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ انڈیا بلاک صرف لوک سبھا انتخابات کے لیے موجود تھا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے تیجسوی کے خیالات کی بازگشت کی۔ ان دونوں کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد انڈیا بلاک کی کوئی سرگرمی نظر نہیں آتی۔ ایسے میں اس کی کوئی افادیت نظر نہیں آتی۔
تیجسوی یادو نے انڈیا بلاک کے بارے میں جو کچھ کہا اس کے کچھ اور مضمرات ہیں۔ دراصل تیجسوی یادو اس سال ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں پچھلی بار کی طرح کانگریس کو اہمیت نہیں دینا چاہتے ہیں۔ کانگریس پچھلی بار اتنی ہی سیٹیں جیتنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے یعنی اس بار بھی 70 یا اس سے زیادہ سیٹیں۔ کانگریس لیڈر مسلسل اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ وہ دو ڈپٹی سی ایم بھی چاہتے ہیں۔ کانگریس کے اس اقدام کو آر جے ڈی سمجھ چکی ہے۔ چونکہ آر جے ڈی کانگریس کو اتنی سیٹیں نہیں دینا چاہتی، اس لیے اس نے پہلے ہی دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے خود کانگریس کو انڈیا بلاک کی قیادت کی ذمہ داری سونپی تھی۔ ان ملاقاتوں میں ممتا بنرجی بھی موجود تھیں جہاں ہندوستان کی کمان کانگریس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے ہی وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز کیا تھا، لیکن کانگریس نے راہل گاندھی کو آگے کیا۔ لالو نے سب سے پہلے راہل گاندھی کو مذاق کے نام پر اپوزیشن کا دولہا بنایا تھا۔ کچھ ہچکچاہٹ کے بعد عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بھی کانگریس کی قیادت قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے نے بھی کانگریس کی قیادت کو پسند کیا۔ اب انہی لوگوں نے کانگریس کی ٹانگ کھینچنی شروع کر دی ہے۔
(جنرل (عام
مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، عدالت کے فیصلے پر اسد الدین اویسی برہم، پی ایم مودی پر بھی نشانہ سادھا

حیدرآباد/ممبئی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر کے بہت چرچے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سبھی ساتوں ملزمین کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے این آئی اے عدالت کے فیصلے پر پانچ سال کا وقت مانگا ہے۔ ستمبر 2008 میں مالیگاؤں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں چھ افراد مارے گئے۔ یہی نہیں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔ رمضان کے مہینے میں ہونے والے اس دھماکے کی ابتدائی جانچ پولس اور اے ٹی ایس نے کی تھی، تاہم بعد میں اس کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی۔ این آئی اے عدالت نے 17 سال بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ سنایا۔
اویسی نے پانچ بڑے سوال پوچھے :
- مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں 6 نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسے اس کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ بری ہونے کا ذمہ دار ہے۔
- دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی، جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟ کیا مہاراشٹر میں سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
- یاد کریں کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرمی برتیں۔ یاد رہے کہ 2017 میں این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہی شخص 2019 میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے۔
- کرکرے نے مالیگاؤں کی سازش کو بے نقاب کیا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا کہ اس نے کرکرے پر لعنت بھیجی تھی اور ان کی موت اسی لعنت کا نتیجہ ہے۔
- کیا این آئی اے/اے ٹی ایس حکام کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ میرے خیال میں ہمیں اس کا جواب معلوم ہے۔ یہ مودی سرکار ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے دہشت گردی کا ملزم رکن اسمبلی بنایا۔
دھماکہ ہوا، کس نے کیا؟
این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ استغاثہ نے ثابت کیا کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا، لیکن یہ ثابت نہیں کر سکا کہ اس موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا۔ عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ زخمیوں کی تعداد 101 نہیں بلکہ 95 تھی اور کچھ میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔
جرم
منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔
سیاست
ممبئی لوکل ٹرین-مالیگاؤں دھماکے میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے، اویسی کی پارٹی لیڈر امتیاز جلیل نے عدالت سے کیا بڑا مطالبہ

ممبئی : 17 سال بعد این آئی اے عدالت نے مہاراشٹر کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ساتوں ملزمین کو بری کر دیا۔ این آئی اے کورٹ کے جسٹس اے کے لاہوتی نے بھگوا دہشت گردی کے نظریہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ ستمبر 2008 کے اس معاملے میں پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سات افراد ملزم تھے۔ اورنگ آباد (اب چھترپتی سمبھاج نگر) کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جلیل نے سوال کیا ہے کہ مالیگاؤں کیس اور ٹرین دھماکہ کیس میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے؟ ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کو یقینی بنائے۔
امتیاز جلیل اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں اورنگ آباد سے جیت کر ایم پی منتخب ہوئے تھے، تاہم جلیل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار گئے۔ مالیگاؤں دھماکوں سے پہلے، بمبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا تھا، حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے اس وقت سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ مالیگاؤں بلاسٹ کے فیصلے پر امتیاز جلیل نے جھوٹے ثبوت گھڑنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ نے عدالت میں کہا کہ میں شروع سے یہی کہتی رہی ہوں۔ مجھے بلایا گیا اور میں اے ٹی ایس کے پاس گیا کیونکہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں۔ مجھے 13 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میں سنیاسی کی طرح زندگی گزار رہا تھا اور مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ ان الزامات نے میری زندگی برباد کر دی۔ یہ کیس 17 سال سے چل رہا ہے اور میں لڑتا رہا ہوں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا