Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شعبہ وکالت و نظام عدلیہ میں ایماندار اور غیر جانبدار افراد کی اشد ضرورت

Published

on

malegaon-adv

مالیگاؤں.(خیال اثر )
آج ملک کے حالات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ کس حد تک مختلف شعبوں اور سسٹم میں کھلے عام بدعنوانیاں ہورہی ہیں. یہاں تک کے ملک کے نظام عدلیہ پر سے بھی عوام کا بھروسہ اٹھ رہا ہے. آزاد اور جمہوری کہلانے والے ملک ہندوستان میں آزادی برائے نام اور جمہوریت پوری طرح خطرے میں ہے. ایسے سنگین حالات میں جوڈیشل سسٹم میں سدھار ، تحفظ آئین ہند کیلئے ایماندار اور غیرجانبدار سوچ و فکر رکھنے والے افراد کی اس شعبے میں اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے.
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں، جس کی شناخت ماضی میں کبھی فسادات, بم دھماکوں اور دہشتگردی کے جھوٹےالزامات میں پھنسائے گئے مظلومین کو لیکر ہوتی رہی ہے، اسی شہر نے گذشتہ دو دہے کے اندر آئی اے ایس, ڈاکٹرس, سائنسداں, انجینئر, پائلٹ, جرنلسٹ, وکلاء و دیگر پیدا کیے ہیں جو

ملک گیر پیمانے پر اپنی خدمات کے ذریعے مالیگاؤں کا نام روشن کئے ہوئے ہیں۔
بڑی خوشی کا مقام ہے کہ امسال لاک ڈاؤن اور کورونا وباء کے سبب درپیش نامساعد حالات میں شہر مالیگاؤں کے نوجوانوں نے اپنی محنت و لگن سے وکالت جیسے شعبے میں نمایاں کامیابی حاصل کی .ایل ایل بی کے اس ڈگری امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کی فہرست میں ایڈوکیٹ شیخ ماجد شیخ خلیل، ایڈوکیٹ انصاری ثاقب انجم ، ایڈوکیٹ ندیم ارشد، ایڈوکیٹ سید عبید اکبر، ایڈوکیٹ عزیز الرحمٰن نوفل، ایڈوکیٹ انصاری ارشاد احمد رفیق احمد ، ایڈوکیٹ رضوان ربانی ودیگر دو درجن سے زائد مسلم وکلاء کے نام نمایاں طور سےشامل ہیں.

اتنی بڑی تعداد میں نوجوانوں کی شعبہ وکالت میں شاندار کامیابی ایک خوش آئند بات ہے. خاص طورپر مسلم نوجوانوں کی انڈین جوڈیشل سسٹم کے تئیں دلچسپی یقینأ سنہرے مستقبل کا پتہ دیتی ہے.
جس طرح سے ماضی میں ہوئے کئی فیصلوں کو دیکھ،عوام کا عدلیہ پر سے بھروسہ اٹھ رہا ہے اور مظلومین ناامیدی کا شکار ہورہے ہیں ،خصوصا” سماج کے بچھڑے ہوئے طبقے کے لوگ، اقلیتوں, غریبوں, کسانوں, خواتین, معذوروں اورمزدوروں کو ان کا حق نہیں مل رہا اور انھیں انصاف کے حصول کے لیے در در بھٹکنا پڑتا ہے. ایسے میں نوجوانوں کا شعبہ وکالت و عدلیہ کے شعبے سے وابستہ ہونا ایک مثبت اور دوراندیشانہ قدم ہے.

وکالت کی ڈگری حاصل کرنے والے تمام وکلاء کو شہر مالیگاؤں کے معزز سینئر وکلاء اور مختلف تعلیمی, سماجی و فلاحی شخصیات نے مبارکباد پیش کی ہے۔ اور ساتھ ہی نیک خواہشات کے ساتھ یہ امید کی ہےکہ وہ اس شعبہ میں کمال حاصل کریں گے اور قوم و ملت کی خدمت کے جذبے کے ساتھ اس شعبے میں کام کرتے رہیں گے۔

اسی طرح ان ستاروں کو مختلف تنظیموں و اداروں میں مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ, ادارہ فیضان ربانی, اردو سٹی انڈیا, فرنود رومی نیوز پورٹل, ہم بھارت, ثناء نیوز, سیف نیوز, شچ بات پورٹل, نیوز 41, مالیگاؤں ون اور مالیگاؤں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا نے بھی خصوصی مبارکباد پیش کی ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس جدید لیب اور ٹکنالوجی سے لیس : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

ممبئی : سائبر جرائم اور سائبر فراڈ پر قدغن لگانے کیلئے جدید ممبئی پولیس نے خود کو جدید ٹکنالوجی سے مزین کیا ہے, اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے تین سائبر لیپ سمیت فارنسک لیپ، اسپیشل وین،انٹرسیپٹ وین سمیت دیگر جدید آلات کا افتتاح مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر فراڈ اور آن لائن فراڈ دغابازی پر قدغن لگانے کیلئے پولیس کو جدید کیا گیا ہے, اور یہ جدید آلات کا استعمال پولیس سائبر فراڈ سے لے کر دیگر جرائم کے حل کیلئے کریگی۔

فڑنویس نے کہا کہ جس طرح سے آج آن لائن پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر ڈیجیٹل اریسٹ جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں, ایسے میں ان واقعات پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے طریقہ تفتیش سے لے کر دیگر چیزوں پر کافی اہم انقلاب لایا ہے, انہوں نے کہا کہ خواتین کی مدد کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی مدد روم بھی قائم کیا گیا ہے, جس میں خواتین کو فوری طور پر مدد میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسپیشل وین بھی تیار کی گئی ہے تاکہ فوری طور پر خاتون کی مدد کی جائے۔ اس تقریب میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور اعلی افسران موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کپل سبل نے وقف قانون پر عدالت میں جمعیت کی جانب سے اپنا موقف کیا پیش، کانگریس نے آئین پر حملہ قرار دیا، کیا سپریم کورٹ وقف قانون پر پابندی لگائے گی؟

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی فہرست پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل کی سماعت کی جس میں انہوں نے کہا کہ درخواستوں کو بہت اہم اور اہم ہونا چاہیے۔ سی جے آئی نے کہا، میں دوپہر میں تذکرہ پیپر دیکھ کر فیصلہ کروں گا۔ اس کی فہرست بنائیں گے. وقف (ترمیمی) بل، 2025، جسے بجٹ اجلاس میں پارلیمنٹ نے منظور کیا، ہفتہ کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی وقف ایکٹ 1995 کا نام بھی تبدیل کر کے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ 1995 کر دیا گیا ہے۔

کپل سبل نے اسلامی مذہبی رہنماؤں کی تنظیم جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی طرف سے دائر درخواست کا حوالہ دیا۔ سی جے آئی سنجیو کھنہ نے سبل سے پوچھا کہ جب فوری سماعت کے لیے ای میل بھیجنے کا ایک طے شدہ طریقہ کار موجود تھا تو زبانی ذکر کیوں کیا جا رہا ہے۔ اس نے سبل کو ایک تذکرہ خط داخل کرنے کو کہا۔ جب سبل نے نشاندہی کی کہ یہ پہلے ہی ہوچکا ہے، سی جے آئی نے کہا کہ وہ دوپہر میں اس کا جائزہ لیں گے اور ضروری کارروائی کریں گے۔ ایم ایل اے اسدالدین اویسی کی طرف سے دائر درخواست کا ذکر ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ، وقف بل کو چیلنج کرنے والی تین دیگر درخواستیں صدر کی منظوری سے پہلے ہی داخل کی گئی تھیں۔ جمعہ کے روز پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری کے فوراً بعد، ان ترامیم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں دائر کی گئیں۔ کانگریس نے اعلان کیا تھا کہ وہ وقف (ترمیمی) بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے اور اس کا مقصد ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ محمد جاوید نے اپنی درخواست میں کہا کہ یہ ترامیم آرٹیکل 14 (مساوات کا حق)، 25 (مذہب پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی)، 26 (مذہبی فرقوں کو اپنے مذہبی معاملات کو منظم کرنے کی آزادی)، 29 (اقلیتوں کے حقوق) اور 300A (حقوق ملکیت) کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ یہ قانون ملک کے آئین پر سیدھا حملہ ہے، جو نہ صرف اپنے شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ جمعیت نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھیننے کی سازش ہے۔ لہذا، ہم نے وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور جمعیۃ علماء ہند کی ریاستی اکائیاں بھی اپنی اپنی ریاستوں کی ہائی کورٹس میں اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کریں گی۔ اسی طرح آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اکبر الدین اویسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

سپریم کورٹ کون پہنچا؟
اسد الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے صدر
امانت اللہ خان، آپ ایم ایل اے
محمد جاوید، کانگریس ایم پی
جمعیت علمائے ہند
شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ایسوسی ایشن
تمام کیرالہ جمعیت العلماء

مرکزی حکومت نے کہا کہ اس قانون سے کروڑوں غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے کسی بھی مسلمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ یہ قانون وقف املاک میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔ مودی حکومت ‘سب کا ساتھ اور سب کا وکاس’ کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com