Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تلنگانہ ہائی کورٹ نے ‘ایم ایل ایز کی ہارس ٹریڈنگ’ معاملے کی تحقیقات پر روک لگا دی ہے

Published

on

Telangana High Court

عدالت کی سنگل بنچ نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے جانچ کی مانگ کرنے والی بی جے پی کی درخواست پر عبوری حکم جاری کیا۔ جسٹس بی. وجئے سینا ریڈی نے ریاستی حکومت اور دیگر جواب دہندگان سے کہا کہ وہ 4 نومبر تک اپنے جواب داخل کریں۔

درخواست گزار کے وکیل رچنا ریڈی نے عرض کیا کہ عدالت نے تحقیقات کو عارضی طور پر اگلے احکامات تک ملتوی کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ٹی آر ایس لیڈر اس کیس میں بی جے پی کا نام پہلی نظر یا حالات کے ثبوت کے بغیر لے رہے ہیں، اس لئے درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے معاملہ سی بی آئی کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ جج نے واضح کیا کہ ان کا حکم صرف چند دنوں کے لیے تھا اور کسی دوسرے جج کی جانب سے ملزم کے ریمانڈ کی اجازت دینے کے حکم سے متصادم نہیں تھا۔

اس سے قبل جسٹس ایس. سمالتا نے تینوں ملزمان کے ریمانڈ کو منسوخ کرنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو ایک طرف رکھ دیا تھا۔ جج نے ٹرائل کورٹ سے کہا کہ ملزم کو پولیس کی جانب سے پیش کرنے کے بعد عدالتی تحویل میں بھیج دیا جائے۔ جسٹس چلکور سمالاتھا نے سائبرآباد پولیس کی طرف سے دائر کی گئی مجرمانہ نظرثانی کی درخواست پر یہ حکم دیا جس میں اے سی بی کی خصوصی عدالت کے جج کے حکم کو منسوخ کرنے کی مانگ کی گئی تھی جس میں ملزم کی ریمانڈ کو مسترد کیا گیا تھا۔

پہلے ایڈیشنل اسپیشل جج، ایس پی ای اور اے سی بی کیسز نے ملزمین کو جمعرات کی رات دیر گئے اس کے سامنے پیش کرنے کے بعد ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ جج نے مشاہدہ کیا کہ پولیس ملزم کو نوٹس جاری کرنے کے لیے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 41A کے تحت لازمی طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔ اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سائبرآباد پولیس نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ کے جج نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سی آر پی سی کی دفعہ 41 کے تحت نوٹس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر غور نہیں کیا۔ جج نے کہا کہ اگر انکوائری افسر محسوس کرتا ہے کہ نوٹس جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو وہ اس کے مطابق کارروائی کرسکتا ہے۔

اس حکم کے چند گھنٹے بعد سائبرآباد پولیس نے رام چندر بھارتی عرف ستیش شرما، کورے نند کمار عرف نندو اور سمہایا جی کو گرفتار کرلیا۔ تینوں ملزمین، جو مبینہ طور پر بی جے پی کے ایجنٹ ہیں، کو پولیس نے 26 اکتوبر کی رات حیدرآباد کے قریب معین آباد کے ایک فارم ہاؤس سے گرفتار کیا تھا، جب وہ مبینہ طور پر ٹی آر ایس کے چار ایم ایل ایز کو بھاری رقم کا لالچ دینے کی کوشش کر رہے تھے۔

سائبرآباد پولیس نے ایم ایل اے پائلٹ روہت ریڈی کی اطلاع پر چھاپہ مارا۔ ریڈی نے الزام لگایا کہ ملزمین نے انہیں 100 کروڑ روپے اور تین دیگر نے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی۔ ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com