Connect with us
Sunday,16-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے 2006 ممبئی ٹرین دھماکوں کے مقدمے میں بمبئی ہائی کورٹ کی بریت کے فیصلے کو معطل کر دیا

Published

on

download

نئی دہلی، 24 جولائی 2025 — بھارت کی سپریم کورٹ نے بمبئی ہائی کورٹ کے اُس حالیہ فیصلے پر روک لگا دی ہے جس کے تحت 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے مقدمے میں سزا یافتہ 12 افراد کو بری کر دیا گیا تھا۔ تاہم، عدالتِ عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ مقدمہ جاری رہنے کے دوران ان ملزمان کو دوبارہ جیل نہیں جانا پڑے گا۔

یہ اقدام مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیے جانے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔ حکومت نے تمام 12 افراد کی بریت پر شدید تشویش ظاہر کی تھی، جنہیں تقریباً ایک دہائی قبل قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپیل پر غور کرنے کی منظوری دیتے ہوئے بریت کے فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

مقدمے کا پس منظر

11 جولائی 2006 کو ممبئی کی ویسٹرن ریلوے لائن پر شام کے رش کے وقت مقامی ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ ان حملوں میں تقریباً 190 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملے بھارت کی تاریخ کے بدترین دہشت گرد حملوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

2015 میں ایک خصوصی عدالت نے انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت 12 افراد کو مجرم قرار دیا تھا، جن میں سے 5 کو سزائے موت اور باقی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم، جولائی 2025 میں بمبئی ہائی کورٹ نے ان تمام افراد کو بری کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ مقدمے میں پیش کردہ شواہد کمزور، ناقابلِ اعتبار تھے، گواہوں کے بیانات میں تضاد تھا، اور تفتیش میں کئی قانونی خامیاں پائی گئیں۔

سپریم کورٹ کی مداخلت

ریاستی حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ بریت کے فیصلے پر روک لگا دی گئی ہے، لیکن جن ملزمان کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے، اُنہیں فی الحال دوبارہ گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

حکومت کا مؤقف

مہاراشٹرا حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ابتدائی مقدمے میں مکمل قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے اور اہم شواہد—جیسے اعترافات اور برآمد شدہ مواد—کو غلط طور پر مسترد کر دیا گیا۔ حکومت نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اصل فیصلے کو بحال کرے تاکہ متاثرین اور اُن کے خاندانوں کو انصاف مل سکے۔

آئندہ کا راستہ

سپریم کورٹ اب ہائی کورٹ کے فیصلے اور استغاثہ کے شواہد کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ عدالت کا حتمی فیصلہ مستقبل میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفتیش اور قانونی کارروائیوں پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے—خصوصاً اعترافی بیانات، فرانزک شواہد اور قانونی عمل کی پاسداری کے حوالے سے۔

یہ مقدمہ اپنی تاریخی اہمیت اور انصاف کے نظام پر پڑنے والے اثرات کے باعث قومی سطح پر زیرِ بحث ہے۔ متاثرین کے اہلِ خانہ، قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنان سبھی اس معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سے اغوا ہونے والی لڑکی محفوظ مل گئی۔

Published

on

kidnapped-Girl

ممبئی۔ 20 مئی 2025 کو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن میں ایک نابالغ لڑکی کے اغوا کی شکایت موصول ہونے پر، پولیس نے سات سے آٹھ ٹیمیں تشکیل دیں اور بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔ پہلی دو کوششوں سے کوئی اہم سراغ نہیں ملا۔ تاہم، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مکمل جانچ، 100 سے زیادہ کیمروں کی اسکیننگ، اور جمع کی گئی معلومات سے پتہ چلا کہ لڑکی کو وارانسی لے جایا گیا ہے۔

متاثرہ خاندان کا تعلق سولاپور سے ہے۔ لڑکی کے والد کو علاج کے لیے ممبئی کے سینٹ جارج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ خاندان ان کی دیکھ بھال کے لیے ممبئی آیا تھا۔ اس دوران ایک مشکوک شخص نے لڑکی کو کھانا کھلانے کے بہانے اغوا کر لیا۔

واقعہ کا پردہ فاش کرنے پر پولیس کی دو ٹیمیں وارانسی روانہ کی گئیں۔ پوسٹر اور بینرز لگا کر لڑکی کے بارے میں معلومات کو بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا۔ دریں اثنا، ایک مقامی صحافی نے پولیس سے رابطہ کیا اور ایک اہم اشارہ فراہم کیا: ایک مراٹھی بولنے والی لڑکی وارانسی کے ایک اسپتال میں زیر حراست تھی۔ پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور لڑکی کو بحفاظت ممبئی واپس لے گئی۔ اس کے بعد اسے اس کے والد کے حوالے کر دیا گیا۔

دریں اثنا، مشتبہ شخص کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو اس وقت ورغلایا جب خاندان سی ایس ایم ٹی کمپلیکس کے قریب رہ رہا تھا۔ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے، اور پولیس کی بروقت اور موثر کارروائی کی وجہ سے لڑکی کو بحفاظت بچا لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

Published

on

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔

ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

Published

on

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔

ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com