Connect with us
Wednesday,18-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم تصدیق پر جواب طلب کیا، عدالت نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم ڈیٹا کو ڈیلیٹ یا دوبارہ لوڈ نہ کرنے کو کہا

Published

on

EVM-&-Supreme-Court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں ای وی ایم-وی وی پی اے ٹی کو لے کر تاریخی فیصلہ دیا تھا۔ اس میں الیکشن کمیشن کے لیے واضح ہدایات تھیں کہ کیا کرنا چاہیے، کیا نہیں کرنا چاہیے اور کس طرح، اگر کسی بھی جگہ ووٹنگ ڈیٹا کی تصدیق کی ضرورت ہو تو اس کی تصدیق کی جائے گی۔ لیکن ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ کمیشن ای وی ایم کے بارے میں اپریل 2024 میں سپریم کورٹ کی طرف سے طے کردہ رہنما خطوط کے مطابق کام نہیں کر رہا ہے۔ اس کا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں ہے۔ اب سپریم کورٹ نے اس پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا ہے۔ انہوں نے کمیشن سے یہ بھی کہا ہے کہ تصدیق کے وقت اسے ای وی ایم ڈیٹا کو نہ تو حذف کرنا چاہئے اور نہ ہی دوبارہ لوڈ کرنا چاہئے۔ عدالت عظمیٰ نے تصدیق کے لیے کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ 40,000 روپے کی فیس کو بھی بہت زیادہ قرار دیا۔ کیس کی اگلی سماعت اب 3 مارچ سے شروع ہونے والے ہفتے میں ہوگی۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے اپنی عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ ای سی آئی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی جلی ہوئی میموری اور سمبل لوڈنگ یونٹس کی تحقیقات کی اجازت دے۔ برنٹ میموری دراصل ای وی ایم کے ڈیٹا کو محفوظ رکھتی ہے اور اس کا مطلب ہے پروگرامنگ کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد میموری کو مستقل طور پر لاک کرنا۔ یہ ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو روک دے گا۔ یہ ڈیٹا 10 سال سے زائد عرصے تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، ای وی ایم میں استعمال ہونے والے پروگرام (سافٹ ویئر) کو ایک بار پروگرام کرنے کے قابل/ماسکڈ چپس کے طور پر جلا دیا جاتا ہے تاکہ انہیں تبدیل یا چھیڑ چھاڑ نہ کیا جاسکے۔

چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کمیشن کو ہدایت دی کہ تصدیق کے دوران ای وی ایم ڈیٹا کو حذف یا دوبارہ لوڈ نہ کریں۔ اے ڈی آر کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ای سی آئی کا ای وی ایم کی تصدیق کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) اپریل 2024 کے ای وی ایم-وی وی پی اے ٹی کیس کے فیصلے کے مطابق نہیں ہے۔ سماعت کے دوران، سی جے آئی نے ای سی آئی کے وکیل کو بتایا کہ اپریل 2024 کے فیصلے میں ای وی ایم ڈیٹا کو مٹانے یا دوبارہ لوڈ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ بنچ نے کہا کہ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ ووٹ ڈالنے کے بعد ای وی ایم بنانے والی کمپنی کا انجینئر مشین کو چیک کرے۔

سی جے آئی نے ای سی آئی کے وکیل سے پوچھا، ‘آپ ڈیٹا کیوں ڈیلیٹ کرتے ہیں؟’ سی جے آئی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا اپنے اپریل کے فیصلے میں واحد مقصد یہ تھا کہ ووٹنگ کے بعد اگر کوئی سوال اٹھاتا ہے تو ایک انجینئر آکر ان کی موجودگی میں تصدیق کرے کہ جلی ہوئی میموری یا مائیکرو چپس کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی ہے۔ یہ سب کچھ ہے۔ سی جے آئی نے مزید کہا، ‘ہم ایسا وسیع عمل نہیں چاہتے تھے کہ آپ کو کچھ دوبارہ لوڈ کرنا پڑے… ڈیٹا کو ڈیلیٹ نہ کریں، ڈیٹا کو دوبارہ لوڈ نہ کریں – آپ کو صرف اتنا کرنا ہے کہ کوئی آکر تصدیق کرے، انہیں چیک کرنا ہوگا۔’ بنچ نے ای سی آئی کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ ای سی آئی کی طرف سے ای وی ایم کی تصدیق کے لیے مقرر کردہ ₹ 40,000 کی لاگت ‘ضرورت سے زیادہ’ تھی۔ بنچ نے ای سی آئی کو ہدایت دی کہ وہ ایک مختصر حلف نامہ داخل کرے جس میں ای وی ایم کی تصدیق کے لیے ایس او پی کی وضاحت کی جائے۔ اس نے ای سی آئی کے وکیل کا یہ بیان بھی ریکارڈ کیا کہ ای وی ایم ڈیٹا میں کوئی تبدیلی یا تصحیح نہیں کی جائے گی۔

سپریم کورٹ نے اپریل 2024 میں کئی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ ان درخواستوں میں، انتخابات کے دوران تمام ای وی ایم کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کو ووٹر-ویریفایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) پرچی سے ملانے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے، سی جے آئی کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے بیلٹ پیپر سسٹم کو واپس کرنے کے درخواست گزاروں کے مطالبے کو “کمزور، رجعت پسند اور غیر معقول” قرار دیا۔ بنچ نے فیصلہ دیا تھا کہ ‘ای وی ایم آسان، محفوظ اور صارف دوست ہیں’۔

سیاست

مہاراشٹر مانسون اجلاس میں مذہبی منافرت مخالف بل منظور کیا جائے، سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا ریاستی سکریٹری سے مطالبہ

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مذہبی منافرت مخالف منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے ریاستی اسمبلی کے سکریٹری کو ایک مکتوب اور مسودہ ارسال کر کے مذہبی منافرت مخالف بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس میں اہم اشخاص، مذہبی مقامات، مقامات مقدسہ اور توہین رسالت سمیت مذہبی منافرت پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ اس کے مرتکبین کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانسون اسمبلی اجلاس میں مذہبی منافرت مخالف بل منظور کیا جائے, تاکہ ریاست میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں توجہ مبذول کروائی ہے کہ مذہبی منافرت اور اہم اشخاص کی توہین کے معاملہ میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماحول خراب کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے, ایسے میں مذہبی منافرت مخالف قانون سازی اور بل منظور کر کے اس پر قدغن لگایا جائے۔ اعظمی نے ایک پرائیوٹ مسودہ بھی سکریٹری کو ارسال کیا ہے جس میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں اور اہم اشخاص کی توہین کے مرتکبین پر کارروائی سے متعلق تجویز دی گئی ہے اس بل کو اسی اجلاس میں منظور کرنے کا اعظمی نے پرزور مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی فلسطین کی حمایت میں احتجاج، مظاہرین زیر حراست

Published

on

Protest

ممبئی : ممبئی میں فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنا مظاہرین کو اس وقت مہنگا پڑا, جب فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کو ہی پولس نے نصف شب سے حراست میں لیا۔ ممبئی کے مختلف علاقوں میں فلسطین کے لئے اظہار ہمدردی کے لئے احتجاج کرنے کا اعلان کرنے والے رہنما کو آزاد میدان میں جانے سے روکنے کے لئے پولس نے نصف شب سے ہی زیر حراست لیا۔ چونا بھٹی پولس نے معراج صدیقی، گرگاؤں پولس نے کامریڈ پرکاش ریدی، ایم آئی ڈی سی پولس فیروز میٹھی بوروالا کو زیر حراست لیا۔ مظاہرین نے فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کی اجازت طلب کی تھی, لیکن پولس نے اجازت دینے سے انکار کر دیا, باوجود اس کے مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ فیروز میٹھی بوروالا نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ سے باز رکھنے کے لئے پولس نے نصف شب سے ہی ہمیں حراست میں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندو انتہا پسند تنظیموں وشو ہندو پریشد بجرنگ دل کی دھمکی کے بعد پولس نے احتجاج کو کچلنے کے لئے یہ کاروائی کی ہے۔ ہندو تنظیموں نے یہ واضح دھمکی دی تھی کہ اگر مسلمان اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہیں, تو وہ اسرائیل کی حمایت میں سڑکوں پر اتریں گے۔ اس دھمکی کے بعد ہی پولس نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں پر کارروائی کی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ نظم و نسق کی برقراری کے لئے اجازت کو منسوخ کیا گیا ہے۔ ممبئی میں پولس نے الرٹ جاری کیا ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش سے پوائی جھیل لبریز

Published

on

powai-lake

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن کی پوائی جھیل، جو ممبئی بی ایم سی کے حدود کی ایک اہم مصنوعی جھیل ہے، آج (18 جون 2025) صبح 6 بجے کے قریب لبریز ہوگئی۔ 545 کروڑ لیٹر پانی ذخیرہ کی صلاحیت رکھنے والی اس جھیل کا پانی پینے کے قابل نہیں ہے اور اسے بنیادی طور پر صنعتی مقاصد اور آرے ڈیری کالونی میں پینے کے علاوہ دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ‎میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق اس جھیل کے کیچمنٹ علاقہ میں گزشتہ دو دنوں سے ہونے والی بارش کی وجہ سے جھیل لبریز ہوگئی۔

پوائی جھیل کے بارے میں مختصراً اہم معلومات درج ذیل ہیں :
‎یہ جھیل ممبئی میونسپل کارپوریشن ہیڈ کوارٹر سے تقریباً 27 کلومیٹر (تقریباً 17 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔
‎اس مصنوعی جھیل کی تعمیر 1890 میں مکمل ہوئی تھی۔
‎جھیل کا کیچمنٹ ایریا تقریباً 6.61 کلومیٹر ہے۔ جب یہ جھیل پوری طرح سے لبریز ہوگی تو پانی کا رقبہ تقریباً 2.23 مربع کلومیٹر ہے۔ جب جھیل مکمل طور پر بھر جاتی ہے، جھیل میں 545.5 کروڑ لیٹر پانی ہوتا ہے۔ (5455 ملین لیٹر)
‎یہ جھیل مکمل طور پر لبریز جانے کے بعد اس کا پانی دریا میٹھی میں چلا جاتا ہے۔
‎پچھلے سال یہ جھیل 8 جولائی 2024 کو لبریز ہو گئی تھی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com