Connect with us
Thursday,20-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے ضمانت کے حکم میں معمولی کوتاہیوں کی وجہ سے ملزم کو رہا نہ کرنے پر اتر پردیش حکومت کو پھٹکار لگائی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے ضمانتی آرڈر میں کچھ کوتاہیوں کی وجہ سے ملزم کو رہا نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ خدا جانے کتنے لوگ تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے آپ کی جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔ عدالت نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ضلعی جج اس معاملے کی جانچ کرے گا۔ تفتیش میں پتہ چلے گا کہ ملزمان کی رہائی میں تاخیر کیوں ہوئی۔ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کیا اس کے پیچھے کوئی غلط نیت تھی؟ عدالت نے ریاستی حکومت کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ ملزم کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق جسٹس کے وی وشواناتھن اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزمان کو رہا نہ کرنے پر عدالت پہلے ہی برہمی کا اظہار کر چکی ہے۔ عدالت نے متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ یوپی کے ڈی جی (جیل خانہ) کو بھی آن لائن حاضر ہونے کو کہا گیا۔ سماعت کے دوران دونوں افسران موجود تھے۔ سینئر وکیل اور یوپی اے اے جی گریما پرساد نے کہا کہ اس میں ملزم کا کوئی قصور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں عدالتی حکم کے بعد رہا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضمانتی آرڈر میں چارجنگ یا سزا سنانے والی دفعہ میں کوئی غلطی ہو تو اسے درست کرنے کے لیے نچلی عدالت میں درخواست دائر کی جاتی ہے۔ اس کیس میں تاخیر ہوئی کیونکہ نچلی عدالت نے وقت پر رہائی کے حکم میں تبدیلی نہیں کی۔

جسٹس وشواناتھن نے اے اے جی کی توجہ غازی آباد عدالت کے رہائی کے حکم کی طرف مبذول کرائی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس میں ملزمان کی رہائی کے لیے تمام ضروری معلومات موجود ہیں؟ جب کہ اے اے جی نے کہا کہ رہائی کے آرڈر میں تمام معلومات موجود ہیں، عدالت نے کہا کہ اسے محض یوپی پرہیبیشن آف غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ 2021 کے سیکشن 5(1) کی عدم موجودگی کی وجہ سے رہا نہ کرنا "مضحکہ خیز” تھا۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت کے حکم میں دفعہ 3 اور 5 دونوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ دفعہ 5(1) واحد ذریعہ ہے جس کے ذریعے سیکشن 3 کے تحت کسی جرم کی سزا دی جا سکتی ہے۔

عدالت نے کہا، "درخواست گزار کو کل ہماری طرف سے مزید کسی ہدایت کے بغیر رہا کر دیا گیا۔ یہ واضح ہے کہ رہائی کا حکم اس شخص کی شناخت کے لیے کافی تھا۔” عدالت نے یہ بھی کہا کہ تقریباً 90,000 لوگ یوپی کی جیلوں میں بند ہیں۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ تکنیکی خامیوں کی وجہ سے کتنے لوگ جیلوں میں بند ہوں گے جیسا کہ اس کیس میں سامنے آیا ہے۔ عدالت نے یوپی کے ڈی جی (جیل خانہ) سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مناسب کارروائی کریں۔ ڈی جی (جیل خانہ) نے یقین دلایا کہ وہ متعلقہ سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور انہیں حساس بنائیں گے۔ جسٹس وشواناتھن نے کہا، "سپریم کورٹ نے واضح طور پر جرائم کا ذکر کرتے ہوئے ایک حکم جاری کیا ہے۔ غازی آباد کے ڈسٹرکٹ جج نے بانڈ لے کر رہائی کا حکم دیا ہے۔ لیکن اسے 24 جون (28 دن کے بعد) بغیر کسی قصور کے رہا کیا جاتا ہے! کیا اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ذیلی دفعہ (1) کا ذکر نہیں کیا گیا؟ ہمیں نہیں معلوم کہ کتنے لوگ آپ کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم کس وجہ سے یہ پیغام دے رہے ہیں؟ بھیج رہے ہیں؟”

سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ معمولی غلطیوں پر لوگوں کو جیلوں میں رکھنا درست نہیں۔ عدالت نے یوپی حکومت سے پوچھا کہ ایسے کتنے لوگ ہوں گے جو اسی طرح کی غلطیوں کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر لوگوں کو ایسی غلطیوں پر جیل میں ڈالا جائے گا تو اس سے غلط پیغام جائے گا۔ عدالت نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تفتیش سے پتہ چلے گا کہ ملزمان کی رہائی میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی۔ عدالت نے یوپی حکومت کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ ملزم کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

Published

on

Accident

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔

پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

Published

on

‎ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
‎ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
‎ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
‎اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

Published

on

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com