(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے پتنجلی اشتہار معاملے میں بابا رام دیو، اتراکھنڈ حکومت اور مرکز کو پھٹکار لگائی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پتنجلی گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور حکومت کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو کی معافی قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے علاوہ عدالت حکومت کے جواب سے بھی مطمئن نہیں ہوئی۔ عدالت نے کیس میں ملوث اہلکاروں کی سرزنش بھی کی۔ سپریم کورٹ نے خبردار کیا کہ آئندہ کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ آپ نے جان بوجھ کر عدالت کو نظر انداز کیا اور معاملے کو ہلکے سے لیا۔ سپریم کورٹ میں آج کی کارروائی سے متعلق پانچ اہم ترین باتیں جانیں۔
توہین عدالت کیس میں بابا رام دیو نے حلف نامہ پیش کیا۔ ایک پتنجلی کا تھا اور دوسرا بابا رام دیو کا ذاتی تھا۔ سپریم کورٹ نے معافی قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹس کوہلی نے کہا کہ ہم اسے ماننے سے انکار کرتے ہیں، ہم اسے توہین عدالت سمجھتے ہیں۔ اب آپ کو اگلی کارروائی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
سپریم کورٹ میں بابا رام دیو کا حلف نامہ پڑھا گیا۔ بابا رام دیو سے غیر مشروط معافی بھی مانگی گئی۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ ہم اندھے نہیں ہیں۔ جسٹس کوہلی نے کہا کہ پکڑے جانے کے بعد معافی صرف کاغذ پر دی گئی۔ ہم یہ قبول نہیں کرتے۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ یہ قبول نہیں، یہ تین بار ہو چکا ہے۔ بابا کے وکیل روہتگی نے کہا کہ وہ پیشہ ورانہ قانونی چارہ جوئی کرنے والے نہیں ہیں، لوگ زندگی میں غلطیاں کرتے ہیں۔ بنچ نے کہا ہمارے حکم کے بعد بھی غلطی؟ ہم اس معاملے میں اتنا فیاض نہیں ہونا چاہتے۔
جسٹس کوہلی نے سپریم کورٹ میں کہا کہ توہین عدالت کیس میں جب آپ یہ کہہ کر استثنیٰ مانگتے ہیں کہ آپ کے پاس بیرون ملک سفر کا ٹکٹ ہے۔ آپ نے ملک سے باہر جانے کے اپنے پلان کی معلومات دی ہیں، اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ آپ اس سارے عمل کو ہلکے سے لے رہے ہیں۔ جسٹس امان اللہ نے دوران سماعت کہا کہ عدالت سے جھوٹ بولا گیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکز نے یہ معاملہ 2020 میں اتراکھنڈ حکومت کو بھیج دیا تھا۔ لیکن اس نے اس میں بے عملی کا مظاہرہ کیا۔ اب ان افسران کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ عدالت نے افسران سے پوچھا کہ آپ نے اب تک ان کے خلاف مقدمہ کیوں درج نہیں کیا؟ یہ کیوں نہ سمجھا جائے کہ آپ ان کے ساتھ ملی بھگت میں ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ان افسران کو اب معطل کر دیا جائے۔ جسٹس کوہلی نے پوچھا کہ ڈرگ آفیسر اور لائسنسنگ آفیسر کا کیا کام ہے؟ آپ کے عہدیداروں نے کچھ نہیں کیا۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ ہمیں افسران کے لیے لفظ ‘بونافائیڈ’ کے استعمال پر سخت اعتراض ہے۔ ہم اسے ہلکے سے نہیں لیں گے۔ ہم اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔
جسٹس کوہلی نے حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا، ‘اگر کوئی مرتا ہے تو وہ مر جائے گا… لیکن ہم وارننگ دیں گے’۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ آپ نے ہمیں اکسایا۔ یہ تو ابھی شروعات ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ یہ صرف غلطیاں ہیں۔ جسٹس کوہلی نے کہا، یہ حماقتیں ہیں۔ مہتا نے کہا، ہم ایک پارٹی نہیں تھے۔ اس کے جواب میں سپریم کورٹ نے کہا کہ واہ! کوئی جماعت آپ کو آپ کے عوامی فرض سے آزاد نہیں کر سکتی! یہ مکمل طور پر غیر متعلقہ ہے۔ جب مہتا نے کارروائی کا یقین دلایا تو عدالت نے کہا، ان تمام نامعلوم لوگوں کا کیا ہوگا جنہوں نے پتنجلی کی دوائیں کھا کر ان بیماریوں کا علاج کیا ہے جن کا علاج نہیں کیا جا سکتا… کیا آپ کسی عام آدمی کے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں؟
(جنرل (عام
ممبئی میں کووڈ کیسز بڑھے، روزانہ 27 افراد کو انفیکشن، مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے کورونا نے تشویش میں کیا اضافہ، لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کا مشورہ

ممبئی : مانسون کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بار ممبئی والوں کو کووڈ انفیکشن سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جون میں اب تک اوسطاً روزانہ 27 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ مئی میں اوسطاً روزانہ 14 افراد متاثر ہوئے۔ ممبئی میں ڈاکٹروں نے لوگوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دوسری بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق اتوار کو ممبئی میں کووڈ کے 22 نئے کیسز پائے گئے۔ کووڈ انفیکشن نے اس سال مئی میں ہی زور پکڑا۔ جنوری میں کووڈ کا صرف 1 کیس، فروری میں 1، مارچ میں 0 اور اپریل میں 4 کیسز پائے گئے لیکن مئی میں 435 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے اور جون کے پہلے 15 دنوں میں 410 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یعنی اس سال جنوری سے اب تک کل 851 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے ہیں۔
کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، محکمہ صحت نے جینوم کی ترتیب کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے والے تمام مریضوں کے نمونے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا، کووڈ-19 کی ذیلی اقسام – ایکس ایف جی, ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 – بھی پائے گئے ہیں۔ ممبئی میں اب تک کووڈ سے متاثرہ 5 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم، ان سب کو کچھ اور سنگین بیماریاں بھی تھیں۔ کے ای ایم ہسپتال کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تشار بندگر نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت پہلے ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر انہیں کووِڈ یا کوئی وائرل انفیکشن ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے سالانہ ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔ یہ انفیکشن کو نہیں روکتا، لیکن اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
بامبے ہسپتال کے معالج ڈاکٹر گوتم بھنسالی نے کہا کہ کوویڈ کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مریض کو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مریض دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن بخار ہو رہا ہے، اس لیے جب وہ کووِڈ ٹیسٹ کراتے ہیں تو وہ بھی مثبت آ رہا ہے۔ جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، جو کینسر، ذیابیطس، گردے کے ڈائیلاسز وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہر کھانے اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی زکام، کھانسی اور فلو میں مبتلا ہے تو ماسک پہنیں اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔ آپ دوسروں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور صحت یاب ہونے تک عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
اتوار کو مہاراشٹر میں 40 نئے کوویڈ متاثرہ مریض پائے گئے۔ اس کے ساتھ اس سال ریاست میں 21456 لوگوں کی جانچ کے بعد کل 2007 لوگوں میں کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کل متاثرہ افراد میں سے 1439 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں 540 فعال مریض ہیں۔ ریاست میں کووڈ انفیکشن کی وجہ سے اتوار کو ایک اور موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق وردھا کے ایک 47 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے۔ وہ پہلے ہی جگر کے سیروسس میں مبتلا تھے۔ اس سال ریاست میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 27 مرنے والے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، کینسر وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
جرم
لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔
کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)
دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔
اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا