Connect with us
Friday,18-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سڑک حادثہ میں معاوضے کے حوالے سے اہم فیصلہ سنایا، یہ روایتی ورثا تک محدود نہیں رہے گا، قانونی نمائندے کی تعریف میں تبدیلی کی ضرورت

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : ایک اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سڑک حادثے میں مرنے والوں پر مالی طور پر انحصار کرنے والے ہر رکن کو معاوضہ دیا جائے گا۔ اس صورت میں، قانونی نمائندے کی اصطلاح کی مختصر تشریح نہیں کی جا سکتی۔ وہ لوگ جو مالی طور پر میت پر منحصر تھے دعویداروں کے زمرے سے خارج نہیں ہو سکتے۔ عدالت نے اپنے حالیہ فیصلے میں یہ بھی واضح کیا کہ قانونی نمائندہ وہ شخص ہوتا ہے جو سڑک حادثے میں کسی شخص کی موت کی وجہ سے دکھ اٹھاتا ہے اور اس میں صرف بیوی، شوہر، والدین یا بچوں کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس سنجے کرول اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی جس میں موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) نے معاوضہ دینے کے دوران متوفی کے والد اور بہن کو کفیل نہیں مانا تھا۔

ایم اے سی ٹی کا موقف تھا کہ متوفی کا والد اپنی آمدنی پر منحصر نہیں تھا اور چونکہ والد زندہ تھے، اس لیے چھوٹی بہن کو بھی زیر کفالت نہیں سمجھا جا سکتا۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایم اے سی ٹی کے اس فیصلے کو برقرار رکھا، جس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے آیا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو ایک طرف رکھ دیا اور کہا کہ نچلی عدالتوں نے اپیل کنندگان کو متوفی کے زیر کفالت ماننے سے انکار کرنے میں غلطی کی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ معاوضہ صرف شریک حیات، والدین یا بچوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ان تمام افراد تک پہنچتا ہے جو متوفی کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے معاوضے کی رقم 17 لاکھ 52 ہزار 500 روپے مقرر کی۔

25 ستمبر 2016 کو 24 سالہ دھیرج سنگھ تومر گوالیار میں ایک آٹو میں سفر کر رہا تھا۔ ڈرائیور تیز رفتاری سے آٹو چلا رہا تھا۔ لاپرواہی کی وجہ سے آٹو کو حادثہ پیش آیا اور دھیرج کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ ایم اے سی ٹی نے اس کیس میں کل 9,77,200 روپے کے معاوضے کا حکم دیا۔ یہ رقم متوفی کے لواحقین کو ادا کرنے کی ہدایت کی۔ لیکن ساتھ ہی عدالت نے متوفی کے والد اور بہن کو دعویدار نہیں مانا اور یہ رقم دیگر دعویداروں کو دینے کا کہا۔ سپریم کورٹ نے متوفی کے والد اور بہن سمیت اپیل کنندگان کو متوفی کا کفیل قرار دیا اور انہیں معاوضہ دینے کا حکم دیا۔ اس فیصلے کے مستقبل کے مقدمات کے لیے اہم مضمرات ہوں گے، کیونکہ یہ واضح کرتا ہے کہ موٹر گاڑیوں کے حادثات میں معاوضہ صرف متوفی کے روایتی ورثا تک محدود نہیں ہوگا، بلکہ ان تمام افراد کو دیا جائے گا جو اس کی آمدنی پر منحصر تھے۔

سیاست

اسمبلی احاطہ میں جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم، رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں ہے تو کیا فائدہ… آہواڑ برہم و نالاں

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں این سی پی لیڈر و رکن اسمبلی جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان کے مابین تصادم کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ بی جے پی رکن اسمبلی پڈلکر اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڑ کے مابین گالی گلوج بھی ہوئی تھی۔ اسمبلی میں جہاں عوام کے مسائل پیش کئے جاتے ہیں اب یہ عوامی مندر میں تصادم کی واردات ہوئی ہے۔ دونوں کارکنان میں تصادم اس حد تک شدید تھا کہ ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھٹ گئے اس پر سیاسی اور عوامی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ این سی پی لیڈر جتیند آہواڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے, ان کو سوشل میڈیا پر ایس ایم ایس کے معرفت گالیاں دی گئی۔ اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو کیا فائدہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر۔ جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پڈلکر کے کارکنان نے ہی حملہ کیا تھا, ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں اقتدار کا تکبر ہے, اس متعلق پڈلکر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ اسمبلی میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور سیکورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جتیندر آہواڑ برہم اور نالاں ہے اور انہوں نے صحافیوں سے خطاب کے دوران اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز، ادھو ٹھاکرے اور فڑنویس کی ملاقات نصف گھنٹے میٹنگ

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کی سیاست میں اب سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کی نصف گھنٹہ ملاقات سے سرگوشیاں شروع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ادیتہ ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ یہ میٹنگ قانون ساز کونسل کے لیڈر رام شندے کی کیبن میں منعقد ہوئی۔ بدھ کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ادھو ٹھاکرے کو سرکار میں شمولیت کی پیشکش کی تھی, جس کے بعد سے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی تھی۔ اب اس میٹنگ سے مزید سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں لیڈران میں نصف گھنٹے تبادلہ خیال ہوا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر فڑنویس کو ایک کتاب بھی دی جو ہندی لازمی کیوں؟ کے موضوع پر تھی سہ لسانی فارمولہ کے بعد ریاستی سرکار نے ہندی کے خلاف احتجاج کے بعد ہندی لازمیت کے جی آر کو منسوخ کر دیا تھا, لیکن اس معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جو فیصلہ کرے گی کہ ہندی لازمی رکھی جائے یا نہیں۔ اسی درمیان عوامی تحفظ بل سے متعلق گورنر سے ملاقات کے لئے حکمت عملی کی میٹنگ کے لئے کانگریس صدر ہرش وردھن سپکال بھی اپوزیشن لیڈر امباداس کی کیبن میں داخل ہوئے ہیں, جن سرکشا بل کو لے کر گورنر سے میٹنگ کے انعقاد پر ادھو سے ان کی ملاقات اور تبادلہ خیال ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یتیموں کی فیس سرکار ادا کریگی، رئیس شیخ کے مطالبہ پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوفہ کی وضاحت

Published

on

Raees-Shaikh

مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے یتیموں کی تعلیمی فیس اور اسکولی فیس سے متعلق سرکار سے سوال کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی درخواست کی ہے کہ یتیموں کو ایس سی کی طرز پر مکمل فیس کی فراہمی اور سہولت میسر ہوگی ایک جی آر 2003 ء میں اس مناسبت سے جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی کوئی سہولت ان بچوں کو میسر نہیں آئی ہے, جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی انہیں سہولت میسر کرنے سے متعلق سرکار نے کیا قدم اٹھایا اور اب تک کتنے یتیموں کو سرکاری نوکری ملی ہے, جس پر زیر موصوفہ نے کہا کہ یتیموں کو اسکول فیس 100 فیصد فراہم ہوگی اور آج سے ہی اس جی آر پر مکمل عمل آوری ہوگی اور ایس سی ریزرویشن کے طرز پر یتیموں کو ریزرویشن فراہم کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ دونوں کی درجہ بندی علیحدہ ہے, لیکن اس کے باوجود یتیموں کو جو بھی سہولیات فراہم ہے, اسے نافذ العمل کیا جائے گا۔ اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ یتیموں کی سہولت سے متعلق سرکلر تو جاری ہے, لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں کی جاتی جس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ اب تک سرکاری نوکری میں ایک فیصد ریزرویشن میں 714 یتیموں کو نوکری ملی ہے, اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ 2018 سے کئی بچے فیس نہ ملنے کے سبب ڈراپ آؤٹ یعنی اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کر چکے ہیں, اگر فیس فراہمی کا اعلان آپ کر رہے ہیں تو کیا اس سال ہی فیس فراہم ہوگی اور انہیں فیس مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی کہ یکمشت فیس ادا کی جائے گی, کیونکہ یتیموں کو داخلہ سے پہلے فیس فراہم نہیں ہوتی ہے اور انہیں یہ فیس ادائیگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال میں داخلہ کے وقت ہی انہیں فیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ فیس سے متعلق تمام احکامات جاری کئے گئے ہیں اور آج سے ہی یہ سرکلر پر سختی سے عمل آوری ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com