Connect with us
Friday,19-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سڑک حادثہ میں معاوضے کے حوالے سے اہم فیصلہ سنایا، یہ روایتی ورثا تک محدود نہیں رہے گا، قانونی نمائندے کی تعریف میں تبدیلی کی ضرورت

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : ایک اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سڑک حادثے میں مرنے والوں پر مالی طور پر انحصار کرنے والے ہر رکن کو معاوضہ دیا جائے گا۔ اس صورت میں، قانونی نمائندے کی اصطلاح کی مختصر تشریح نہیں کی جا سکتی۔ وہ لوگ جو مالی طور پر میت پر منحصر تھے دعویداروں کے زمرے سے خارج نہیں ہو سکتے۔ عدالت نے اپنے حالیہ فیصلے میں یہ بھی واضح کیا کہ قانونی نمائندہ وہ شخص ہوتا ہے جو سڑک حادثے میں کسی شخص کی موت کی وجہ سے دکھ اٹھاتا ہے اور اس میں صرف بیوی، شوہر، والدین یا بچوں کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس سنجے کرول اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی جس میں موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) نے معاوضہ دینے کے دوران متوفی کے والد اور بہن کو کفیل نہیں مانا تھا۔

ایم اے سی ٹی کا موقف تھا کہ متوفی کا والد اپنی آمدنی پر منحصر نہیں تھا اور چونکہ والد زندہ تھے، اس لیے چھوٹی بہن کو بھی زیر کفالت نہیں سمجھا جا سکتا۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایم اے سی ٹی کے اس فیصلے کو برقرار رکھا، جس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے آیا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو ایک طرف رکھ دیا اور کہا کہ نچلی عدالتوں نے اپیل کنندگان کو متوفی کے زیر کفالت ماننے سے انکار کرنے میں غلطی کی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ معاوضہ صرف شریک حیات، والدین یا بچوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ان تمام افراد تک پہنچتا ہے جو متوفی کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے معاوضے کی رقم 17 لاکھ 52 ہزار 500 روپے مقرر کی۔

25 ستمبر 2016 کو 24 سالہ دھیرج سنگھ تومر گوالیار میں ایک آٹو میں سفر کر رہا تھا۔ ڈرائیور تیز رفتاری سے آٹو چلا رہا تھا۔ لاپرواہی کی وجہ سے آٹو کو حادثہ پیش آیا اور دھیرج کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ ایم اے سی ٹی نے اس کیس میں کل 9,77,200 روپے کے معاوضے کا حکم دیا۔ یہ رقم متوفی کے لواحقین کو ادا کرنے کی ہدایت کی۔ لیکن ساتھ ہی عدالت نے متوفی کے والد اور بہن کو دعویدار نہیں مانا اور یہ رقم دیگر دعویداروں کو دینے کا کہا۔ سپریم کورٹ نے متوفی کے والد اور بہن سمیت اپیل کنندگان کو متوفی کا کفیل قرار دیا اور انہیں معاوضہ دینے کا حکم دیا۔ اس فیصلے کے مستقبل کے مقدمات کے لیے اہم مضمرات ہوں گے، کیونکہ یہ واضح کرتا ہے کہ موٹر گاڑیوں کے حادثات میں معاوضہ صرف متوفی کے روایتی ورثا تک محدود نہیں ہوگا، بلکہ ان تمام افراد کو دیا جائے گا جو اس کی آمدنی پر منحصر تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں بم دھماکہ 2008ء بری ملزمین کے خلاف کیس قابل قبول، این آئی اے اور ملزمین کو ہائیکورٹ کا نوٹس

Published

on

ممبئی : ممبئی مالیگاؤں بم دھماکہ 29 ستمبر 2008 ء کیس میں بامبے ہائیکورٹ نے بی جے پی کی سابق رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹینٹ کرنل سری کانت پرساد پروہت سمیت 7 بری ملزمین کے خلاف نوٹس جاری کی ہے۔ قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کو بھی نوٹس ارسال کی گئی ہے اس میں ہائیکورٹ نے اس معاملہ پر جواب طلب کیا ہے. دفاعی وکیل متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ دو ہفتوں میں فیصلے کی نقول اور دیگر دستاویزات عدالت کے سپرد پیش کریں گے. انہوں نے بتایا کہ نچلی عدالت کی سزا اور فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اب باضابطہ طور پر سزا کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کو قبول کر کے جواب طلب کیا ہے۔

جمعیۃ العلماء کے وکیل متین شیخ اور شاہد ندیم انصاری اس معاملہ کی پیروی کر رہے ہیں. مالیگاؤں بم دھماکہ کے الزام میں این آئی اے نے 7 ملزمین کے خلاف مقدمہ چلایا تھا اس میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کیخلاف سزا موت کا بھی مطالبہ کیا تھا. لیکن ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے انہیں بری کر دیا تھا اس برات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ بامبے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس چندر شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڈے کی دو رکنی بینچ اس معاملہ میں سماعت کرے گی۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں ملوث سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، سری کانت پرسادو پروہیت, رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دیویدی اور سوامی دیانند پانڈے پر این آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا. این آئی اے کی عدالت نے ملزمین کو بری کر دیا تھا, جس کو متاثرین نے چیلنج کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے مجسمہ بے حرمتی ایک گرفتار, حالات پرامن، ہر زاویے سے تفتیش جاری

Published

on

meena & uddhav

‎ممبئی : ممبئی دادرشیواجی پارک میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد ممبئی شہر میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے دوران ہی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گرفتاری کے بعد اب حالات پرامن ہوگئے ہیں, لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے مجسمہ پر سرخ رنگ پھینکنے کا ارتکاب ذاتی رنجش اور جائیداد کے تنازع میں کیا ہے۔

‎پولس نے دادر میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمے پر سرخ پینٹ پھینکنے کے معاملے میں اوپیندر پاوسکر کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ٹھاکرے خاندان کے کارکن کا رشتہ دار ہے۔ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور ٹھاکرے باپ بیٹے پر جائیداد کے تنازعہ میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ ملزم نے بار بار آدتیہ ٹھاکرے اور شریدھر پاوسکر کے خلاف دادر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی ہے۔ شریدھر پواسکر بالاصاحب ٹھاکرے کے سابق باڈی گارڈ تھے۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اپیندر پاوسکر کو نہیں جانتے۔ پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور میناتائی ٹھاکرے کے مجسمے کے اطراف اور علاقہ میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ فورنسک ٹیم نے پینٹ کے نمونے جمع کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے شیواجی پارک میں الرٹ جاری کیا گیا ہے اس کی تصدیق ڈی سی پی مہندر پنڈت نے کی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملہ کی انکوائری جاری ہے اور ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا. اس معاملہ میں پولس پر زاویہ اور نقطہ نظر سے انکوائری کر رہی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ میناتائی ٹھاکرے کے مجمسہ پر رنگ پھینکنے کا مقصد فساد برپا کرنے کی سازش تو نہیں تھی۔

Continue Reading

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com