Connect with us
Friday,22-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو خارج کر دیا، عدالت نے واضح کیا کہ ایس سی کی فہرست میں کمیونٹی کو شامل کرنے یا تبدیلی کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ صرف پارلیمنٹ کو ہی کسی بھی کمیونٹی کو درج فہرست ذات (ایس سی) کی فہرست میں شامل کرنے یا تبدیل کرنے کا اختیار ہے۔ جمعہ کو جسٹس بی. آر گاوائی کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے میں دائر عرضی کو خارج کرتے ہوئے اسے واپس لینے کی اجازت دے دی۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو آرے کٹیکا (کھٹک) برادری کو ملک بھر میں درج فہرست ذات (ایس سی) کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے واضح طور پر کہا کہ عدالتوں کو سپریم کورٹ کی فہرست میں کوئی تبدیلی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ جسٹس گوائی نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ ایسی درخواست کیسے قبول کی جا سکتی ہے؟ سپریم کورٹ پہلے بھی کئی بار اس معاملے کی وضاحت کر چکی ہے۔ جب درخواست گزار کے وکیل نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی اجازت مانگی تو بنچ نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ کے پاس بھی ایسا کوئی اختیار نہیں ہے۔ یہ کام صرف پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے۔ یہ مکمل طور پر طے شدہ قانون ہے۔ بنچ نے عرضی گزار سے واضح طور پر کہا کہ عدالت کو درج فہرست ذات کی فہرست میں کوئی ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کئی فیصلوں میں یہ واضح کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی… حتیٰ کہ کوما بھی تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست گزار نے دلیل دی کہ آرے کٹیکا (کھٹک) برادری، جو ہندو برادری کا ایک حصہ ہے، سماجی طور پر پسماندہ ہے۔ اس کمیونٹی کے لوگ بنیادی طور پر بھیڑ بکریوں کو ذبح کرنے اور ان کا گوشت بیچنے میں مصروف ہیں اور معاشرے سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ کچھ ریاستوں میں یہ کمیونٹی شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی) کے تحت آتی ہے، جبکہ دوسری ریاستوں میں اسے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے تحت رکھا جاتا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ یہ کمیونٹی ہریانہ، دہلی، اتر پردیش، بہار، راجستھان اور گجرات میں ایس سی زمرے کے تحت آتی ہے، لیکن دیگر ریاستوں میں اسے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقے) کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ درخواست گزار نے دلیل دی کہ ذات پات کی تفریق اور سماجی رسم و رواج پورے ہندوستان میں ایک جیسے ہیں، اس لیے اس کمیونٹی کو پورے ملک میں درج فہرست ذات کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔

عدالت نے منی پور سے 2023 کے ایک کیس کا حوالہ دیا، جس میں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) میں شامل کرنے پر غور کرے۔ اس فیصلے کے بعد ریاست میں فسادات اور تشدد پھوٹ پڑا۔ نظرثانی درخواست کے بعد ہائی کورٹ نے اپنے حکم کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ ذات کے زمرے میں تبدیلی کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے نہ کہ عدالتوں کو۔

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آزاد میدان فلسطین غزہ میں قتل عام بند ہو، سی پی آئی سمیت دیگر تنظیموں کا پرزور احتجاجی مظاہرہ

Published

on

protest

ممبئی کی سرزمین آزاد میدان فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ممبئی پولس نے فلسطین اور غزہ میں مظلوموں کا قتل عام پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا, اس کے بعد ہائیکورٹ کی مشروط اجازت کے بعد آزاد میدان میں فلسطینوں کے حق میں یہاں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر احتجاج کا علم بلند کرتے ہوئے فلسطین اور غزہ میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ سے کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس اور سی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ عالمی اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین پر حملے اور جنگ پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور شوریدگی کے سبب ۵۰ ہزار سے زائد بے قصوروں کا قتل عام ہو چکا ہے۔ فلسطین پوری طرح سے تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ یہاں بچے، بوڑھے عام انسان پریشان حال ہے اور انہیں طبی امداد تک میسر نہیں ہے۔ راحت رسانی کے ساز وسامان بھی فراہمی سے سرحد پر باز رکھا جارہا ہے۔ راحتی امداد کو بھی واپس بھیجا جارہا ہے, اس لیے سی پی آئی اور دیگر تنظیموں نے باقاعدہ طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنا کر غزہ قتل عام پر فوری طور پر روک لگانے کی سفارش کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان انسانیت کا علمبردار بھی رہا ہے اور فلسطین سے ہندوستان کا بہتر رشتہ بھی رہا ہے, لیکن گزشتہ چند برسوں میں ہندوستانی سفارتی تعلقات کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کو اپنی سفارتی پالیسی واضح کرنے کے ساتھ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرنی چاہئے۔ کیونکہ فلسطین مظلوم ہے اور یہاں اسرائیلی قتل عام جاری ہے, اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے یہ انسانیت مخالف عمل ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی، سی پی آئی سماجواد ی پارٹی اور بائیں جماعتیں شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے کامریڈ لیڈران نے خطاب کیا, جس میں فیروز میٹھی بوروالا، سماجوادی پارٹی لیڈر معراج صدیقی سمیت دیگر شامل ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com