Connect with us
Thursday,04-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے ہماچل پولیس کانسٹیبل پیپر لیک اسکینڈل کے مبینہ اہم سازشی کی پیشگی ضمانت منسوخ کردی

Published

on

supreme-court

سپریم کورٹ نے اس سال مارچ میں منعقدہ ہماچل پردیش پولیس کانسٹیبل امتحان کے پیپر لیک معاملے میں مبینہ مرکزی سازش کار انیل بھاسکر کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے پہلے بھاسکر کی ضمانت کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ مرکزی سازش کار کے بارے میں استغاثہ کے بیان کو دیکھتے ہوئے اور یہ بھی کہ وہ گرفتاری سے بچ رہا ہے، اور اس کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، ہاں، اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

جسٹس بی. آر گوائی اور جسٹس پی ایس۔ نرسمہا نے کہا، “ہم موجودہ عرضی پر غور کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ خصوصی رخصت کی درخواست کو خارج کر دیا جاتا ہے۔ زیر التوا درخواست، اگر کوئی ہے، اس کے مطابق نمٹا جائے گا۔”

بھاسکر کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نمت سکسینہ نے دلیل دی کہ ملزم کو جرم سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، سوائے باپ بیٹے کی جوڑی کی گواہی کے جنہیں غلط مقاصد کے لیے پھنسایا گیا تھا۔ فوجداری مقدمات کے وکیل سکسینہ نے دلیل دی کہ ملزم روہتک، ہریانہ میں مسابقتی امتحانات کی کوچنگ کے لیے بھاسکر اکیڈمی چلاتا ہے اور اسے اس کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔ بھاسکر نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ کیس میں دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے ملزم کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

بھاسکر کی عرضی میں کہا گیا ہے، “مذکورہ ایف آئی آر کے خلاف عرضی گزار کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے نوٹس بھیجا گیا تھا اور درخواست گزار نے فوراً تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم، جواب دہندہ کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ درخواست گزار مفرور ہے اور درخواست گزار کا سراغ نہیں لگایا جا رہا ہے، جو جھوٹا ہے۔”

تحریری امتحان کو چیف منسٹر جئے رام ٹھاکر کو اس کے بعد منسوخ کرنا پڑا جب یہ پتہ چلا کہ سوالیہ پرچہ ریاست بھر کے مختلف مراکز پر بڑے پیمانے پر لیک ہوا تھا اور امتحان اس سال جولائی میں دوبارہ منعقد ہونا تھا۔

اس کیس کی تحقیقات ریاستی جرائم کے تفتیشی محکمہ (سی آئی ڈی) کو سونپ دی گئی ہے اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس مدھو سودن کی صدارت میں پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس عید میلاد پر ڈی جے کا استعمال ممنوعہ، خلافت کمیٹی میٹنگ میں جوائنٹ پولس کمشنر کی قانون کی پاسداری کی شرکا جلوس سے اپیل

Published

on

Prophet-is-celebration

ممبئی عید میلاد النبی ﷺ پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کا دعوی کرتے ہوئے شرکا جلوس قانون کی پابندی کی تلقین کی ہے. ساتھ ہی جلوس محمدی میں ڈی جے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی, اس لئے شرکا جلوس سے پولس نے درخواست کی ہے کہ وہ ڈی جے کے استعمال سے گریز کرے. ممبئی کے خلافت ہاؤس میں جلوس محمدی کے سلسلے میں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سے عید میلاد النبی ﷺ پر خوشخبری سناتے ہوئے رات ۱۲ بجے تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کی اجازت دیدی ہے. اس کے ساتھ ہی ستیہ نارائن چودھری نے مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ ڈی جے جلوس محمدی میں استعمال ممنوعہ ہے, اس لئے ڈی جے استعمال سے شرکا جلوس اجتناب کرے. انہوں نے کہا کہ جلوس میں قانون کی تابعداری کرے. بلاہیلمنٹ، ٹریپل سیٹ اور ٹریفک قانون کی خلاف ورزی نہ ہو, اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہے. انہوں نے کہا کہ گنیتی وسرجن کے بعد ۸ ستمبر کو جلوس سے قبل اس وقت تک بینر اور پوسٹر نہ لگایا جائے, جب تک مقامی پولس انسپکٹر اس کی اجازت نہ دے. انہوں نے کہا کہ ٧ کی صبح تک لال باغ کے راجہ کا وسرجن ہوتا ہے, اس کے بعد مجمع اپنے گھروں کی جانب جاتا ہے. ایسے میں یہ عمل مکمل ہونے تک کوئی بھی بینر یا پوسٹر سڑکوں پر نہ لگائیں اور جب یہ تمام عمل مکمل ہوگا تو پھر ہر علاقے اور روٹ پر بینر اور پوسٹر لگائے جاسکتے ہیں اس کی اجازت ہے اور کسی کو بھی کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ عید میلاد النبی ﷺ پرامن ہو, اس لئے شرکا جلوس کو ضروری ہدایات اور رہنمایانہ اصول پر عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے. اس میٹنگ میں خلافت کمیٹی کارگزار صدر سرفراز آرزو، ایم ایل اے امین پٹیل، وارث پٹھان اور پولس افسران و عوام موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو گولڈن جبلی تقریبات : ‎وزیر اقلیتی امور ببن کوکاٹے سے ابوعاصم اعظمی کی ملاقات تمام مطالبات فوری طور پر حل کرنے کی یقین دہانی اردو اکیڈمی کا جلد قیام

Published

on

Babun-Kokate-&-Azmi

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلم مسائل اور اردو اکیڈمی سے متعلق جو مطالبات وزیر اقلیتی امور کوکاٹے سے کئے تھے اسے سرکار نے قبول کرتے ہوئے وزارت اقلیتی امور نے اردو اکیڈمی کی جلد ازجلد قیام کے ساتھ اردو گولڈن جبلی کی تقریبات کو عالمی سطح پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی تقریبات یہاں نڈیاڈ والا منعقد کریں گے, اس کے ساتھ ہی اردو اکیڈمی کے قیام میں اردو زبانوں اور مسلم اکثریتی علاقوں سے اراکین کی تقرری ہوگی. اس کے ساتھ ہی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق مسائل کو بھی مانک راؤ کوکاٹے نے حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔ اقلیتوں کے لئے اسکالر شپ سے لے کر او بی سی کے طرز پر مسلمانوں اور طلبا کو تعلیمی وظائف کا بھی مطالبہ اعظمی نے کیا تھا۔ پسماندہ اور مالی کمزور طلبا کو تعلیمی وظائف پر بھی اعظمی نے زور دیا تھا, اس کے علاوہ نیٹ اور یو پی ایس سی تربیتی کیمپ اور کلاس شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایم پی ایس سی کے امتحان میں اردو زبان کے امیدواروں کو اردو میں امتحان دینے کی سہولت کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ مسلمانوں کی تعلیمی معاشی اور دیگر پسماندگی کا مطالعہ کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا, اس پر آج ابوعاصم اعظمی نے وزیر اقلیتی امور مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کر کے تمام مسائل پر توجہ طلب کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا, جس پر وزیر نے مثبت یقین دہائی کراتے ہوئے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس دوران ابوعاصم اعظمی نے ہمراہ سنیئر صحافی سعید حمید بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی وزیر اقلیتی امور سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے اردو کے مسائل پر توجہ مبذول کرائی۔ اس پر وزیر موصوف نے تمام مطالبات پر فوری طور پر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس محمدی کے لئے عام تعطیل ۸ ستمبر کو ہو گی

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل جمعہ کے بجائے پیر۸ ستمبر کو ہو گی. یہ جی آر نوٹیفکیشن عام انتظامیہ محکمہ نے جاری کیا ہے. ممبئی اور مضافات میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تناظر میں تعطیل کو ۵ ستمبر بروز جمعہ سے منتقل کر کے ۸ ستمبر کو دی گئی ہے. اس سے قبل مسلمانوں نے متفقہ طور پر ریاست میں گنپتی وسرجن کے پیش نظر جلوس محمدی ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا تھا اور ممبئی کے خلافت ہاؤس میں منعقدہ میٹنگ میں یہ فیصلہ مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں کی قیادت میں خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے لیا تھا اور مسلمانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری تعطیل ۸ ستمبر یعنی پیر کو دی جائے, جس کو قبول کرتے ہوئے عام انتظامیہ محکمہ نے سرکلر جاری کیا ہے. اب عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی چھٹی ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کو ہو گی۔ اس سے مسلمانوں اور جلوس کمیٹیوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے. مسلمانوں نے گنپتی وسرجن کے سبب عید میلاد النبی کے جلوس کو ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کا ثبوت دیا تھا. یہ ہندو مسلم اتحاد کی روشن مثال ہے, اسی لئے سرکار نے اب عام تعطیل ۸ ستمبر کو دیدی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com