Connect with us
Tuesday,21-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

مودی حکومت کی شاندار واپسی، ایس پی-بی ایس پی، کانگریس شیوسینا کا ساتھ آنا اہم رہا

Published

on

مودی حکومت کی بھاری اکثریت کے ساتھ واپسی، اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، مہاراشٹر میں کانگریس کا شیوسینا سے ہاتھ ملانا اور آندھرا پردیش میں جگن موہن ریڈی کی سونامی جیسے سیاسی واقعات کے لئے سنہ 2019 کو یاد کیا جائے گا ۔ اس برس اپریل مئی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو جس طرح کی زبردست حمایت ملی اس کے لئے 2019 طویل عرصے تک زیر بحث رہے گا ۔ مودی لہر میں سوار بی جے پی کو اترپردیش ، مغربی اور وسطی ہندوستان میں بھاری عوامی حمایت حاصل ہوئی اور لوک سبھا میں اس کی سیٹوں کی تعداد تین سو سے تجاوز کر گئی۔ مودی کی آندھی میں کانگریس کے پاؤں ایک مرتبہ پھر اُکھڑ گئے اور وہ مسلسل دوسری مرتبہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کی جماعت بننے کے لئے ضروری سیٹیں حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔ لوک سبھا انتخابات میں اپنی شاندار کارکردگی کو بی جے پی ریاستوں میں دہرا نہیں سکی اور مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں اس بڑا دھچکا لگا ۔ یہ دونوں ریاستیں اس کے ہاتھ سے نکل گئی ۔ اکتوبر میں ہریانہ اور مہاراشٹر میں ہوئے انتخابات میں وہ اپنی کارکردگی دہرا نہیں سکی ۔ ہریانہ میں انتخابات کے بعد اس نے دشینت چوٹالہ کی جن نائک جنتا پارٹی سے ہاتھ ملا کر دوبارہ حکومت بنا لی لیکن مہاراشٹر میں اس کے پرانے اتحادی شیوسینا سے ناطہ ٹوٹا اور ریاست بھی ہاتھ سے نکل گئی ۔

بزنس

ممبئی ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل کی خریداری اور تبدیلی ۲۵ فیصدرعایت دی جائے : رئیس شیخ

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کےبھیونڈی ایسٹ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے موٹر وہیکل ایگریگیٹرز رولز قوانین 2025 کے مسودے پر ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی تبدیلی کے اخراجات پر 25 فیصد سبسڈی و رعایت دی جائے اور اسے ڈرائیور ویلفیئر فنڈ سے فراہم کیا جائے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس سلسلے میں قوانین کا مسودہ 9 اکتوبر کو شائع کیا تھا اور تجاویز اور اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ 26 اکتوبر ہے۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے اس حوالے سے کہا کہ ڈرائیوروں کی آمدنی میں اضافے کے لیے روزانہ کے اوقات کار کی حد میں اضافہ کیا جائے، مسافروں کو بغیر جرمانہ وصول کیے سواری منسوخ کرنے کے لیے ایک مقررہ مدت دی جائے، حکومتی شکایات کے ازالے کا پورٹل بنایا جائے، مسافروں کے لیے تاخیری معاوضہ دیا جائے، ڈرائیوروں کے طبی اور نفسیاتی ٹیسٹ کیے جائیں اور جی پی ایس کے ریگولر ٹیسٹنگ فنڈز سے کروائے جائیں۔ رئیس شیخ نے ٹرانسپورٹ کمشنر کو لکھے ایک خط میں، مسودہ رولز 18 اور 20 میں پائیدار ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے ای وی کی مرحلہ وار منتقلی کی تجویز دی۔ چونکہ ڈرائیور بھاری اخراجات برداشت نہیں کر پائیں گے، اس لیے یہ تبدیلیاں ممکن ہوں گی اگر ڈرائیور ویلفیئر فنڈ کے ذریعے 25 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے۔ رئیس شیخ نے رول 17 کے تحت سواری کی منسوخی کی پالیسیوں میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز دی ہے۔ مسافروں کو جرمانہ صرف اس صورت میں کیا جانا چاہئے جب ڈرائیور پک اپ پوائنٹ کے 200 میٹر کے اندر آیا ہو۔ اس کے علاوہ، مسافروں کو بغیر کسی فیس کے بکنگ کے بعد منسوخ کرنے کے لیے 2-3 منٹ کی رعایتی مدت دی جائے۔

‎سافٹ ویئر کی خرابی یا جی پی ایس خامیوں کی وجہ سے جرمانے کی قیمت ایگریگیٹرز کو برداشت کرنی چاہیے، ڈرائیوروں کو نہیں۔ گاڑی کی خرابی کی صورت میں، اجازت کی حد سے زیادہ تاخیر ہونے پر مسافروں کو کرایہ کا 10 فیصد واپس کیا جانا چاہیے۔ ایم ایل اے شیخ نے سفارش کی ہے کہ ایسی شکایات کے لیے ایک سرکاری پورٹل ہونا چاہیے جو سات دنوں سے زیادہ حل نہیں ہوتی ہیں۔

‎قاعدہ 10 کے تحت ڈرائیور کی فلاح و بہبود پر رئیس شیخ نے اصرار کیا ہے کہ لازمی طبی اور نفسیاتی ٹیسٹوں کی تخمینہ مکمل طور پر جمع کرنے والوں کو برداشت کرنی چاہیے۔ یومیہ کام کے اوقات کی حد کو بڑھا کر 14 گھنٹے کیا جائے۔ اس سے ڈرائیوروں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات سے قبل بی جے پی شیوسینا میں شگاف، شندے سینا کے کارپوریٹرس بی جے پی میں شامل، ایم پی نریش مہسکے ناراض

Published

on

MP-Naresh-Mehske

ممبئی مہایوتی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد اب اختلافات عام ہوگئے ہیں بی جے پی سے شندے سینا ناراض ہے کیونکہ بی جے پی میں شندے سینا کے کارکنان کی شمولیت سے شیوسینا رکن پارلیمان نریش مہسکے ناراض ہے۔ ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں، لیکن اس سے پہلے یہ انکشاف ہوا ہے کہ مہایوتی میں اب عدم اطمینان کا ڈرامہ جاری ہے۔ بلدیاتی انتخابات سے پہلے شیوسینا شندے گروپ کے کچھ سابق کارپوریٹر اور عہدیدار بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں، جس پر شیوسینا شندے گروپ نے ناراضگی ظاہر کی ہے، اور شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مسکے نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔

‎مہایوتی مخالفین کو ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، مہایوتی ان لوگوں کو شکست دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے جنہوں نے ہندوتوا کے نظریات کو چھوڑ دیا ہے۔ لیکن اب کچھ جگہوں پر ایسا ہو رہا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کے لوگوں کی مخالفت کرنے کے بجائے مہایوتی کی اتحادی جماعتوں کے کارپوریٹرس انہیں توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امبرناتھ میں ہمارے کارپوریٹر ہوں یا پالگھر میں ضلع پریشد کے صدر، یہ غلط ہے کہ انہیں توڑ کر اپنی پارٹی میں لیا جا رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مہایوتی میں ہمارا بڑا بھائی ہے، بڑے بھائی کو اس کے برعکس ہمیں سمجھنا چاہئے، لیکن اپنی ہی پارٹی کے کارپوریٹروں کو پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور کرنا درست نہیں، یہ مہایوتی میں نمک چھڑکنے کا طریقہ ہے یہ تنقید شیوسینا لیڈر اور رکن پارلیمان نریش مہسکے نے کی ہے

‎ریاستی سطح پر قیادت کا اتنا بڑا موقع ملنے کے بعد لیڈروں کو سڑکوں کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہئے، ہمیں مہایوتی کو مستحکم کرنا چاہئے ۔ ہمیں حلیف جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے، لیکن حلیف جماعتوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر کام کرنے کے بجائے ہماری ہی مہایوتی اتحادیوں کے کارپوریٹروں کو زبردستی دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ غلط ہے، جس پر نریش مسکے نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

‎مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک مہایوتی کے طور پر ایک ساتھ آنے اور دوسروں کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، آئیے ہم اپوزیشن کے خلاف لڑیں۔ مہایوتی میں شامل ہر پارٹی کے لیڈروں کو اس بات کا علم ہونا چاہئے، ایک دوسرے کے کارپوریٹروں کو توڑنے کا رواج غلط ہے۔ مسکے نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم آپس میں لڑنا چاہتے ہیں تو لڑیں۔ ہم اپنے طور پر لڑیں تو بھی اپنے اتحادیوں پر تنقید نہیں کرنا چاہتے لیکن ایک دوسرے کو تباہ کرنا غلط ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

واشی میں چار اور کاموٹھے اپارٹمنٹ میں دو افراد کو زندہ جلے۔ نئی ممبئی میں آگ لگنے سے 6 افراد ہلاک، 10 سے زیادہ اسپتال میں داخل

Published

on

fire-in-vashi

نئی ممبئی : دیوالی کے موقع پر نوی ممبئی میں آتشزدگی کے واقعات میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ اموات واشی اور کاموتھے میں رہائشی عمارتوں میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ دونوں واقعات میں اب تک چھ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور دس سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ڈویژنل فائر آفیسر پرشوتم جادھو نے بتایا کہ منگل کی آدھی رات کے بعد واشی کے سیکٹر 14 کے ایم جی کمپلیکس میں راہیجا ٹاور کی 10ویں منزل پر واقع ایک اپارٹمنٹ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ آگ دو بالائی منزلوں پر واقع دو اپارٹمنٹس تک پھیل گئی۔ آگ لگنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں 11ویں منزل پر رہنے والی 84 سالہ خاتون اور 12ویں منزل پر رہنے والی 6 سالہ بچی اور اس کے والدین شامل ہیں۔

جادھو نے بتایا کہ آگ لگنے کی اطلاع صبح 12:40 بجے ملی، واشی، نیرول، کوپرکھیرانے اور ایرولی سے فائر انجن آگ پر قابو پانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچے۔ تینوں اپارٹمنٹس میں چار افراد جلے ہوئے پائے گئے۔ دس رہائشیوں کو بچا کر مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا کیونکہ وہ معمولی جھلس گئے تھے اور دھوئیں کی وجہ سے دم گھٹنے کی شکایت کی تھی۔ کاموٹھے کے سیکٹر 36 میں امبے شردھا سی ایچ ایس میں تیسری منزل کے اپارٹمنٹ میں بھی ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹی شدید جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ کھارگھر کے فائر آفیسر پروین بودکھے نے بتایا کہ آگ لگنے کی اطلاع صبح 6 بج کر 40 منٹ پر ملی، آگ ایل پی جی سلنڈر کے لیک ہونے کی وجہ سے لگی، جو پھر پھٹ گیا۔ اپارٹمنٹ میں دو دیگر ایل پی جی سلنڈر برقرار پائے گئے۔ سلنڈر پھٹنے سے بالائی منزل کے اپارٹمنٹ کو جزوی نقصان پہنچا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com