Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مفاد عامہ کی عرضی ممتا بنرجی کے اہل خانہ کی جائیداد کی جانچ کا مطالبہ کرتی ہے

Published

on

mamta

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خاندان کے مختلف افراد کے اثاثوں کی جانچ کے لیے پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی (PIL) داخل کی گئی۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ اور ریاستی بی جے پی لیڈر ترون جیوتی تیواری نے کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ میں دائر کی تھی۔ تاہم، PIL میں نہ تو ممتا بنرجی اور نہ ہی ان کے بھتیجے اور ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کا نام لیا گیا ہے۔

پی آئی ایل چیف منسٹر کے دو بھائیوں کارتک بنرجی اور بابون بنرجی اور ان کی بھابھی کجری بنرجی کے اثاثوں میں اضافے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر کی گئی تھی۔ فی الحال کولکتہ میونسپل کارپوریشن (KMC) کی ترنمول کانگریس کونسلر، کجری بنرجی کی شادی کارتک بنرجی سے ہوئی ہے۔

عدالت نے پی آئی ایل کو قبول کر لیا ہے۔ پی آئی ایل میں، درخواست گزار نے یہ بھی دلیل دی کہ چیف منسٹر کے اثاثوں کی جانچ کسی بھی مرکزی ایجنسی جیسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) یا انکم ٹیکس (آئی ٹی) ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔

تیواری نے کہا کہ ایک بار کنال گھوش، جو اس وقت مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری اور پارٹی کے ترجمان ہیں، نے کہا تھا کہ شاردا چٹ فنڈ میں غبن کی گئی زیادہ تر رقم وزیر اعلیٰ کے خاندان والوں کے پاس گئی۔ تیواری نے کہا، “یہاں تک کہ ایسے الزامات بھی ہیں کہ چیف منسٹر کے خاندان کے افراد نے مارکیٹ کے موجودہ نرخوں سے بہت کم قیمتوں پر کئی جائیدادیں خریدیں۔ ان تمام معاملات کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔” پی آئی ایل میں مبینہ طور پر ان کی ملکیت والی کچھ کمپنیوں کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔

اپنے ردعمل میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی کو بھی عدالت سے رجوع کرنے کا حق ہے۔ “میں اس سے کہتی ہوں کہ وہ اس معاملے میں کسی بھی بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرے۔”

مغربی بنگال حکومت کے سات وزراء سمیت ترنمول کانگریس کے 19 لیڈروں کے اثاثوں اور اثاثوں میں اچانک اضافے کو لے کر اسی بنچ میں پہلے ہی ایک PIL دائر کی جا چکی ہے۔ ڈویژن بنچ نے ای ڈی سے پی آئی ایل میں فریق بننے کو بھی کہا ہے۔

تاہم، ریاستی حکومت کے تین وزراء، ریاستی بلدیات اور شہری ترقی کے وزیر اور کولکتہ کے میئر، فرہاد حکیم، ریاستی وزیر جنگلات، جیوتی پریہ ملک اور ریاست کے کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ کے وزیر اروپ رائے نے بنچ سے ای ڈی کو پی آئی ایل میں شامل کرنے کی اپیل کی۔ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com