جرم
مرکز کے زیر انتظام آٹھ علاقوں میں کورونا متاثرین کی تعداد 1،26،712 پہنچی
عالمی وبا کورونا وائرس ملک کے آٹھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1،26،712 افراد کو اپنی گرفت میں لے چکا ہے ، جو ملک میں اب تک اس وبا سے متاثر ہوئی مجموعی آبادی کا 14.43 فیصد ہے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ 19 سے سب سے خراب حالت قومی دارالحکومت دہلی کی ہے ، یہاں اب تک 112،494 افراد اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ اس کے بعد اس مہلک وائرس نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں وکشمیر میں 10،513 افراد کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ وہیں پڈوچیری میں 1418 ، لداخ میں 1086 ، چندی گڑھ میں 559 ، دادرا نگر حویلی اور دمن و دیو میں 479 اور انڈومان اور نکوبار جزیرے میں 163 افراد اس وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے 28،701 نئے کیسز سامنے آئے ہیں ، جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 878،254 ہوگئی ہے۔ ملک میں اس وبا کی وجہ سے اب تک 23،174 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 553،471 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے 301،609 ایکٹو کیسز ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے آج جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا متاثرین کی تعداد مندرجہ ذیل ہے۔
ریاستیں ……… ایکٹو کیسز …… صحت یاب….ا موات …… متاثرین
انڈومان نکوبار ——- 70 ——– 93 —– 0 ——- 163
آندھرا پردیش ———- 13428 —– 15412 — 328 —- 29168
اروناچل پردیش ——– 219 —— -138 —– 2 ——- 359
آسام ————— 5610 —– 10426 —- 35 —– 16071
بہار ————— 5001 —— 11498 — 143 —– 16642
چندی گڑھ ————— 134 ——– 417 —– 8 ——- 559
چھتیس گڑھ ————- 887 ——- 3153 —- 19 —— 4059
دادرا۔ نگر حویلی ،
دمن و دیو ———– 234 ——– 245 —– 0 ——- 479
دہلی ————– 19155 —– 89968–3371 —- 112494
گوا —————– 952 ——- 1487 —- 14 —— 2453
گجرات ————- 10613 —— 29162–2045 —- 41820
ہریانہ ————- 4956 —— 15983 —- 301 —- 21240
ہماچل پردیش ——— 273 ——– 929 —— 11 —— 1213
جموں و کشمیر —— – 4355 ——- 5979 —– 179 —– 10513
جھارکھنڈ ————- 1418 ——- 2308 —— 30 —– 3756
کرناٹک ———– 22750 —— 15409 —– 684 —- 38843
کیرالہ ————– 3747 ——- 4095 —— 31 —– 7873
لداخ ————– 157 ——– 928 ——– 1 —– 1086
مدھیہ پردیش ———- 4103 —— 12876 —— 653 —- 17632
مہاراشٹر ———- 103813 —– 140325 —- 10289–254427
منی پور ————– 713 ——— 896 ——– 0 —– 1609
میگھالیہ ————- 238 ———- 66 ——– 2 —— 306
میزورم ————- 81 ———- 150 ——– 0 ——- 231
ناگالینڈ ———— 447 ———- 27 ——– 0 ——– 774
ا ڈیشہ ———— 4307 ——- 8750 ——– 64 —– 13121
پڈوچیری ————- 661 ——— 739 ——– 18 —— 1418
پنجاب ————- 2230 ——– 5392 ——- 199 —— 7821
راجستھان ———– 5779 ——- 18103 ——- 510 —– 24392
سکم ————- 72 ———– 81 ——— 0 ——– 153
تمل ناڈو ——— 46972 ——- 89532 —— 1966 —- 138470
تلنگانہ ———– 11833 ——- 22482 ——- 356 —– 34671
تریپورہ ————— 631 ——— 1421 ——— 2 —— 2054
اتراکھنڈ ———- -704 ———- 2786 ——- 47 —— 3537
اترپردیش ——— 12208 ——– 23334 —— 934 —– 36476
مغربی بنگال ——– 10500 ——- 18581 ——- 932 —- 30013
ریاستوں کو دوبارہ سونپے
گئے کیسز ———– 2358 ———- 0 ———– 0 —– 2358
مجموعی تعداد ———- 301609 —- 553471 —- 23174–878254
جرم
مہاراشٹر کے کلیان میں بی ایس سی کے ایک 19 سالہ طالب علم نے مراٹھی نہ بولنے پر ٹرین میں پٹائی کے بعد خودکشی کر لی۔ اس نے ذہنی دباؤ میں انتہائی قدم اٹھایا۔

کلیان : مہاراشٹر کے کلیان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ کالج کے طالب علم ارناو جتیندر کھرے نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ ارناو کے والد کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے نے لوکل ٹرین میں زبان کے جھگڑے سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔ تاہم کولسیواڑی پولیس نے حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا ہے اور فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ کلیان کی سہجیون کالونی کا رہنے والا ارناو مولنڈ کے کیلکر کالج میں سائنس کے پہلے سال کا طالب علم تھا۔ ارناو کے والد نے پولیس کو بتایا کہ 18 نومبر کی صبح امبرناتھ کلیان لوکل ٹرین میں کالج جانے کے دوران کچھ مسافروں نے ان کے ساتھ جھگڑا کیا۔ جھگڑے کی وجہ ارناو کا ہندی میں بولنا تھا۔ جب اس نے ہندی میں سوالوں کا جواب دیا تو چار پانچ لڑکوں نے اسے مارا۔ انہوں نے اس سے سوال کیا کہ وہ ہندی میں کیوں بات کر رہے ہیں۔ ارنو نے خود اپنے والد کو فون پر واقعہ کی اطلاع دی۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ خود مراٹھی بولنے والے ہیں، اس کے باوجود ان کے بیٹے کو مارا پیٹا گیا۔
والد جتیندر نے مزید بتایا کہ ارناو حملہ کے بعد سے ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔ اس شام جب جتیندر کام سے گھر واپس آیا تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ دروازے کی گھنٹی بجانے اور اسے پکارنے کے باوجود ارناو نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد اس نے پڑوسیوں کی مدد لی۔ دروازہ کھولا تو ارناو کو لٹکا ہوا پایا۔ اس کے گلے کا پھندا ہٹا دیا گیا، اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
جرم
دہلی ہائی کورٹ نے کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے لئے درج وکیل کے خلاف ایف آئی آر کو منسوخ کردیا۔

نئی دہلی، 19 نومبر، دہلی ہائی کورٹ نے ایک وکیل کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے جس پر کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران مبینہ طور پر ماسک کے بغیر اپنی رہائش گاہ سے باہر قدم رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ کارروائی جاری رکھنا "جابرانہ” اور عمل کا غلط استعمال ہوگا، جسٹس سنجیو نرولا کی ایک واحد جج بنچ نے وسنت کنج (جنوب-مغربی) پولیس اسٹیشن میں دفعہ 188 آئی پی سی کے تحت 2020 میں درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے قبل ازیں دفعہ 269 آئی پی سی کے تحت الزام کو "کسی بھی مواد کی عدم موجودگی کا پتہ لگانے کے بعد خارج کر دیا تھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کوویڈ پازیٹو تھا”۔ درخواست گزار کے وکیل نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر کی "کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے”، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ محض اپنی رہائش گاہ کے گیٹ پر نکلا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وبائی بیماری کے ابتدائی مرحلے کے دوران، مشورے سیال اور اوورلیپنگ تھے، اور ماسک کے بغیر کسی کے گیٹ پر مختصر موجودگی کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت کسی حکم کی نافرمانی کے طور پر مناسب طور پر نہیں سمجھا جا سکتا۔” مزید یہ دعویٰ کیا گیا کہ سیکشن 195 سی آر پی سی کے تحت شکایت میں مبینہ طور پر خلاف ورزی کے حکم یا کسی ایسے مواد کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار اس سے واقف تھا۔
درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے، دہلی پولیس نے استدلال کیا کہ 15 اپریل 2020 کے ماسک آرڈر کو "مناسب طور پر جاری کیا گیا، وسیع پیمانے پر تشہیر کیا گیا اور نافذ کیا گیا”، یہ کہتے ہوئے کہ ایک پریکٹس کرنے والے وکیل کی حیثیت سے، درخواست گزار کو "اس سے آگاہ ہونا چاہیے”۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اس کی رہائش گاہ کے باہر ماسک کے بغیر موجودگی ایک قانونی حکم کی نافرمانی کے مترادف ہے۔ اپنے حکم میں، جسٹس نرولا نے کہا کہ ریکارڈ سیکشن 188 آئی پی سی کے تحت چارج کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری قانونی اجزاء کو ظاہر کرنے میں ناکام رہا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ درخواست گزار کسی بھی اجتماع یا صورتحال کا حصہ نہیں تھا جس سے عوامی خطرہ لاحق ہو۔ "اس شق کا مقصد ہر تکنیکی انحراف کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ ایسا طرز عمل ہے جو اتھارٹی میں رکاوٹ ڈالتا ہے یا عوامی نظم و نسق یا حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے،” دہلی ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا، اور مزید کہا کہ مبینہ فعل "شرارت کے مارجن پر پڑا جس کو حل کرنے کی کوشش کی گئی”۔ کارروائی کے تسلسل کو "غیر متناسب” قرار دیتے ہوئے، جسٹس نرولا نے کہا کہ یہ "جابرانہ ہوگا اور صحت عامہ کے مقاصد کو آگے نہیں بڑھا سکے گا”۔ سماعت کے دوران، درخواست گزار نے رضاکارانہ طور پر دہلی پولیس ویلفیئر فنڈ میں "شہری ذمہ داری کے اشارے کے طور پر، اعتراف جرم کے بغیر” 10,000 روپے جمع کروائے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس بیان کو قبول کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر رقم جمع کرانے کا حکم دیا۔ درخواست کی اجازت دیتے ہوئے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا: "پی ایس وسنت کنج (جنوب-مغرب) میں غیر قانونی ایف آئی آر نمبر 0150/2020 اور تمام نتیجہ خیز کارروائیوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔” یہ واضح کرتے ہوئے کہ اس کے حکم کو نافذ کرنے والی طاقتوں کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے، اس نے مزید کہا: "اس حکم میں کسی بھی چیز کو مناسب معاملات میں صحت عامہ کی قانونی ہدایات کو نافذ کرنے کے لئے ریاست کے اختیار کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں پڑھنا چاہئے۔”
جرم
ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔
ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
