Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں کورونا معاملوں کی تعداد 81 ہزار سے زیادہ ہوگئی

Published

on

corona-maharashtra

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس انفیکشن کے 12,249 نئے معاملے سامنے آنے کے ساتھ ہی متاثرین کی کل تعداد بڑھ کر 43330945 ہو گئی ہے۔
صحت و خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت نے بدھ کو یہاں کہا کہ صبح 7 بجے تک 196.45 کروڑ کووڈ ویکسین اب تک دی جاچکی ہے۔
ملک میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 81,687 ہے۔ ملک میں ایکٹو کیسز کی شرح 0.19 فیصد ہے۔ روزانہ انفیکشن کی شرح 3.94 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
وزارت نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 13 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر مجموعی طور سے 524903 ہو گئی ہے۔ ملک میں کووڈ-19 سے ہونے والی اموات کی شرح 1.21 فیصد ہے۔ اسی مدت میں 9862 لوگ کووڈ سے صحتیاب ہوئے ہیں۔ اب تک کل 42725055 لوگ کووڈ سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ بحالی کی شرح 98.60 فیصد ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں 3,10,623 کووڈ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ ملک میں اب تک کل 85.88 کروڑ کووڈ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
مہاراشٹر میں ایکٹو معاملوں کی تعداد 302 بڑھ کر 24915 ہو گئی ہے اور مزید 3356 افراد کے صحت یاب ہونے کے بعد اس سے چھٹکارا پانے والوں کی تعداد 7768958 ہو گئی ہے، جب کہ مرنے والوں کی تعداد 147889 ہو گئی ہے۔
کیرالہ میں پچھلے 24 گھنٹوں میں فعال کیسوں کی تعداد 315 بڑھ کر 23460 ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 2286 افراد کے صحت یاب ہونے کے بعد اس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6511136 ہو گئی ہے جب کہ مرنے والوں کی تعداد 69897 ہو گئی ہے۔
دہلی میں ایکٹو معاملے 220 بڑھ کر 5595 ہو گئے ہیں۔ ریاست میں مزید 1162 افراد نے اس مہلک وائرس سے صحتیاب ہوئے جس کے بعد کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی کل تعداد بڑھ کر 1892698 ہو گئی ہے۔ اس وبا سے اب تک 26239 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کرناٹک میں ایکٹو کیسز 38 کم ہو کر 1450 پر آ گئے ہیں۔ اس دوران 86 مریض صحت یاب ہونے کے بعد اس وبا سے نجات پانے والوں کی کل تعداد 3904577 ہوگئی ہے۔ ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 40057 پر مستحکم ہے۔

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com