سیاست
احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارہ حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی ہو گی، وزیر ہوا بازی کی بڑی اپ ڈیٹ، بلیک باکس بیرون ملک نہیں بھیجا جائے گا۔

نئی دہلی : احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی کی جائے گی۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کے راما موہن نائیڈو نے منگل کو پونے میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کا بلیک باکس خود بھارت میں ہے اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ وزیر نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ بلیک باکس کو تحقیقات کے لیے بیرون ملک (امریکہ) بھیجا جائے گا۔ اس حادثے میں 270 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق، مرکزی وزیر نائیڈو نے یہ بات پونے میں ہیلی کاپٹر اینڈ سمال ایئر کرافٹ سمٹ 2025 کے موقع پر کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلیک باکس سے طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد ملے گی۔ ایئر انڈیا کا طیارہ 12 جون کو احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل کے احاطے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ لندن جا رہا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 241 افراد سمیت 270 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ اے آئی-171 طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا۔ جائے حادثہ سے بلیک باکس برآمد ہوا ہے۔
بلیک باکس ایک چھوٹا نارنجی رنگ کا آلہ ہے جو ہوائی جہاز کے پچھلے حصے میں نصب ہوتا ہے۔ یہ ہوائی جہاز کی پرواز کے دوران تمام تکنیکی معلومات اور کاک پٹ گفتگو کو بھی ریکارڈ اور محفوظ رکھتا ہے۔ اس سے ہوائی جہاز کے حادثات کے بعد کی وجوہات کی تحقیقات میں مدد ملتی ہے۔ قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بلیک باکس کو جانچ کے لیے امریکا بھیجا جائے گا کیونکہ یہ اتنا بری طرح سے جل چکا تھا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کے پاس اسے گلنے کی سہولت نہیں تھی۔ اس پر وزیر نائیڈو نے کہا، ”یہ سب قیاس آرائیاں ہیں۔ بلیک باکس خود ہندوستان میں ہے اور اے اے آئی بی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ بلیک باکس کا ڈیٹا کب دستیاب ہوگا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے۔ “اے اے آئی بی کو تحقیقات کرنے دیں اور مکمل عمل سے گزرنے دیں،” انہوں نے کہا۔ مرکزی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پینل تشکیل دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تحقیقات خوش اسلوبی سے جاری ہیں۔ شہری ہوا بازی کے وزیر نائیڈو نے پہلے کہا تھا، ‘بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے سے اس بارے میں تفصیلی معلومات ملیں گی کہ طیارہ حادثے سے ٹھیک پہلے کیا ہوا تھا۔’
ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو شہری ہوابازی کی وزارت کے تحت ایک سرکاری تحقیقاتی ادارہ ہے، جو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) سے آزاد ہے۔ اس کا کام ہوائی جہاز کے حادثات کی تحقیقات کرنا ہے۔ اس میں پتا چلتا ہے کہ فضائی حادثہ کیوں ہوا اور مستقبل میں ایسے حادثات کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ بلیک باکس کی تحقیقات میں اس تحقیقاتی ایجنسی کے ماہرین شامل ہیں۔ وہ بلیک باکس سے ڈیٹا نکالیں گے اور اس کا تجزیہ کریں گے۔
مہاراشٹر
مالیگاؤں کے لیے بڑی پیش رفت: وقف بورڈ کا ذیلی دفتر، 200 کروڑ روپے کی کھیلوں کی تجویز، اور اقلیتی طلبہ کے لیے اسکالرشپس

مالیگاؤں، نامہ نگار: مالیگاؤں شہر کو ممبئی سے بڑی مثبت خبر ملی ہے۔ اگلے 8 سے 10 دنوں کے اندر مالیگاؤں میں وزیر تعلیم دادا بھوسے، وقف بورڈ کے چیئرمین اور مقامی ایم ایل اے مفتی اسماعیل قاسمی کی موجودگی میں وقف بورڈ کے ذیلی دفتر کا افتتاح کیا جائے گا۔ ابھی تک مالیگاؤں کے لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے مسجد، مدرسہ، خانقاہ اور قبرستان کی جائیدادوں کے رجسٹریشن اور انتظام کے لیے اورنگ آباد، ناسک اور دیگر شہروں کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ اس ذیلی دفتر کا قیام مالیگاؤں کے شہریوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ یہ کامیابی مفتی اسماعیل قاسمی، ایڈوکیٹ مومن مجیب، اے آئی ایم پی ایل بی کے سکریٹری مولانا عمرین رحمانی، اے آئی ایم آئی ایم کے چیف بیرسٹر اسد الدین اویسی، وزیر دادا بھوسے اور ایم پی ڈاکٹر شوبھا تائی بچھو کی مسلسل کوششوں سے ممکن ہوئی ہے۔ پچھلے دو مہینوں کے دوران ممبئی میں اقلیتی امور کے وزیر مانیک راؤ کوکاٹے اور محکمہ جاتی سکریٹریوں کے ساتھ کئی میٹنگیں ہوئیں، جہاں بارہا نمائندگیاں پیش کی گئیں۔
حالیہ میٹنگ کے دوران وزیر کوکاٹے نے وقف بورڈ کے سی ای او کو وقف کی آمدنی پر حد سے زیادہ ٹیکس لگانے کے معاملے کو دیکھنے کی ہدایت دی۔ 5 جولائی 2023 کی حکومتی قرارداد کے مطابق، وقف املاک پر 2% ٹیکس وصول کیا جانا تھا، لیکن فی الحال 7% ٹیکس کے ساتھ 1000 روپے سالانہ جرمانہ وصول کیا جا رہا ہے۔ وزیر کوکاٹے نے یقین دلایا کہ آئندہ میٹنگ میں اس کا جائزہ لیا جائے گا، اس مثبت اشارے کے ساتھ کہ ریاست جلد ہی 2% کی شرح کو حتمی شکل دے سکتی ہے۔ شہر کے نوجوانوں کے لیے ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی۔ مالیگاؤں کے عزیز کالو اسٹیڈیم میں ایک جدید اسپورٹس کمپلیکس کی ترقی کے لیے پردھان منتری جن وکاس کریاکرم (پی ایم جے وی کے) کے تحت 200 کروڑ روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ منظور ہونے کے بعد، تعمیر جلد شروع ہو جائے گی، پسماندہ شہر — تقریباً 1.5 ملین لوگوں کے لیے گھر — انتہائی ضروری کھیلوں اور تفریحی سہولیات کے ساتھ۔ اس کے علاوہ، وقف بورڈ نے پی ایچ ڈی کرنے والے معاشی طور پر کمزور اقلیتی طلباء کے لیے فی طالب علم 1 لاکھ روپے کی اسکالرشپ اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اہل طلباء مزید تفصیلات کے لیے دارالخیر میں **خالد سکندر یا ایم ایل اے مفتی اسماعیل قاسمی کے دفاتر سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ان اعلانات کو حقیقت کے قریب لانے میں کمیونٹی رہنماؤں، سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں کی مشترکہ کاوشیں خاص طور پر ایڈوکیٹ مومن مجیب، مفتی اسماعیل قاسمی، بیرسٹر اسد الدین اویسی، وزیر دادا بھوسے، ڈاکٹر شوبھا تائی بچھو اور مولانا عمرین رحمانی کی مشترکہ کاوشیں اہم تھیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کے بعد بھارت روس یا سعودی عرب کے سامنے نہیں جھکے گا؟ جانئے کہ انڈمان کا خزانہ کس طرح ملک کی تقدیر بدل دے گا۔

نئی دہلی : ہندوستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے من مانی ٹیرف کے سامنے نہیں جھکا۔ اس سے پوری دنیا کو ایک مضبوط پیغام گیا ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان قدرتی گیس کے میدان میں خود کفیل ہوجائے گا اور ہندوستان کو سعودیہ اور روس کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ دراصل، آئل انڈیا لمیٹڈ (او آئی ایل) نے جزائر انڈمان کے قریب قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ ایک بیان میں، او آئی ایل نے کہا کہ وجئے پورم-2 میں قدرتی گیس کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے، جو کہ سمندر کے کنارے انڈمان بلاک اے این-او ایس ایچ پی-2018/1 میں کھودنے والا دوسرا دریافت کنواں ہے۔
ملک کے انڈمان طاس میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر کی تصدیق ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ دریافت ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے۔ مرکزی وزیر پٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے جمعہ کو یہ اعلان کیا۔ اس دریافت سے ہندوستان کو توانائی کے معاملے میں خود انحصار بنانے میں مدد ملے گی۔ اس سے ملک کا دوسرے ممالک پر انحصار کم ہوگا۔ اس سے ماحول دوست توانائی کی طرف بڑھنے میں بھی مدد ملے گی۔ گہرے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے ہندوستان کے بڑے اہداف کو حاصل کرنے کی طرف یہ ایک اہم قدم ہے۔
سمجھیں کہ ہندوستان کو کیا فائدہ ہوگا۔
مرکزی وزیر پٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے اس دریافت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ کنویں پر ابتدائی پیداواری ٹیسٹ کرائے گئے ہیں۔ یہ ٹیسٹ 2212 سے 2250 میٹر کی گہرائی میں کیے گئے۔ ان ٹیسٹوں نے قدرتی گیس کی موجودگی کی تصدیق کی۔
ٹیسٹوں کے دوران، گیس کے وقفے وقفے سے بھڑک اٹھنے کا مشاہدہ کیا گیا، جس سے گیس کی موجودگی کا پختہ ثبوت ملتا ہے۔ ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ گیس میں 87 فیصد میتھین شامل ہے۔ میتھین قدرتی گیس کا بنیادی جزو ہے، یعنی یہ ایک اعلیٰ معیار کی قدرتی گیس ہے۔ میتھین کو صاف ایندھن سمجھا جاتا ہے۔
اس دریافت سے درآمد شدہ قدرتی گیس پر ہندوستان کا انحصار کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ پچھلے کچھ سالوں میں گیس کی درآمدات پر ہندوستان کا انحصار مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے دوسرے ممالک پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ 2023-24 مالی سال میں، ہندوستان کی قدرتی گیس کی کھپت کا تقریباً 44 فیصد درآمدات کے ذریعے پورا کیا گیا۔ یہ ایک اہم شخصیت ہے۔
میتھین کی یہ دریافت ہندوستان کے “سبز محور” میں بھی حصہ ڈالے گی۔ “گرین پیوٹ” کا مطلب ہے ماحول دوست توانائی کے ذرائع کی طرف بڑھنا۔ ہندوستان پچھلے کچھ سالوں سے اپنے سبز اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ میتھین کی دریافت سے اس کوشش میں بہت مدد ملے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میتھین کوئلے اور تیل سے زیادہ صاف جلتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جلانے پر یہ کم آلودگی پیدا کرتا ہے۔
میتھین انفراسٹرکچر کی ترقی سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اس میں گیس نکالنا، اسے پائپ لائنوں کے ذریعے منتقل کرنا، اور پھر اسے صارفین میں تقسیم کرنا شامل ہے۔ ان تمام کاموں کے لیے بڑی افرادی قوت کی ضرورت ہوگی۔
اگر ملکی ذخائر کو موثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو اس سے درآمدات پر انحصار کم ہو سکتا ہے۔ اس سے ملک کی توانائی کی حفاظت میں بہتری آئے گی۔ توانائی کی حفاظت کا مطلب یہ ہے کہ ملک کو اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے دوسرے ممالک پر کم انحصار کرنا پڑے گا۔ یہ ملک کو بیرونی جھٹکوں سے بچائے گا اور ملک کی توانائی کی پوزیشن کو مضبوط کرے گا۔
قدرتی گیس کی دریافت کی خبر پر آئل انڈیا کے حصص میں اضافہ ہوا۔ کمپنی کے حصص میں 3.11 فیصد اضافہ ہوا جو کہ ایک اہم فائدہ ہے۔ دن کے دوران اسٹاک کی قیمت ₹ 423 فی شیئر تک پہنچ گئی۔
ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ اس گیس کے بڑے پیمانے پر تجارتی استعمال شروع ہونے میں وقت لگے گا۔ ٹیسٹ اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ گیس نکالنا کتنا منافع بخش ہوگا۔ ان مطالعات کے بعد ہی پوری تصویر واضح ہو سکے گی۔ تب ہی پتہ چلے گا کہ یہ دریافت کتنی بڑی ہے اور اس سے کیا معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔ یہ دریافت ہندوستان کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سے ملک کو ایک مضبوط اور خود انحصار مستقبل کی طرف لے جانے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ ہندوستان کے لیے ایک نئی صبح کی طرح ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا