(جنرل (عام
ملک میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد نے بھی بڑھایا مرکزی حکومت کی ٹینشن، دہلی سمیت تمام ریاستوں کو جاری کی گئی نئی ہدایات
نئی دہلی : ملک میں کورونا کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اب یہ دیکھ کر مرکزی حکومت بھی چوکنا ہو گئی ہے۔ وزارت صحت نے ایک خط لکھ کر دہلی سمیت کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ضروری اقدامات کرنے کو کہا ہے۔ ان تمام ریاستوں کو نئی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ 30 مئی تک ملک میں کورونا کے 2710 ایکٹیو کیسز ہیں۔ گزشتہ روز کے مقابلے 511 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اب تک 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کیرالہ سب سے زیادہ متاثر ریاست ہے۔ یہاں 1,147 ایکٹیو کیسز ہیں۔ انفیکشن کے 227 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر میں 424 ایکٹو کیسز ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 40 کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں بھی کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ 56 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے کل تعداد 294 ہوگئی ہے۔
جن ریاستوں میں اموات ہوئی ہیں، ان میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، جہاں دو اموات ہوئی ہیں۔ ایک 67 سالہ مرد مریض بائیں پھیپھڑوں میں نمونیا اور ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں میں مبتلا تھا۔ ان کی کوویڈ 19 رپورٹ مثبت آئی ہے۔ ایک اور موت ایک 21 سالہ شخص کی تھی۔ اسے ذیابیطس کیٹوسیڈوسس اور سانس کی نالی کے نچلے حصے میں انفیکشن تھا۔ بعد میں اسے کوویڈ سے متعلق سمجھا گیا۔ تمل ناڈو میں ایک 60 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔ اسے ٹائپ 2 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور گردے کی دائمی بیماری تھی۔
ہیلتھ سکریٹری پنیا سلیلا شریواستو نے 29 مئی کو تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈمنسٹریٹرز کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے کہا ہے کہ جیسے جیسے موسم بدلتے ہیں، سانس کی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔ یہ بیماریاں انفلوئنزا، ایس اے آر ایسکووی-2 اور آر ایس وی جیسے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں ایس اے آر ایس-کووی-2 کی وجہ سے سانس کی شدید بیماریوں (اے آر آئیز) کے معاملات میں معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر انفیکشن ہلکے ہوتے ہیں۔ فی الحال صرف اومیکرون کے جے این 1, ایکس ایف جی اور ایل ایف 7.9 ویریئنٹس دستیاب ہیں۔ یہ بخار، کھانسی اور گلے کی خراش جیسی علامات کا سبب بنتے ہیں جو خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
خط میں وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ہسپتالوں کی تیاریوں کی جانچ کریں۔ اس میں ضلع اور ذیلی ضلعی سطح کے ہسپتال، میڈیکل کالج اور دیگر صحت کے مراکز شامل ہیں۔ ہسپتالوں میں ٹیسٹنگ کی سہولیات، ضروری ادویات، پی پی ای کٹس، آئسولیشن وارڈز، آکسیجن سپلائی، کریٹیکل کیئر بیڈز اور وینٹی لیٹرز جیسی سہولیات ہونی چاہئیں۔ آکسیجن کی تیاری کو جانچنے کے لیے فرضی مشقیں بھی کرانی ہوں گی۔ اس کی رپورٹ 2 جون تک بھیجی جانی ہے۔ وزارت نے ٹیسٹنگ پروٹوکول پر عمل کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ تمام ایس اے آر آئی کیسز اور 5% آئی ایل آئی کیسز کی چھان بین ہونی چاہیے۔ ایس اے آر آئی مثبت نمونے جینوم کی ترتیب کے لیے وی آر ڈی ایل سینٹر کو بھیجنے کی ضرورت ہوگی۔ ڈسٹرکٹ سرویلنس یونٹ کو آئی ایل آئی/ایس اے آر آئی کے رجحان کی نگرانی کرنی ہوگی۔ نیز، کیسوں میں ایس اے آر آئی کے تناسب کو بھی ٹریک کرنے کی ضرورت ہے۔ ان سب کا ڈیٹا پورٹل پر باقاعدگی سے داخل کرنا ہوگا۔
لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے انہیں ہاتھ دھونے اور سانس لینے کی مناسب عادات کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے۔ کھانستے یا چھینکتے وقت منہ کو ڈھانپ کر رکھیں اور عوامی مقامات پر تھوکنے سے گریز کریں۔ بوڑھے اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کو بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر جانا ضروری ہے تو ماسک پہننا ضروری ہے۔ اگر کسی کو سانس لینے میں دشواری یا سینے میں درد جیسی علامات ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ تھوڑی سی احتیاط سے ہم خود کو اور اپنے خاندان کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔
پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
