Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ہند ایران کے گہرے تعلقات میں اردو میڈیا کا اہم کردار : ڈاکٹر محمد علی ربانی

Published

on

India-and-Iran-Meeting

ہندوستان ایران کے گہرے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران کلچرل ہاؤس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد علی ربانی نے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے تعلقات بہت ہی قدیم اور ثقافتی ہیں اور میڈیا والے اس میں مزید چار چاند لگاسکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں اردو میڈیا کے صحافیوں کے ساتھ ایران کلچرل ہاؤس میں منعقدہ ایک خصوصی نشست میں کہی انہوں نے کہاکہ کئی صدیوں سے ہند ایران کے ثقافتی، تہذیبی اور قدیم رشتے ہیں جس کا اعتراف کئی مقامات پلیٹ فارم پر کیا جاتا رہا ہے لیکن یہاں کا میڈیا اور خاص طور پر اردو کے صحافی اس میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو ان چیزوں کی طرف خاص طور پر توجہ دینی چاہئے، جس سے دونوں ملکوں کے مصنوعات، یکساں تہذیب اور ثقافت نمایاں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے بہت سارے مصنوعات ہیں جس پر توجہ دینے اور اس پر لکھنے سے دونوں ملکوں کے تعلقات اور عوام کے درمیان رابطے کی کڑی مضبوط ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے صحافیوں کی ایک انجمن ہونی چاہئے جہاں دونوں ملکو.ں کے صحافیوں ایک دوسرے ملک کے بارے میں اور وہاں کی مصنوعات، کلچرل اور تہذیب کے بارے میں کھل کر باتیں کر سکیں، اور میڈیا میں ان چیزوں کو جگہ دے سکے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی آرٹ اور کلچرل سے ہندوستانی عوام کو روشناس کرانے کے لئے ایران آئندہ ہندوستان کے صوبہ ہریانہ لگنے والے میلے میں شامل ہوگا اور اپنے آرٹ اور فن کاری کا نمونہ پیش کرے گا۔ اس سے ہندوستانی عوام کو ایران کے آرٹ اور کلچرل کے بارے میں بہتر طور پر جاننے کا موقع ملے گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہاکہ کچھ ایسا پروگرام کرنا چاہتے ہیں، جس میں ہندوستان اور ایران کے صحافی شامل ہوں گے۔

آئی آر آئی بی کے دہلی کے بیورو چیف ڈاکٹر عباس نصیری طاہری نے اس موقع پر اطلاعات فراہم کرنے میں میڈیا کا کردار اہم ہوتا ہے، اور ہندوستانی خاص طور پر اردو میڈیا کو ہند ایران کے مابین اطلاع بہم پہنچانے میں اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا عوام اور ملکوں کو جوڑنے کا اہم ذریعہ ہے، اور جس دور میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں، اس دور کو اطلاعاتی تکنالوجی کا دور کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے کہنے کا مقصد میڈیا کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر محمد علی ربانی کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کا ایران سے اور ایران کا ہندوستان سے رابطہ پیدا کرنے میں میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں میڈیا کو ہندوستان اور ایرانی تاریخی اور ثَقافتی تعلقات کو اجاگر نا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اردو میڈیا کے صحافی ایران کے اردو میں ریڈیو، ٹی وی اور دیگر میڈیا ادارے سے جڑسکتے ہیں وہاں کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی جاننے کے خواہش مند ہیں کہ ایران کے بارے میں اردو میڈیا کا کیا ’فیڈ بیک‘ ہے۔

ڈاکٹر نصیری نے اردو میڈیا سے مدد کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایران کا بہتر موقف رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا کام مقدس ہے، جس طرح اولیاء اللہ اللہ کے پیغام کو پہنچاتے تھے اسی طرح آپ بھی صحیح پیغام دونوں ملکوں تک پہنچا سکتے ہیں۔
اس موقع پر اردو صحافیوں کو ایران کلچرل ہاؤس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد علی بانی نے سپاس نامہ دیکر عزت افزائی بھی کی۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com