Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

جمعیت علمائے ہند کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ‘ہندوستان اتنا ہی محمود کا ہے جتنا پی ایم مودی اور آر ایس ایس کا’

Published

on

Mohammed Madani

جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ نے کہا کہ وہ زبردستی مذہب تبدیل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جو لوگ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر رہے ہیں ان پر بھی جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے اور انہیں جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی نے کہا کہ ہندوستان ان کا اتنا ہی ہے جتنا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کا ہے۔ راجدھانی کے رام لیلا میدان میں منعقدہ جمعیۃ علماء ہند کے افتتاحی اجلاس میں مولانا مدنی نے کہا کہ ’’ہندوستان ہمارا ملک ہے، یہ ملک اتنا ہی محمود مدنی کا ہے جتنا نریندر مودی اور موہن بھاگوت کا ہے۔ محمود ان سے ایک انچ آگے ہیں اور نہ ہی وہ محمود سے ایک انچ آگے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام ملک کا قدیم ترین مذہب ہے۔ مدنی نے کہا، “یہ سرزمین مسلمانوں کا پہلا وطن ہے۔ یہ کہنا کہ اسلام ایک مذہب ہے جو باہر سے آیا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ اسلام تمام مذاہب میں سب سے قدیم مذہب ہے۔ ہندی مسلمانوں کے لیے ہندوستان بہترین ملک ہے،” مدنی نے کہا۔

جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ نے کہا کہ وہ زبردستی مذہب تبدیل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جو لوگ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر رہے ہیں ان پر بھی جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے اور انہیں جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم زبردستی مذہب کی تبدیلی کے خلاف ہیں۔ مذہب کی آزادی ایک بنیادی حق ہے۔ ہم زبردستی، دھوکہ دہی اور لالچ کے ذریعے تبدیلی کے بھی خلاف ہیں۔ ایجنسیوں کی جانب سے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی بہت سی مثالیں ہیں، جیسے کہ نماز پر پابندی، ان پر پولیس ایکشن، اور بلڈوزر ایکشن۔”

جمعیۃ علماء ہند کا تین روزہ مکمل اجلاس جمعہ کو دہلی میں شروع ہوا۔
جمعیۃ علماء ہند کے مطابق یکساں سول کوڈ، مذہبی آزادی اور مسلم پرسنل لاء اور مدارس کی خود مختاری ان چند امور میں شامل ہیں جن پر کنونشن میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مزید، اس نے کہا کہ سماجی، اقتصادی طور پر پسماندہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ایک تجویز لایا جا سکتا ہے۔ جمعیت کے 34ویں اجلاس میں مذہبی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور نفرت انگیز مہمات کو روکنے کے لیے اقدامات بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند ایک صدی پرانی تنظیم ہے جو مسلمانوں کے شہری، مذہبی، ثقافتی اور تعلیمی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ یہ سب سے بڑی مسلم تنظیم ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، اور یہ مسلم کمیونٹی کو متاثر کرنے والے سماجی، سیاسی اور مذہبی مسائل کو حل کرنے پر مرکوز ہے۔ جمعیت اسلام کی دیوبندی تشریح کو مانتی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com