Connect with us
Sunday,17-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

الیکشن کمیشن نے ووٹر شناختی کارڈ کے حوالے سے نیا اقدام کر لیا، اب ووٹر فہرست میں نام اپ ڈیٹ ہونے کے 15 دن میں ووٹر شناختی کارڈ دستیاب ہوگا۔

Published

on

Voter-ID

نئی دہلی : الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ووٹروں کو جلد از جلد ووٹر شناختی کارڈ پہنچانے کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ اب ووٹر شناختی کارڈ، جسے ای پی آئی سی بھی کہا جاتا ہے، ووٹر لسٹ میں نام اپ ڈیٹ ہونے کے 15 دنوں کے اندر دستیاب ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار کے مشورے پر لیا گیا ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ ووٹر شناختی کارڈ کے حصول کا عمل ووٹرز کے لیے آسان ہو۔ اس نئے نظام سے ووٹر یہ جان سکیں گے کہ ان کا ای پی آئی سی کب بنایا جا رہا ہے۔ اب ووٹر الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) سے لے کر محکمہ ڈاک (ڈی او پی) تک ہر مرحلے پر اپنے ووٹر آئی ڈی کی حیثیت کو چیک کر سکیں گے۔ یہی نہیں بلکہ وہ ایس ایم ایس کے ذریعے بھی معلومات حاصل کرتے رہیں گے۔

ووٹر آئی ڈی کے لیے آن لائن درخواست کیسے دیں۔
ووٹر آئی ڈی کے لیے آن لائن درخواست دینا اب بہت آسان ہے۔ اس کے لیے آپ کو نیشنل ووٹرز سروس پورٹل پر ایک اکاؤنٹ بنانا ہوگا اور فارم 6 بھرنا ہوگا :-
سب سے پہلے، سرکاری پورٹل https://voters.eci.gov.in/ پر جائیں۔
سائن اپ بٹن پر کلک کریں اور اپنا موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی درج کریں۔
اپنا نام اور پاس ورڈ درج کرکے ایک اکاؤنٹ بنائیں اور او ٹی پی درج کرکے آگے بڑھیں۔
اکاؤنٹ بننے کے بعد، اسی کے ساتھ لاگ ان کریں۔
نیا ووٹر بننے کے لیے، ‘فارم 6 بھریں’ ٹیب پر کلک کریں اور اپنی تفصیلات پُر کریں۔ ذہن میں رکھیں، یہ فارم صرف نئے ووٹرز کے لیے ہے، ووٹر آئی ڈی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے نہیں۔
مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں، اپنی تفصیلات چیک کریں اور جمع کرائیں۔
اس کے بعد آپ کا نام ووٹر لسٹ میں درج ہو جائے گا اور آپ اپنی درخواست کو ٹریک کر سکتے ہیں۔

ووٹر آئی ڈی کی درخواست کو کیسے ٹریک کریں۔
ایپلی کیشن کو ٹریک کرنا بھی بہت آسان ہے۔
اپنی تفصیلات اور پاس ورڈ کے ساتھ لاگ ان کریں۔
ٹریک ایپلیکیشن ٹیب پر جائیں۔
فارم 6 جمع کرنے کے بعد موصول ہونے والا حوالہ نمبر درج کریں۔
اپنی ریاست منتخب کریں اور درخواست کی حیثیت چیک کریں۔

الیکشن کمیشن نے کام کو مزید آسان بنانے کے لیے ای سی آئی نیٹ پلیٹ فارم پر ایک نیا آئی ٹی ماڈیول بھی لانچ کیا ہے۔ یہ نیا آئی ٹی پلیٹ فارم پرانے طریقے کو بدل دے گا اور کام کو آسانی سے انجام دینے میں مدد کرے گا۔ محکمہ ڈاک کی درخواست کو بھی اس سسٹم میں ضم کر دیا جائے گا جس سے ٹریکنگ اور ترسیل آسان ہو جائے گی۔ اس نے ووٹر آئی ڈی کو حاصل کرنا اور ٹریک کرنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان بنا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام ووٹرز کے لیے بہت آسان ہوگا اور وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنا ووٹر آئی ڈی حاصل کر سکیں گے۔ یہ ان لوگوں کے لیے اچھی خبر ہے جو پہلی بار ووٹر بن رہے ہیں یا جنہوں نے حال ہی میں اپنا پتہ تبدیل کیا ہے۔ اب انہیں ووٹر آئی ڈی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ‘یہ نیا نظام ووٹرز کی سہولت کے لیے ہے۔’ اس سے ووٹرز کو ان کی ووٹر شناخت بروقت مل جائے گی اور وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

Published

on

dengu--fadnavis

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : مانخورد میں 32 سالہ دہی ہانڈی شریک کی موت، شہر بھر میں 30 افراد زخمی

Published

on

Govind

ممبئی میں ہفتہ کو دہی ہانڈی کی تقریبات کے دوران ایک سانحہ دیکھنے میں آیا جب مہاراشٹر نگر، مانخورد میں بال گووندا پاٹھک سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شریک ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع دوپہر 3 بجے کے قریب دی گئی اور اس کی تصدیق شتابدی اسپتال، گوونڈی نے کی۔ متوفی، جس کی شناخت جگموہن شیوکرن چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جی+1 کی پہلی منزل سے دہی ہانڈی کی رسی باندھ رہا تھا جب وہ گھر کی گرل کے اندر گر گیا۔ اس کے گھر والے اسے شتابدی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

اس مہلک حادثے کے علاوہ، شہر بھر میں گووندا کے کئی شرکاء انسانی اہرام اور دیگر جشن کی سرگرمیوں کی کوشش کے دوران زخمی ہوئے۔ سہ پہر 3 بجے تک، ہسپتالوں نے کل 30 زخمیوں کی اطلاع دی تھی۔ ان میں سے 18 کیسز کوپر ہسپتال میں رپورٹ ہوئے جہاں 12 افراد زیر علاج رہے اور 6 کو فارغ کر دیا گیا۔ سیون اسپتال میں، چھ زخمی گووندوں کو داخل کرایا گیا، جن میں سے تین کا علاج چل رہا ہے اور باقی کو ابتدائی دیکھ بھال کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ نائر ہسپتال میں مزید چھ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک شخص اب بھی زیر علاج ہے اور پانچ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ دن بھر کی تقریبات کے دوران مجموعی طور پر 30 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کو طبی امداد ملتی رہی, جبکہ دیگر 15 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ شہری حکام نے بتایا کہ مانخورد کے واقعے کے علاوہ، جشن کے دوران شہر میں کسی اور بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com