(جنرل (عام
الیکشن کمیشن نے ای وی ایم چیک کرنے کے قوانین میں تبدیلی کی، اب امیدوار ای وی ایم پر سوال نہیں اٹھا سکیں گے، پڑھیں نئے اصول
نئی دہلی : اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ای وی ایم کی ساکھ پر بار بار سوال اٹھانے کے بعد الیکشن کمیشن نے اب بڑا فیصلہ لیا ہے۔ دراصل، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کی جانچ کے اصولوں میں تبدیلی کی ہے۔ اب الیکشن میں دوسرے یا تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار بھی ای وی ایم کی جانچ کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے صرف جنرل چیک اپ کیا جاتا تھا۔ اب امیدوار چاہیں تو فرضی پول بھی کروا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے یکم جون 2024 کو جاری کردہ قواعد کے مطابق ای وی ایم کی بیک وقت جانچ کی گئی تھی۔ اس میں بیلٹ یونٹ، کنٹرول یونٹ اور وی وی پی اے ٹی شامل تھے۔ یہ تحقیقات بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل) یا الیکٹرانکس کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ای سی آئی ایل) کے انجینئروں نے کی تھیں۔ اس وقت موک پول کی سہولت نہیں تھی۔
لیکن، 17 جون، 2025 کو، الیکشن کمیشن نے نئے قواعد جاری کیے تھے۔ اب امیدواروں کو ای وی ایم چیکنگ کے لیے الگ سے فیس ادا کرنی ہوگی۔ اگر امیدوار صرف ای وی ایم چیک کروانا چاہتے ہیں تو انہیں 23,600 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ اس میں 18% جی ایس ٹی بھی شامل ہے۔ اگر وہ فرضی پول بھی کرانا چاہتے ہیں تو انہیں 47,200 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ یہ رقم ای وی ایم بنانے والی کمپنی کو دینا ہوگی۔ اگر جانچ کے دوران ای وی ایم میں کوئی خرابی پائی جاتی ہے تو امیدوار کو اس کی رقم واپس مل جائے گی۔ یہ خرچ مرکزی یا ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔ یہ اس پر منحصر ہوگا کہ یہ کس کا انتخاب ہے۔ کوئی بھی امیدوار جو چاہے نتائج کے اعلان کے سات دنوں کے اندر ای وی ایم کی تصدیق کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ وہ ہر اسمبلی حلقہ میں 5% ای وی ایم چیک کروا سکتے ہیں۔ اس میں بیلٹ یونٹ، کنٹرول یونٹ اور وی وی پی اے ٹی شامل ہوگا۔ امیدوار ای وی ایم میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ یا تبدیلی کی جانچ کرنے کے لیے یہ چیک کروا سکتے ہیں۔
نئے قواعد کے مطابق چیف الیکشن آفیسر کو ای وی ایم کی تصدیق کے لیے درخواستوں کی فہرست ای وی ایم بنانے والی کمپنیوں کو بھیجنی ہوگی۔ اب یہ فہرست نتائج کے 30 دن کی بجائے 15 دن کے اندر بھیجنی ہوگی۔ ایک اور اہم فیصلے میں الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران بنائی گئی ویڈیوز اور تصاویر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن کو خدشہ ہے کہ ان کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ اس لیے کمیشن نے یہ ریکارڈ صرف 45 دنوں کے لیے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر انتخابی پٹیشن دائر کی جاتی ہے تو درخواست کے نمٹائے جانے تک ریکارڈ برقرار رکھا جائے گا۔ اس سے قبل انتخابات کے مختلف مراحل کی تصاویر اور ویڈیوز چھ ماہ سے ایک سال تک رکھنے کا اصول تھا۔ یہ اصول قانون کے ذریعہ لازمی نہیں تھا، لیکن پھر بھی اس کی پیروی کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ 45 دنوں کے بعد ریکارڈ کو تباہ کرنے کی ہدایات اب سے لاگو ہوں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قاعدہ بہار اسمبلی انتخابات سے شروع ہو سکتا ہے۔
اہلکار نے مزید کہا کہ یہ وقت انتخابی پٹیشن دائر کرنے کے لیے 45 دن کی وقت کی حد کے مطابق ہے۔ جب انتخابی پٹیشن دائر کی جاتی ہے، متعلقہ ریکارڈ تب تک تباہ نہیں کیا جائے گا جب تک کہ پٹیشن نمٹا نہ جائے۔ الیکشن کمیشن نے 30 مئی کو تمام ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ایک خط بھیجا تھا۔ اس میں کمیشن نے کہا تھا کہ اس نے یہ فیصلہ اس لیے لیا ہے کیونکہ حال ہی میں اس مواد کا سوشل میڈیا پر غلط معلومات اور بدنیتی پر مبنی کہانیاں پھیلانے کے لیے غیر شرکا کی جانب سے غلط استعمال کیا گیا ہے، جس کا کوئی قانونی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ الیکشن کمیشن چاہتا ہے کہ انتخابی عمل منصفانہ اور شفاف ہو۔ اس لیے کمیشن وقتاً فوقتاً قوانین میں تبدیلی کرتا رہتا ہے۔ ای وی ایم کی جانچ کے اصولوں میں تبدیلی بھی اسی سمت میں ایک قدم ہے۔ اس سے امیدواروں کو ای وی ایم کی جانچ کرانے کا موقع ملے گا اگر انہیں اس کی وشوسنییتا کے بارے میں کوئی شک ہے۔ مزید برآں، انتخابی ویڈیوز اور تصاویر کے غلط استعمال کو روکنے سے لوگوں کو گمراہ ہونے سے بچانے میں مدد ملے گی۔ الیکشن کمیشن کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے انتخابی عمل میں مزید بہتری آئے گی۔
قومی خبریں
دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔
اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔
اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔
اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دبئی میں منعقدہ آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں عمران فرنیچر والا کی شاندار کامیابی، 4 میڈلز اپنے نام کیے

ممبئی، مہاراشٹر کے معروف فٹنس اتھلیٹ عمران فرنیچر والا نے آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار میڈلز جیت کر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ یہ بین الاقوامی مقابلہ دبئی، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا، جہاں دنیا بھر کے نیچرل کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
عمران نے 50 سال سے زائد عمر کے مختلف زمروں میں حصہ لیا اور بہترین فٹنس اور تھکن سے بے نیاز محنت کا ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے جن کیٹیگریز میں میڈلز جیتے، ان میں شامل ہیں :
- باڈی بلڈنگ (50+)
- مینز فٹنس (50+)
- مینز کلاسک فزیک (50+)
- مینز فزیک (50+)
سخت مقابلے اور اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود عمران کی کارکردگی قابلِ تعریف رہی۔ مقابلے میں تمام اتھلیٹس کا ڈوپنگ ٹیسٹ بھی لیا گیا تاکہ کھیل کی شفافیت برقرار رہے۔
میڈلز حاصل کرنے کے بعد جب عمران فرنیچر والا نے ترنگا بلند کیا تو یہ لمحہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے فخر کا باعث بن گیا۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو محنت، نظم و ضبط اور چاہنے والوں کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیا۔
عمران کی یہ کامیابی ممبئی، مہاراشٹر اور پورے ہندوستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔
یہ قوم کے لیے قابلِ فخر لمحہ ہے — جے ہند
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
