Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ایڈیٹرز گلڈ نے بی بی سی کے دفاتر میں آئی ٹی کی تلاشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‘میڈیا کو پریشان کرنے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کا استعمال کرنا’

Published

on

Modi BBC Documentry

انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ممبئی اور دہلی میں بی بی سی کے دفاتر کی تلاشی لینے کے بعد ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے منگل کو ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں، گلڈ نے کہا کہ اسے بی بی سی انڈیا کے دفاتر میں کیے جانے والے آئی ٹی “سروے” پر گہری تشویش ہے اور وہ خبر رساں اداروں کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے لیے سرکاری اداروں کے استعمال کیے جانے والے مسلسل رجحان سے پریشان ہے حکمران اسٹیبلشمنٹ. “یہ بی بی سی کی طرف سے گجرات میں 2002 میں ہونے والے تشدد اور بھارت میں اقلیتوں کی موجودہ صورتحال پر دو دستاویزی فلموں کی ریلیز کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔ دستاویزی فلموں نے سیاسی پانی میں ہلچل مچا دی، حکومت نے بی بی سی پر گجرات کے بارے میں غلط اور متعصبانہ رپورٹنگ پر تنقید کی۔ تشدد، اور ہندوستان میں فلموں کی آن لائن رسائی اور دیکھنے پر پابندی لگانے کی کوشش،” بیان میں کہا گیا۔

گلڈ نے کہا کہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے سروے سرکاری ایجنسیوں کو پریس تنظیموں کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے لیے استعمال کرنے کے رجحان کے تسلسل میں ہیں جو حکومتی پالیسیوں یا حکمران اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتی ہیں۔ “ستمبر 2021 میں، نیوز کلک اور نیوز لانڈری کے دفاتر کا اسی طرح آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے “سروے” کیا تھا۔ جون 2021 میں، روزنامہ بھاسکر اور بھارت سماچار کے خلاف سروے ہوئے تھے۔ فروری 2021 میں، ای ڈی نے نیوز کلک کے دفاتر پر چھاپے مارے تھے۔ ہر معاملے میں، چھاپے اور سروے خبروں کی تنظیموں کی جانب سے حکومتی اسٹیبلشمنٹ کی تنقیدی کوریج کے پس منظر میں کیے گئے،” اس نے مزید کہا۔ اس نے کہا کہ یہ ایک ایسا رجحان ہے جو آئینی جمہوریت کو کمزور کرتا ہے۔

گلڈ نے مطالبہ کیا کہ ایسی تمام تحقیقات میں انتہائی احتیاط اور حساسیت کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ صحافیوں اور میڈیا تنظیموں کے حقوق کو مجروح نہ کیا جا سکے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے ایک بیان میں کہا، “مزید برآں، گلڈ اپنے پہلے کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے کہ حکومتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس طرح کی تحقیقات مقررہ قوانین کے اندر کی جائیں اور وہ آزاد میڈیا کو ڈرانے کے لیے ہراساں کرنے کے آلات میں تبدیل نہ ہوں۔”

بی بی سی نے آئی ٹی کی تلاش کے بعد بیان جاری کیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے ٹویٹر پر کہا، “انکم ٹیکس حکام اس وقت نئی دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر میں ہیں اور ہم مکمل تعاون کر رہے ہیں۔” بی بی سی نے ٹویٹ کیا، “ہمیں امید ہے کہ یہ صورتحال جلد از جلد حل ہو جائے گی۔”

قبل ازیں بھارتی سپریم کورٹ نے ہندو سینا کی جانب سے فلم پر پابندی کے لیے دائر درخواست کو خارج کر دیا تھا۔
ہندو سینا کے صدر کی رٹ پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے جسٹس کھنہ نے کہا کہ یہ مکمل طور پر غلط اور میرٹ کے بغیر ہے۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ بی بی سی بھارت اور مرکزی حکومت کے خلاف متعصب ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ملک اور مودی کے عالمی عروج کے خلاف گہری سازش کا نتیجہ ہے۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com