جرم
ای ڈی نے بتايا، یس بینک کی عوامی رقم کیسے تقسیم کی گئی، سکریٹری کے ذریعے دھاندلی کی پوری کہانی

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار یس بینک کے بانی رانا کپور 11 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں ہیں۔ ای ڈی نے اتوار کے روز ہولی ڈے عدالت میں اپنی ریمانڈ درخواست میں منی لانڈرنگ کی مکمل کہانی سنا دی کہ کس طرح رانا کپور نے ان کے اہل خانہ کے زیر کنٹرول کمپنیوں کے ذریعہ 2000 کروڑ سے زائد کی رشوت لی۔ رانا خاندان اور ڈی ایچ ایف ایل کے وادھاون برادران کے مابین یس بینک کی عوامی رقم کیسے تقسیم کی گئی۔ اس کے علاوہ ای ڈی نے رانا کے سکریٹری کے ذریعہ کروڑوں رشوت لینے کی ساری کہانی سنا دی ہے۔ ای ڈی نے بتایا ہے کہ کس طرح رانا کی سکریٹری لتا دوے نے ڈی ایچ ایف ایل حکام کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے 600 کروڑ روپے کا قرض لیا، جسے رشوت سمجھا جارہا ہے۔
یہ لوگ ڈی او آئی ٹی اربن وینچرز نام کی فرم کے لئے لیا گیا، جس کی کرتا دھرتا یس بینک کے بانی کی تینوں بیٹیاں ہیں۔ ای ڈی کے مطابق یہ رشوت یس بینک نے ڈی ایچ ایف ایل گروپ کمپنیوں کے ذریعے منظور شدہ افراد اور 4450 کروڑ روپئے کی ڈبینچر سرمایہ کاری کے بدلے ادا کی تھی۔ ای ڈی ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ رانا کپور نے کئی دیگر معاملات میں بھی اپنے منصب کا غلط استعمال کیا اور اپنے اور ان کے اہل خانہ کے زیر کنٹرول کمپنیوں کے لئے 2 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رشوت لی۔ جب سی بی آئی نے رانا کپور اور ان کے اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تو ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس نے بھی ان کے خلاف تحقیقات تیز کردی۔
ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ یس بینک نے 600 کروڑ روپے کے قرض کی منظوری کے بعد اپریل 2018 سے جون 2018 کے درمیان ڈی ایچ ایف ایل میں 3700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔ اس کے بعد یس بینک نے ڈی ایچ ایف ایل گروپ کی ایک اور کمپنی کو 750 کروڑ کا ایک اور لون دیا۔
ڈی ایچ ایف ایل کے صدر (پروجیکٹ فنانس) راجندر میراشی نے ای ڈی کو اپنے بیان میں کہا کہ ڈی او آئی ٹی اربن وینچرس نے ڈی ایچ ایف ایل کو سیکیورٹی کے طور پر 735 کروڑ کی قیمت پر 5 جائیدادیں دیں۔ لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان املاک کی خریداری کی قیمت (علی بابا اور رائے گڑھ میں کاشت شدہ اراضی) محض 40 کروڑ روپے تھی۔ مساشی نے کہا کہ اس عرصے کے دوران انہوں نے رانا کپور کی تینوں بیٹیوں سے کبھی کوئی گفتگو نہیں کی اور یہ سارا معاملہ رانا کی سینئر ایگزیکٹو سکریٹری لتادوے نے سنبھالا۔
ان لین دین کے لیے میراشی کو ڈی ایچ ایف ایل کے کپِل وادھاون یا ان اسسٹنٹ ایس گوویندن ہدایات دیا کرتے تھے۔ میراشی نے ای ڈی کو بتایا کہ ڈی او آئی ٹی اربن وینچرز میں کوئی کاروباری سرگرمیاں یا محصول نہ ہونے کے باوجود انہیں 600 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں لون کو ایسے اسٹرکچر کیا گیا کہ پرنسپل امائونٹ کو 2023 میں چکانا تھا یعنی 5 سال بعد اور وہ بھی ایک ساتھ۔
ڈی او آئی ٹی اربن وینچرز میں مورگن کریڈیٹ کے ذریعے کپور کی بیٹیوں، روشنی کپور، رادھا کپور کھنہ اور راکھی کپور ٹنڈن کی 100 فیصد حصہ داری ہے، ای ڈی کو دیے اپنے بیان میں رادھا کپور کھنہ نے بتایا کہ سیکورٹی کے طور پر جمع کرائی گئیں خصوصیات کے علاوہ انہوں نے کو ڈی ایچ ایف ایل اپنی پرسنل ضمانت بھی دی تھی۔ ای ڈی کو دیئے گئے اپنے بیان میں رانا کپور نے کہا کہ انہیں لگا ہے کہ ڈی او آئی ٹی اربن وینچرس کے لیے اس قرض کے لئے سیکیورٹی ڈیپازیٹس لون کے خطرے کو پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔ رانا نے ای ڈی عہدیداروں کو بتایا کہ بیلف رئیلٹرز (وادھاوان برادران کرتاردھرتا) کو یس بینک کی طرف سے دیئے گئے 750 کروڑ روپئے میں سے، ڈی ایچ ایف ایل نے ریڈیوس گروپ اور پریش شاہ گروپ بلڈروں کو 450 کروڑ روپئے لون دیا۔ یس بینک کے بانی نے اس لین دین کی باقی تفصیلات ای ڈی کو بتانے سے انکار کردیا۔
تاہم 750 کروڑ روپئے کی ہیرا پھیری کی پوری کہانی وادھاون برادران کے زیر کنٹرولی آر کے ڈبلیو ڈیولپرس کے سی اے سون پال جین نے ای ڈی کو بتائی ہے۔ جین نے بتایا کہ بیلف رئیلٹرز نے باندرا میں ایس آر اے ریڈیو ولپمنٹ پروجیکٹ کے نام پر لون لیا۔ لیکن اس نے فوری طور پر اس پوری رقم کو 3 دیگر گروپ کمپنیوں کے ذریعہ کے وائی ٹی اے نے آر آئی پی ڈویلپروں کو منتقل کردیا اور آخر کار رقم ڈی ایچ ایف ایل میں منتقل کردی گئی۔ خاص بات یہ ہے کہ منی لانڈرنگ کے اس چکر میں شامل تمام کمپنیوں کو وادھاون برادران کے زیر کنٹرول ہے۔ ای ڈی خصوصی وکیل سنیل گونجالویس نے اتوار کو کورٹ کو بتایا کہ ‘پبلک منی کے ڈیپازیٹس کا استعمال 3700 کروڑ روپے کا لون لینے میں کیا گیا۔ اس کے علاوہ 600 کروڑ کا ایک مختلف لون لیا گیا۔ اس طرح کل 4300 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری کی گئی، گونجالویس نے کورٹ کو بتایا کہ یس بینک کے پیسے کو ڈی ایچ ایف ایل اور خاندان کی کمپنیوں میں تقسیم کیا گیا جس کی جانچ کی ضرورت ہے۔
جرم
ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔
جرم
ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔
ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔
ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے
جرم
جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔
آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔
جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔
ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا