Connect with us
Tuesday,01-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

میانمار میں زلزلے سے جانی و مالی نقصان، بھارت نے پڑوسی کے لیے مدد کا بڑھایا ہاتھ، طیارہ 15 ٹن سے زائد امدادی سامان لے کر پہنچ گیا۔

Published

on

Myanmar

نئی دہلی : پڑوسی ملک میانمار میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک 600 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ 1670 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ایسے مشکل وقت میں بھارت نے آپریشن برہما شروع کیا ہے۔ اس کے تحت حکومت ہند نے خوفناک زلزلے سے متاثرہ میانمار کے لوگوں کی مدد کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ ہمارا ہیلی کاپٹر 15 ٹن امدادی سامان لے کر ینگون پہنچ گیا ہے جس میں خیمے، کمبل، سلیپنگ بیگ، کھانے کے پیکٹ، حفظان صحت کی کٹس، جنریٹر اور ضروری ادویات شامل ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے بھیجی گئی مدد کی پہلی کھیپ ینگون پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل ہندوستانی فضائیہ کا ایک سی 130 جے طیارہ اے ایف ایس ہندن سے میانمار کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ ہوا تھا۔ اس طیارے میں تقریباً 15 ٹن امدادی سامان میانمار بھیجا گیا تھا۔ جس میں خیمے، سلیپنگ بیگ، کمبل، کھانے کے لیے تیار کھانا، واٹر پیوریفائر، حفظان صحت کی کٹ، سولر لیمپ، جنریٹر سیٹ، ضروری ادویات (پیراسیٹامول، اینٹی بائیوٹک، کینول، سرنج، دستانے، روئی کی پٹیاں، یورین بیگ وغیرہ) شامل ہیں۔

میانمار میں جمعے کو آنے والے زلزلے نے خوفناک تباہی مچائی ہے۔ کئی مقامات پر بڑی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ملک بھر میں صورتحال انتہائی سنگین نظر آتی ہے۔ ایسے میں بھارت زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔ بھارت نے ینگون میں 15 ٹن سے زیادہ امدادی سامان بھیجا ہے۔ یہ امداد آئی اے ایف کے سی 130 جے طیارے کے ذریعے بھیجی گئی۔ اس طیارے نے ایئر فورس اسٹیشن ہندن سے اڑان بھری۔ امدادی سامان میں بہت سی ضروری اشیاء شامل ہیں۔ خیمے اور سلیپنگ بیگ لوگوں کو ٹھہرنے کی جگہ دیں گے۔ کمبل انہیں سردی سے بچائے گا۔ تیار شدہ کھانے اور پانی صاف کرنے والے آلات کھانے پینے کے مسائل حل کر دیں گے۔ حفظان صحت کی کٹس لوگوں کو صاف ستھرا رہنے میں مدد کریں گی۔ سولر لیمپ اور جنریٹر سیٹ روشنی فراہم کریں گے۔ بیماروں کا علاج ادویات سے کیا جائے گا۔ ادویات میں پیراسیٹامول، اینٹی بائیوٹکس، سرنجیں، دستانے اور پٹیاں شامل ہیں۔

میانمار میں زلزلے کے کئی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ان میں سے ایک جھٹکا 7.2 شدت کا تھا۔ اس سے میانمار اور تھائی لینڈ میں عمارتوں کو نقصان پہنچا اور لوگوں میں خوف کی فضا پیدا ہوئی۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق جمعہ کو میانمار میں 4.2 شدت کا زلزلہ آیا۔ یہ زلزلہ رات 11:56 پر آیا۔ این سی ایس نے بتایا کہ زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ بعد میں بھی جھٹکے لگنے کا خطرہ ہے۔ این سی ایس نے یہ بھی بتایا کہ زلزلہ 22.15 شمالی عرض البلد اور 95.41 مشرقی طول بلد پر آیا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں باسی عید پر تین لاکھ زائرین کی حاجی علی درگاہ کی زیارت

Published

on

Dargah

ممبئی میں عید الفطر بخیر وعافیت اور امن اختتام پذیر ہوئی، مسلمانوں نے سادگی کے ساتھ عید منائی اور وقف بل کے خلاف اپنے بازوں پر سیاہ کالی پٹی باندھ کر نماز ادا کر کے احتجاج کیا ہے۔ ممبئی میں عید الفطر کے بعد درگاہوں پر زائرین کا اژدہام تھا حاجی علی اور ماہم درگاہ پر زائرین کی اژدہام تھا۔ حاجی علی پر تین لاکھ زائرین نے زیارت کی, اس کے لئے پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ باسی عید 2025 کے موقع پر 3 لاکھ سے زائد زائرین حاجی علی درگاہ پر زیارت کی ہے۔ حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کے ساتھ تیاری کی تھی اس کے مطابق 200 رضاکار، 25 تیراک، 78 سی سی ٹی وی کیمرے، سی سی ٹی وی کیمرہ آپریٹر، لب سڑک کے ساتھ ساتھ درگاہ کے احاطے میں عوامی اعلان کا نظم کیا گیا۔ لب سڑک کے داخلے کے ساتھ ساتھ درگاہ کے احاطے میں ابتدائی طبی امداد کی سہولت بھی مہیا تھی۔ بھاری پولیس بندوبست تلاشی کے لئے رکاوٹیں اور رسی وغیرکا بھی اہتمام تھا۔ ممبئی میں عید اور باسی عید پرامن اختتام ہوئی، اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر کی ہدایت پر پولس نے درگاہوں مسجدوں پر اضافی حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ملاڈ گڈی پاڑوہ تشدد میں تین گرفتار،حالات پرامن، پولس الرٹ : ڈی سی پی اسمیتا پاٹل

Published

on

ممبئی کے ملاڈ میں گڈی پاڑوہ پر تشدد کے بعد اب یہاں حالات پرامن ہے, لیکن اس کے باوجود اس معاملہ پر اب سیاست بھی شروع ہو گئی ہے, اور اسے ہندو مسلم رنگ دے کر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ گڈی پاڑوہ پر نورانی مسجد کے سامنے سے گزرنے والے پانچ نابالغ شرکاء پر مقامی نوجوان نے حملہ کردیا تھا, اس معاملہ میں پولس نے حالات قابو میں کر لیا ہے۔ اور اب تک تین افراد کو بھی گرفتار بھی کیا ہے, ان پر فساد برپا کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ بھیڑ کی شناخت بھی کی جارہی ہے, سی سی ٹی وی کی بنیاد پر ملزمین کو شناخت کر کے تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولس نے حالات کو قابو کرنے کے بعد ملاڈ میں ہائی الرٹ کر دیا ہے, اور فرقہ پرستوں پر نظر بھی رکھی جارہی ہے۔ ممبئی میں اب فرقہ پرستوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ ایسے میں پولس بھی سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے۔ مقامی ڈی سی پی اسمیتا پاٹل نے بتایا کہ ملاڈ مالونی کے حالات پرامن ہے اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی بھی جاری ہے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر فوٹیج کا معائنہ کے بعد گرفتاریاں بھی جاری ہے اب تک اس معاملہ میں تین افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔ اس میں ایک ملزم شارن ہے جس نے نابالغ پر حملہ کیا تھا اس معاملہ میں وشوو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے پولس کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر وہ ملزمین کو جلد ازجلد گرفتار نہیں کرتی ہے تو وہ احتجاج کریں گے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی نے تمام مقامات پر سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں اور افواہوں پر توجہ نہ دینے اور سوشل میڈیا پر بلاتصدیق ویڈیو یا متنازع پوسٹ نہ شئیر کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ ممبئی میں امن وامان کی برقراری کے لئے پولس الرٹ ہے اور ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر نے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔

گڈی پاڑوہ پر تشدد پر سنجے بروپم کی زہر افشانی :
گڈی پاڑوہ پر تشدد کے بعد سنجے نروپم نے پولس پر کئی سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی میں تاخیر اور ملزمین کو بچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ممبئی پولس کی کارروائی پر سوال کھڑے کئے ہیں اور کہا ہے کہ اہم ملزم شارن اور اس کی والدہ ہندوؤں کو ان کے تہوار منانے نہیں دیتی ہے اور یہاں ان کی غنڈہ گردی ہے۔ مسلمانوں کو سنجے نروپم نے جہادی قرار دیا۔ سنجے نروپم نے کہا کہ پولس نے اس وقت کارروائی کی جب ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں ٹاڈا کورٹ نے ٹائیگر میمن اور یعقوب میمن کی 14 جائیدادوں کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا دیا حکم۔

Published

on

tiger-&-yaqub-memon

ممبئی : 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں ایک خصوصی ٹاڈا عدالت نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ٹائیگر میمن، یعقوب میمن اور ان کے خاندان کی 14 غیر منقولہ جائیدادوں کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان میں بہت سے فلیٹس، خالی پلاٹ، دفاتر اور دکانیں شامل ہیں۔ یہ جائیدادیں 1994 میں منسلک کی گئی تھیں۔ فی الحال یہ جائیدادیں بمبئی ہائی کورٹ کے کورٹ ریسیور کے پاس ہیں۔ خصوصی جج وی ڈی۔ کیدار نے یہ حکم 26 مارچ کو دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ ریسیور کو ان 14 جائیدادوں سے راحت ملی ہے۔ جائیدادیں بیچنے یا کسی اور قانونی طریقے سے تصرف کرنے کے بعد جو بھی اخراجات ہوں، وہ مجاز اتھارٹی کو ادا کرنا ہوں گے۔

ٹائیگر میمن بم دھماکوں کا مرکزی ملزم ہے اور تاحال مفرور ہے۔ اس کے بھائی یعقوب میمن کو اس مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور اسے 2015 میں پھانسی دی گئی تھی۔ جو جائیدادیں حکومت کے حوالے کی جائیں گی ان میں یعقوب کا باندرہ (مغربی) میں واقع المیڈا پارک میں فلیٹ، سانتا کروز میں ایک خالی پلاٹ اور فلیٹ، کرلا میں دو فلیٹ، محمد علی روڈ پر ایک دفتر، ڈان میں ایک دکان، فلیٹ اور مارکیٹ میں کھلی عمارت، ڈان میں ایک دکان، فلیٹ اور زمین تین میں شامل ہے۔ بازار، اور ماہم میں ایک گیراج۔ ان جائیدادوں کے مالکان عبدالرزاق میمن، عیسیٰ میمن، یعقوب میمن اور روبینہ میمن ہیں۔

ٹائیگر میمن سمیت میمن خاندان کے 13 افراد کو جائیدادیں خالی کرنے کے نوٹس بھیجے گئے۔ لیکن کسی نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔ یہ عرضی مرکزی حکومت نے 7 جنوری 2025 کو سمگلرز اینڈ فارن ایکسچینج مینیپولیٹر ایکٹ (سیفیما) کے تحت دائر کی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اتھارٹی کا کام سمگلروں اور منشیات کے اسمگلروں کی غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیدادوں کا سراغ لگانا اور ضبط کرنا ہے۔ سیفیما ایک قانون ہے جو حکومت کو اسمگلنگ اور زرمبادلہ کی ہیرا پھیری سے کمائی گئی رقم سے خریدے گئے اثاثوں کو ضبط کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

حکومت نے کہا کہ ٹائیگر میمن کے خلاف 1992 میں مہاراشٹر حکومت کے محکمہ داخلہ نے فارن ایکسچینج کے تحفظ اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کی روک تھام (کوفیپوسا) ایکٹ کے تحت نظر بندی کا حکم جاری کیا تھا۔ کوفیپوسا ایک قانون ہے جو حکومت کو اسمگلنگ جیسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے لوگوں کو حراست میں لینے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے بعد، 1993 میں، سیفیما کے تحت حکام نے ان کی بہت سی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔ لیکن 1994 میں، ٹاڈا عدالت نے ان جائیدادوں کو منسلک کیا اور ان کی تحویل عدالت کے وصول کنندہ کو دے دی۔ ٹاڈا ایک قانون تھا جو دہشت گردی سے متعلق معاملات میں استعمال ہوتا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں جن لوگوں کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں، انہوں نے انہیں واپس لینے کے لیے کئی عدالتوں میں درخواستیں دائر کیں۔ لیکن ان کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ اگست 2024 میں عدالت نے ماہم میں الحسین بلڈنگ میں واقع تین فلیٹس کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ فلیٹس کبھی میمن خاندان کے تھے۔ یہ فلیٹس ٹائیگر، یعقوب اور ان کے رشتہ داروں کے تھے، جن میں ان کی والدہ حنیفہ (جو بری ہو چکی ہیں)، بہنوئی روبینہ (جو عمر قید کی سزا کاٹ رہی ہیں) اور بیوی شبانہ (جو مفرور ہیں) شامل ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائٹی نے فلیٹوں کی بحالی اور بحالی کے واجبات کے تصفیہ کے لیے درخواست دائر کی تھی تاہم عدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے مجاز اتھارٹی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com