Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آپ اور کانگریس کے درمیان ہریانہ انتخابات میں اتحاد کو لے کر بحث تیز، دونوں پارٹیوں کے درمیان معاملات کیسے حل ہوں گے؟

Published

on

congress-&-aap

نئی دہلی : ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کو لے کر عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ دہلی سے لے کر ہریانہ تک دونوں پارٹیوں کے لیڈر اس معاملے پر جھگڑے میں لگے ہوئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق میٹنگ کے دو دور ہو چکے ہیں۔ تیسرے دور کا اجلاس آج یا کل ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق عام آدمی پارٹی ہریانہ میں 10 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وہیں کانگریس اسے 7 سیٹیں دینے کو تیار ہے۔ دریں اثنا، کانگریس پارٹی نے اتحاد کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس میں اجے ماکن، دیپک بابریا اور کچھ دوسرے کانگریسی لیڈر شامل ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ کمیٹی سیٹ شیئرنگ فارمولہ پر AAP لیڈروں کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گی۔

ہریانہ انتخابات کی تاریخوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب ووٹنگ کی تاریخ 5 اکتوبر ہے اور نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ بی جے پی کی جانب سے ووٹنگ کی تاریخ میں تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا۔ دریں اثنا، آپ اور کانگریس کے درمیان ہریانہ میں اتحاد کے امکان پر اتفاق کرنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ راگھو چڈھا اور کے سی وینوگوپال کے درمیان ملاقات کے دو دور ہو چکے ہیں۔ آپ ذرائع کے مطابق تیسرے دور کی میٹنگ آج یا کل ہو سکتی ہے۔ آپ دس سیٹیں مانگ رہی ہے، کانگریس سات دینے کو تیار ہے۔ دراصل، لوک سبھا انتخابات میں کروکشیتر سیٹ آپ کے کھاتے میں گئی۔ ایک لوک سبھا میں 9 اسمبلی سیٹوں کی وجہ سے آپ 10 پر داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

کانگریس سنٹرل الیکشن کمیٹی (سی ای سی) میٹنگ میں پارٹی قیادت نے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے آپ کے ساتھ اتحاد کے امکان کے بارے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان ملاقاتوں کا دور تیز ہو گیا۔ آپ کے ساتھ اتحاد کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر، کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری انچارج دیپک بابریا نے کہا کہ ہم عام آدمی پارٹی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کچھ بھی طے نہیں ہوا ہے۔ جیسے ہی کوئی فیصلہ ہو گا ہم آپ کو مطلع کریں گے۔

دیپک بابریا نے یہ بھی کہا کہ ہمیں بی جے پی کو ہرانا ہے اور ووٹوں کو تقسیم نہیں ہونے دینا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس پہلوان ونیش پھوگٹ کو ہریانہ اسمبلی انتخابات میں میدان میں اتارے گی، بابریہ نے کہا کہ صورتحال جلد واضح ہو جائے گی۔ پیر کے بعد کانگریس سی ای سی نے منگل کو بھی میٹنگ کی۔ اس میں ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔ ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو دیوا شیل میں 11 غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا، جن میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو دیوا شیل اور 11 غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں ایک سکول بھی شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے 3 عمارتیں گرادی ہیں۔ دیوا شیل میں غیر قانونی عمارتوں کے تعلق سے سبھدرا ٹکلے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے 12 جون کو سخت موقف اختیار کیا اور میونسپل کمشنر کو ذاتی طور پر دیوا جانے اور عدالت کے مقرر کردہ افسر کی موجودگی میں 17 غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد دوسرے دن سے ہی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔ اس کارروائی کے بعد عدالت نے ایک اور درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مزید 4 عمارتیں گرانے کا حکم دیا۔ اس طرح میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام 21 افراد کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ ہفتے فیروز خان اور چندرا بائی علیمکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو مزید 11 عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔

اس بارے میں ایک اہلکار نے بتایا کہ 11 میں سے 3 کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ باقی عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ وہ بھی خالی ہوتے ہی گرا دیے جائیں گے۔ جن 11 عمارتوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ 2018 سے 2019 کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ عمارتیں 3 سے 10 منزلہ اونچی ہیں۔ بلڈر اور زمین کا مالک دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ان کے درمیان عدالت میں تنازع چل رہا تھا۔ ان عمارتوں میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔ غیر قانونی عمارت کی ایک منزل پر ایک سکول بھی چل رہا تھا۔ سکول کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم سکولوں کے طلباء کو دوسرے سکولوں میں جگہ دینے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ای ڈی کی بڑی کارروائی : وسائی ویرار کمشنر انیل پوار کے 12 مقامات پر چھاپے

Published

on

ED

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ممبئی نے وسائی ویرار میونسپل کارپوریشن (وی وی سی ایم سی) کمشنر انیل پوار، ان کے ساتھیوں، کنبہ کے افراد اور بے نامی داروں سے منسلک 12 مقامات پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ یہ کارروائی غیر قانونی تعمیرات کے معاملے میں کی جا رہی ہے، جس میں سرکاری اور نجی اراضی پر رہائشی اور کمرشل عمارتیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

شہر کے مجاز ترقیاتی منصوبے کے مطابق سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور ڈمپنگ گراؤنڈ کے لیے مختص اراضی اور نجی زمینوں پر کل 41 غیر قانونی عمارتیں تعمیر کی گئیں۔

یہ عمارتیں بغیر کسی درست منظوری کے تعمیر کی گئیں اور پھر جعلی منظوری کے دستاویزات بنا کر عام لوگوں کو فروخت کی گئیں۔ ملزم بلڈرز اور ڈیولپرز کو پہلے ہی معلوم تھا کہ یہ عمارتیں غیر قانونی ہیں اور ایک دن گرا دی جائیں گی، اس کے باوجود انہوں نے لوگوں کو گمراہ کر کے ان میں کمرے فروخت کر دیے۔

بلڈرز پر دھوکہ دہی کا الزام
ڈویلپرز نے عوام سے کروڑوں روپے بٹور کر انہیں غیر قانونی عمارتوں میں بسایا اور ایک طرح سے ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔ اس گھوٹالے میں بلڈرز، ڈیولپرز اور ممکنہ طور پر کچھ میونسپل افسران بھی ملوث پائے گئے ہیں۔

ہائی کورٹ کے حکم پر گرائی
یہ تمام 41 غیر قانونی عمارتیں بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر منہدم کر دی گئیں، جس سے تقریباً 2500 خاندان بے گھر ہو گئے۔

ای ڈی کی تحقیقات کا فوکس

ای ڈی کی تحقیقات کا بنیادی مرکز یہ معلوم کرنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں غیر قانونی عمارتیں کیسے سامنے آئیں، کن عہدیداروں کی ملی بھگت سے اس غیر قانونی تعمیرات سے جڑی رقم کیسے نکالی گئی۔ انل پوار اور ان کے قریبی ساتھیوں کی جائیدادوں کی جانچ کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ کے تعلق کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com