Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ملک کےعوام نے فقیر کی جھولی بھردی : مودی

Published

on

وزیراعظم نریندر مودی نے آ ج عام انتخابات میں بی جے پی شاندار کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام نے فقیر کی جھولی بھردی ہے۔
انہوں نے آج یہاں بی جے پی کے ہیڈکوارٹر پر منعقد ایک بڑے اجتما ع سے پارٹی کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا آپ کی مجھ سے توقعات بھی ہوں گی۔ اس سے پہلے آپ مجھے جانتے نہیں تھے اب جانتے ہیں۔کئی برسوں کے بعد ایک منتخب حکومت واضح اکثریت سے اور پہلے سے زیادہ سیٹیں جیت کر آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت بھلے ہی اکثریت کی کیوں نہ ہولیکن ملک اتفاق رائے سے چلتا ہے۔ پانچ سال میں اگر تمام سیاسی پارٹیاں ساتھ میں ہوں تو پانچ سال میں ملک کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نے سیکولر ازم کے نام پر سیاست کرنے والوں کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2019 آتے آتے سیکولرزم کی جماعت نے بولنا بند کردیا۔ اس انتخاب میں ایک بھی سیاسی پارٹی سیکولر ازم کا نقاب پہن کر عوام کو گمراہ نہیں کرسکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ملک میں صرف دو ذات ہی رہنے والی ہے۔ اور ملک ان دو ذاتوں پر ہی مرکوز رہنے والا ہے۔ اکیسویں صدی میں ہندوستان میں ایک ذات ہے غریب اور دوسری ذات ملک کو غربت سے نجات دلانے کے لئے کچھ نہ کچھ کرنے والوں کی ہے۔ ایک وہ ہیں جو غریبی سے باہر آنا چاہتے ہیں اور ایک وہ ہیں جو غریبی سے لوگوں کو باہر لانا چاہتے ہیں۔ ہمیں دونوں کو مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فتح کسانوں کی فتح ہے جو ملک کا پیٹ بھرنے کے لئے کام کرتے ہیں۔ یہ فتح غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے لوگوں کی ہے۔ یہ فتح متوسط طبقے کے خاندانوں کی فتح ہے۔
اپنی پارٹی کی شاندار کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہم دو بارہ آگئے ہیں۔ دو سے دوبارہ آنے تک اس سفر میں کئی اتار چڑھاو آئے ہیں۔ دو تھے تب بھی مایوسی نہیں ہوئی دوبارہ آئے تو بھی ہم دانش مندی سے کام لیں گے۔ نہ ہی روایتوں کو ترک کریں اور نہ ہی ہم اپنا آستھا کو چھوڑیں گے۔ انہوں اس دوران بڑی کامیابی دلانے کے لئے عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس انتخاب میں ہندوستان کے عوام فاتح ہوئے ہیں۔ اس لئے یہ فتح عوام کو وقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لوک سبھا انتخاب میں جو کامیاب ہوئے ہیں انہیں مبارک باد۔ کامیاب ہونے والے تمام امیدواروں کو خواہ وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں ملک کے مستقبل کے لئے آنے والے دنوں میں ملک کی خدمت کریں گے۔ اس لئے ان کے لئے نیک خواہشات۔
وزیراعظم نے انتخابی کمیشن اورسیکورٹی کی ذمہ داری سنبھالنے والے جوانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر اعتماد قائم رکھنے کے لئے آپ کا تعاون قابل ذکرہے۔

سیاست

نیا بل ریاستی حکومتوں کو کمزور کرنے کا ایک ہتھیار ہے… کھرگے نے 130ویں آئینی ترمیم پر بی جے پی کو نشانہ بنایا

Published

on

kharge

نئی دہلی : این ڈی اے اور ہندوستان اتحاد کی جانب سے نائب صدارتی انتخاب کے امیدوار کے اعلان کے بعد ملک بھر میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ بدھ کو، انڈیا الائنس کے اراکین نے انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار، سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کے ساتھ سمویدھان سدن کے سینٹرل ہال میں بات چیت کی۔ اس دوران ملکارجن کھرگے نے نئے بلوں کو لے کر حکمراں بی جے پی پر سخت نشانہ لگایا۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کو بی جے پی پر انڈیا الائنس میٹنگ میں پارلیمانی اکثریت کا زبردست غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں ہم نے پارلیمانی اکثریت کا بہت زیادہ غلط استعمال دیکھا ہے۔ جس میں ای ڈی، انکم ٹیکس اور سی بی آئی جیسی خود مختار ایجنسیوں کو اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے سخت اختیارات سے لیس کیا گیا ہے۔

130ویں آئینی ترمیمی بل کے بارے میں کانگریس صدر نے کہا کہ اب یہ نئے بل ریاستوں میں جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کو مزید کمزور اور غیر مستحکم کرنے کے لیے حکمراں جماعت کے ہاتھ میں ہتھیار بننے جا رہے ہیں۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ میں ہم نے اپوزیشن کی آوازوں کو دبانے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھا ہے۔ ہمیں ایوان میں مفاد عامہ کے اہم مسائل اٹھانے کا بار بار موقع نہیں دیا جاتا۔ انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ملکارجن کھرگے نے کہا، پارلیمنٹ میں ان خلاف ورزیوں کی مخالفت کرنے اور ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے، ملک کو نائب صدر کے طور پر ایک مثالی شخص کی ضرورت ہے۔

کھرگے نے کہا، “ہم حزب اختلاف میں بی سدرشن ریڈی کی حمایت میں متحد ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کی دانشمندی، دیانتداری اور لگن ہماری قوم کو انصاف اور اتحاد پر مبنی مستقبل کی طرف تحریک اور رہنمائی فراہم کرے گی۔ ہم پارلیمنٹ کے ہر رکن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اقدار کے تحفظ اور تحفظ کے لیے اس تاریخی کوشش میں ہمارا ساتھ دیں جو ہماری جمہوریت کو متحرک اور مستحکم بناتی ہیں۔”

Continue Reading

سیاست

ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے… الیکشن کمیشن کل کی پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ ایک طرف بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں تو دوسری طرف کانگریس، ایس پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کا الزام لگا رہی ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اچانک 17 اگست کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس نیشنل میڈیا سینٹر، نئی دہلی میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) کے مطابق پریس کانفرنس نئی دہلی کے نیشنل میڈیا سینٹر میں ہوگی۔ تاہم کمیشن نے اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے کہ یہ کانفرنس کس سلسلے میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں الیکشن کمیشن راہل گاندھی کے الزامات کا جواب دے گا۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 اور 2019 میں الیکشن کمیشن نے فہرست سے کئی اہل ووٹروں کے نام حذف کر دیے اور فرضی لوگوں کے نام شامل کر دیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ مل کر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کے معاملے پر زبردست لڑائی جاری ہے۔ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ یہ کام الیکشن کمیشن بہار میں ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنما 17 اگست سے بہار میں ‘ووٹ رائٹس یاترا’ بھی شروع کریں گے۔ یہ سفر ساسارام سے شروع ہوگا اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ‘ووٹر رائٹس ریلی’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com