مہاراشٹر
بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر سلم ایریاز ایکٹ کے سخت اور ٹھوس نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔
ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی کو کچی آبادی سے پاک بنانے کے مقصد سے ری ڈیولپمنٹ ایکٹ کے موثر نفاذ پر زور دیا ہے۔ کچی آبادیوں کی حالت زار سے متعلق عدالت نے کہا کہ پرائیویٹ ڈویلپر کا احتساب کرنا ضروری ہے۔ صرف اس لیے کہ کوئی کچی آبادی میں رہتا ہے، کسی کو ڈویلپر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ وہ بھی باوقار زندگی گزارنے کے حقدار ہیں۔
عدالت نے کہا کہ کچی آبادیوں کے مکین اکثر ایسے ڈویلپرز سے پریشان ہوتے ہیں جو کام کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے اور پراجیکٹ کو طویل عرصے تک روکے رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کمزور طبقے کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اکثر ایسے حالات میں حکومت اور سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (ایس آر اے) خاموش تماشائی بن جاتی ہے۔ سلم ایکٹ 1971 کے اثرات کا جائزہ لینے سے متعلق ایک عرضی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اتفاق سے عدالت نے لندن اور دیگر غیر ملکی شہروں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان شہروں میں کھلی جگہ کو بچانے پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی ایک اینٹ بھی نہیں ڈال سکتا۔ ہمیں پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔ اس لیے کھلی جگہ کے بغیر ہم صرف کنکریٹ کے جنگلات نہیں بنا سکتے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت جسٹس گریش کلکرنی اور جسٹس سوما شیکھر سندریسن کی خصوصی بنچ ایکٹ کا آڈٹ کرنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ جمعہ کو سماعت کے دوران بنچ نے تسلیم کیا کہ مہاراشٹر سلم ایریاز (بہتری اور دوبارہ ترقی) ایکٹ شہر کو کچی آبادی سے پاک بنانے میں اہم رول ادا کرسکتا ہے۔ حکومت کو ایکٹ پر موثر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ بنچ نے کہا کہ فی الحال اس ڈیولپر کی ذمہ داری طے کرنا ضروری ہے جو تیز اور معیاری کام نہیں کر رہا ہے، ایسی صورتحال نہیں ہونی چاہئے۔ جہاں ایک ڈویلپر مقرر کیا جاتا ہے اور پھر پروجیکٹ آگے نہیں بڑھتا۔ یہ سلم ایکٹ کا مقصد نہیں ہے۔ یہ ایکٹ انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں دوبارہ ترقی کے کام کو مضبوطی سے فروغ دیتا ہے۔ اس طرح کے کام کی بہتر نگرانی اور دیکھ بھال ضروری ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ری ڈیولپمنٹ کے تحت تعمیر ہونے والی عمارتوں کی مؤثر طریقے سے دیکھ بھال کی جائے، تاکہ وہ دوسری کچی آبادی میں تبدیل نہ ہوں۔
متوازن ترقی کے تصور پر زور دیتے ہوئے بنچ نے ریاستی حکومت اور ایس آر اے کو اس معاملے پر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست پر آئندہ سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔ بنچ نے پوچھا کہ کیا ہمیں صرف فلک بوس عمارتوں کی ضرورت ہے؟ کیا ہمیں کھلی جگہ کی ضرورت نہیں؟ ہمیں آنے والی نسل کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ اگلے سو سالوں میں کیا ہوگا اس پر ابھی غور کرنا ہوگا۔ دریں اثنا، بنچ نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کے لیے کرائے کے مکانات بنانے کی پالیسی بنائے۔ ممبئی ایسے کارکنوں کے بغیر نہیں چل سکتا۔
30 جولائی کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو سلم ایکٹ کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی بنچ تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔ سلم ایکٹ کے 1600 سے زائد کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ ان میں سے 135 مقدمات 10 سال سے زائد عرصے سے زیر التوا ہیں۔ سلم ایکٹ کے آڈٹ کے تحت بنچ بنیادی طور پر اس ایکٹ کی تاثیر کا جائزہ لے گا، جس میں ڈویلپر کے انتخاب اور تعمیراتی کام سے متعلق مسائل کو بھی دیکھا جائے گا۔
(جنرل (عام
نواب ملک کو ذات پات کے ہراسانی کیس میں راحت، ملک کے خلاف تحقیقات میں ثبوت کی کمی کا حوالہ، وانکھیڑے کی شکایت پر پولیس نے کلوزر رپورٹ درج کرلی
ممبئی : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک کے خلاف نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کی طرف سے درج کیے گئے ایٹروسیٹی ایکٹ کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔ ممبئی پولیس نے بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تحقیقات کے بعد ثبوت کی کمی کی وجہ سے کلوزر رپورٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر ایس ایس کوشک نے 14 جنوری کو جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور نیلا گوکھلے کی بنچ کو مطلع کیا کہ 2022 کیس کی تحقیقات کے بعد، پولیس نے ‘سی سمری رپورٹ’ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’سی سمری رپورٹ‘ ان مقدمات میں درج کی جاتی ہے جہاں تفتیش کے بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ کوئی ثبوت نہیں ہے اور مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی غلط۔ یہاں نواب ملک کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے اس رپورٹ کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
ایک بار جب ایسی رپورٹ متعلقہ نچلی عدالت میں داخل کی جاتی ہے، تو کیس میں شکایت کنندہ اسے چیلنج کر سکتا ہے اور تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت کلوزر رپورٹ کو قبول یا مسترد کر سکتی ہے۔ پچھلے سال، وانکھیڈے نے اپنے وکیل راجیو چوان کے ذریعے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی، جس میں سابق وزیر ملک کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کی دفعات کے تحت درج کی گئی شکایت پر پولیس پر عدم فعالیت کا الزام لگایا تھا۔ وانکھیڑے نے اگست 2022 میں این سی پی (اب اجیت گروپ) کے لیڈر ملک کے خلاف گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ یہ شکایت ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کی گئی تھی۔ وانکھیڈے نے کیس کی جانچ میں پولیس کی بے عملی کی وجہ سے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ درخواست میں کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
درخواست میں وانکھیڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے میں پولس کی بے عملی کی وجہ سے انہیں اور ان کے خاندان کو کافی ذہنی اذیت اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ وانکھیڑے نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ملک نے انٹرویو کے دوران اور اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ذات کی بنیاد پر ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف توہین آمیز اور ہتک آمیز تبصرے کیے تھے۔ عرضی کے مطابق پولیس نے اب تک معاملے کی تفتیش نہیں کی ہے، اس لیے کیس کو سی بی آئی کو منتقل کیا جانا چاہیے۔ تفتیش میں پولیس کی سستی کو دیکھتے ہوئے وانکھیڑے نے عدالت کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک نے پولیس مشینری پر اثرانداز ہونے کے لیے اپنے سیاسی اختیارات کا استعمال کیا ہے، اس لیے اس کیس کی تفتیش کسی آزاد تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے۔
سیاست
مہاراشٹر میں بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ, ممبئی کے اندھیری میں ادھو ٹھاکرے نے ایک عظیم الشان کانفرنس کا کیا اہتمام۔
ممبئی : ہندو دل شہنشاہ اور شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے دھڑے نے اندھیری میں ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ سال 2025 میں پہلی بار ادھو ٹھاکرے اس موقع پر شیوسینکوں سے خطاب کریں گے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات اور آنے والے بلدیاتی انتخابات میں کراری شکست کے پیش نظر ٹھاکرے کے خطاب کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ ان میں ممبئی کے بی ایس ایم آئی انتخابات بھی شامل ہیں۔ بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر بلائی گئی عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاست کے مختلف حصوں سے شیوسینک ممبئی روانہ ہو گئے ہیں۔
شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اس پروگرام کا اہتمام اندھیری ویسٹ کے آزاد نگر میں ویرا دیسائی روڈ پر چھترپتی شیواجی مہاراج اسپورٹس کمپلیکس میں کیا ہے۔ یہ کانفرنس شام چھ بجے ہو گی۔ اس کانفرنس میں ادھو ٹھاکرے کے خطاب پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے دوبارہ وزیر اعلی بننے کے بعد ناگپور میں دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان تقریباً 15 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ بعد میں بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے دوبارہ سی ایم فڑنویس سے ملاقات کی۔
شیوسینا سربراہ کے یوم پیدائش پر منعقد ہونے والے اس پروگرام کے بارے میں پارٹی کے منہ بولے اخبار سامنا میں لکھا گیا ہے کہ اس موقع پر ادھو ٹھاکرے کی بندوق گرجے گی۔ سامنا میں لکھا گیا ہے کہ اس موقع پر بالا صاحب ٹھاکرے کی سوانح حیات پیش کی جائے گی۔ شیو سینا یو بی ٹی اس پروگرام کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے 24 جنوری کو مہاراشٹر کے تمام ضلعی سربراہوں کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی نے اسمبلی انتخابات میں 20 سیٹیں جیتی تھیں۔ پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 9 سیٹیں جیتی تھیں۔ پارٹی کے راجیہ سبھا میں دو اور قانون ساز کونسل میں سات ممبران ہیں۔
بزنس
بی ایم سی نے سنگاپور طرز کا ٹری واک جنوبی ممبئی کے ملبار ہل علاقے میں بنایا، جو فروری سے دستیاب ہوگا، اس منصوبے کی کل لاگت 26 کروڑ روپے ہے۔
ممبئی : ممبئی میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بی ایم سی نے جنوبی ممبئی کے ملبار ہل علاقے میں سنگاپور کی طرز پر ایک ٹری واک بنائی ہے۔ ممبئی والے فروری سے اس ٹری واک سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ یہ ممبئی کی پہلی ٹری واک ہے۔ بی ایم سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس سے سیاحوں کو درختوں پر چلنے کا احساس ملے گا۔ بارش کے دنوں میں لوگ یہاں فطرت کا مکمل نظارہ دیکھ سکیں گے۔ ٹری واک میں داخلے سے پہلے ایک گیٹ بنایا گیا ہے، اسی طرح کا گیٹ آخر میں بھی بنایا جا رہا ہے۔ یہاں سے سیاح گرگاؤں چوپاٹی کا منظر دیکھ سکیں گے۔ یہ ٹری واک کملا نہرو پارک میں واقع بدھیا کا جوتا سے منسلک ہے۔ یہاں ایک ویونگ ڈیک بھی بنایا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے آغاز سے ممبئی میں سیاحت کو فروغ ملنے کی امید ہے۔
اس منصوبے کا تصور 2021 میں کیا گیا تھا۔ اس وقت اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 12.66 کروڑ روپے تھی جو دگنی ہو کر 26 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ بی ایم سی نے ابھی یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ واک وے مفت ہوگا یا سیاحوں سے فیس لی جائے گی۔ عہدیدار نے کہا کہ سیاح مالابار ہل پر واقع کملا نہرو پارک کے قریب ٹری واک کرتے ہوئے ایڈونچر کا تجربہ کریں گے۔ کملا نہرو اور فیروز شاہ گارڈن کو دیکھنے کے لیے ملک اور بیرون ملک سے لوگ آتے ہیں۔ کملا نہرو پارک سے ملبار ہل کی طرف اترتے وقت جنگل اور اڑتے پرندوں کی بڑی تعداد لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ درختوں کے درمیان سے گزرنے والا یہ راستہ 482 میٹر لمبا ہے۔ اس کی اونچائی ڈیڑھ میٹر کے لگ بھگ ہے، جب کہ چوڑائی 2.4 میٹر ہے۔ ہنگامی اور خطرے کے وقت سیاحوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کے لیے اضافی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ اس میں ہر 300 میٹر پر باہر نکلنے کا راستہ بنایا گیا ہے۔ اس ٹری واک کے دونوں اطراف لکڑی کی حفاظتی دیوار بنائی گئی ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ حفاظتی دیوار لوہے کی نہیں بنائی گئی ہے کیونکہ سمندر کے قریب ہونے کی وجہ سے اسے جلد زنگ لگ جائے گا۔
تاخیر کی وجہ سے اس منصوبے کی لاگت دوگنی ہو گئی۔ تاخیر کی ایک وجہ یہ بھی سمجھی جاتی ہے کہ یہ پروجیکٹ آدتیہ ٹھاکرے نے شروع کیا تھا، جو ادھو ٹھاکرے حکومت کے دوران وزیر ماحولیات تھے۔ آدتیہ نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ایکناتھ شندے حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے والے اس پروجیکٹ کے کام کو جان بوجھ کر سست کر دیا ہے۔ اس واک وے پر کام سال 2023 کے آغاز تک مکمل ہو جانا چاہیے تھا، تاخیر کی وجہ سے یہ 2025 میں شروع ہونے جا رہا ہے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست3 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا