Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

بھارت راشٹرا سمیتی کا بنیادی ہدف 2024 کے پارلیمانی انتخابات ہیں، کے ٹی آر نے کی وضاحت

Published

on

k t ramarao

جمعہ کے روز پارٹی لیڈر کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) بنیادی طور پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات کو ہدف بنا رہی ہے، اور وہ پڑوسی مہاراشٹرا سے کام شروع کرنا چاہے گی۔ تلنگانہ میں حکمراں تلنگانہ راشٹرا سمیتی (TRS) کو پارٹی کی جانب سے قومی سطح پر جانے کا فیصلہ کرنے کے بعد دوبارہ بی آر ایس کا نام دیا گیا ہے۔

دہلی کے بعد پنجاب میں اے اے پی کی کامیابی کی مثال دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے بیٹے راما راؤ نے کہا کہ ان کی پارٹی سب سے پہلے پڑوسی ریاستوں جیسے مہاراشٹرا اور کرناٹک پر توجہ مرکوز کرنا چاہے گی کیونکہ تلنگانہ میں کیا گیا اچھا کام وہاں سب سے زیادہ جانا جاتا ہے۔ بی آر ایس مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشیوں اور زراعت میں مبینہ بحران کے پیش نظر کام کرے گا، انہوں نے یہاں میڈیا کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔

راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس کرناٹک میں جے ڈی (ایس) لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی حمایت پر اعتماد کر رہی ہے۔ بی جے پی اور مرکز کی این ڈی اے حکومت پر اس کی نفرت کی سیاست اور وفاقیت پر حملہ کرنے پر سخت حملہ کرتے ہوئے راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس فلاح و بہبود اور ترقی کے کامیاب ’تلنگانہ ماڈل‘ کو ملک کے سامنے پیش کرنا چاہے گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں بے روزگاری، مہنگائی اور ایل پی جی کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف راما راؤ نے کہا کہ وہ فی کس آمدنی، آئی ٹی کی برآمدات، زرعی پیداوار، جی ایس ڈی پی اور تلنگانہ میں لاگو کی جانے والی متعدد فلاحی اسکیموں میں اضافے کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اگر نئی ریاست تلنگانہ ہر گھر کو پینے کے پانی کی فراہمی، کسانوں کو 24×7 مفت بجلی اور کسانوں کے لیے ‘ریتھو بندھو’ انویسٹمنٹ سپورٹ اسکیم جیسی اسکیموں کو 8 سال میں نافذ کر سکتی ہے، تو دوسری ریاستوں میں اس کی نقل کیوں نہیں کی جا سکتی؟

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تلگو فلمیں پورے ہندوستان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، انہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اگر کوئی تلگو پارٹی یا لیڈر اندرونی طاقت ہے تو اسے قبولیت کیوں نہیں ملے گی؟ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ مرکزی حکومت اپوزیشن پارٹیوں کو نشانہ بنانے کے لئے ای ڈی اور سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کو اس کے خلاف ایسی کسی بھی سازش کا سامنا کرنا پڑے گا۔

راما راؤ نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس بی جے پی کو اس کی مبینہ ناکامیوں اور غلط کاموں پر بے نقاب کرے گی۔ اس وقت ملک میں ایک ’سیاسی خلاء‘ ہے جس میں کانگریس بُری طرح ناکام ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مختلف ریاستوں میں پارٹی چھوڑنے والے لیڈروں کے پیش نظر کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو پہلے ’’کانگریس جوڑو یاترا‘‘ نکالنی چاہئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com