Connect with us
Friday,08-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سردی کی وجہ سے ٹھٹھررہا تھا بھکاری، ڈی ایس پی نے قریب جاکر دیکھا تو پایا اپنے بیچ کا آفیسر

Published

on

گوالیار : بعض اوقات وہ سچائی جو سامنے سے نظر آتی ہے، اس کے پیچھے حقیقت کچھ اور ہوتی ہے- بھکاری بھکاری نہ ہو کر آفیسر ہوتا ہے۔ اور جب یہ معاملہ 10 سال بعد ساتھی ڈی ایس پی کے پاس آتا ہے تو، ان کے پاس بولنے کے لئے الفاظ نہیں ہوتے ہیں۔ فلموں جیسی یہ کہانی گوالیار، مدھیہ پردیش میں منظرعام پر آئی ہے۔ اپنی گاڑی سے جا رہے ڈی ایس پی نے سخت سردی کے موسم میں ٹھنڈ سے ٹھٹھرتے ہوئے ایک بھکاری کو دیکھا، تو گاڑی روک کر اس بھکاری کے پاس جاپہنچے، ڈی ایس پی کو اس وقت جھٹکا لگا جب انہیں پتہ چلا کہ ان کے سامنے موجود بھکاری، بھکاری نہیں، بلکہ ان کے ہی بیچ کا آفیسر ہے۔
معلومات کے مطابق گوالیار کے ضمنی انتخاب کی گنتی کے بعد ڈی ایس پی رتنیش سنگھ تومر اور وجئے سنگھ بھڈوریا جھانسی روڑ سے روانہ ہو رہے تھے۔ جب دونوں بندھن واٹیکا کے فٹ پاٹھ سے گزرے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک درمیانی عمر کا بھکاری سڑک پر ٹھنڈ سے ٹھٹھر رہا ہے۔ کار روکنے کے بعد، دونوں افسر بھکاری کے پاس گئے اور مدد کرنے کی کوشش کی۔ رتنیش نے اپنے جوتے دئیے اور ڈی ایس پی وجئے سنگھ بھڈوریا نے اسے اپنی جیکٹ دی۔ اس کے بعد، جب وہ اس بھکاری سے باتیں کرنے لگے تو وہ دونوں حیران رہ گئے۔ کیونکہ وہ بھکاری ڈی ایس پی کے بیچ کا آفیسر نکلا۔
دراصل، بھکاری کے روپ میں گذشتہ 10 سالوں سے لاوارث حالت میں گھوم رہے منیش مشرا، کبھی پولیس آفیسر تھے، صرف اتنا ہی نہیں، وہ ایک بہترین شوٹر بھی تھے۔ منیش نے 1999 میں پولیس کی ملازمت میں شمولیت اختیار کی۔ جس کے بعد وہ مدھیہ پردیش کے مختلف تھانوں میں تھانیدار کی حیثیت سے تعینات تھے۔ انہوں نے 2005 تک بطور پولیس افسرکے کام کیا۔ آخر میں داتیہ میں اسٹیشن انچارج کے عہدے پر فائز تھے۔ لیکن آہستہ آہستہ ان کی ذہنی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی۔ گھر والے ان سے پریشان ہونے لگے۔ انہیں علاج کے لئے یہاں وہاں لے جایا گیا، لیکن ایک دن وہ اپنے اہل خانہ کی نظروں سے بچ کر بھاگ گئے۔ کافی تلاش بسیار کے باوجود، اہل خانہ کو ان کے بارے میں کچھ پتہ نہ چل سکا کہ منیش کہاں چلے گئے۔ منیش کے لاپتہ کے بعد ان کی اہلیہ بھی گھر چھوڑ کر چلی گئی۔ آہستہ آہستہ منیش نے بھیک مانگنے لگے۔ اس طرح بھیک مانگتے مانگتے قریب دس سال کا طویل عرصہ بیت گیا۔
دونوں ڈی ایس پی ساتھیوں نے بتایا کہ منیش ان کے ساتھ سال 1999 میں پولیس سب انسپکٹر کے عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ منیش ایک دن اس حال میں انہیں ملیں گے۔
ان دونوں نے منیش سے کافی دیر تک بات کرنے کی کوشش کی اور انہیں ساتھ لے جانے پر اصرار بھی کیا۔ لیکن منیش ساتھ جانے پر راضی نہیں ہوئے۔ اس کے بعد دونوں افسروں نے منیش کو ایک سماجی تنظیم میں بھیج دیا۔ جہاں منیش کی دیکھ بھال شروع ہوگئی ہے۔
چونکہ ڈی ایس پی منیش کا بھائی بھی تھانیدار ہے اور والد اور چچا ایس ایس پی کے عہدے سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ ان کی ایک بہن سفارت خانے میں اچھی پوزیشن پر ہے۔ منیش کی اہلیہ، جو ان سے طلاق لے چکی ہیں، وہ بھی عدالتی محکمہ میں تعینات ہیں۔ اس وقت، منیش کے دونوں دوستوں نے ان کا دوبارہ علاج شروع کرادیا ہے۔

(جنرل (عام

پونے ریو پارٹی : گھریلو ملازمہ کی قابل اعتراض تصاویر اور لڑکیوں کی ویڈیو؟ خواتین کمیشن چئیرپرسن کا سنسنی خیز انکشاف، پولس رپورٹ میں کئی اہم خلاصہ

Published

on

Pune-Rave-Party

‎ممبئی پونے کھڑسے کے داماد پرانجل کھیوالکر کو پونے پولیس نے ایک ریو پارٹی میں شرکت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا اور اس پر بڑا ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کے بعد کئی الزامات لگائے گئے۔ اب جبکہ ویمن خواتین کمیشن بھی ریو پارٹی کیس میں فعال ہے، روہنی کھڑسے کافی ناراض ہیں۔ اب خواتین کمیشن کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر نے پریس کانفرنس کر کے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔

‎خواتین کمیشن نے پونے کھراڑی ریو پارٹی کیس میں رپورٹ مانگی تھی اور اب سونپی گئی ہے۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ کھڑسے کے داماد کے موبائل فون میں گھریلو ملازمہ خاکروب کی چونکا دینے والی ویڈیو ملی ہے۔ پولیس نے بھی یہی رپورٹ دی ہے۔ گھر میں کام کرنے والی خواتین ہی نہیں کئی لڑکیوں کی تصاویر بھی ملی ہیں۔

‎اس ریو پارٹی سے کچھ لڑکیوں کو بھی حراست میں لیا گیا جس پر پونے پولیس نے چھاپہ مارا۔ پرانجل کھیوالکر کے موبائل فون میں گھر کی صفائی کرنے والی خاتون کی کچھ چونکا دینے والی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا ہے، اور ان دونوں کا اصل تعلق کیا ہے؟ اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ موبائل فون میں خواتین پر مظالم کی کچھ ویڈیوز بھی ملی ہیں۔ پرانجل کھیوالکر کے موبائل فون سے 252 ویڈیوز ملے ہیں اور 1497 تصاویر بھی ملی ہیں۔ پارٹی میں مہاجر لڑکیوں کو مدعو کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

‎ان میں سے کچھ تصاویر قابل اعتراض اور فحش اور لڑکیوں کی ہیں۔ روپالی چاکنکر نے کہا کہ اس ویڈیو سے واضح ہے کہ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ لڑکیوں کو نشہ آور چیز دی گئی اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ اس ویڈیو کو دوبارہ لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ روپالی چاکنکر کے یہ الزامات سیاسی حلقوں میں کافی ہلچل مچا رہے ہیں۔ اب سب کی نظریں اس پر ہیں کہ روہنی کھڈسے اس پر کیا کہتی ہیں۔ روہنی کھڈسے پچھلے کچھ دنوں سے اپنے شوہر کے دفاع کے لیے میدان میں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو صحافیوں کو پنشن دینے مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو مکتوب ارسال

Published

on

Asim-Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو صحافیوں کو پنشن اور وظیفہ دینے کا مطالبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صحافیوں کو ۶۰ سال کے بعد پنشن، طبی امداد، اور ان کی بچوں کی شادی میں سرکار امداد دے اور اس کے لئے فنڈ مختص ہو۔ ابوعاصم اعظمی نے ایک وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے کہا کہ مہاراشٹرسے کئی روزنامے اور ماہنامہ رسالے شائع ہوتے ہیں اس میں برسرروزگار صحافیوں کو سبکدوشی کے بعد بھی محنت و مشقت کرتے ہیں اور ان کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے ہیں اور وہ بنیادی سہولیات بھی محروم رہتے ہیں, اس لئے ایسے سبکدوش سنئیر صحافیوں کو پنشن عطا کی جائے جو ملازمت سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور تنگدستی کا شکار ہے۔ اعظمی نے مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ ان صحافیوں کو طبی امداد کے ساتھ ان کے بچوں کی شادی کے لیے بھی مدد کی جائے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے محفوظ رہے اور ان کی ضروریات زندگی مکمل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں رئیــس شیخ کا پتا کٹا، یوسف ابراہنی نے لی جگہ

Published

on

Rais Shaikh & Yusuf Abrhani

ممبئی : (قمر انصاری) مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں جاری اندرونی کشمکش اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے پارٹی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ سے ناراض چل رہے تھے۔ اگرچہ وہ اپنے بیانات میں دبے الفاظ میں اس ناراضگی کا اظہار کر چکے تھے، لیکن اب یہ معاملہ مکمل طور پر ظاہر ہو چکا ہے۔ اعظمی نے رئیس شیخ کی جگہ کانگریس چھوڑ کر آئے یوسف ابراہنی کو ترجیح دی ہے، جس سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ رئیس شیخ کو پارٹی سے باہر نکالنے کی پوری تیاری ہو چکی ہے۔

زمینی حقائق پر نظر ڈالیں تو رئیس شیخ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس فیصلے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ممبئی اور بھیوَنڈی میں ان کی عوامی حمایت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ انہوں نے عوامی مسائل، خاص طور پر تعلیم، سڑک اور پانی کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھیوَنڈی اسمبلی حلقے سے وہ لگاتار دوسری بار سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔ مقامی عوام کا بھی ماننا ہے کہ انہیں صرف ان کے کاموں کی بنیاد پر دوبارہ منتخب کیا گیا۔

رئیس شیخ کی عوام سے براہ راست تعلق اور مستقل محنت کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہی نہیں، جنوبی ممبئی میں ان کے بطور کونسلر کیے گئے کام آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آنے والے میونسپل انتخابات میں ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو بھی عوام ترجیح دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ابوعاصم اعظمی رئیس شیخ کی اس بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خود کو خطرے میں محسوس کرنے لگے تھے۔ پارٹی ہائی کمان، خاص طور پر اکھلیش یادو کی اعظمی سے ناراضگی بھی اس پس منظر میں دیکھی جا رہی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، رئیس شیخ کو مزید مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے انہیں پارٹی سے باہر کیا جا رہا ہے۔

یوسف ابراہنی، جنہوں نے حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، وہی ہیں جنہوں نے تقریباً 20 سال پہلے سماجوادی پارٹی کے درجنوں کونسلروں کو لے کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، اور ممبئی میں پارٹی کو تقریباً ختم کر دیا تھا۔ بعد میں کانگریس نے انہیں مانخورد اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے بنایا، لیکن اگلے الیکشن میں وہ ہار گئے۔

ابوعاصم اعظمی نے بعد میں مانخورد سے الیکشن لڑا اور یوسف ابراہنی کو شکست دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جیت میں رئیس شیخ کا بھی اہم کردار تھا۔ مگر اب، رئیس شیخ کو نکالنے کے لیے اعظمی نے ایک بار پھر یوسف ابراہنی کو پارٹی میں شامل کر لیا ہے، اس امید پر کہ وہ دوبارہ درجنوں کونسلر پارٹی میں لا سکیں گے۔

جس پارٹی دفتر سے رئیس شیخ برسوں سے کام کر رہے تھے، وہ بھی اب یوسف ابراہنی کے حوالے کر دیا گیا ہے — جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اب پارٹی میں رئیس شیخ کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں بچی۔

اکھلیش یادو کے قریبی ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں اب ایک ایسے لیڈر کی تلاش میں ہے جو ابوعاصم اعظمی کی جگہ لے سکے۔ پارٹی کو نقصان سے بچانے کے لیے اب اعظمی کے فیصلوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور پارٹی نئی حکمت عملی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com