Connect with us
Friday,19-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

بہار میں اقتدار کی جنگ جاری… نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کے درمیان مقابلہ، دیکھنا یہ ہے کہ اقتدار کی چابی کس کے ہاتھ میں آتی ہیں۔

Published

on

Nitish,-Lalu-&-Tejaswi

پٹنہ : بہار میں اقتدار کی جنگ کے درمیان ایک الگ ‘کھیل’ جاری ہے۔ یہ کھیل نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کے درمیان ہے۔ اس میں ان کی صحت، سیاسی طاقت اور آخرکار اسمبلی انتخابات میں کون جیتے گا، یہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس دشمنی کو کون بھڑکا رہا ہے۔ نتیش کمار اور لالو یادو دونوں بہار کی سیاست میں بڑے نام ہیں۔ دونوں رہنماؤں کی صحت کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ہے۔ کون صحت مند ہے اور فعال سیاست میں کتنا حصہ ڈال سکتا ہے اس پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

لالو یادو اور نتیش کمار کی سیاسی طاقت کا کھل کر چرچا ہے۔ عوامی حمایت کس کو زیادہ ہے؟ کس پارٹی کو زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے اسمبلی انتخابات میں مل جائیں گے۔ لیکن اس سے پہلے ہی دونوں لیڈر اپنی طاقت دکھانے میں مصروف ہیں۔ تیسرا اور سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں اقتدار کی چابی کس کو ملے گی، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ اس سارے کھیل کو کون ہوا دے رہا ہے؟ کیا دونوں پارٹیوں کے اندر کچھ ایسے لوگ ہیں جو اس دشمنی کو بڑھاوا دے رہے ہیں؟ یا کوئی بیرونی طاقت اس میں ملوث ہے؟ یہ ایک ایسا معمہ ہے جس کا جواب مستقبل میں ہی ملے گا۔ فی الحال بہار کی سیاست میں یہ رسہ کشی جاری ہے۔ دیکھتے ہیں آخر جیت کس کی ہوتی ہے؟

بہار میں یہ صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے اور نہ صرف یہ ہے کہ کون سی پارٹی کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ لیکن ان امکانات کے علاوہ ایک اور کھیل جاری ہے۔ اور یہ ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی جنگ ہے۔ یہ لڑائی بھی ہے کہ کس کی صحت کس سے بہتر ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ لڑائی بھی ہے کہ کس کا سیاسی میدان سب سے مضبوط اور چوڑا ہے۔ اور ان تمام جنگوں کا ہدف آئندہ اسمبلی کی لڑائی ہے اور اقتدار کی کنجی کس کے پاس ہے! کیا آپ جانتے ہیں کہ اس جنگ کو کیسے اور کون ہوا دے رہا ہے؟ اپنی حکمت عملی بدلتے ہوئے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے پھر ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب اس اقدام میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کو ہیلتھ مینیجر کے طور پر دیکھا گیا۔ تقابلی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے والد لالو پرساد یادو نتیش کمار سے زیادہ فٹ ہیں۔ اس نے اپنی بات ثابت کرنے کے لیے ایک تصویر بھی جاری کی۔ وہ بھی مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ۔ خاص طور پر ایسی تصویریں یا ویڈیو جس میں لالو یادو چلتے پھرتے نظر آتے ہیں اور کچھ بیان بھی دیتے ہیں۔ بعض اوقات اس بیان کے ذمہ دار دلائل بھی دیے جاتے نظر آتے ہیں۔

آنے والے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر لالو یادو کو نتیش کے خلاف کھڑا کرنے کی جنگ اسی دن سے شروع ہوئی جب آر جے ڈی سپریمو کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا گیا اور پوسٹر بھی لگائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی بہار کی لڑائی میں لالو یادو کا نام بھارت رتن کے لیے مختلف لیڈروں کی طرف سے تیزی سے آنے لگا۔ تب سے سیاسی حلقوں میں یہ چرچا شروع ہو گیا تھا کہ بہار کی لڑائی میں بھارت رتن دینے کا مطالبہ لالو یادو کو نتیش کمار کے خلاف کھڑا کرنے کی مہم ہی ہے۔ تیجسوی اس بہانے سے آر جے ڈی کی سیاست میں برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ فعال سیاست سے الگ ہوچکے لالو یادو کو سیاست کے مرکزی دھارے میں واپس لایا جاسکے۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو بھی اپنی میٹنگوں میں لالو یادو کے کام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ دلتوں کے لیے اتنا کام کسی نے نہیں کیا جتنا لالو یادو نے کیا ہے۔ ان کے دور حکومت میں بہار میں منڈل کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیا گیا تھا۔ ان کے دور حکومت میں بہار میں منڈل کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیا گیا تھا۔ انہوں نے ہی لال کرشن اڈوانی کی رتھ یاترا کو روکا اور بہار کو فرقہ پرستی کی آگ میں جلنے سے بچایا۔

سیاست

“چلو دہلی” کا نعرہ دیا منوج جارنگے پاٹل نے… مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جانیں کیا تیاریاں ہیں؟

Published

on

Manoj-Jarange

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں گزشتہ دو سالوں سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ پچھلے مہینے جارنگے پاٹل نے ممبئی تک مارچ کر کے فڑنویس حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ ریاستی حکومت کو حیدرآباد گزٹ کو قبول کرنے پر راضی کرنے کے بعد، جارنگ حکومت سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ او بی سی لیڈر چھگن بھجبل اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان منوج جارنگے پاٹل نے ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی طرح وہ بھی ریاست چھوڑ دیں گے۔ پاٹل نے ‘دہلی چلو’ کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے۔

منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھواڑہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں ملک بھر سے مراٹھا برادری کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ حیدرآباد گزٹ اور ستارہ گزٹ کے نفاذ کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جارنگ نے بدھ کو دھاراشیو میں حیدرآباد گزٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اسی میٹنگ کے دوران جرنگے پاٹل نے یہ بڑا اعلان کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ہمارے مراٹھا بھائی کئی ریاستوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک زمانے میں چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہمارے لیے سوراج بنائی تھی۔ اس لیے اب تمام بھائیوں کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا چاہیے۔

اگر جارنگ دہلی میں کانفرنس منعقد کرتے ہیں تو یہ مہاراشٹر سے باہر ان کا پہلا پروگرام ہوگا۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیے جارنگے اب تک سات بار انشن کر چکے ہیں۔ ممبئی پہنچنے کے بعد انہوں نے آزاد میدان میں اپنی آخری بھوک ہڑتال کی۔ ریزرویشن کے وعدے پر جارنگ نے انشن توڑ دیا۔ جارنگ کو آزاد میدان میں مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنا ہی نہیں، فڑنویس حکومت کے کئی وزرا بھی بات چیت کے لیے پہنچے۔ منوج جارنگے پاٹل تمام مراٹھوں کو کنبی قرار دے کر او بی سی زمرے میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر ان کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں۔ اس سے او بی سی برادری پریشان ہے۔ چھگن بھجبل نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (‎میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے ‎پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا بی ایم سی انتخابات کو پارٹی کے لیے اگنی پریکشا دیا قرار، تمام 227 وارڈوں میں مکمل تیاری کرنے پر زور۔

Published

on

Uddhav.

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات کو اپنی پارٹی کے لیے اگنی پریکشا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے بلکہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی طاقت اور وجود کا امتحان بھی ہے۔ ٹھاکرے نے اپنی شاخوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں واضح ہدایات دیں کہ تمام کارکنان اور قائدین 227 وارڈوں میں پوری طاقت کے ساتھ تیاری کریں اور کسی بھی وارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان سابق کونسلروں کو ٹکٹ دینے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے جو شندے پارٹی میں چلے گئے تھے اور اب واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفاد کو مدنظر رکھ کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی اور ذاتی عزائم کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔

کیا ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ہوگا؟
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وقت آنے پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم این ایس تقریباً 90 سے 95 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس تعداد کو سیٹ بائے سیٹ بات چیت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے نے سب کو تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے اس انتخاب کو لٹمس ٹیسٹ قرار دیا اور کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے میئر کو کسی بھی حالت میں بی ایم سی میں بیٹھنا چاہئے۔ وقت آنے پر اتحاد کا اعلان کیا جائے گا لیکن ہر وارڈ میں تیاریاں شروع ہونی چاہئیں۔

بی ایم سی کے کئی سابق کونسلر، جنہوں نے پہلے شندے پارٹی کی حمایت کی تھی، اب ادھو ٹھاکرے کیمپ میں واپس آنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کا کوئی وعدہ نہیں کیا جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سابق کونسلر سریش پاٹل نے کہا کہ مراٹھی لوگ شیو سینا اور ایم این ایس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ ہم نے ادھو جی سے یہ درخواست کی ہے۔ اب وہ حتمی فیصلہ کرے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com